کے
سننے والے، اے ہر راز کے گواہ،اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور جس کوچاہے دور کر
دینے والے، اے باعزت معاف کرنے والے،
اے بہترین درگزر کرنے والے مجھے
ابراہیم
(ع)
کے دین اور ان کی سیرت پر موت دے اور
مجھے حضرت محمد ﷺ کے
دین پر موت دے اور اچھے طریقے سے موت
دے پس موت دے مجھے جبکہ میں تیرے دوستوں کا دوست اور تیرے دشمنوں کا دشمن ہوں
اے معبود!
اس سال مجھے ہر اس قول و عمل سے دور
رکھ جومجھے تجھ سے دور کر دینے والا ہے اور مجھے اس سال
ہر ایسے قول وعمل کی طرف لے جا جو مجھ
کو تیری قربت میں پہچاننے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
مجھے ہر قول یا عمل یافعل سے دور رکھ
جس کے نقصان اور انجام سے ڈرتا ہوں اور خائف ہوں کہ تو اس کو پسند نہ کرے تو میری
طرف
سے
اپنی پاکیزہ توجہ ہٹا لے گا پس اس سے تیرے ہاں میرے حصے میں کمی ہو جائے گی اے محبت
والے، اے رحم والے، اے معبود!
اس سال مجھے اپنی
حفاظت ونگہداری میں قرار دے اپنیپناہ
میں اپنے آستاں پر رکھ اور مجھے اپنی حفاظت کا لباس پہنا مجھے اپنی طرف سے بزرگی دے
تیری قربت والا باعزت
ہے اورتیری تعریف بلند ہے اورتیرے سوا
کوئی معبود نہیں اے معبود!
تیرے
دوستوں میں جونیک لوگ گزرے ہیں مجھے ان میں شمارکر اور انکے ساتھ ملا دے
اور ان میں سے جس نے تیری طرف سے جو
سچی بات کہی مجھے اس کا ماننے والا بنا اور اے معبود!
میں تیری پناہ لیتا ہوں
اس سے کہ گھیرے مجھ کومیری خطا، میرا
ظلم، اپنے نفس پر میری زیادتی اور اپنی خواہش کی پیروی اور اپنی چاہت
میں محویت کو یہ چیزیں میرے اور تیری
رحمت وخوشنودی کے درمیان حائل ہو جائیں پس میں تیرے ہاں
فراموش ہو جاؤں اور تیری ناراضگی میں
پھنس جاؤں اے معبود!
مجھے ہر اس
نیک عمل کی توفیق دے جس سے تو خوش ہو اور مجھے بہ لحاظ
مقام اپنے قریب کر لے اے معبود!
جیسے تو نے مدد فرمائی اپنے نبی محمد ﷺ
کی خوف دشمنان میں
اور انکی پریشانی دور کی اور انکا رنج
وغم مٹا دیا اور تو نے اپنا وعدہ سچا کر دکھایا اور ان سے کیا ہوا پیمان پورا
فرمایا تو اے معبود!
اسی طرح
اس سال کے خوف میں میری مدد فرما اس کی
مصیبتوں بیماریوں آزمائشوں تکلیفوں اور غموں اور اس میں معاش کی تنگی وغیرہ پر مجھے
اپنی
رحمت سے بہترین آسائش دے مجھے تمام
نعمتیں ملتی رہیں یہاں تک کہ میری موت کا وقت آجائے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس کی
طرح جس نے گناہ
اور ظلم کیا اور وہ محتاج ہی گناہ کا
اعتراف کرتا ہے اور سوالی ہوں تجھ سے کہ میرے پچھلے گناہ معاف کر دے جنکو تیرے
نگہبانوں نے لکھا ہے اور تیرے معزز
فرشتوں نے شمار کیا جو مجھ پر مقرر ہیں
اورمیرے الله!
باقی ماندہ زندگی
میں مجھے گناہوں سے بچا اس وقت تک کہ میری عمر تمام ہو جائے اے الله، اے رحمن،
اے رحیم، حضرت محمد اور ان کے اہل بیت(ع)
پر رحمت فرما اور مجھے وہ سب کچھ عطا
کر جو میں نے مانگا اور جس کی تجھ سے خواہش کی ہے
پس تو نے دعا کرنے کا حکم دیا اور میری
دعا قبول کرنے کی ذمہ داری لی ہے اے سب سے زیادہ رحم والے۔
|
ٰ وَیَا شاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ،
وَیَا عالِمَ کُلِّ خَفِیَّةٍ، وَیَا دافِعَ مَا تَشاءُ مِنْ بَلِیَّةٍ، یَا
کَرِیمَ الْعَفْوِ،
یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ تَوَفَّنِی
عَلَی مِلَّةِ إِبْراھِیمَ وَفِطْرَتِہِ، وَعَلَی دِینِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ
عَلَیْہِ وَآلِہِ
وَسُنَّتِہِ، وَعَلَی خَیْرِ
الْوَفاةِ فَتَوَفَّنِی مُوالِیاً لاََِوْ لِیائِکَ، وَمُعادِیاً لِاَعْدائِکَ
اَللّٰھُمَّ وَجَنِّبْنِی فِی
ہذِھِ السَّنَةِ کُلَّ عَمَلٍ أَوْ
قَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ یُباعِدُنِی مِنْکَ، وَاجْلِبْنِی إِلی کُلِّ عَمَلٍ أَوْ
قَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ
یُقَرِّبُنِی مِنْکَ فِی ہذِھِ
السَّنَةَ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، وَامْنَعْنِی مِنْ کُلِّ عَمَلٍ أَوْ
قَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ یَکُونُ
مِنِّی أَخافُ ضَرَرَ عاقِبَتِہِ،
وَأَخافُ مَقْتَکَ إِیَّایَ عَلَیْہِ حِذارَ أَنْ تَصْرِفَ وَجْھَکَ الْکَرِیمَ
عَنِّی
فَأَسْتَوْجِبَ بِہِ نَقْصاً مِنْ
حَظٍّ لِی عِنْدَکَ یَا رَؤُوفُ یَا رَحِیمُ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی فِی
مُسْتَقْبِلِ سَنَتِی
ھذِھِ فِی حِفْظِکَ وَفِی جِوارِکَ
وَفِی کَنَفِکَ وَجَلِّلْنِی سِتْرَ عافِیَتِکَ وَھَبْ لِی کَرامَتَکَ
عَزَّ جارُکَ وَجَلَّ ثَناؤُکَ،
وَلاَ إِلہَ غَیْرُکَ ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی تابِعاً لِصالِحِی مَنْ مَضیٰ مِنْ
أَوْلِیائِکَ، وَأَلْحِقْنِی بِھِمْ،
وَاجْعَلْنِی مُسَلِّماً لِمَنْ قالَ بِالصِّدْقِ عَلَیْکَ مِنْھُمْ، وَأَعُوذُ
بِکَ اَللّٰھُمَّ
أَنْ تُحِیطَ بِی خَطِیئَتِی
وَظُلْمِی وَ إِسْرافِی عَلَی نَفْسِی وَ اتِّباعِی لِھَوایَ وَاشْتِغالِی
بِشَھَواتِی
فَیَحُولُ ذلِکَ بَیْنِی وَبَیْنَ
رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ فَأَکُونُ مَنْسِیّاً عِنْدَکَ، مُتَعَرِّضاً لِسَخَطِکَ
وَنِقْمَتِکَ۔اَللّٰھُمَّ وَفِّقْنِی
لِکُلِّ عَمَلٍ صَالِحٍ تَرْضیٰ بِہِ عَنِّی، وَقَرِّبْنِی إِلَیْکَ زُلْفیٰ
اَللّٰھُمَّ کَما
کَفَیْتَ نَبِیَّکَ مُحَمَّداً
صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ ھَوْلَ عَدُوِّہِ وَفَرَّجْتَ ھَمَّہُ وَکَشَفْتَ
غَمَّہُ وَصَدَقْتَہُ
وَعْدَکَ وَأَ نْجَزْتَ لَہُ
عَھْدَکَ اَللّٰھُمَّ فَبِذلِکَ فَاکْفِنِی ھَوْلَ ہذِھِ السَّنَةِ وَآفاتِہا
وَأَسْقامَہا
وَفِتْنَتَہا وَشُرُورَہا
وَأَحْزانَہا وَضِیقَ الْمَعاشِ فِیہا وَبَلِّغْنِی بِرَحْمَتِکَ کَمالَ
الْعافِیَةِ بِتَمامِ
دَوامِ النِّعْمَةِ عِنْدِی إِلی
مُنْتَہی أَجَلِی، أَسْأَلُکَ سُؤالَ مَنْ أَساءَ وَظَلَمَ وَاسْتَکانَ
وَاعْتَرَفَ،وَ
وَأَسْأَ لُکَ أَنْ تَغْفِرَ لِی مَا
مَضیٰ مِنَ الذُّنُوبِ الَّتِی حَصَرَتْہا حَفَظَتُکَ وَأَحْصَتْہا کِرامُ
مَلائِکَتِکَ
عَلَیَّ وَأَنْ تَعْصِمَنِی
اَللّٰھُمَّ مِنَ الذُّنُوبِ فِیما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی إِلی مُنْتَہی أَجَلِی یَا
اللهُ یَا رَحْمنُ
یَا رَحِیمُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
وَأَھْلِ بَیْتِ مُحَمَّدٍ وَآتِنِی کُلَّ مَا سَأَلْتُکَ وَرَغِبْتُ إِلَیْکَ
فِیہِ
فَإِنَّکَ أَمَرْتَنِی بِالدُّعاءِ،
وَتَکَفَّلْتَ لِی بِالْاِجابَةِ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
|