یہ پانچ دعائیں ہیں
معاویہ بن عمار سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادق (ع) سے عرض کیا کہ مجھے وسعت رزق کی کوئی دعا تعلیم فرمائیں تو آپ (ع) نے مجھ کو یہ دعا تعلیم فرمائی اور میں نے وسعت رزق کے لئے اس سے بہتر کسی چیز کو نہیں پایا ۔
اے معبود مجھے عطا فرما اپنے بے حساب فضل سے حلا ل و پاکیزہ فراوں روزی جو حلال و پاکیزہ اور کافی ہو دنیا و آخرت کیلئے وہ جاری رہے مناسب اور خوش ذائقہ بغیر کسی تکلیف کے اور اس میں تیری مخلوق میں سے کسی کا احسان نہ ہومگر یہ کہ تیرے وسیع فضل سے فراوانی ملے کیو نکہ تو نے فرمایا ہے کہ اللہ کے فضل سے مانگو پس میں تیرے فضل سے مانگتا ہوں تیری عطا میں طلب کرتا ہوں اور تیرے بھرے ہاتھ سے لینا چاہتا ہوں ۔ |
|
اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ الْوَاسِعِ الْحَلالِ الطَّیِّبِ رِزْقاً واسِعاً حَلالاً طَیِّباً بَلاغاً لِلدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ صَبّاً صَبّاً ہَنِیئاً مَرِیئاً مِنْ غَیْرِ کَدٍّ وَلاَ مَنٍّ مِنْ أَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ إِلاَّ سَعَةً مِنْ فَضْلِک َالْوَاسِعِ فَإِنَّکَ قُلْتَ وَ اسْأَلُوا اللهَ مِنْ فَضْلِہِ فَمِنْ فَضْلِکَ أَسْأَلُ وَمِنْ عَطِیَّتِکَ أَسْأَلُ وَمِنْ یَدِکَ الْمَلْاَیٰ أَسْأَلُ۔ |
امام محمد باقر (ع) نے زید شحام سے فرمایا کہ کشائش رزق کیلئے ہر فریضہ نماز کے سجدے میں کہو:
یَا خَیْرَ الْمَسْؤُولِینَ وَیَا خَیْرَ الْمُعْطِینَ اُرْزُقْنِی وَارْزُقْ عِیَالِی مِنْ فَضْلِکَ فَإِنَّکَ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیمِ۔
اے بہترین ذات جس سے مانگا جاتا ہے اور بہترین عطا کرنے والے مجھے رزق دے اور میرے عیال کو رزق دے اپنے فضل سے کیونکہ یقینا تو
بڑے فضل کا مالک ہے ۔
ابو بصیر سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادق (ع) سے اپنی حاجات کا ذکر کیا اور عرض کیا کہ مجھے وسعت رزق کی کوئی دعا تعلیم فرمائیں پس آپ نے مجھے یہ دعا تعلیم فرمائی اور میں نے جب اس کو پڑھنا شروع کیا کبھی محتاج نہیں ہوا آپ(ع) نے فرمایا کہ نماز تہجد میں سجدے کی حالت میں کہو:
یَا خَیْرَ مَدْعُوٍّ، وَیَاخَیْرَ مَسْؤُولٍ وَیَا أَوْسَعَ مَنْ أَعْطَیٰ وَیَا خَیْرَ مُرْتَجیً اُرْزُقْنِی وَ
أَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ رِزْقِکَ وَسَبِّبْ لِی رِزْقاً مِنْ قِبَلِکَ إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیر۔
اے بہترین ذات جسے پکارا اور جس سے سوال کیا جاتا ہے اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے اے بہترین آرزدشدہ مجھے رزق دے اپنا رزق
میرے لئے فراواں کر دے اور اپنی طرف سے میری روزی کے وسیلے مہیا فرمایا کیو نکہ یقینا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
مؤلف کہتے ہیں شیخ طوسی (علیہ الرحمہ) نے مصباح میں اس دعا کو نماز تہجد کی آٹھویں رکعت کے سجدہ آخر میں پڑھنے کا ذکر فرمایا ہے
روایت ہوئی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے وسعت رزق کے لئے یہ دعا تعلیم فرمائی:
یَا رَازِقَ الْمُقِلِّین وَیَا رَاحِمَ الْمَساکِینِ وَیَا وَلِیَّ الْمُؤْمِنِین وَیَا ذَاالْقُوَّةِ الْمَتِینِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَہْلِ بَیْتِہِ
وَارْزُقْنِی وَعافِنِی وَاکْفِنِی مَا أَہَمَّنِی۔
اے ناداروں کو روزی دینے والے اے بے سہاروں پر رحم کرنے والے اے مومنوں کی سر پر ستی کرنے والے اے محکم قوت کے مالک رحمت فرما
محمد اور ان کے اهلبیت پر اور مجھے رزق دے آسائش عطا کر مشکلوں میں میری مدد فرما۔
یہ دعا ابو بصیر نے امام جعفر صادق (ع) سے نقل کی ہے کہ امام (ع) نے فرمایا یہ وہ دعا ہے جو امام زین العابدین(ع) اپنے رب کے حضور پڑھا کرتے تھے:
اے معبود میں تجھ سے مانگتا ہوں بہترین معاش کہ جس سے میں اپنی تمام حاجات و ضروریات پوری کر سکوں اور اسی کے ذریعے زندگی میں آخرت کو پاؤں ایسی روزی نہ ہو کہ فروانی ہو تو سر کشی کرنے لگو یا اتنی تنگی ہو کہ بد بخت ہو جاؤں وسعت عطا کر مجھے اپنی طرف سے رزق حلال میں اور مجھ پر اپنے فضل سے مہربانی کی بارش برسا اپنی بہترین نعمتیں دے اور وہ عطا کر کہ جو کبھی ختم نہ ہو اور اس کے بعد مجھے دی ہوئی نعمتوں پر اداے شکر سے غافل نہ ہونے دے کہ کہیں کثرت نعمت مجھے خوشی میں مست نہ کر دے اور اس کی تازگی مجھے فتنے میں نہ ڈالے اور نہ اسے اتنا کم کردے کہ اس کا حصول میرے عمل کو گھٹا دے اور دل اس کی پریشانی میں مبتلا رہے اے میرے اللہ اس بارے میں مجھے اپنی مخلوق کے شر سے بے خوف کردے اور میں اس رزق سے تیری رضاحاصل کروں الہی میں تیری پناہ لیتا ہوں دنیا اور اس کی چیزوں کے شر سے اس دنیا کو میرے لئے قید خانہ قرار نہ دے مجھے اس کیچھوڑے جانے پر غم زدہ ہونے دے مجھے اس کے فتنوں سے نکال جب کہ تو مجھ سے راضی ہو میرا یہاں کیا ہوا عمل مقبول ہو کہ زندگی کے گھراور نیکوں کے ٹھکانے پرپہنچوں اسدنیا فانی کے بدلے میں مجھے ہمیشہ کی نعمتوں والا گھر عطا فرما اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں اس دنیا کی سختی اور زلزلوں سے یہاں کے شیطانوں اور حکمرانوں کے حملوں سے دنیا کی تنگی سے زیادتی اور یہاں کے زیادتی کرنیوالوں سے اے معبودجو مجھے دھوکادے اسے دھوکے میں ڈال جو مجھ سے میرے لئے برا ارادہ کرے تو اس سے ایسا ہی کر جو میرے لئے تلوار تیز کرے تو اسے کند کر دے جو میرے لئے آگ بھڑکاے اسے بجھا دے مکر کرنے والے کے مقابلمیری مد د فرما مکار کی آنکھیں میری طرف سے بند کردے جو میرے دل میں غم ڈالے تو میری کفایت کر مجھ سے حاسدوں کے حسد کو دور کر میری حفاظت فرما مجھے مطمئن رکھ مجھے اپنی محکم زرہ میں محفوظ کر دے مجھے اپنے بچانے والے پردوں میں زندہ رکھ میرے حالات بہتر بنا دے میرے قول و فعل کو یکساں کر دے اور میرے خاندان اور مال میں برکت دے۔ |
|
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک حُسْنَ الْمَعِیشَةِ مَعِیشَةً أَتَقَوَّیٰ بِہَا عَلَی جَمِیعِ حَوَائِجِی وَأَتَوَصَّلُ بِہا فِی الْحَیاةِ إِلَی آخِرَتِی مِنْ غَیْرِ أَنْ تُتْرِفَنِی فِیہا فَأَطْغَیٰ أَوْ تُقَتِّرَ بِہا عَلَیَّ فَأَشْقی أَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ حَلالِ رِزْقِکَ وَأَفْضِلْ عَلَیَّ مِنْ سَیْبِ فَضْلِکَ نِعْمَةً مِنْکَ سابِغَةً وَعَطاءً غَیْرَ مَمْنُون ثُمَّ لاَ تَشْغَلْنِی عَنْ شُکْرِ نِعْمَتِک بِإِکْثارٍ مِنْہا تُلْہِینِی بَہْجَتُہُ وَتَفْتِنُنِی زَہَراتُ زَہْوَتِہِ، وَلاَ بِإِقْلالٍ عَلَیَّ مِنْہا یَقْصُرُ بِعَمَلِی کَدُّہُ وَیَمْلَاُ صَدْرِی ہَمُّہُ أَعْطِنِی مِنْ ذلِکَ یَا إِلہِی غِنیً عَنْ شِرَارِ خَلْقِکَ وَبَلاغاً أَنالُ بِہِ رِضْوانَکَ وَأَعُوذُ بِکَ یَا إِلہِی مِنْ شَرِّ الدُّنْیا وَشَرِّ مَا فِیہاوَلاَ تَجْعَلْ عَلَیَّ الدُّنْیا سِجْناً وَلاَ فِراقَہا عَلَیَّ حُزْناً اَخْرِجْنی مِنْ فِتْنَتِھَا مَرْضیاً عَنّی مَقْبُولاً فِیہا عَمَلِی إِلَی دَارِ الْحَیَوانِ وَمَساکِنِ الْاََخْیَار وَأَبْدِلْنِی بِالدُّنْیَا الْفانِیَةِ نَعِیمَ الدَّارِ الْباقِیَةِ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ أَزْلِہا وَزِلْزالِہا وَمِنْ سَطَوَاتِ شَیاطِینِہا وَسَلاطِینِہا وَنَکالِہا وَمِنْ بَغْیِ مَنْ بَغَی عَلَیَّ فِیہا۔ اَللّٰھُمَّ مَنْ کادَنِی فَکِدْہُ وَمَنْ أَرادَنِی فَأَرِدْہُ وَفُلَّ عَنِّی حَدَّ مَنْ نَصَبَ لِی حَدَّہُ وَأَطْفِأَ عَنِّی نارَ مَنْ شَبَّ لِی وَقُودَہُ وَاکْفِنِی مَکْرَ الْمَکَرَةِ وَافْقَأْ عَنِّی عُیُون الْکَفَرَةِ وَاکْفِنِی ہَمَّ مَنْ أَدْخَلَ عَلَیَّ ہَمَّہُ وَادْفَعْ عَنِّی شَرَّ الْحَسَدَةِ وَاعْصِمْنِی مِنْ ذلِکَ بِالسَّکِینَةِ وَأَلْبِسْنِی دِرْعَکَ الْحَصِینَةَ وَأَحْیِنِی فِی سِتْرِکَ الْوَاقِی وَأَصْلِحْ لِی حالِی وَصَدِّقْ قَوْلِی بِفِعالِی وَبَارِکْ لِی فِی أَہْلِی وَمَاْلِی۔ |
مؤلف کہتے ہیں دوسرے باب میں نمازوں کے ذیل میں وسعت رزق کے لئے بعض نمازوں کا ذکر کیا جا چکا ہے