﴾نماز میت کے احکام﴿ |
PDF |
۔ ہر مسلمان کی میت پر اور ایسے بچے کی میت پر جو اسلام کے حکم میں ہو اور پورے چھ سال کا ہو چکا ہو نماز پڑھنا واجب ہے۔ |
600 |
ایک ایسے بچے کی میت پر جو چھ سال کا نہ ہوا ہو لیکن نماز کو جانتا ہو احتیاط لازم کی بنا پر لازم کی بنا پر نماز پڑھنا چاہئے اور اگر نماز کو نہ جانتا ہو تو رجاء کی نیت سے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اور وہ بچہ جر مردہ پیدا ہوا ہو اس کی میت پر نماز پڑھنا مستحب نہیں ہے۔ |
601 |
میت کی نماز اسے غسل دینے، حنوط کرنے اور کفن پہنانے کے بعد پڑھنی چاہئے اور اگر ان امور سے پہلے یا ان کے دوران پڑھی جائے تو ایسا کرنا خواہ بھول چوک یا مسئلے سے لاعلمی کی بنا پر ہی کیوں نہ ہو کافی نہیں ہے۔ |
602 |
جو شخص میت کی نماز پرھنا چاہے اس کے لئے ضروری نہیں کہ اس نے وضو، غسل یا تیمم کر رکھا ہو اور اس کا بدن اور لباس پاک ہوں اور اگر اس کا لباس غصبی ہو تب بھی کوئی حرج نہیں۔ اگرچہ بہتر یہ ہے کہ ان تمام چیزوں کا لحاظ رکھے جو دوسری نمازوں میں لازمی ہیں۔ |
603 |
جو شخص نماز میت پڑھ رہا ہو اسے چاہئے کہ رو بقبلہ ہو اور یہ بھی واجب ہے کہ میت کو نماز پڑھنے والے کے سامنے پشت کے بل یوں لٹا جائے کہ میت کا سر نماز پڑھنے والے کے دائیں طرف ہو اور پاوں بائیں طرف ہوں۔ |
604 |
احتیاط مستحب کی بنا پر ضروری ہے کہ جس جگہ ایک شخص میت کی نماز پڑھے وی غصبی نہ ہو اور یہ بھی ضروری ہے کہ نماز پڑھنے کی جگہ میت کے مقام سے اونچی یا نیچی نہ ہو لیکن معمولی پستی یا بلندی میں کوئی حرج نہیں۔ |
605 |
نماز پڑھنے والے کو چاہئے کہ میت سے دور نہ ہو لیکن جو شخص نماز میت با جماعت پڑھ رہا ہو اگر وہ میت سے دور ہو جب کہ صفیں باہم متصل ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ |
606 |
نماز پڑھنے والے کو چاہئے کہ میت کے سامنے کھڑا ہو لیکن اگر نماز، باجماعت پڑھی جائے اور جماعت کی صفت میت کے دونوں طرف سے گزر جائے تو ان لوگوں کی نماز میں جو میت کے سامنے نہ ہوں کوئی اشکال نہیں ہے۔ |
607 |
احتیاط کی بنا پر میت اور نماز پرھنے والے کے درمیان پردہ یا دیوار یا کوئی اور ایسی چیز حائل نہیں ہونی چاہئے لیکن اگر میت تابوت میں یا ایسی ہی کسی اور چیز میں رکھی ہو تو کوئی حرج نہیں۔ |
608 |
نماز پڑھتے وقت ضروری ہے کہ میت کی شرمگاہ ڈھکی ہوئی ہو اور اگر اسے کفن پہنانا ممکن نہ ہو تو ضروری ہے کہ اس شرمگاہ کو خواہ لکڑی یا اینٹ یا ایسی ہی کسی اور چیز سے ہی ڈھانک دیں۔ |
609 |
نماز میت کھڑے ہو کر اور قربت کی نیت سے پڑھنی چاہئے اور نیت کرنے وقت میت کو معین کر لینا چاہئے مثلاً نیت کرنی چاہئے کہ میں اس میت پر قُربہً اِلَی اللہ نماز پڑھ رہا ہوں۔ |
610 |
اگر کوئی شخص کھڑے ہو کر نماز میت نہ پڑھ سکتا ہو تو بیٹھ کر پڑھ لے۔ |
611 |
اگر مرنے والے نے وصیت کی ہو کہ کوئی مخصوص شخص اس کی نماز پڑھائے تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ شخص میت کے ولی سے اجازت حاصل کرے۔ |
612 |
میت پر کئی دفعہ نماز پرھنا مکروہ ہے۔ لیکن اگر میت کسی صاحب علم و تقوی کی ہو تو مکروہ نہیں ہے۔ |
613 |
اگر میت کو جان بوجھ کر یا بھول چوک کی وجہ سے یا کسی عذر کی بنا پر بغیر نماز پڑھے دفن کر دیا جائے یا دفن کر دینے کے بعد پتہ چلے کہ جو نماز اس پر پرھی جاچکی ہے وہ باطل ہے تو میت پر نماز پڑھنے کے لئے اس کی قبر کو کھولنا جائز نہیں لیکن جب تک اس کا بدن پاش پاش نہ ہو جائے اور جن شرائط کا نماز میت کے سلسلے میں ذکر آچکا ہے ان کے ساتھ رَجَاء کی نیت سے اس کی قبر پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ |
614 |
نماز میت کا طریقہ |
میت کی نماز میں پانچ تکبیریں ہیں اور اگر نماز پرھنے والا شخص مندرجہ ذیل ترتیب کے ساتھ پانچ تکبیریں کہے تو کافی ہے۔ نیت کرنے اور پہلی تکبیر پڑھنے کے بعد کہے۔ اَشھَدُ اَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ و اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللہِ اور دوسری تکبیر کے بعد کہے : اَللّٰھُمَّ صَلِّی عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ اور تیسری تکبیر کے بعد کہے : اَللّٰھُمَّ اغفِر لِلمُئومِنِینَ وَالمئومِنَاتِ۔ اور چھوٹی تکبیر کے بعد اگر میت مرد ہو تو کہے : اَللّٰھُمَّ اغفِر لِھٰذَا المَیِّتِ۔ اور اگر میت عورت ہو تو کہے: اَللّٰھُمَّ اغفِر لِھٰذَہِ المَیِّتِ اور اس کے بعد پانچویں تکبیر پڑھے۔ اور بہتر یہ ہے کہ پہلی تکبیر کے بعد کہے : اَشھَدُ اَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحدَہ لَاشَرِیکَ لَہ وَ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبدُہ وَرَسُولُہ اَرسَلَہ بِالحَقِّ بَشِیرًا وَ نَذِیرًا بَینَ یَدَیِ السَّاعَۃِ۔ اور دوسری تکبیر کے بعد کہے: اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّارحَم مُحَمَّدٍا وَّ اٰل مُحَمَّدٍ کَاَفضَلِ مَاصَلَّیتَ وَبَارَکتَ وَ تَرَحَّمتَ عَلٰٓی اِبرَاحِیمَ وَاٰلِ اِبرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید مَّجِید وَصَلِّ عَلٰ جَمِیعِ الاَنبِیَآءِ وَالمُرسَلِینَ وَالشُّھَدَآءِ وَالصِّدِّیقِینَ وَجَمِیعِ عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِینَ۔ اور تیسری تکبیر کے بعد کہے : اَللّٰھُمَّ اغفِر لِلمُئومِنِینَ وَالمُئومِنَاتِ وَالمُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِ الاَحیَآءِ مِنھُم وَالاَموَاتِ تَابِع بَینَنَا وَبَینَھُم بِالخَیرَاتِ اِنَّک مجِیبُ الدَّعَوَابِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیٍ قَدِیر۔ اور اگر میت مرد ہو تو چوتھی تکبیر کے بعد کہے : اَللَّھُمَّ اِنَّ ھٰذَا عَبدُکَ وَابنُ عَبدِکَ وَابِنُ اَمَتِکَ نَزَلَ بِکَ وَاَنَ خَیر مَنزُولٍ بِہِ اَللَّھُمَّ اِنَّا لَانَعلَمُ اِلَّا خَیرًا وَّاَنتَ اَعلمُ بِہ مِنَّا اَللَّھُمَّ اِن کَانَ مُحسِناً فَزِدفِٓی اِحسَانِہ وَاِن کَانَ مُسِسئاً فَتَجَاوَزعَنہُ وَاغفِرلُہ اَللَّھُمَّ اجعَلہُ عِندَ کَ فِی اَعلٰی عِلِّیینَ وَاخلُف عَلٰٓی اَھلِہ فِی الغَابِرِینَ وَارحَمہُ بِرَحمہُ بِرحمَتِکَ یَآاَرحَمَ الرَّاحِمِین اور اس کے بعد پانچویں تکبیر پڑھے۔ لیکن اگر میت عورت ہو تو چوتھی تکبیر کے بعد کہے : اَللَّھُمَّ اِنَّ ھٰذِہِ اَمَتُکَ وَابنَۃُ عَبدِکَ وَابنَۃُ اَمَتِکَ نَزَلَت بِکَ وَاَنتَ خَیرُ مَنزُولٍ بِہ اَللَّھُمَّ اِنَّا لاَ نَعلَمُ مِنھَا اِلَّا خَیرًا وَّاَنتَ اَعلَمُ بِھَامِنَّا اَللَّھُمَّ اِن کَانَت مُحسِنَۃً فَزِد فِی اِحسَانِھَا وَاِن کَانَت مُسِیٓئَۃً فَتَجَاوَز عَنھَا وَاغفِرلَھَا اَللَّھُمَّ اجعَلھَا عِندکَ فِیٓ اَعلٰی عِلِّیِینَ وَاخلُف عَلٰٓی اَھلِھَا فِ الغَابِرِینَ وَارحَمھَا بِرحَمھَا بِرَحمَتِکَ یَآاَرحَمَ اِلرَّحِمِینَ۔ |
615 |
تکبیریں اوعر دعائیں (تسلسل کے ساتھ) یکے بعد دیگرے اس طرح پڑھنی چاہیئں کہ نماز اپنی شکل نہ کھو دے۔ |
616 |
جو شخص میت کی نماز با جماعت پڑھ رہا ہو خواہ وہ مقتدی ہی ہو اسے چاہئے کہ اس کی تکبیریں اور دعائیں بھی پڑھے |
617 |
نماز میت کے مُستحبات |
چند چیزیں نماز میت میں مستحب ہیں ۱۔1- جو شخص نماز میت پڑھے وہ وضو، غسل یا تیمم کرے۔ اور احتیاط میں ہے کہ تیمم اس وقت کرے جب وضو اور غسل کرنا ممکن نہ ہو یا اسے خدشہ ہو کہ اگر وضو یا غسل کریگا تو نماز میں شریک نہ ہو سکے گا۔ ۲۔2- اگر میت مرد ہو تو امام جو شخص اکیلا میت پر نماز پڑھ رہا ہو میت کے شکم کے سامنے کھڑا ہو اور اگر میت عورت ہو تو اسکے سینے کے سامنے کھڑا ہو۔ ۳۔3- نماز ننگے پاوں پڑھی جائے۔ ۴۔4- ہر تکبیر میں ہاتھوں کو بلند کیا جائے۔ ۔5- نمازی اور میت کے درمیان اتنا کم فاصلہ ہو کہ اگر ہوا نمازی کے لباس کو حرکت دے تو وہ جنازے کو جا چھوئے۔ ۔6- نماز میت جماعت کے ساتھ پڑھی جائے۔ ۔7- امام تکبیریں اور دعائیں بلند آواز سے پڑھے اور مقتدی آہستہ پڑھیں۔ ۔8- نماز با جماعت میں مقتدی خواہ ایک شخص ہی کیوں نہ ہو امام کے پیچھے کھرا ہو۔ ۔9- نماز پڑھنے والا میت اور مومنین کے لئے کثرت سے دعا کرے۔ ۔10- باجماعت نماز سے پہلے تین مرتبہ "اَلصَّلوٰۃ" کہے۔ ۔11- نماز ایسی جگہ پڑھی جائے جہاں نماز میت کے لئے لوگ زیادہ تر جاتے ہوں۔ ۔12- اگر حائض نماز میت جماعت کے ساتھ پڑھے تو اکیلی کھڑی ہو اور نمازیوں کی صف میں نہ کھڑی ہو۔ |
618 |
۔13- نماز میت مسجدوں میں پڑھنا مکروہ ہے لیکن مسجد الحرام میں پڑھنا مکروہ نہیں ہے۔ |
619 |
نماز وحشت |