اے وہ
الله جو ہر جگہ موجود ہے میں تجھ سے مناجات کررہاہوں۔ شاید کہ تو میری فریاد سن
لے کیونکہ میرے جرائم زیادہ ہیں اور حیا گھٹ گئی ہے،
میرے
مولا اے میرے مولا! میں کس کس خوف کو یاد کروں اور کس کس کو فراموش کروں، اگر
موت کے سوا کوئی خوف نہ ہوتا تو
یہی
کافی تھا اور موت کے بعد کے حالات تو زیادہ پر خطر ہیں ۔ میرے مولا اے میرے
مولا! کب تک اور کہاں تک تجھ سے کہتا رہوں ایک کے بعد
دوسری
بارعذر لاؤں پھر بھی تو میری طرف سے اس میں سچائی اور پابندی نہیں پاتا ۔ہائے
فریاد، پھر ہائے فریاد ہے، تجھ سے اے الله خواہش نفس
سے جو
مجھ پر حاوی ہے اور اس دشمن سے فریاد جو مجھ پر جھپٹ پڑا ہے، اس دنیا پر فریاد
جو میرے لیے سنور کر آگئی اور اس نفس پر جو برائی کا حکم دیتا ہے
مگر جس
پر میرا رب رحم کرے میرے مولا! اے میرے مولا!اگر تو نے کسی مجھ جیسے پر رحم کیا
ہے تو مجھ پر بھی رحم کر، اگر کسی مجھ جیسے کا عمل قبول کیا ہے تو
میرا
بھی عمل قبول کر، اے ساحران مصر کو قبول کرنے والے مجھے بھی قبول کر، اے وہ جس
سے میں نے ہمیشہ اچھائی ہی کو پہچانا، اے وہ جو مجھے صبح و
شام
نعمتیں عطا فرماتا ہے، مجھ پر اس دن رحم فرمانا، جب تنہا ہوں گا اورتیری طرف
آنکھ لگائے ہوں گا۔اپنے اعمال گلے میں لٹکائے جب
ساری
مخلوق مجھ سے دوری اختیار کرے گی، ہاں میرے باپ بھی اور وہ بھی جن کیلئے میں
دکھ جھیلتا رہا، پس اگر تو مجھ پر رحم نہ کرے تو کون کرے گا۔ قبر کی
تنہائی
میں کون میرا ہمدم ہوگا، کون میری زبان کو گویا کرے گا، جب تو عمل کے بارے میں
مجھ سے سوال کرے گا، جب کہ تو اسے مجھ سے زیادہ جانتا ہے تو
اگر
میں ہاں کہوں پھر تیرے عدل سے کدھر بھاگوں گا اور اگر کہوں، میں نے نہیں کیا تو
تو کہے گا، کیا میں اس پر گواہ نہیں تھا۔ پس بخش دے، بخش دے اے
میرے
مولا ۔ اس سے پہلے کہ تارکول کا جامہ پہنوں۔ بخش دے، بخش دے۔ اے میرے مولا! اس
سے پہلے کہ جہنم کے شعلوں میں پڑوں بخش دے بخش دے
اے
میرے مولا، اس سے پہلے کہ میرے ہاتھ گردن میں باندھ دیئے جائیں اے سب سے زیادہ
رحم کرنے والے اور اے بہت بخشنے والے“۔ |
أُناجِیکَ
یَا مَوْجُوداً فِی کُلِّ مَکانٍ لَعَلَّکَ تَسْمَعُ نِدائِی فَقد عَظُمَ
جُرْمِی وَقَلَّ حَیائِی
مَوْلایَ یَا
مَوْلایَ، أَیَّ الْاَہْوَالِ أَتَذَکَّرُوَاَیُّھَا اَنْسٰی وَلَوْ لَمْ
یَکُنْ إِلاَّ الْمَوْتُ لَکَفَیٰ کَیْفَ وَ
مَا بَعْدَ
الْمَوْتِ أَعْظَمُ وَأَدْہَیٰ یَا مَوْلایَ یَا مَوْلایَ یَا الْعُتْبَی
مَرَّةً بَعْدَ أُخْرَی ثُمَّ لاَ تَجِدُ
عِنْدِی صِدْقاً
وَلاَ وَفاءً فَیا غَوْثاہُ ثُمَّ وا غَوْثاہُ بِکَ یَا اللهُ مِنْ ہَوَیً
غَلَبَنِی وَمِنْ عَدُوٍّ قَدِ
اسْتَکْلَبَ
عَلَیَّ وَمِنْ دُنْیا قد تَزَیَّنَتْ لِی وَمِنْ نَفْسٍ أَمَّارَةٍ
بِالسُّوءِ، إِلاَّ مَا رَحِمَ رَبِّی مَوْلایَ
یَا مَوْلایَ إِنْ
کُنْتَ رَحِمْتَ مِثْلِی فَارْحَمْنِی وَإِنْ کُنْتَ قَبِلْتَ مِثْلِی
فَاقْبَلْنِی یَا قابِلَ السَّحَرَةِ
اقْبَلْنِی یَا
مَنْ لَمْ أَزَلْ أَتَعَرَّفُ مِنْہُ الْحُسْنَیٰ یَا مَنْ یُغَذِّینِی
بِالنِّعَمِ صَباحاً وَمَساءً ارْحَمْنِی
یَوْمَ آتِیکَ
فَرْداً شاخِصاً إِلَیْک بَصَرِی مُقَلَّداً عَمَلِی قد تَبَرَّأَ جَمِیعُ
الْخَلْقِ مِنِّی نَعَمْ وَ
أَبِی وَأُمِّی
وَمَنْ کانَ لَہُ کَدِّی وَسَعْیِی فَإِنْ لَمْ تَرْحَمْنِی فَمَنْ
یَرْحَمُنِی، وَمَنْ یُؤْنِسُ فِی
الْقَبْرِ
وَحْشَتِی وَمَنْ یُنْطِقُ لِسانِی إِذا خَلَوْتُ بِعَمَلِی وَسائَلْتَنِی
عَمَّا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی، فَإِنْ
قُلْتُ نَعَمْ
فَأَیْنَ الْمَہْرَبُ مِنْ عَدْلِکَ؟ وَإِنْ قُلْتُ لَمْ أَفْعَلْ، قُلْتَ
أَلَمْ أَکُنِ الشَّاہِدَ عَلَیْکَ
فَعَفْوُکَ
عَفْوُکَ یَا مَوْلایَ قَبْلَ سَرابِیلَ الْقَطِرانِ عَفْوُکَ عَفْوُکَ یَا
مَوْلایَ قَبْلَ جَھَنَّمَ وَالنَّیْرَانِ
عَفْوُکَ عَفْوُکَ
یَا مَوْلایَ قَبْلَ أَنْ تُغَلَّ الْاَیْدِیإِلَی الْاَعْناقِ یَا أَرْحَمَ
الرَّاحِمِینَ وَخَیْرَ الْغافِرِینَ۔ |