ابو حمزہ ثمالی سے روایت ہے کہ میں نے امام محمد باقر (ع) سے شرفیاب ہو نے کی اجازت طلب کی تو آپ (ع) گھر سے باہر آئے جب کہ آپ (ع)کے ہونٹ ہل رہے تھے آپ (ع) نے فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے کہ میں کیا پڑھ رہا تھا؟میں نے عرض کی جی ہاں قربان جاؤں ۔میں نے سن لیا ہے فرمایامیں وہ کلمات پڑھ رہا تھا کہ جو شخص بھی یہ کلمات زبان پر لائے تو حق تعالیٰ اسکی ہر مشکل آسان اور ہر حاجت پوری فرمائے گا۔ خواہ وہ دینی ہو یا دنیوی ہو ۔میں نے عرض کیا قربان جاؤں وہ کلمات مجھے بھی بتائیے، آپ (ع) نے فرمایا کہ جو شخص اپنے گھر سے نکلتے وقت یہ کلمات اپنی زبان پر جاری کرے تو اس کی سبھی مشکلیں حل ہوں گی۔ وہ دعا یہ ہے ۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیمِ حَسْبِیَ اللهُ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللهِ۔اَللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ خَیْرَ أُمُورِی
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے مجھے الله کافی ہے میں الله پر بھروسہ کرتا ہوں اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میرے سب
کُلِّہا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ خِزْیِ الدُّنْیا وَعَذابِ الْآخِرَةِ۔
کام سنور جائیں اور تیری پناہ لیتا ہوں دنیاکی رسوائی اورآخرت کے عذاب سے۔