|
|||||
سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں کے لۓ دعا |
|||||
اللهم صل علي محمد و آله ، و حصن ثغور المسلمين بعزتك ، و ايد حماتها بقوتك ، و اسبغ عطاياهم من جدتك .اللهم صل علي محمد و آله ، و كثر عدتهم و اشحذ اسلحتهم ، و احرس حوزتهم ، و امنع حومتهم ، و الف جمعهم ، و دبر امرهم ، و واتر بين ميرهم ، و توحد بكفاية مؤنهم ، و اعضدهم بالنصر ، و اعنهم بالصبر ، و الطف لهم في المكر .اللهم صل علي محمد و آله ، و عرفهم ما يجهلون ، و علمهم ما لا يعلمون ، و بصرهم ما لا يبصرون .اللهم صل علي محمد و آله ، و انسهم عند لقائهم العدو ذكر دنياهم الخداعة الغرور ، و امح عن قلوبهم خطرات المال الفتون ، و اجعل الجنة نصب اعينهم ، و لوح منها لابصارهم ما اعددت فيها من مساكن الخلد و منازل الكرامة و الحور الحسان و الانهار المطردة بانواع الاشربة و الاشجار المتدلية بصنوف الثمر حتي لا يهم احد منهم بالادبار ، و لا يحدث نفسه عن قرنه بفرار .اللهم افلل بذلك عدوهم ، و اقلم عنهم اظفارهم ، و فرق بينهم و بين اسلحتهم ، و اخلع وثائق افئدتهم ، و باعد بينهم ، و بين ازودتهم ، و حيرهم في سبلهم ، و ضللهم عن وجههم ، و اقطع عنهم المدد ، و انقص منهم العدد ، و املأ افئدتهم الرعب ، و اقبض ايديهم عن البسط ، و اخزم السنتهم عن النطق ، و شرد بهم من خلفهم ، و نكل بهم من وراءهم ، و اقطع بخزيهم اطماع من بعدهم .اللهم عقم ارحام نسائهم ، و يبس اصلاب رجالهم ، و اقطع نسل دوابهم و انعامهم ، لا تأذن لسمائهم في قطر ، و لا لارضهم في نبات .اللهم و قو بذلك محال اهل الاسلام ، و حصن به ديارهم ، و ثمر به اموالهم ، و فرغهم عن محاربتهم لعبادتك ، و عن منابذتهم للخلوة بك حتي لا يعبد في بقاع الارض غيرك ، و لا تعفر لاحد منهم جبهة دونك .اللهم اغز بكل ناحية من المسلمين علي من بازائهم من المشركين ، و امددهم بملائكة من عندك مردفين حتي يكشفوهم الي منقطع التراب قتلا في ارضك و اسرا ، أو يقروا بأنك أنت الله الذي لا إله إلا أنت وحدك لا شريك لك .اللهم و اعمم بذلك اعداءك في اقطار البلاد من الهند و الروم و الترك و الخزر و الحبش و النوبة و الزنج و السقالبة و الديالمة و سائر امم الشرك ، الذين تخفي اسماؤهم و صفاتهم ، و قد احصيتهم بمعرفتك ، و اشرفت عليهم بقدرتك .اللهم اشغل المشركين بالمشركين عن تناول اطراف المسلمين ، و خذهم بالنقص عن تنقصهم ، و ثبطهم بالفرقة عن الاحتشاد عليهم .اللهم اخل قلوبهم من الامنة ، و ابدانهم ، من القوة ، و اذهل قلوبهم عن الاحتيال ، و اوهن اركانهم عن منازلة الرجال ، وجبنهم عن مقارعة الابطال ، و ابعث عليهم جندا من ملائكتك بباس من باسك كفعلك يوم بدر ، تقطع به دابرهم و تحصد به شوكتهم ، و تفرق به عددهم .اللهم و امزج مياههم بالوباء ، و اطعمتهم بالادواء ، و ارم بلادهم بالخسوف ، و الح عليها بالقذوف ، و افرعها بالمحول ، و اجعل ميرهم في احص ارضك و ابعدها عنهم ، و امنع حصونها منهم ، اصبهم بالجوع المقيم و السقم الاليم .اللهم و ايما غاز غزاهم من اهل ملتك ، أو مجاهد جاهدهم من اتباع سنتك ليكون دينك الاعلي و حزبك الاقوي و حظك الاوفي فلقه اليسر ، وهيئ له الامر ، و توله بالنجح ، و تخير له الاصحاب ، و استقوله الظهر ، و اسبغ عليه في النفقة ، و متعه بالنشاط ، و اطف عنه حرارة الشوق ، و اجره من غم الوحشة ، و انسه ذكر الاهل و الولد .واثر له حسن النية ، و توله بالعافية ، و اصحبه السلامة ، و اعفه من الجبن ، و الهمه الجرأة ، و ارزقه الشدة ، و ايده بالنصرة ، و علمه السير و السنن ، و سدده في الحكم ، و اعزل عنه الرياء ، و خلصه من السمعة ، و اجعل فكره و ذكره و ظعنه و اقامته فيك و لك .فإذا صاف عدوك و عدوه فقللهم في عينه ، و صغر شأنهم في قلبه ، و ادل له منهم ، و لا تدلهم منه ، فان ختمت له بالسعادة ، و قضيت له بالشهادة فبعد أن يجتاح عدوك بالقتل ، و بعد أن يجهد بهم الاسر ، و بعد أن تأمن اطراف المسلمين ، و بعد أن يولي عدوك مدبرين .اللهم و ايما مسلم خلف غازيا أو مرابطا في داره ، أو تعهد خالفيه في غيبته ، أو اعانه بطائفة من ماله ، أو امده بعتاد ، أو شحذه علي جهاد ، أو اتبعه في وجهه دعوة ، أو رعي له من ورائه حرمة ، فاجر له مثل اجره وزنا بوزن و مثلا بمثل ، و عوضه من فعله عوضا حاضرا يتعجل به نفع ما قدم و سرور ما اتي به ، الي أن ينتهي به الوقت الي ما اجريت له من فضلك ، و اعددت له من كرامتك .اللهم و ايما مسلم اهمه امر الاسلام ، و احزنه تحزب اهل الشرك عليهم فنوي غزوي ، أو هم بجهاد فقعد به ضعف ، أو ابطات به فاقة ، أو أخره عنه حادث ، أو عرض له دون ارادته مانع فاكتب اسمه في العابدين ، و اوجب له ثواب المجاهدين ، و اجعله في نظام الشهداء و الصالحين .اللهم صل علي محمد عبدك و رسولك و آل محمد ، صلوة عالية علي الصلوات ، مشرفة فوق التحيات ، صلوة لا ينتهي امدها ، و لا ينقطع عددها كاتم ما مضي من صلواتك علي احد من اوليائك ، إنك المنان الحميد المبدئ المعيد الفعال لما تريد . بارالہا ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور اپنے غلبہ و اقتدار سے مسلمانوں کی سرحدوں کو محفوظ رکھ ، اور اپنی قوّت و توانائی سے ان کی حفاظت کرنے والوں کو تقویت دے اور اپنے خزانہ بے پایاں سے انہیں مالامال کر دے۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پررحمت نازل فرما اور ان کی تعداد بڑھا دے ۔ ان کے ہتھیاروں کو تیز کر دے ۔ ان کے حدود و اطراف اور مرکزی مقامات کی حفاظت و نگہداشت کر ۔ ان کی جمعیت میں انس و یکجہتی پیدا کر ، ان کے امور کی درستی فرما ، رسد رسانی کے ذرائع مسلسل قائم رکھ ۔ ان کی مشکلات کے حل کرنے کا ذمہ خود لے ۔ ان کے بازو قوی کر ۔ صبر کے ذریعہ ان کی اعانت فرما ۔ اور دشمن سے چھپی تدبیروں میں انہیں باریک نگاہی عطا کر ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور جس شے کو وه نہیں پہچانتے وہ انہیں پہنچوا دے اور جس بات کا علم نہیں رکھتے وہ انہیں بتا دے ۔ اور جس چیز کی بصیرت انہیں نہیں ہے وہ انہیں سجھا دے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور دشمن سے مدمقابل ہوتے وقت غدّار و فریب کار دنیا کی یاد ان کے ذہنوں سے مٹا دے ۔ اور گمراہ کرنے والے مال کے اندیشے ان کے دلوں سے نکال دے اور جنّت کو ان کی نگاہوں کے سامنے کر دے اور جو دائمی قیام گاہیں عزّت و شرف کی منزلیں اور پانی ، دودھ ، شراب اور صاف و شفاف شہر کی بہتی ہوئی نہریں اور طرح طرح کے پھلوں ( کے بار ) سے جھکے ہوۓ اشجار وہاں فراہم کۓ ہیں ، انہیں دکھا دے تاکہ ان میں سے کوئی پیٹھ پھرانے کا ارادہ اور اپنے حریف کے سامنے سے بھاگنے کا خیال نہ کرے ۔ اے اللہ ! اس ذریعہ سے ان کے دشمنوں کے حربے کند اور انہیں بے دست و پا کر دے اور ان میں اور ان کے ہتھیاروں میں تفرقہ ڈال دے ، ( یعنی ہتھیار چھوڑ کر بھاگ جائیں ) اور ان کے رگ دل کی طنابیں توڑ دے اور ان میں اور ان کے آذوقہ میں دوری پیدا کر دے اور ان کی راہوں میں انہیں بھٹکنے کے لۓ چھوڑ دے ۔ اور ان کے مقصد سے انہیں بے راہ کر دے ۔ ان کی کمک کا سلسلہ قطع کر دے ان کی گنتی کم کر دے ۔ ان کے دلوں میں دہشت بھر دے ۔ ان کی دراز دستیوں کو کوتاہ کر دے ان کی زبانوں میں گرہ لگا دے کہ بول نہ سکیں ، اور انہیں سزا دے کر ان کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کو بھی تتر بتر کر دے جو ان کے پس پشت ہیں اور پس پشت والوں کو ایسی شکست دے کہ جو ان کے پشت پر ہیں انہیں عبرت حاصل ہو اور ان کی حزیمت و رسوائی سے ان کے پیچھے والوں کے حوصلے توڑ دے ۔ اے اللہ ! ان کی عورتوں کے شکم بانجھ ،ان کے مردوں کے صلب خشک اوران کے گھوڑوں ، اونٹوں، گائیوں ، بکریوں کی نسل قطع کر دے اور ان کے آسمان کو برسنے کی اور زمین کو روئیدگی کی اجازت نہ دے ۔بارالہا ! اس ذریعہ سے اہل اسلام کی تدبیروں کو مضبوط ، ان کے شہروں کو محفوظ اوران کی دولت و ثروت کو زیادہ کر دے اور انہیں عبادت و خلوت گزینی کے لۓ جنگ وجدال اور لڑائی جھگڑے سے فارغ کر دے ۔ تاکہ روۓ زمین پر تیرے علاوہ کسی کی پرستش نہ ہو اور تیرے سوا کسی کے آگے خاک پر پیشانی نہ رکھی جاۓ ۔ اے اللہ ! تو مسلمانوں کو ان کے ہر ہر علاقہ میں برسرپیکار ہونے والے مشرکوں پر غلبہ دے اور صف در صف فرشتوں کے ذریعے ان کی امداد فرما ۔ تاکہ اس خطہ زمین میں انہیں قتل و اسیر کرتے ہوۓ اس کے آخری حدود تک پسپا کر دیں یا یہ کہ وہ اقرار کریں کہ تو وہ خدا ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور یکتا و لا شریک ہے ۔خدایا 1 مختلف اطراف و جوانب کے دشمنان دین کو بھی اس قتل و غارت کی لپیٹ میں لے لے ۔ وہ ہندی ہوں یا رومی ، ترکی ہوں یا خزری ، حبشی ہوں یا نوبی ، زنگی ہوں یا صقلبی و دیلمی ، نیز ان مشرک جماعتوں کو جن کے نام اور صفات ہمیں معلوم نہیں اور تو اپنے علم سے ان پر محیط اور اپنی قدرت سے ان پر مطلع ہے ۔ اے اللہ ! مشرکوں کو مشرکوں سے الجھا کر مسلمانوں کے حدود مملکت پر دست درازی سے باز رکھ اور ان میں کمی واقع کرکے مسلمانوں میں کمی کرنے سے روک دے اور ان میں پھوٹ ڈلوا کر اہل اسلام کے مقابلہ میں صف آرائی سے بٹھا دے ۔ اے اللہ ! ان کے دلوں کو تسکین و بے خوفی سے ان کے جسموں کو قوت و توانائی سے خالی کر دے ۔ ان کی فکروں کو تدبر و چارہ جوئی سے غافل اور مردان کارزار کے مقابلہ میں ان کے دست وبازو کو کمزور کر دے اور دلیران اسلام سے ٹکر لینے میں انہیں بزدل بنا دے اور اپنے عذابوں میں سے ایک عذاب کے ساتھ ان پر فرشتوں کی سپاہ بھیج ۔ جیسا کہ تو نے بدر کے دن کیا تھا ۔ اسی طرح تو ان کی جڑ بنیادیں کاٹ دے ۔ ان کی شان و شوکت مٹا دے اوران کی جمعیت کو پراگندہ کر دے ۔ اے اللہ ! ان کے پانی میں وبا اور ان کے کھانوں میں امراض ( کے جراثیم ) کی آمیزش کر دے ۔ ان کے شہروں کو زمین میں دھنسا دے ، انہیں ہمیشہ پتھروں کا نشانہ بنا اور قحط سالی ان پر مسلط کر دے ۔ان کی روزی ایسی سر زمین میں قرار دے جو بنجر اور ان سے کوسوں دور ہو۔ زمین کے محفوظ قلعے ان کے لۓ بند کر دے ۔ اور انہیں ہمیشہ کی بھوک اور تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا رکھ ۔ بارالہا ! تیرے دین و ملت والوں میں سے جو غازی ان سے آمادہ جنگ ہو یا تیرے طریقہ کی پیروی کرنے والوں میں سے جو مجاھد قصد جہاد کرے اس غرض سے کہ تیرا دین بلند، تیرا گروہ قوی اور تیرا حصہ و نصیب کامل تر ہو تو اس کے لۓ آسانیاں پیدا کر۔ تکمیل کار کے سامان فراہم کر ۔ اس کی کامیابی کا ذمہ لے ۔ اس کے لۓ بہترین ہمراہی انتخاب فرما ۔ قوی و مضبوط سواری کا بندوبست کر ۔ضروریات پورا کرنے کے لۓ وسعت اور فراخی دے ۔دلجمعی و نشاط خاطر سے بہرہ مند فرما ۔ اس کے اشتیاق( وطن) کا ولولہ ٹھنڈا کر دے ، تنہائی کے غم کا اسے احساس نہ ہونے دے ۔زن و فرزند کی یاد اسے بھلا دے ۔ قصد خیر کی طرف رہنمائی فرما ۔ اس کی عافیت کا ذمہ لے ۔ سلامتی کو اس کا ساتھی قرار دے ۔ بزدلی کو اس کے پاس نہ پھٹکنے دے ۔ اس کے دل میں جرات پیدا کر ۔زور و قوت اسے عطا فرما ۔اپنی مددگاری سے اسے توانائی بخش ۔ راہ و روش ( جہاد ) کی تعلیم دے اور حکم میں صحیح طریق کار کی ہدایت فرما ۔ریا و نمود کو اس سے دور رکھ ۔ ہوس ، شہرت کا کوئی شائبہ اس میں نہ رہنے دے ۔ اس کے ذکر و فکر اور سفرو قیام کو اپنی راہ میں اور اپنے لۓ قرار دے اور جب وہ تیرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں سے مدّمقابل ہو تو اس کی نظروں میں ان کی تعداد تھوڑی کرکے دکھا اس کے دل میں ان کے مقام و منزلت کو پست کر دے اسے ان پر غلبہ دے اور ان کو اس پرغالب نہ ہونے دے ۔ اگر تو نے اس مرد مجاہد کے خاتمہ با لخیر اور شہادت کا فیصلہ کر دیا ہے تو یہ شہادت اس وقت واقع ہو جب وہ تیرے دشمنوں کو قتل کرکے کیفر کردار تک پہنچا دے ۔ یا اسیری انہیں بے حال کر دے اور مسلمانوں کے اطراف مملکت میں امن برقرار ہو جاۓ اور دشمن پیٹھ پھرا کر چل دے ۔ بارالہا ! وہ مسلمان جو کسی مجاہد یانگہبان سرحد کے گھر کا نگران ہو یا اس کے اہل و عیال کی خبر گیری کرے یا تھوڑی بہت مالی اعانت کرے یا آلات جنگ سے مدد دے ۔ یا جہاد پر ابھارے یا اس کے مقصد کے سلسلہ میں دعاۓ خیر کرے یا اس کے پس پشت اس کی عزت و ناموس کا خیال رکھے تو اسے بھی اس کے اجر کے برابر بے کم و کاست اجر اور اس کے عمل کا ہاتھوں ہاتھ بدلہ دے جس سے وہ اپنے پیش کۓ ہوۓ عمل کا نفع اور اپنے بجا لاۓ ہوۓ کام کی مسرت دنیا میں فوری طور سے حاصل کر لے ۔ یہاں تک کہ زندگی کی ساعتیں اسے تیرے فضل و احسان کی اس نعمت تک جو تو نے اس کے لۓ جاری کی ہے اوراس عزت وکرامت تک جو تو نے اس کے لۓ مہیّا کی ہے پہنچا دیں ۔ پروردگار ! جس مسلمان کو اسلام کی فکر پریشان اور مسلمانوں کے خلاف مشرکوں کی جتھ بندی غمگین کرے اس حد تک کہ وہ جنگ کی نیت اور جہاد کا ارادہ کرے مگر کمزوری اسےبٹھا دے یا بے سروسامانی اسے قدم نہ اٹھانے دے یا کوئی حادثہ اس مقصد سے تاخیر میں ڈال دے یا کوئی مانع اس کے ارادہ میں حائل ہو جاۓ تو اس کا نام عبادت گزاروں میں لکھ اور اسے مجاہدوں کا ثواب عطا کر اور اسے شہیدوں اور نیکو کاروں کے زمرہ میں شمار فرما۔ اے اللہ ! محمد پر جو تیرے عبد خاص اور رسول ہیں اور ان کی اولاد پر ایسی رحمت نازل فرما جو شرف و رتبہ میں تمام رحمتوں سے بلند تر اور تمام درودوں سے بالا تر ہو۔ ایسی رحمت جس کی مدّت اختتام پذیر نہ ہو ، جس کی گنتی کا سلسلہ کہیں قطع نہ ہو ۔ ایسی کامل و اکمل رحمت جو تیرے دوستوں میں سے کسی ایک پر نازل ہوئی ہو اس لۓ کہ تو عطا و بخشش کرنے والا ، ہر حال میں قابل ستائش ، پہلی دفعہ پیدا کرنے والا ، اور دوبارہ زندہ کرنے والا اور جو چاہے وہ کرنے والا ہے ۔ |
|||||
|
|||||
|
|||||
|