|
|||||
طلب عافیت کی دعا |
|||||
اللهم صل علي محمد و آله ، و البسني عافيتك ، و جللني عافيتك ، و حصني بعافيتك ، و اكرمني بعافيتك ، و اغنني بعافيتك ، و تصدق علي بعافيتك ، و هب لي عافيتك ، و افرشني عافيتك ، و اصلح لي عافيتك ، و لا تفرق بيني و بين عافيتك في الدنيا و الاخرة .اللهم صل علي محمد و آله ، و عافني عافية كافية شافية عالية نامية ، عافية تولد في بدني العافية ، عافية الدنيا و الاخرة .و امنن علي بالصحة و الامن و السلامة في ديني و بدني ، و البصيرة في قلبي ، و النفاذ في اموري ، و الخشية لك ، و الخوف منك ، و القوة علي ما امرتني به من طاعتك ، و الاجتناب لما نهيتني عنه من معصيتك .اللهم و امنن علي بالحج و العمرة ، و زيارة قبر رسولك ، صلواتك عليه و رحمتك و بركاتك عليه و علي آله ، و آل رسولك عليهم السلام ابدا ما ابقيتني في عامي هذا و في كل عام ، و اجعل ذلك مقبولا مشكورا ، مذكورا لديك ، مذخورا عندك .و انطق بحمدك و شكرك و ذكرك و حسن الثناء عليك لساني ، و اشرح لمراشد دينك قلبي .و اعذني و ذريتي من الشيطان الرجيم ، و من شر السامة و الهامة و العامة و اللامة ، و من شر كل شيطان مريد ، و من شر كل سلطان عنيد ، و من شر كل مترف حفيد ، و من شر كل ضعيف و شديد ، و من شر كل شريف و وضيع ، و من شر كل صغير و كبير ، و من شر كل قريب و بعيد ، و من شر كل من نصب لرسولك و لاهل بيته حربا من الجن و الانس ، و من شر كل دابة انت اخذ بناصيتها ، إنك علي صراط مستقيم .اللهم صل علي محمد و آله ، و من ارادني بسوء فاصرفه عني ، و ادحر عني مكره ، و ادرأ عني شره ، و رد كيده في نحره .و اجعل بين يديه سدا حتي تعمي عني بصره ، و تصم عن ذكري سمعه ، و تقفل دون اخطاري قلبه ، و تخرس عني لسانه ، و تقمع رأسه ، و تذل عزه ، و تكسر جبروته ، و تذل رقبته ، و تفسخ كبره ، و تؤمني من جميع ضره و شره و غمزه و همزه و لمزه و حسده و عداوته و حبائله و مصائده و رجله و خيله ، إنك عزيز قدير . اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے اپنی عافیت کا لباس پہنا، اپنی عافیت کی ردا اوڑھا ، اپنی عافیت کے ذریعہ محفوظ رکھ ۔ اپنی عافیت کے ذریعہ عزت و وقار دے ۔ اپنی عافیت کے ذریعہ بے نیاز کر دے ۔اپنی عافیت کی بھیک میری جھولی میں ڈال دے اپنی عافیت مجھے مرحمت فرما۔ اپنی عافیت کو میرا اوڑھنا بچھونا قرار دے۔ اپنی عافیت کی میرے لئے اصلاح ودستی فرما اوردنیا وآخرت میں میرے اور اپنی عافیت کے درمیان جدائی نہ ڈال ۔ اے میرے معبود! رحمت نازل فرما محمد اورا ن کی آل پر اور مجھے ایسی عافیت دے جو بے نیاز کرنے والی ، شفا بخشنے والی (امراض کی دسترس سے)بالا اورروز افزوں ہو ۔ ایسی عافیت جو میرے جسم میں دنیا وآخرت کی عافیت کو جنم دے اورصحت امن ، جسم وایمان کی سلامتی ، قلبی بصیرت ، نفاذ امور کی صلاحیت ، بیم وخوف کا جذبہ اور جس اطاعت کا حکم دیا ہے اس کے بجا لانے کی قوت اورجن گناہوں سے منع کیا ہے ان سے اجتناب کی توفیق بخش کر مجھ پر احسان فرما ۔ بارالہا!مجھ پر یہ احسان بھی فرما کہ جب تک تو مجھے زندہ رکھے، ہمیشہ اس سال بھی اورسال حج وعمرہ اورقبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اورقبور آل رسول سلام اللہ علہیم کی زیارت کرتا رہوں ۔ اور ان عبادات کو مقبول وپسندیدہ قابل التفات اوراپنے ہاں ذخیرہ قرار دے اور حمد شکر و ذکر اورثنائے جمیل کے نغموں سے میری زبان کو گویا رکھ اوردینی ہدایتوں کے لیے میرے دل کی گرہیں کھول دے اورمجھے اورمیری اولاد کو شیطان مردود اور زہریلے جانوروں ، ہلاک کرنے والے حیوانوں اوردوسرے جانوروں کے گزند اورچشم بد سے پناہ دے اور ہر سرکش شیطان ، ہر ظالم حکمران ، ہر جمع جتھے والے مغرور، ہر کمزور اورطاقتور ، ہر اعلے و ادنے، ہر چھوٹے بڑے اورہر نزدیک اور دور والے اور جن و انس میں سے تیرے پیغمبر اوران کے اہل بیت سے برسر پیکار ہونے والے اور ہر حیوان کے شر سے جن پر تجھے تسلط حاصل ہے محفوظ رکھ۔ اس لیے تو حق وعدل کی راہ پر ہے ۔ اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور جو مجھ سے برائی کرنا چاہے اسے مجھ سے رو گردان کر دے۔ اس کا مکر مجھ سے دور اس کا اثر مجھ سے دفع کر دے اور اس کے مکروفریب (کے تیر ) اسی کے سینہ کی طرف پلٹا دے اور اس کے سامنے ایک دیوار کھڑی کر دے یہاں تک کہ اس کی آنکھوں کو مجھے دیکھنے سے نابینا اوراس کے کانوں کو میرا ذکر سننے سے بہرا کر دے اور اس کے دل پر قفل چڑھا دے تاکہ میرا اسے خیال نہ آئے اورمیرے بارے میں کچھ کہنے سننے سے اس کی زبان کو گنگ کر دے ، اس کا سر کچل دے ۔ اس کی عزت پامال کر دے اس کی تمکنت کو توڑ دے اس کی گردن میں ذلت کا طوق ڈال دے ، اس کا تکبر ختم کر دے ۔ اور مجھے اس کی ضرر رسانی ، شرپسندی ، لعنہ زنی ، غیبت ، عیب جوئی ، حسد ، دشمنی اور اس کے پھندوں ، ہتکھنڈوں ، پیادوں اورسواروں سے اپنے حفظ وامان میں رکھ ۔ یقینا تو غلبہ و اقتدار کا مالک ہے۔
|
|||||
|
|||||
|
|||||
|