اے عزیز ترین یاد شدہ نام اور عزت وجبروت میں سب سے پرانا نام، اور اے رحمت کے طلب گار پر رحمت کرنے والے، اور ہر پناہ گزین کیلئے پناہ گاہ، اور ہر غمگین پر رحم کرنے والے جو اس کی بارگاہ میں اپنے دکھ درد کی شکایت لے کر آئے اور اے وہ ذات جس سے نیکیاں بجا لانے کی توفیق طلب کی گئی اور اس نے فوراً ہی عطا فرمائی، اے وہ ذات جس سے نورانی مخلوق فرشتے خوف زدہ ہیں۔
میں سوال کرتی ہوں، تیرے حاملان عرش، اور عرش کے اطراف میں رہنے والوں، اور تیرے عذاب کے ڈر سے تیری تسبیح و تقدیس کرنے والوں کے نام سے، اور تجھے ان ناموں کا واسطہ دے کر پکارتی ہوں جن کے ذریعے سے جبرائیل، میکائیل، اسرافیل نے پکارا، میری دعاؤں کو قبول فرما، اور میری مشکلات دور فرما، اور میرے گناہوں پر پردہ ڈال۔
اے وہ ذات جس نے مخلوقات میں صور پھونکنے کا حکم دیا، تاکہ مخلوق قیامت کے بڑے اجتماع میں اکٹھی ہوں، اور اس نام کے طفیل سے جس کے ساتھ تو بوسیدہ ہڈیوں کو زندہ کرتا ہے، چاہتی ہوں کہ میرے دل کو زندہ، سینے کو کشادہ، اور میرے امور کی اصلاح فرما۔
اے وہ ذات جس نے بقا اور ہمیشگی کو اپنے لئے مخصوص رکھا، جبکہ مخلوقات کیلئے موت، زندگی، اور فنا کو رکھا، اے وہ ذات جس کا عمل اس کی گفتار کے مطابق اور جس کی گفتار اسکے فرمان کے مطابق، اور اس کافر ماں جس پر چاہے جاری ہوتا ہے۔
بارالھا: تجھے اس نام کا واسطہ دے کر پکارتی ہوں، جس نام سے حضرت ابراہیم خلیل اللہ نے آتش نمرود میں گرتے ہوئے پکارا تھا، تو نے ان کی دعا کو قبول کرتے ہوئے فرمایا یَا نَارُ لحُوْنِیْ بَرْداً و سَلَاماً عَلٰی اِبْرَاہِیْم اور اس کے نام کے ذریعے سے جس نام سے حضرت موسیٰ نے کوہ طور کے کنارے سے تیری امان چاہی تھی اور تو نے ان کی دعا کو قبول فرمایا تھا، اس نام کے ساتھ جس سے حضرت عیسیٰ کو روح القدس سے پیدا کیا۔
اور اس نام کے ساتھ جس سے حضرت زکریا کو حضرت یحییٰ سے نوازا، اور حضرت ایوب سے دکھوں کو دور کیا، اور حضرت داؤد کی توبہ قبول فرمائی تھی، اور ہواؤں کو حضرت سلیمان کے لئے مسخر کیاتھا تاکہ وہ ان کے حکم سے گردش میں آئیں، اور اسی طرح شیاطین کو ان کے زیر اثر کیا، اور ان کو پرندوں کی زبانوں سے آشنا کیا۔
اور اس نام کے ساتھ جس سے عرش کو پیدا کیا، او رجہان کو پیدا کیا اور اس نام کے ساتھ جس سے فرشتوں کو پیدا کیا، اور اس نام کے ساتھ جس سے جن و انس کو پیدا کیا، اور اس نام کے ساتھ جس سے تمام مخلوقات کو پیدا کیا۔
اور اس نام کے ساتھ جس سے جو چاہتاہے پیدا کرتا ہے اور اس نام کے ذریعے سے جس نام سے تو ہر چیز پر قادر ہیے، ان تمام ناموں کا واسطہ دے کر سوال کرتی ہوں اے بخشنے والے! میری حاجات کو پورا فرما اور میری درخواستوں کو قبول فرما۔
۱۵۔ حاجات کی برآوری کے لئے دعا
اے اولین و آخرین کے پروردگار، اے اولین و آخرین سے بہتر، اے مضبوط ترین قدرت والے، اے بیچاروں اور بیکسوں پر رحم کرنے والے، اے بہترین رحم کرنے والے۔
دوسری روایت میں یوں ہے۔
ہر آغاز سے پہلے، اور ہر آخر کی انتہا، اور اے مضبوط ترین قدرت والے، اور اے بہترین رحم کرنے والے مجھے بے نیاز کردے، میری حاجات کو پورا کرتے ہوئے مجھے دوسروں سے بے نیا ز کردے۔
۱۶۔ حاجات کے پورا ہونے کیلئے جناب سیدہ کی دعا
تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جو اپنے ذکر کرنے والوں کو فراموش نہیں کرتا، اور پکارنے والوں کو اپنے سے مایوس نہیں کرتا، اور اپنے سے امید رکھنے والوں کو نا امید نہیں کرتا۔
پھر اللہ کی بارگاہ میں جو چاہتے ہیں سوال کریں۔
۱۷۔ قرض کی ادائیگی اور کاموں میں آسانی کے لئے جناب سیدہ کی دعا
اے پروردگار: ہمارے اور ہر جیز کے رب، تورات، انجیل اور قرآن کے نازل کرنے والے، شگوفوں کو دانے سے شگافتہ کرنے والے، ہر چوپائے کے شر سے کہ اس کی زندگی تیرے اختیار میں ہے، تیری پناہ کی طلب گار ہوں۔
تو وہ اول ہے جس سے پہلے کوئی چیز نہیں تھی، اور تو وہ آخر ہے جس کے بعد بھی کوئی چیز نہیں ہو گی، اور تو وہ ظاہر ہے جس سے بالاتر کوئی چیز نہیں، اور تو وہ باطن ہے جس کے علاوہ کوئی دوسرا باطن نہیں۔
محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور ان پر اور ان کے اہل بیت پر سلام ہو، اور میرے قرض کو ادا فرما، اور مجھے محتاجی سے رہائی عطافرما، اور تمام کاموں کو میرے لئے آسان فرما، اے بہترین رحم کرنے والے۔
اس طرح بھی نقل ہوا ہے۔
اے آسمانوں کے اور عرش عظیم کے رب، ہمارے اور ہر چیز کے رب، اے تورات و انجیل اور قرآن کے نازل کرنے والے، اور گھٹلیوں سے دانے نکالنے والے اے ساتوں آسمانوں کے رب، ہر چیز سے جس کی زھام قدرت تیرے ہاتھوں میں ہے پناہ مانگتی ہوں، تو وہ اول ہے جس سے پہلے کچھ بھی نہ تھا، اور تو وہ آخر ہے جس کے بعد بھی کوئی چیز نہیں ہے، اور تو وہ ظاہر ہے جس سے باہر کوئی چیز نہیں، اور تو وہ باطن ہے جس کے علاوہ کوئی چیز نہیں، میرے قرض کو ادا فرما اور فقر و محتاجی سے رہائی عطا فرما۔
ایک اور روایت میں یوں ہے۔
اے پروردگار: اے آسمانوں اور زمینوں کے رب، اور ہر چیز کے رب، دانوں کوگھٹلیوں سے نکالنے والے، اے تورات، انجیل، اور قرآن کے نازل کرنے والے، ہر اس کے شر سے جس کی زندگی تیرے اختیار میں ہے پناہ مانگتی ہوں، تو وہ اول ہے جس سے پہلے کچھ نہ تھا، تو وہ آخر ہے جس کے بعد کچھ نہیں ہو گا، تو وہ ظاہر ہے جس سے باہر کوئی چیز نہیں اور تو وہ باطن ہے جسکے علاوہ کوئی چیز نہیں میرا قرض ادا فرما، اور مجھے محتاجی سے رہائی عطا فرما۔
۱۸۔ مشکلات کی دوری کیلئے جناب سیدہ کی دعا
روایت میں ہے کہ پیغمبر نے یہ دعا حضرت امام علی اور حضرت فاطمہ علیھما السلام کو تعلیم دی اور ان دونوں کے لئے فرمایا جب بھی کوئی مصیبت آئے یا ظالم بادشاہ ڈرائے، یا کوئی چیز گم ہو جائے، تو وضو کرو اور خشوع و خضوع کے ساتھ دو رکعت نماز بجا لاؤ، اور پھر آسمان کی طرف ہاتھ بلند کرتے ہوئے یوں پکارو۔
اے غیب اور رازوں کے جاننے والے، اے میرے دانا معبود، یا اللہ، یا اللہ، یا اللہ اے پیغمبر اکرم کے دشمنوں کو متفرق کرنے والے، اے موسیٰ کے لئے فرعون کو فریب دینے والے، اور عیسیٰ کو تاریکی سے نجات دینے والے، اے قوم نوع کو غرق ہونے سے بچانے والے، اے اپنے بندے یعقوب پر رحم کرنے والے، اے ایوب سے مشکلات دور کرنے والے، اے حضرت یونس کو تاریکیوں سے نجات دینے والے، اے ہر نیکی کرنے والے، اور ہر اچھائی کی طرف ہدایت کرنے والے اور تمام اچھائیوں پر راہنمائی کرنے والے، اے ہر نیکی کا حکم دینے والے، اے ہر اچھائی کے پیدا کرنے والے، اے نیکیوں والے، تو میرا معبود ہے، جس سے میں تیری طرف راغب ہوں یقینا تو جانتا ہے اور تو ہے رازوں سے آگاہ، تجھ سے سوال کرتی ہوں کہ تو محمد و آل پر درود بھیج۔
(اس دعا کے بعد کوئی بھی حاجت طلب کریں خدا پوری کرے گا۔)
۱۹۔ اہم کاموں کی انجام دیہی کیلئے آنحضرت(ص) کی دعا
قرآن مجید اور سورہ یسیٰن کے صدقے، قرآن عظیم اور سورہ طہٰ کے صدقے، اے وہ ذات جو نیاز مندوں کی حاجت روائی پر قادر ہے، اے رازوں کے جاننے والے، اے مشکلات میں گھرے لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے والے، اے غم و اندوہ میں پھنسے لوگوں کو غم سے نجات دینے والے، اے بوڑھے اور عمر رسیدہ لوگوں پر رحم کرنے والے، اے چھوٹے بچے کو کاشم مادر میں روزی دینے والے، اے وہ جو کسی تفسیر کا محتاج نہیں ہے، محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور (فلاں) کام میرے لئے انجام دے۔
(فلاں کی جگہ اپنی حاجت بیان کریں)
۲۰۔ قضاء حاجت کیلئے جناب سیدہ کی دعا
روایت ہے کہ پیغمبر اسلام(ص) حضرت امام علی اور حضرت فاطمہ علیھما السلام کو نماز کی تعلیم دیتے ہوئے فرماتے ہیں، دو رکعت نماز پڑھیں، ہر رکعت میں ایک بار سورہ حمد، تین بار آیت الکرسی، اور تین بار سورہ توحید تلاوت کریں۔ سورہ حشر لو انزلنا ھذا القرآن علی جبل سے لے کر اختتام سورہ تک تین بارپڑھیں۔ پھر بیٹھیں اور تشہد بجا لائیں، حمد خداوندی کریں اور پیغمبر اسلام(ص) پر درود بھیجیں اور مومن مردوں اور عورتوں کے لئے دعا کریں۔
پھر یہ دعا پڑھیں۔
اے پروردگار: تیرے حضور خاص ناموں کے صدقے سے سوال کرتی ہوں، کیونکہ جب بھی ان ناموں کے ساتھ دعا کرتی ہوں تو وہ پوری ہوجاتی ہیں، اور تیری بارگاہ سے حق دار کے حق کے صدقے میں سوال کرتی ہوں، اور تیرے اس حق کے صدقے میں جو ان سب پر ہے جو تیرے علاوہ ہیں سوال کرتی ہیں کہ میرے فلاں فلاں کام انجام دے۔ (یہاں پر اپنی دلی حاجت طلب کریں۔)
۲۱۔ غم و اندوہ کے برطرف ہونے کیلئے دعا
امام جعفرصادق علیہ السلام سے روایت ہے، میری مادر گرامی حضرت فاطمہ علیھا السلام ایک نماز پڑھتی تھیں جو انہیں حضرت جبرائیل نے تعلیم دی تھی دو رکعت نماز ہے جو اس طرح ہے، پہلی رکعت میں حمد اور سورہ انا انزلنا ایک مرتبہ اور دوسری رکعت میں ایک بار سورہ الحمد اور سورہ اخلاص کرتیں۔ پس جب سلام پھیر لیتیں تو تسبیحات حضرت زہرا پڑھتیں، اور پھر جانماز پر دو زانو بیٹھ کر اپنی حاجات کے لئے یوں دعا مانگتیں، پیغمبر اسلام(ص) پر درود بھیجنے کے بعد دعا کیلئے ہاتھ بلند کرتیں۔
اے پروردگار: آئمہ معصومین کے (متبرک) ناموں کو وسیلہ قرار دے کر تیری طرف آئی ہوں، اور ان (پاکیزہ) ہستیوں کے صدقے میں جن کی گہرائیوں سے سوائے تیرے کوئی آگاہ نہیں متوسل ہوئی ہوں، اور اس کے حق کے ساتھ جس کا حق تیرے نزدیک عظیم ہے، اور تیرے پاکیزہ ناموں کے ساتھ، اور تیری کامل موجودات کے ساتھ کہ جن کے متعلق تو نے مجھے امر کیا کہ تجھے ان ناموں کے ساتھ پکاروں، متوسل ہوئی ہوں۔
اور میں تیرے اس بزرگ اور عظیم الشان نام کے ساتھ جس کے متعلق حضرت ابراہیم کو حکم دیا کہ وہ پرندوں کو آواز دیں اور پرندوں نے ان کو جواب دیا اور اس عظیم الشان نام کے ساتھ کہ جس کے ساتھ آتش نمرود کو حضرت ابراہیم پر ٹھنڈا ہونے کا حکم دیا تھا اور وہ ٹھنڈی ہوگئی، اور تیرے پسندیدہ ناموں کے ساتھ سوال کرتی ہوں اور تیری بارگاہ میں سب سے اچھے ناموں کے ساتھ، اور تیرے حضور میں سب سے عظیم الشان ناموں کے ساتھ، اور ان ناموں کے ساتھ جس سے دعاؤں کو جلدی قبول کرتا ہے، اور حاجت مند بہتر انداز میں اپنے مقصود کو حاصل کرتے ہیں، اور ہر اس چیز کے ذریعہ سے جس کا تو اہل ہے، تجھے پکارتی ہوں۔
اور میں تجھ سے توسل کرتی ہوں، اور تیری طرف متوجہ ہوں، اور تجھ سے مدد کی طلب گار ہوں، اور تجھ سے بخشش، احسان اور فضل کی طلب گار ہوں، اور تیری بارگاہ میں التجا کرتی ہوں، اور تیرے حضور میں خضوع و خشوع کرتی ہوں، اور اپنے افعال کا اقرار کرتی ہوں اور تیری بارگاہ میں اپنے گناہوں کا اعتراف کرتی ہوں۔
تیرے رسولوں اور پیغمبروں پر نازل شدہ کتابوں کے طفیل سے سوال کرتی ہوں، کہ ان سب پر درود بھیج، جیسے تورات، انجیل اور اول سے آخر تک عظیم الشان کتاب قرآن مجید کیونکہ تیر ااسم اعظم ان میں ہے، اور میں ان کتابوں میں موجود تیرے عظیم الشان ناموں کے طفیل سے تیری قربت کی طلب گار ہوں۔
بارالھا میں سوال کرتی ہوں کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج اور ان پر رحمتیں فرما، اور میرے کام میں وسعت کو ان کے امور کی وسعتوں کے ساتھ متصل فرما، اور ہر نیک کام میں انہیں مقدم فرما اور انہی سے کام کا آغاز فرما اور ان ایام میں آسمان کے دروازے میری دعاؤں کے لئے کھول دے اور اس دن اور رات میں میرے کام میں وسعت اور دنیا و آخرت میں میری حاجات کو پورا کرنے کیلئے اجازت صادر فرما۔
پس تحقیق، محتاجی اور بیچارگی نے مجھے روند ڈالا ہے، اور پریشان حالی مجھ پر مسلط ہو گئی ہے، نیاز مندی اور ضرورت نے تیری بارگاہ میں پناہ گزین بنا دیا ہے، ذلت و رسوائی میرے چہرے سے آشکار ہے، درماندگی مجھ پر غالب آگئی ہے گناہوں نے مجھے گھیر لیا ہے پس رافت و رحمت مجھ پر واجب ہو گئی ہے۔
یہ وہ وقت ہے جس میں تو نے اپنے اولیاء کی دعاؤں کو قبول کرنے کا وعدہ کیا ہے، پس محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور اپنی قدرت سے فقر اور بیچارگی کو ہم سے دور فرما، اور اپنی نگاہ رحمت سے مجھے مشرف فرما اور مجھے اپنی وسیع رحمتوں میں داخل فرما۔
میری طرف توجہ فرما، ایسی توجہ کہ اگر کسی اسیر پر پڑے تو اس کو آزاد کردے، اور اگر کسی گمراہ پر پڑے تو وہ ہدایت یافتہ ہوجائے، اور اگر کسی بھٹکے ہوئے پر پڑے تو وہ اپنی منزل کو پا جائے، اور جب کسی محتاج پر پڑے تو اسے بے نیاز کردے، اور اگر کسی ضعیف پر پڑے تو اسے قوی بنا دے، اور جب کسی خوفزدہ پر پڑے تو ا س کو محفوظ کردے پس اے عظمت وبزرگواری والے! مجھے میرے اور اپنے دشمنوں کے درمیان نہ چھوڑنا قرار نہ دینا۔
ا ے وہ ذات جس کی کیفیت، جگہ اور قدرت سے سوائے اس کے کوئی واقف نہیں، اے وہ ذات جس نے ہواؤں کو آسمان سے روکا اور زمین کو پانی پر پھیلا دیا، اور بہترین ناموں کو اپنے لئے منتخب کیا، پاک ہے وہ ذات جس نے خود کو ایسے نام سے موسوم کیا کہ جوبھی اس نام سے پکارے اس کی حاجات پوری ہوجاتی ہیں۔
اے پروردگار میں نے تجھے اس نام کے ساتھ پکارا ہے کہ میرے لئے اس سے بہتر شفیع کوئی نہیں، اور محمد و آل محمد کے وسیلے سے سوال کرتی ہوں کہ محمد پر درود بھیج اور میری حاجات کو پورا فرما، اور میری التجاؤں کو سن، محمد، علی، فاطمہ، حسن، حسین، محمد، جعفر، موسیٰ، علی، محمد، علی، حسن اور حجۃ صلوة اللہ علیم اجمعین تک اپنی برکتیں اور رحمتیں پہنچا تاکہ وہ تیری بارگاہ میں میری شفاعت کریں اور تو انہیں میرے لئے شفیع قرار دے، اور مجھے ناامید نہ کرنا، اس صدقے میں تیرے سوا کوئی معبود نہیں، اور تیرے علاوہ کوئی خدا نہیں، اے کریم محمد و ال محمد کے صدقے اے کریم میری فلاں فلاں حاجت کو پورا فرما،
۲۲۔ مصیبتوں سے نجات کیلئے جناب سیدہ کی دعا
روایت ہے کہ شام میں ایک قیدی عرصہ سے قیدس تھا۔ ایک رات خواب میں حضرت زہرا کو دیکھتا ہے جو اس کے پاس آکر فرماتی ہیں کہ اس دعا کو پڑھو، اس مرد نے وہ دعا جناب سیدہ سے سیکھی اور دعا مانگی اور پھر وہ آزاد ہو کر گھر لوٹ آیا، اور وہ دعا یہ ہے۔
اے پروردگار: عرش اور اس کے بلند کرنے والے کا واسطہ، وحی اور اس کے نازل کرنے والے کا واسطہ نبی اور نبوت دینے والے کا واسطہ، بیت اللہ اور س کے تعمیر کرنے والے کا واسطہ ۔
اے ہر آواز کے سننے والے، اور ہر گمشدہ کو دریافت کرنے والے ، اے مرنے کے بعد جانوں کے زندہ کرنے والے، محمد و آل محمد پر درود بھیج، مجھے اور مشرق و مغرب میں تمام مومن مردوں اور عورتوں کو جلدی سے اپنی بارگاہ سے رہائی فرما۔
اس گواہی کے ساتھ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور محمد تیرے بندے اور رسول ہیں، ان پر اور ان کی طیب و طاہر اولاد پر درود و سلام ہو۔