کتاب مجتنی ہی میں مذکور ہے کہ ایک شخص نے حضرت رسول الله ﷺ کو خواب میں دیکھا تو آنحضرت سے درخواست کی کہ مجھے ایسی دعا تعلیم فرمائیے کہ جس سے میرا دل زندہ ہو جائے پس حضور اکرم نے اسے یہ کلمات تعلیم فرمائے
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا لاَإِلہَ إِلاَّ أَنْت أَسْأَلُکَ أَنْ تُحْیِیَ قَلْبِی اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اے زندہ اے پائندہ اے وہ کہ نہیں معبود سوائے تیرے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میرے دل کو زندہ کردے اے معبود رحمت فرما محمد و آل (ع)محمد پر ۔
وہ شخص بیان کرتا ہے کہ میں نے یہ کلمات تین مرتبہ کہے تو الله تعالی نے میرے دل کو زندہ کردیا ۔
رسول الله ﷺ سے منقول ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ اس کی موت میں تاخیر ہو جائے ،اسے دشمنوں پر غلبہ حاصل ہو اور ناگہانی موت سے بچارہے تو وہ آغاز صبح اور آغاز شام کے وقت تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھا کرے :
سُبْحانَ اللهِ مِلْءَ الْمِیزانِ وَمُنْتَہَی الْحِلْمِ وَمَبْلَغَ الرِّضا وَزِنَةَ الْعَرْشِ۔
پاک تر ہے الله میزان کے اندازے کے مطابق بردباری کی انتہا تک رضا کی رسائی تک اور عرش کے وزن تک
سید سعید علی بن فضل الله حسینی راوندی کی کتاب ”نثرا للئا لی “ سے منقول ہے کہ ایک شخص نے حضرت عیسی (ع) سے اپنے مقروض ہو نے کی شکایت کی تو آنجناب(ع) نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو:
اَللّٰہُمَّ یَا فارِجَ الْہَمِّ وَمُنَفِّسَ الْغَمِّ وَمُذْہِبَ الْاََحْزانِ، وَمُجِیبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّینَ یَا رَحْمٰنَ الدُّنْیا
اے معبود اے اندوہ ہٹانے والے اے غم کے دوفر کرنے والے اور اے رنج وغم کے مٹا دینے والے اے ناچاروں کی دعائیں قبول کرنے والے
وَ الآخِرَةِ وَرَحِیمَہُما، أَنْتَ رَحْمانِی وَرَحْمٰنُ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ فَارْحَمْنِی رَحْمَةً تُغْنِینِی بِہا عَنْ
اے دنیا وآخرت میں رحم کرنے والے اور دونوں میں مہربان تو مجھ پر رحم کرنے والا اورہر چیز پر رحمت کرنے والا ہے پس مجھ پر ایسی رحمت عطا فرما کہ جس
رَحْمَةِ مَنْ سِواکَ وَتَقْضِی بِہا عَنِّی الدَّیْنَ
سے تو مجھے اپنے غیر کی رحمت سے بے نیاز کردے اور اسکے ذریعے میرا قرض ادا کردے ۔
پس اگر زمین کے ہم وزن سونے جتنا قرضہ بھی ہو تو خدا ئے تعالی اسے ادا کردے گا