طلب پناہ کے سلسلے کی دعا

 

اللهم إن تشأ تعف عنا فبفضلك ، و إن تشأ تعذبنا فبعدلك .فسهل لنا عفوك بمنك ، و اجرنا من عذابك بتجاوزك ، فانه لا طاقة لنا بعدلك ، و لا نجاة لاحد منا دون عفوك .يا غني الاغنياء ، ها ، نحن عبادك بين يديك و أنا افقر الفقراء اليك ، فاجبر فاقتنا بوسعك ، و لا تقطع رجاءنا بمنعك ، فتكون قد اشقيت من استسعد بك ، و حرمت من استرفد فضلك .فالي من حينئذ منقلبنا عنك ، و الي اين مذهبنا عن بابك ، سبحانك نحن المضطرون الذين اوجبت اجابتهم ، و اهل السوء الذين وعدت الكشف عنهم .واشبه الاشياء بمشيتك ، و اولي الامور بك في عظمتك رحمة من استرحمك ، و غوث من استغاث بك ، فارحم تضرعنا اليك ، و اغننا إذ طرحنا انفسنا بين يديك .اللهم إن الشيطان قد شمت بنا إذ شايعناه علي معصيتك ، فصل علي محمد و اله ، و لا تشمته بنا بعد تركنا اياه لك ، و رغبتنا عنه اليك .

بارالہا! اگر تو چاہے کہ ہمیں معاف کر دے تو یہ تیرے فضل کے سبب سے ہے اوراگر تو چاہے کہ ہمیں سزا دے تو یہ تیرے عدل کی رو سے ہے ۔ تو اپنے شیوہ احسان کے پیش نظر ہمیں پوری معافی دے اور ہمارے گناہوں سے درگزر کرکے اپنے عذاب سے بچا لے ۔ اس لۓ کہ تیرے عدل کی تاب نہیں ہے ۔ اورتیرے عفو کے بغیر ہم میں سے کسی ایک کی بھی نجات نہیں ہو سکتی ۔ اے بے نیازوں کے بے نیاز! ہاں تو پھر ہم سب تیرے بندے ہیں جو تیرے حضور کھڑے ہیں اور میں سب محتاجوں سے بڑھ کر تیرا محتاج ہوں ۔ لہذا اپنے بھرے خزانے سے ہمارے فقر واحتیاج کو بھر دے ، اور اپنے دروازے سے رد کرکے ہماری امیدوں کو قطع نہ کر ۔ ورنہ جو تجھ سے خوشحالی کا طالب تھا وہ تیرے ہاں سے حرماں نصیب ہو گا اور جو تیرے فضل سے بخش وعطا کا خواستگار تھا وہ تیرے در سے محروم رہے گا۔ تو اب ہم تجھے چھوڑ کر کس کے پاس جائیں اورتیرا در چھوڑ کر کدھر کا رخ کریں ۔ تو اس سے منزہ ہے(کہ ہمیں ٹھکرا دے جب کہ ) ہم ہی وہ عاجز وبے بس ہیں جن کی دعائیں قبول کرنا تو نے اپنے اوپر لازم کر لیا ہے اوروہ درد مند ہیں جن کے دکھ درد کرنے کا تو نے وعدہ کیا ہے۔ اورتمام چیزوں میں تیرے مقتضائے مشیت کے مناسب اور تمام امور میں تیری بزرگی وعظمت کے شایان یہ ہے کہ جو تجھ سے رحم کی درخواست کرے تو اس پر رحم فرما‎ۓ اورجو تجھ سے فریاد رسی چاہے، تو اس کی فریاد رسی کرے ۔ تو اب اپنی بارگاہ میں ہماری تضرع و زاری پر رحم فرما ۔ اورجب کہ ہم نے اپنے کو تیرے آگے (خاک مذلت پر) ڈال دیا ہے تو ہمیں (فکر وغم سے ) نجات دے ۔ بارالہا! جب ہم نے تیری معصیت میں شیطان کی پیروی کی تو اس نے (ہماری اس کمزوری پر ) اظہار مسرت کیا۔ تو محمد اور ان کی آل اطہر پر درود بھیج۔ اورجب ہم نے تیری خاطر اسے چھوڑ دیا اور اس سے روگردانی کرکے تجھ سے لو لگا چکے ہیں تو کوئی ایسی افتاد نہ پڑے کہ وہ ہم پر شماتت کرے"