|
شب جمعہ اور روز جمعہ کے اعمال |
دعائے جمعہ |
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی أَذْھَبَ اللَّیْلَ مُظْلِماً بِقُدْرَتِہِ، وَجَاءَ بِالنَّھَارِ مُبْصِراً بِرَحْمَتِہِ وَکَسَانِی ضِیائَہُ
حمد اس خدا کے لیے ہے جس نے اپنی قدرت سے تاریک رات کو ختم کیا اور روشن دن کو اپنی رحمت سے وجود بخشا اور مجھ پر
وَأَ نَا فِی نِعْمَتِہِ۔ اَللّٰھُمَّ فَکَمَا أَبْقَیْتَنِی لَہُ فَأَبْقِنِی لاِمْثالِہِ، وَصَلِّ عَلَی النَّبِیِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَلاَ
بھی روشنی بکھیری اور میں اسکی نعمت سے مستفید ہوتا ہوں۔اے معبود! جس طرح تو نے مجھے آج کے دن زندہ رکھا اسی طرح آئندہ
تَفْجَعْنِی فِیہِ وَفِی غَیْرِہِ مِنَ اللَّیَالِی وَالْاَیَّامِ، بِارْتِکَابِ الْمحَارِمِ وَاکْتِسَابِ الْمَآثِمِ وَارْزُقْنِی
بھی زندہ رکھ اور اپنے نبی محمد اور انکی آل(ع) پر رحمت فرما اور مجھے آج اور دیگر راتوں اور دنوں میں حرام کام کرنے اور گناہ کمانے سے داغدار نہ بنا، آج کے
خَیْرَہُ وَخَیْرَ مَا فِیہِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہُ، وَاصْرِف عَنِّی شَرَّہُ، وَشَرَّ مَا فِیہِ، وَشَرَّ مَا بَعْدَہُ ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّی
دن میں جو بھلائی ہے اور بعد میں آنے والے انہی دنوں میں جو بھلائی ہے، عطا فرما۔اور مجھے اس دن کے شر جو کچھ اسمیں ہے اسکے شر اور اسکے بعد بھی شر
بِذِمَّةِ الْاِسْلامِ أَتَوَسَّلُ إِلَیْکَ،وَبِحُرْمَةِ الْقُرْآنِ أَعْتَمِدُ عَلَیْکَ، وَبِمُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی صَلَّی
سے بچا ۔اے معبود!میں اسلام کے ذریعے سے تیری طرف وسیلہ پکڑتا ہوں اور قرآن کے احترام کیساتھ تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں۔اور محمدمصطفی ﷺکو
اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ أَسْتَشْفِعُ لَدَیْکَ، فَاعْرِفِ اَللّٰھُمَّ ذِمَّتِیَ الَّتِی رَجَوْتُ بِھَا قَضَاءَ حَاجَتِی، یَا أَرْحَمَ
تیرے حضور اپنا شفیع بناتا ہوں پس اے معبود! جس ضمانت کے ساتھ میں اپنی حاجت براری کا امیدوار ہوں اس پر توجہ فرما اے
الرَّاحِمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ اقْضِ لِی فِی الْخَمِیسِ خَمْساً لاَ یَتَّسِعُ لَھا إِلاَّکَرَمُکَ وَلاَ یُطِیقُھا إِلاَّ
سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ اے معبود! اس جمعرات میں میری پانچ حاجات پوری فرما کہ سوائے تیرے کرم کے کوئی اس کی
نِعَمُکَ، سَلاَمَةً أَقْوی بِھَا عَلَی طَاعَتِکَ، وَعِبادَةً أَسْتَحِقُّ بِہا جَزِیلَ مَثُوبَتِکَ،وَسَعَةً فِی
گنجائش نہیں رکھتا اور سوائے تیری نعمتوں کے کوئی اسکی طاقت نہیں رکھتا ایسی صحت وسلامتی عطا فرما جسکے ذریعے تیری اطاعت پر قوت
الْحَالِ مِنَ الرِّزْقِ الْحَلاَلِ، وَأَن تُؤْمِنَنِی فِی مَوَاقِفِ الْخَوْفِ بِأَمْنِکَ،وَتَجْعَلَنِی مِنْ طَوَارِقِ
حاصل ہوایسی عبادت کی توفیق دے جس سے میں تیرے عظیم ثواب کا حق دار بن جاؤں۔ رزق حلال سیمیری حالت میں کشادگی فرما۔ خوف و خطرے
الْھُمُومِ وَالْغُمُومِ فِی حِصْنِکَ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ تَوَسُّلِی بِہِ شَافِعاً،
کے مواقع پر اپنے امان کے ذریعے محفوظ فرما غم وآلام کے ہجوم میں مجھے اپنی پناہ میں رکھ اور محمدوآل محمد پر رحمت فرما اور ان میں سے میرے لیے توسل کو
یَوْمَ الْقِیامَةِ نَافِعاًإِنَّکَ أَ نْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ۔
روز قیامت نفع دینے والا شفیع بنا کہ تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ۔
Transliteration
Allaahumma s’alli a’laa muh’ammadin’w wa aali muh’ammad
Bismillaahir-rah’maanir-rah’eem
Alh’amdu lillaahil - lad’ee aad’habal layla muz’liman bi-qudratihee wa jaaa-a bin nahaari mubs’iran birah’matihee wa kasaanee z’’iyaa-ahoo wa anaa fee nia’-matihee allaahumma fakamaa abqaytanee lahoo fa-abqinee li-amthaalihee wa s’alli a’lan nabiyyi muh’ammadin wa aalihee wa laa tafjaa’-nee feehi wa fee ghayrihee minal layaalee wal ayyaami bir-tikaabil mah’aarim wak-tisaabil ma-aathim war-zuqnee khayrahoo wa khayra maa feehi wa khayra maa baa’-dahoo was’-rif a’nnee sharrahoo wa sharra maa feehi wa sharra maa baa’-dahoo
allaahumma innee bid’immatil islaami atawassalu ilayka wa bih’urmatil qur-aani aa’-tamidu a’layka wa bi-muh’ammadinil mus’t’afaa s’allalaahu a’layhi wa aalihee wa sallam astashfi-u’ ladayka faa’-rifi
allaahumma d’immatiyal latee rajawtu bihaa qaz’’aaa-a h’aajatee yaa arh’amar raah’imeen allaahummaq-z’’i lee fil khameesi khamsaa laa yattasi-u’ lahaa illaa karamuka wa laa yut’eequhaa illaa ni-a’muka salaamatan aqwaa bihaa a’laa t’aa-a’tika wa i’baadatan astah’iqqu bihaa jazeela mathuwbatika wa sa-a’tan fil h’aali minar rizqil h’alaal wa an tuw-minanee fee mawaaqifil khawfi bi-amnika wa taj-a’lnee min t’awaariqil humoomi wal ghumoomi fee h’is’nika wa s’alli a’laa muh’ammadin’w wa aali muh’ammad waj-a’l tawassulee bihee shaafi-a’n yawmal qiyaamati naafi-a’a innaka anta arh’amur raah’imeen
allaahumma s’alli a’laa muh’ammadin’w wa aali muh’ammad
واضح ہے کہ جمعہ کو تمام ایام پر ایک خاص امتیاز اور شرف حاصل ہے۔ چنانچہ حضرت رسول الله ﷺ کا فرمان ہے کہ شب جمعہ وجمعہ کی چوبیس ساعتیں ہیں اور ہر ایک ساعت میں خداوند عالم چھ لاکھ انسانوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے۔ امام جعفر صادق (ع)کا ارشاد ہے کہ زوال جمعرات سے زوال جمعہ کے درمیان جس شخص کو موت واقع ہو وہ فشار قبر سے محفوظ رہے گا۔ حضرت ہی کا فرمان ہے کہ جمعہ کا خاص احترام اور حق ہے ۔اس حق کو ضائع نہ کرو ، اس دن کی عبادت میں کوتاہی نہ کرو۔ اچھے اعمال سے خدا کا قرب حاصل کرو اور تمام محرمات کو ترک کرو کیونکہ خدا تعالیٰ اس روز اطاعت کا ثواب بڑھا دیتاہے۔ گناہوں کی سزاختم کردیتاہے اور دنیاوآخرت میں مومنین کے درجات بلند کرتا ہے اور روز جمعہ کی طرح شب جمعہ کی بھی بہت فضیلت ہے اور ممکن ہو تو شب جمعہ صبح تک دعاونماز میں گزارو۔ شب جمعہ میں خدا مومنین کی عزت بڑھانے کے لیے ملائکہ کو پہلے آسمان پر بھیجتا ہے تاکہ وہ انکی نیکیوں میں اضافہ کریں اور انکے گناہ مٹاڈالیں ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ حق تعالیٰ رحیم وکریم ہے اور اسکی عنایتیں اور عطائیں وسیع ہیں۔معتبر حدیث میں رسول الله سے مروی ہے کہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک مومن اپنی حاجت کیلئے دعا کرتا ہے مگر خدا اسکی وہ حاجت پوری کرنے میں تاخیر کرتا ہے تاکہ روز جمعہ اسکی حاجت کو پورا کرے اور جمعہ کی فضیلت کی وجہ سے کئی گناہ معاف کردیتا ہے ۔ نیز فرمایا کہ جب برادران یوسف (ع)نے حضرت یعقوب(ع) سے کہا کہ وہ انکے گناہوں کی معافی کیلئے دعا کریں تو انہوں نے فرمایا: سَوْفَ اَسْتَغْفِرُلَکُمْ رَبّی کہ عنقریب میں تمہارے گناہوں کی بخشش کے لیے اپنے پروردگار سے دعا کروں گا، یہ تاخیر اس لیے کی گئی کہ جمعہ کی سحر کو دعا کی جائے تا کہ وہ قبولیت تک پہنچے۔ حضرت (ع)سے یہ بھی مروی ہے کہ شب جمعہ میں مچھلیاں سرپانی سے باہر نکالتی ہیں اور صحرائی جانور اپنی گردنیں بلند کرکے بارگاہ الہی میں عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگارا انسانوں کے گناہوں کے باعث ہم پر عذاب نہ کرنا۔ امام محمدباقر(ع) فرماتے ہیں کہ ہر شب جمعہ ایک فرشتہ ابتداءِ شب سے آخر شب تک عرش کے اوپر سے یہ ندا کرتا ہے کہ ہے کوئی مومن بندہ ہے جو طلوع فجر سے پہلے دنیاوآخرت کی کوئی حاجت طلب کرے تا کہ میں اس کی حاجت پوری کروں ۔ ہے کوئی مومن بندہ جوطلوع فجر سے پہلے گناہوں سے معافی کا طالب ہو اور میں اس کے گناہ معاف کردوں کوئی بندئہ مومن ہے کہ جس کی روزی میں نے تنگ کر رکھی ہو وہ طلوع صبح سے قبل مجھ سے وسعت رزق طلب کرے پس میں اس کی روزی میں وسعت عطا کروں، آیا کوئی بیمار مومن ہے جو مجھ سے طلوع صبح سے پہلے شفا کا طالب ہو تو میں اسے شفادے دوں، کوئی قیدی وغم زدہ مومن ہے جو صبح جمعہ سے پہلے مجھ سے سوال کرے تو میں اسکو قید سے رہائی دے کراس کا غم دور کروں، آیا کوئی مظلوم مومن ہے جو طلوع صبح سے پہلے ظالم کے ظلم کو دور کرنے کا مجھ سے سوال کرے تو میں اس کیلئے ہر ظلم کرنے والے سے انتقام لوں اور اس کا حق اسے دلادوں ،پس وہ فرشتہ جمعہ کی صبح طلوع ہونے تک اسی طرح آواز دیتا رہتا ہے ۔امیرالمومنین (ع)سے منقول ہے کہ حق تعالیٰ نے جمعہ کو تمام دنوں پر فضیلت دی ہے اور اسکو روز عید قرار دیا ہے ، اس طرح شب جمعہ کو بھی باعظمت قرار دیا ہے۔ جمعہ کی ایک فضیلت یہ ہے کہ اس روز خدا سے جو سوال کیا جائے وہ پورا کر دیا جاتا ہے اگر کوئی گروہ مستحق عذاب ہے لیکن وہ شب جمعہ یا روز جمعہ دعا کرے تو اسے عذاب سے چھٹکارا مل جاتاہے۔حق تعالی روز جمعہ مقدر کو محکم ا ور ناقابل تغیر بنا دیتا ہے ۔لہذا شب جمعہ عام راتوں سے اور روز جمعہ عام دنوں سے افضل ہے۔حضرت امام جعفر صادق (ع)فرماتے ہیں : شب جمعہ میں گناہوں سے بچو کیونکہ اس رات کئی گنا عذاب بڑھ جاتا ہے جیسا کہ اس شب میں نیکیوں کا ثواب بھی کئی گنا زیادہ ہوتا ہے، اگر کوئی شخص شب جمعہ میں گناہ سے پرہیز کرے تو خدا اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیتا ہے اور اگر کوئی شخص شب جمعہ میں اعلانیہ گناہ کرے تو خدا اسکو ساری زندگی کے گناہوں کے برابر عذاب دے گااور اس گناہ کا عذاب بھی زیادہ ہوگا،اور معتبر سند کے ساتھ امام علی رضا (ع)سے منقول ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا : جمعہ کا دن تمام دنوں کاسردار ہے اس میں نیکیوں کاثواب کئی گنا ہوتا ہے اور گناہ معاف ہو جاتے ہیں، درجات بلند ، دعائیں قبول، رنج والم زائل اور بڑی بڑی حاجات پوری کر دی جاتی ہیں۔ اس دن خدا تعالی بندوں کے لیے اپنی رحمت میں اضافہ کرتا ہے اور لوگوں کی ایک کثیر تعداد کو جہنم کی آگ سے آزاد کرتا ہے۔ جو شخص اس دن خدا کو پکارے اور وہ اس دن کی عزت وعظمت کا قائل بھی ہو تو خدا پر اسکا حق ہے کہ وہ اسے جہنم کی آگ سے چھٹکارا عطا کرے اگر کوئی شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں وفات پا جائے تو وہ شہید شمار ہوگا اور قیامت کے دن عذاب الہی سے محفوظ رہے گا ۔ جو آدمی جمعہ کے دن کی عظمت کی پرواہ نہ کرے اور اسکے حق کو ضائع کرے مثلًا نماز جمعہ بجانہ لائے یا حرام کاموں سے نہ بچے، خدا کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس شخص کو جہنم کا ایندھن بنائے مگر یہ کہ وہ توبہ کر لے ۔معتبر اسناد کے ساتھ امام محمدباقر (ع)سے مروی ہے کہ آفتاب نے کبھی کسی ایسے دن طلوع نہیں کیا جو جمعہ سے بہتر ہو۔ اس روز پرندے جب ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سلام کرتے اور کہتے ہیں کہ آج بڑا ہی عظیم دن ہے۔ نیز معتبر سند کے ساتھ امام جعفرصادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن کو درک کرے وہ عبادت الہی کے علاوہ کچھ نہ کرے کہ اس دن خدا تعالی اپنے بندوں کے گناہ معاف کرتا ہے اور ان پر رحمت خداوندی نازل ہوتی ہے۔ حق تو یہ ہے کہ شب جمعہ اور روز جمعہ کے فضائل کثیر ہیں اور اس مختصر کتاب میں اتنی گنجائش نہیں کہ ان سب کا تذکر کیا جائے۔
شب جمعہ کے اعمال بہت زیادہ ہیں اور یہاں ہم چند اعمال کے ذکر پر اکتفاء کرتے ہیں۔
اول:روایت ہے کہ شب جمعہ رات کا نور اور روز جمعہ روشن ترین دن ہے لہذااس شب وروز میں بکثرت درود شریف اور مذکورہ ذکر کو پڑھیں:
سُبْحَانَ اللهِ وَاللهُ أَکْبَرُ وَلاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ ۔
پاک اور بزرگ تر ہے خدا اور خدا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
ایک اور روایت میں ہے کہ اس رات کم از کم سو مرتبہ درود پڑھیں اور جس قدر زیادہ پڑھ سکیں بہتر ہے۔ امام جعفرصادق (ع) سے مروی ہے کہ شب جمعہ میں محمدوآل محمد پر درود بھیجنے سے ہزار نیکیوں کا ثواب ملتا ہے۔ ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں اور ہزار درجے بلند ہو جاتے ہیں۔مستحب ہے کہ جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمدوآل محمد پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجیں اور بہ سند صحیح امام جعفرصادق (ع)سے منقول ہے کہ جمعرات کی عصر کوملائکہ آسمان سے اترتے ہیں اور انکے ہاتھوں میں طلائی قلم اور نقرئی کا غذ ہوتا ہے اور وہ اس میں جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمدوآل محمد پر بھیجے ہوئے درودکے سوا کچھ نہیں لکھتے۔شیخ طوسی(علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں کہ جمعرات کے دن محمدوآل محمد پر ایک ہزار مرتبہ درود پڑھنا مستحب ہے اور بہتر ہے کہ اس طرح درود پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَھُمْ، وَأَھْلِکْ عَدُوَّھُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ
اے معبود محمد اور اسکی آل (ع)پر رحمت فرما اوران کے ظہور میں تعجیل فرمااور محمدوآل محمد کے دشمنوں کو ہلاک کرخواہ وہ جن
مِنَ الاَوَّلِینَ وَالاْخِرِینَ۔
ہیں یاانسان اولین سے ہیں یا آخرین سے۔
جمعرات کی عصر کے بعد سے روز جمعہ کے آخر تک مذکورہ درود کا سو مرتبہ پڑھنا بہت فضیلت رکھتا ہے نیز شیخ فرماتے ہیں جمعرات کو دن کے آخری حصے میں اس طرح استغفار کرنا مستحب ہے:
أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِی لا إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ، وَأَتُوبُ إِلَیْہِ تَوْبَةَ عَبْدٍ خاضِعٍ مِسْکِینٍ مُسْتَکِینٍ،
اس خدا سے طالب مغفرت ہوں جسکے سوا کوئی معبود نہیں جو زندہ وپائندہ ہے میں اسکے حضور ایسے بندے کیطرح توبہ کرتا ہوں
لاَ یَسْتَطِیعُ لِنَفْسِہِ صَرْفاً وَلاَ عَدْلاً وَلاَ نَفْعاً وَلاَ ضَرّاً وَلاَحَیَاةً وَلاَ مَوْتاً وَلاَ نُشُوراً، وَصَلَّی
جو ذلیل، محتاج اور بے چارہ ہے جو اپنے کاروبار، دفاع اور نفع ونقصان کا مالک نہیں اپنی موت زندگی اور قیامت کے دن اپنیحشر و نشر پر کچھ اختیار نہیں رکھتا
اللهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْاَخْیارِ الاَبْرارِ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً ۔
اور محمد اور انکی پاک و پاکیزہ اور نیک و پاکباز آل پر خدا کی رحمت اور سلام ہوجس طرح ان پر سلام کا حق ہے ۔
شب جمعہ میں قرآن کی ان سورتوں کی تلاوت کرنا چاہیے کہ ان میں سے ہر ایک کے فوائد کثیر اور ثواب بہت زیادہ ہے: سورۃ بنی اسرائیل، کہف، طٰس والی تین سورتیں ،الٓم سجدہ، یٰسں ، صٓ، احقاف، واقعہ ، حمٓ سجدہ، حٰمٓ دخان، طور، اقتربت اور جمعہ کی تلاوت کرے اگر وقت کی کمی ہو تو سورۃ واقعہ اور اس سے قبل سورتوں کی تلاوت کرے کیونکہ امام جعفر صادق (ع)سے مروی ہے کہ جو شخص ہرشب جمعہ سورۃ بنی اسرائیل کی تلاوت کرے گا تو اسے امام العصر(عج) کی خدمت میں حاضری نصیب ہونے سے پہلے موت نہیں آئے گی اور وہ وہاں آنجناب (ع) کے اصحاب میں سے ہوگانیز فرمایا کہ شب جمعہ میں سورۃ کہف کی تلاوت کرنے والا نہیں مرے گا مگر شہید اور قیامت میں حق تعالی اس کو شہیدوں کے ساتھ محشور کرے گا اور وہ انہیں کے ساتھ رہے گا۔ جو شخص جمعہ کو طٰس والی تین سورتیں پڑھے وہ خدا کا دوست شمار ہو گا،اسے خدا کی حمایت وامان حاصل ہوگی دنیا میں فقر وتنگ دستی سے محفوظ رہے گا ،آخرت کو بہشت میں اس قدر نعمات ملیں گی کہ وہ راضی وخوش ہو جائے گا۔ پھر خدا اسے اس کی رضا سے بھی زیادہ عطا فرمائے گا اور سوحوریں اسکی زوجیت میں رہیں گی آپ(ع) نے یہ بھی فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورۃ الم سجدہ پڑھے تو قیامت میں خدائے تعالی اسکا نامہ اعمال اسکے دائیں ہاتھ میں دے گا، اس سے اسکے اعمال کا حساب کتاب نہیں لیا جائے گااور وہ محمدوآل محمد کے رفقاء میں شمار ہو گا، معتبر اسناد کیساتھ امام محمد باقر (ع)سے مروی ہے کہ جوشخص شب جمعہ میں سورۃ صٓ کی تلاوت کرے تو اسکو دنیا وآخرت کی بھلائی عطا ہو گی اور اسے اتنا اجر دیا جائے گا جتنا کسی نبی مرسل یا ملک مقرب کو دیا جاتا ہے۔ وہ خود بہشت میں جانے کیساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ میں سے جسے چاہے حتی کہ اپنے خدمت گار کو بھی بہشت میں لے جا سکے گا اگرچہ وہ خدمتگار اس شخص کے عیال میں شامل نہ ہو اور اسکی شفاعت کے دائرے میں نہ آتا ہو۔امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں سورۃ احقاف کی تلاوت کرے تو وہ دنیامیں خوف وخطر اور آخرت میں روز قیامت کے خوف وپریشانی سے امن میں ہوگا۔ نیز فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورۃ واقعہ پڑھے تو الله اس کو اپنا دوست بنائے گا، دنیا میں بدحالی وتنگدستی اور آفات سے محفوظ رہے گا اور امیرالمومنین(ع) کے رفقاء میں شمار ہوگا کہ یہ سورۃ آنجناب سے مخصوص ہے۔روایت ہے کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورۃ جمعہ کی تلاوت کرے تو وہ اس جمعہ اور آئندہ جمعہ کے درمیان اسکا کفارہ شمار ہوگا، ہر شب جمعہ میں سورۃ کہف پڑھنے کی بھی یہی فضیلت بیان ہوئی ہے اسی طرح جو شخص جمعہ کی ظہر وعصر کے بعد سورۃ کہف کی تلاوت کرے تو اسکے لیے بھی یہی فضیلت نقل ہوئی ہے۔شب جمعہ میں پڑھی جانے والی بہت سی نمازیں ذکر ہوئی ہیں:
(۱)نماز امیرالمومنین (ع)
(۲)یہ دو رکعت نماز ہے اسکی ہر رکعت میں سورۃ حمد کے بعد پندرہ مرتبہ سورۃ اذا زلزلت پڑھی جاتی ہے، روایت ہے کہ اس نماز کو پڑھنے والا قبر کے عذاب اور قیامت کی ہولناکی سے محفوظ رہے گا ۔
(۳)نماز مغرب کی پہلی رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ جمعہ اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورۃ توحید پڑھیں۔ اسی طرح نماز عشاء کی پہلی رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ جمعہ اور دوسری رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ اعلٰی پڑھیں:
(۴)شعر پڑھنا ترک کر دے کیونکہ صحیح حدیث میں امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ روزے کے ساتھ ، حرم میں ، احرام کی حالت میں اور شب جمعہ وروز جمعہ کوشعر پڑھنے مکروہ ہیں۔ راوی نے عرض کیا کہ شعر خواہ مبنی برحق ہی کیوں نہ ہو؟ فرمایا۔ ہاں شعر اگر حق ہو تو بھی اس سے پرہیز کرے۔ معتبر حدیث میں امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ رسول الله نے فرمایا: جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں ایک بھی شعر پڑھے تو وہ اس رات اور دن، اسکے سوا کسی اور ثواب سے بہرہ مند نہ ہوگا ایک اور روایت میں ہے کہ ایسے شخص کی اس رات اور دن کی نماز قبول نہیں ہو گی۔
(۵)مومنین کے حق میں زیادہ سے زیادہ دعا کریں، جیسے جناب زہرا (سلام اللہ علیھا)کیا کرتی تھیں نیز اگر مرحوم مومنین میں سے دس کیلئے مغفرت کی دعا کرے تو (ایک روایت کے مطابق )ایسے شخص کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔
(۶)شب جمعہ کی وہ دعائیں پڑھے جو وارد ہوئی ہیں انکی تعداد بہت زیادہ ہے یہاں ہم ان میں سے چند ایک کا تذکرہ کرتے ہیں بہ سند صحیح امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ نافلہ مغرب کے آخری سجدے میں سات مرتبہ یہ دعا پڑھے تو اس عمل سے فارغ ہونے سے پہلے اسکے سارے گناہ معاف ہو چکے ہونگے اگر ہر شب اس دعا کو پڑھتا رہے تو اور بھی بہتر ہے وہ دعایہ ہے:
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَ لُکَ بِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ، وَاسْمِکَ الْعَظِیمِ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ
خداوندا میں تیری کریم ذات اور تیرے برتر نام کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر
مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَغْفِرَ لِی ذَ نْبِیَ الْعَظِیمَ ۔
رحمت نازل فرما اور میرے بڑے بڑے گناہوں کو بخش دے۔
رسول الله ﷺسے مروی ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ یہ دعا سات مرتبہ پڑھے اور اگر اس رات یا اس دن فوت ہو جائے تو جنت میں داخل ہو گا۔ وہ دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ أَنْتَ رَبِّی لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ خَلَقْتَنِی وَأَ نَا عَبْدُکَ وَابْنُ أَمَتِکَ، وَفِی قَبْضَتِکَ وَناصِیَتِی
اے معبود! تو ہی میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ اور تیری کنیز کا بیٹا ہوں اورتیرے قبضے میں ہوں میری
بِیَدِکَ، أَمْسَیْتُ عَلَی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوذُ بِرِضاکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ،
مہار تیرے دست قدرت میں ہے میں نے تیرے عہدوپیمان پر رات گزاری جتنا ہو سکے میں تیری رضا کی پناہ چاہتا ہوں اسکے شر سے جو میں نے انجام
أَبُوءُ بِنِعْمَتِکَ، وَأَبُوءُ بِذَنْبِی، فَاغْفِرْ لِی ذُنُوبِی إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ،الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ۔
دیا ہے تیری نعمت کا بار اور میرے گناہ کا بوجھ میرے کندھے پر ہے پس میرے گناہ معاف فرما دے تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کر سکتا۔
شیخ طوسی، سید، کفعمی اور سید ابن باقی فرماتے ہیں کہ شب جمعہ، روز جمعہ، شب عرفہ اور روز عرفہ یہ دعا پڑھنا مستحب ہے۔ ہم اس دعا کو شیخ کی کتاب مصباح سے نقل کر رہے ہیں:
اَللّٰھُمَّ مَنْ تَعَبَّأَ وَتَھَیَّأَ وَأَعَدَّ وَاسْتَعَدَّ لِوِفَادَةٍ إِلَی مَخْلُوقٍ رَجَاءَ رِفْدِہِ وَطَلَبَ نائِلِہِ وَجائِزَتِہِ،
خدایا جو بھی عطاوبخشش کے لیے مخلوق کی طرف جانے کو آمادہ اور مستعد ہو اس کی امید اسی کی داد وہش پر لگی
فَإِلَیْکَ یَا رَبِّ تَعْبِیَتِی وَاسْتِعْدادِی رَجَاءَ عَفْوِکَ وَطَلَبَ نائِلِکَ وَجَائِزَتِکَ فَلاَ تُخَیِّبْ دُعَائِی
ہوتی ہے تو اے میرے پروردگار میری آمادگی و تیاری تیرے عفو و درگزر تیری بخشش اور تیرے انعام کے حصول کی امید پر ہے
یَا مَنْ لاَ یَخِیبُ عَلَیْہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ، فَإِنِّی لَمْ آتِکَ ثِقَةً بِعَمَلٍ صَالِحٍ عَمِلْتُہُ، وَلاَ
پس میری دعا کو مایوس نہ کر اے وہ ذات جس سے کوئی سائل ناامید نہیں ہوتاکسی کا حاصل کرنا اسکی عطا کو کم نہیں کر سکتا ہے پس میں نے جو عمل صالح
لِوَفادَةِ مَخْلُوقٍ رَجَوْتُہُ، أَتَیْتُکَ مُقِرّاً عَلَی نَفْسِی بِالْاِسائَةِ وَالظُّلْمِ، مُعْتَرِفاً بِأَنْ لاَ حُجَّةَ لِی
کیا اس کے بھروسے پر تیری جناب میں نہیں آیااور نہ ہی مخلوق کے دین کی امید رکھتا ہوں میں تو اپنی برائیوں اور ظلم کا اقرار کرتے ہوئے تیری بارگاہ میں
وَلاَ عُذْرَ، أَتَیْتُکَ أَرْجُو عَظِیمَ عَفْوِکَ الَّذِی عَفَوْتَ بِہِ عَنِ الْخاطِئِینَ، فَلَمْ یَمْنَعْکَ طُولُ
حاضر ہوا ہوں اور اعتراف کرتا ہوں کہ میں کوئی حجت اور عذر نہیں رکھتا ہوں میں تیرے حضور عفو عظیم کی امید لے کر آیا ہوں جس سے تو خطاکاروں
عُکُوفِھِمْ عَلی عَظِیمِ الْجُرْمِ أَنْ عُدْتَ عَلَیْھِمْ بِالرَّحْمَةِ، فَیَا مَنْ رَحْمَتُہُ واسِعَةٌ، وَعَفْوُہُ عَظِیمٌ،
کو معاف فرماتا ہے کہ ان کے بڑے گناہوں کا تسلسل تجھے ان پر رحمت کرنے سے باز نہیں رکھ سکتا تو اے وہ ذات جسکی رحمت عام اور عفو وبخشش عظیم
یَا عَظِیمُ یَاعَظِیمُ یَا عَظِیمُ، لاَ یَرُدُّ غَضَبَکَ إِلاَّ حِلْمُکَ وَلاَ یُنْجِی مِنْ سَخَطِکَ إِلاَّ التَّضَرُّعُ
ہے اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم تیرا غضب تیرے ہی حلم سے پلٹ سکتا ہے اور تیری ناراضگی تیرے حضور نالہ وفریاد سے ہی دور
إِلَیْکَ فَھَبْ لِی یَا إِلھِی فَرَجاً بِالْقُدْرَةِ الَّتِی تُحْیِی بِھَا مَیْتَ الْبِلاَدِ، وَلاَ تُھْلِکْنِی غَمّاً حَتَّی
ہوسکتی ہے تو اے میرے خدا مجھے اپنی قدرت سے کشائش عطا کر جس سے تو اجڑے ہوئے شہروں کو آباد کرتا ہے مجھے غمگینی میں
تَستَجِیبَ لِی، وَتُعَرِّفَنِی الْاِجابَةَ فِی دُعَائِی، وَأَذِقْنِی طَعْمَ الْعَافِیَةِ إِلَی مُنْتَہی أَجَلِی، وَلاَ تُشْمِتْ
ہلاک نہ کر یہاں تک کہ تو میری دعا کو قبول کر لے اور دعا کی قبولیت سے مجھے آگاہ فرما دے مجھے آخر دم تک صحت وعافیت سے
بِی عَدُوِّی، وَلاَ تُسَلِّطْہُ عَلَیَّ، وَلاَ تُمَکِّنْہُ مِنْ عُنُقِیاَللّٰھُمَّ إِنْ وَضَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی
رکھ اور میرے دشمن کو میری بری حالت پر خوش نہ ہونے دے اور اسے مجھ پر تسلط اور اختیار نہ دے
یَرْفَعُنِی وَ إِنْ رَفَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَضَعُنِی وَ إِنْ أَھْلَکْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَعْرِضُ لَکَ فِی
اے پروردگار! اگر تو مجھے گرا دے تو کون مجھے اٹھانے والا ہے اور اگر تو مجھے بلند کرے تو کون ہے جو مجھے پست کر سکتا ہے
عَبْدِکَ أَوْ یَسْأَلُکَ عَنْ أَمْرِہِ وَقَدْ عَلِمْتُ أَنَّہُ لَیْسَ فِی حُکْمِکَ ظُلْمٌ، وَلاَ فِی نَقِمَتِکَ
اگر تو مجھے ہلاک کرے تو کون تیرے بندے سے متعلق تجھے کچھ کہہ سکتا ہے اس کے متعلق سوال کر سکتا ہے بے شک میں جانتا ہوں
عَجَلَةٌ،وَ إِنَّمَا یَعْجَلُ مَنْ یَخَافُ الْفَوْتَ وَ إِنَّمَا یَحْتاجُ إِلَی الظُّلْمِ الضَّعِیفُ، وَقَدْ تَعالَیْتَ یَا
کہ تیرے فیصلے میں ظلم نہیں اور تیرے عذاب میں جلدی نہیں اور بے شک جلدی وہ کرتا ہے جسے وقت نکل جانے کا ڈر ہو اور ظلم وہ کرتا ہے جو کمزور ہو اور
إِلھِی عَنْ ذَلِکَ عُلُوّاً کَبِیراً اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ فَأَعِذْنِی، وَأَسْتَجِیرُ بِکَ فَأَجِرْنِی، وَ
اے میرے معبود! تو ان باتوں سے بہت بلند اور بہت بڑا ہے اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں تو مجھے پناہ دے تیرے نزدیک آتا ہوں مجھے نزدیک
أَسْتَرْزِقُکَ فَارْزُقْنِی وَأَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ فَاکْفِنِی، وَأَسْتَنْصِرُکَ عَلی عَدُوِّی فَانْصُرْنِی، وَأَسْتَعِینُ
کرلے تجھ سے روزی مانگتا ہوں مجھے روزی دے تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں میری کفالت فرما اپنے دشمن کے خلاف تجھ سے مدد چاہتا ہوں اور اعانت کا طالب
بِکَ فَأَعِنِّی، وَأَسْتَغْفِرُکَ یَا إِلھِی فَاغْفِرْ لِی، آمِینَ آمِینَ آمِینَ ۔
ہوں میری مدد فرما اور میرے معبود تجھ سے بخشش کا طالب ہوں مجھے بخش دے آمین آمین آمین۔
(۷)دعائے کمیل پڑھیں۔
(۸) شب عرفہ میں پڑھی جانے والی وہ دعا پڑھیں جو ماہ ذی الحج کے اعمال میں درج ہے۔یعنی
اَللّٰھُمَّ یَا شَاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ۔
اے خدا! اے سب رازوں کے جاننے والے۔
(۹)دس مرتبہ یہ ذکر کہیں۔نیز یہ ذکر شریف شب عیدالفطر میں بھی پڑھا جاتا ہے۔
یَادائِمَ الْفَضْلِ عَلَی الْبَرِیَّةِ، یَابَاسِطَ الْیَدَیْنِ بِالْعَطِیَّةِ، یَاصَاحِبَ الْمَوَاھِبِ السَّنِیَّةِ
اے وہ ذات جسکا احسان مخلوق پر ہمیشہ ہے اے وہ جسکے دونوں ہاتھ عطا کیلئے کھلے ہیں اے بڑی بڑی نعمتیں دینے والے۔ خدا وندا
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ خَیْرِ الْوَرَیٰ سَجِیَّةً، وَاغْفِرْ لَنا یَا ذَا الْعُلیٰ فِی ھَذِہِ الْعَشِیَّةِ ۔
محمدوآل محمد پر رحمت فرما جو مخلوقات میں سب سے بہتر ہیں اصل فطرت ہیں اور اے بلندیوں کے مالک ! اس رات میں میرے گناہ بخش دے۔
(۱۰)انار کھائیں جیسا کہ امام جعفرصادق (ع)ہر شب جمعہ انار تناول فرماتے تھے ، اگر سوتے وقت کھائیں تو(شاید)بہتر ہوگا جیسا کہ روایت میں ہے کہ جوشخص سوتے وقت انار کھائے توصبح تک اسکا جسم وجان امن میں رہے گا۔ مناسب ہو گا کہ انار کھاتے وقت کوئی رومال بچھا لے تاکہ دانے اکٹھے کرے اور پھر کھائے اور بہتر یہ ہے کہ اپنے انار میں کسی کو شریک نہ کرے۔ شیخ جعفر بن احمدقمی(علیہ الرحمہ) نے کتاب ِعروس میں امام جعفر صادق (ع)سے روایت کی ہے کہ حق تعالیٰ اس شخص کو جنت میں ایک محل عطا کرے گا جو صبح کی نماز نافلہ وفریضہ درمیان سو مرتبہ کہے:
سُبْحَانَ رَبِّی الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ اَسْتَغْفِرُاللهَ رَبِّی وَاَتُوْبُ اِلَیٰہِ ۔
پاک ہے میرا ربِ عظیم اور حمد اسی کی ہے میں اپنے رب سے مغفرت کا طالب ہوں اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں۔
شیخ و سید اور دیگر بز رگو ں کا فر ما ن ہے کہ شب جمعہ سحر ی کے وقت یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِیَ الْغَداةَ رِضَاکَ، وَأَسْکِنْ قَلْبِی خَوْفَکَ وَاقْطَعْہُ عَمَّنْ
اے معبود محمد و آل محمد پر رحمت نا زل فرما آج کی صبح مجھے اپنی رضا عطا فر ما میرے دل کو اپنے خو ف سے
سِواکَ، حَتَّی لاَ أَرْجُوَ وَلاَ أَخافَ إِلاَّ إِیَّاکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِی ثَباتَ
بھر دے اور اسے اپنے غیر سے ہٹا دے تاکہ تیر ے سو ا کسی سے امید اور خو ف نہ رکھوں خدایا! محمد وآل محمد پر رحمت
الْیَقِینِ، وَمَحْضَ الْاِخْلاصِ، وَشَرَفَ التَّوْحِیدِ، وَدَوَامَ الاسْتِقامَةِ وَمَعْدِنَ الصَّبْرِ وَالرِّضَا
فرما اور مجھے یقین میں پختگی اور خلوص کامل عطا فرما یکتا پرستی کا شرف بخش دے اور ہمیشہ کی ثابتقدمی سے نواز اور صبر و رضا
بِالْقَضَاءِ وَالْقَدَرِ یَا قَاضِیَ حَوَائِجِ السَّائِلِین یَا مَنْ یَعْلَمُ مَا فِی ضَمِیرِ الصَّامِتِینَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
کا خزا نہ عطا کر کہ جس سے قضا ؤقدر پر راضی رہوں اے سائلو ں کی حاجات برلانے والے اے وہ جو خاموش رہنے والوں کے مدعا کو جانتا ہے محمد وآل
وَآلِہِ وَاسْتَجِبْ دُعَائِی وَاغْفِرْ ذَ نْبِی، وَأَوْسِعْ رِزْقِی، وَ اقْضِ حَوَائِجِی فِی نَفْسِی وَ إِخْوانِی
محمد پر رحمت فرما اور میری دعا قبول فرمامیرے گناہ بخش دے میرے رزق میں فراخی پیدا کر دے میری اور میرے دینی بھائیوں اور میرے اہل خاندان کی
فِی دِینِیوَأَھْلِی۔ إِلھِی طُمُوحُ الْاَمالِ قَدْ خابَتْ إِلاَّ لَدَیْکَ، وَمَعَاکِفُ الْھِمَمِ قَدْ تَعَطَّلَتْ إِلاَّ
حاجات پوری فرما خدایا تیری مدد کے بغیر بڑی بڑی امیدیں نا تمام اور بلند ہمتیں بے فائدہ اور بے کار ہو جاتی ہیں
عَلَیْکَ وَمَذَاھِبُ الْعُقُولِ قَدْ سَمَتْ إِلاَّ إِلَیْکَ فَأَنْتَ الرَّجَاءُ وَ إِلَیْکَ الْمُلْتَجَأُ یَا أَکْرَمَ مَقْصُودٍ،
اور تیری طرف توجہ کے بغیر عقلوں کی جولانیاں نارسا رہ جاتی ہیں پس تو ہی امید اور تو ہی پناہ گاہ ہے اے بزرگتر معبود !
وَأَجْوَدَ مَسْؤُولٍ، ھَرَبْتُ إِلَیْکَ بِنَفْسِی یَا مَلْجَأَ الْھَارِبِینَ بِأَثْقالِ الذُّنُوبِ أَحْمِلُھَا عَلَی ظَھْرِی،
اور سخی تر داتا اے پناہ لینے والوں کی پناہ گاہ میں اپنے گناہوں کے بوجھ کے ساتھ کہ جسے میں اپنی پشت پر اٹھائے ہوئے ہوں تیری طر ف بھا گے ہو ئے
لاَ أَجِدُ لِی إِلَیْکَ شَافِعاً سِوی مَعْرِفَتِی بِأَنَّکَ أَقْرَبُ مَنْ رَجَاہُ الطَّالِبُونَ، وَأَمَّلَ مَالَدَیْہِ الرَّاغِبُونَ،
آیا ہو ں تیر ے حضو ر میرا کو ئی سفا رشی نہیں سو ائے میری اس معرفت کے کہ تو اہل حا جت کی امیدوں کے بہت ہی قریب ہے اور رغبت کرنے وا لوں
یَا مَنْ فَتَقَ الْعُقُولَ بِمَعْرِفَتِہِ وَأَطْلَقَ الاْلَسُنَ بِحَمْدِہِ، وَجَعَلَ مَا امْتَنَّ بِہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی کِفَاءٍ
کو ڈھارس دیتا ہے اے وہ جس نے عقلوں کو اپنی معرفت کیلئے کھولا زبانوں کو اپنی حمد پر رواں کیا اور بندوں کو اپنے حق کی ادائیگی کی ہمت دے کر ان پر
لِتَأْدِیَةِ حَقَّہِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَلاَ تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ عَلَی عَقْلِی سَبِیلاً، وَلاَ لِلْباطِلِ عَلَی
احسان عظیم فرمایا ہے محمد وآل محمد پر رحمت فرما اور شیطان کومیر ی عقل میں آنے کی راہ نہ دے اور با طل کو میر ے
عَمَلِی دَلِیلاً
عمل و کر دار میں دا خل نہ ہونے دے۔
صبح جمعہ کے طلوع ہونے کے بعد یہ دعا پڑھیں:
أَصْبَحْتُ فِی ذِمَّةِ اللهِ، وَذِمَّةِ مَلائِکَتِہِ، وَذِمَمِ
میں نے صبح کی ہے خدا کی پنا ہ میں اور اس کے فرشتوں کے زیر حفاظت
أَنْبِیائِہِ وَرُسُلِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ،وَذِمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَذِمَمِ الْاَوْصِیاءِ مِنْ آلِ
اور اس کے انبیاء اور رسل کے زیر حمایت کہ ان پر سلام ہو اور محمد رسو ل الله کی سپر داری میں اور ان کے جانشینوں کی نگرانی میں جو آل
مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔ آمَنْتُ بِسِرِّ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ وَعَلاَنِیَتِھِمْ وَظَاھِرِھِمْ
محمد میں سے ہیں میں آل محمد کے راز پر اعتقاد رکھتا ہوں اور ان کے عیاں پر اور ان کے ظاہر
وَبَاطِنِھِمْ، وَأَشْھَدُ أَ نَّھُمْ فِی عِلْمِ اللهِ وَطَاعَتِہ کَمُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ۔
اور ان کے باطن پر اور گواہی دیتا ہوں کہ وہ علم الہی کو جاننے اور اس کی فرمانبرداری میں حضرت محمد کی مانند ہیں۔
روا یت ہے کہ جو شخص نما ز صبح سے پہلے تین مر تبہ یہ ورد کرے تو اسکے گنا ہ بخش دئیے جاتے ہیں چا ہے در یا کی جھاگ سے بھی زیا دہ ہی کیوں نہ ہوں :
أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِی لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ ۔
میں اس خد اسے مغفر ت چاہتا ہو ں جسکے سو اکو ئی معبو د نہیں وہ ہمیشہ زند ہ و قائم ہے اسی کے حضو ر تو بہ کرتا ہوں۔