امام علی رضا(ع) کے بارے میں مروی ہے کہ آپ (ع) نے مرگی کے ایک مریض کو دیکھا جس پر دورہ پڑا ہوا تھا تب آپ نے پانی کا ایک جام طلب فرمایا اور اس پر سورہ حمد ،سورہ فلق اور سورہ والناس پڑھ کر دم کیا پھر حکم دیا کہ یہ پانی اس کے سر اور چہرے پر چھڑکا جائے اس طرح وہ شخص ہوش میں آگیا آپ نے اس سے فرمایا کہ اب یہ کبھی تمہارے پاس نہیں آئے گی
رسول خدا سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا اگر جن پتھر پھینکتا ہوتو وہی پتھر اٹھا کر ادھر پھینکے کہ جدھر سے آیا ہو اور یہ کہے:
حَسْبِیَ اللهُ وَکَفَی وَسَمِعَ اللهُ لِمَنْ دَعا لَیْسَ وَراءَ اللهِ مُنْتَہَی
مجھے اللہ کافی اور بہت ہے خدا نے اس کی سنی جس نے اسے پکارا اورخداسے بلند تر کی کوئی حد نہیں ۔
جنات کے شر سے بچنے کے لئے گھر میں مرغ کبوتر اور بھیڑ بکری کا بچہ رکھنا مفید ہے نیز سفر میں بیابانوں اور خوفناک جگہوں میں جنات کے شر سے بچاؤ کیلئے بھی مفید ہیں امام جعفر صادق (ع) سے روایت ہے کہ دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر بہ آواز بلند کہے :
أَفَغَیْرَ دِینِ اللهِ یَبْغُونَ وَلَہُ أَسْلَمَ مَنْ فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ طَوْعاً وَکَرْھاً وَإِلَیْہِ یُرْجَعُونَ۔
کیا وہ دین کے سوا کوئی دین تلاش کرتے ہیں جبکہ آسمانوں اور زمین کے رہنے والے خواہی نخواہی اسکے آگے جھکے ہوئے ہیں اور اس طرف پلٹیں گے
اس طرح بیابانوں جنگلوں اور خوف ناک مقامات کے بارے میں روایت ہے کہ وہاں بہ آواز بلند اذان کہی جائے تو جنات سے بچاؤ ہوسکتا ہے ۔
روایت میں ہے کہ نظر بد کا تعویذ کے اثرات دور کرنے کیلئے آیت اِنْ یَکَادُوْ پڑھے ( سورہ قلم: ۵۸) ہے نیز امام جعفر صادق (ع)سے مروی ہے کہ جب کسی کو یہ خوف ہو کہ کسی کو نظر لگ جائے گی یا اسے کسی کی نظر لگ جائے تو تین مرتبہ کہے:
مَا شاءَ اللهُ لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔
وہی ہوتا ہے جو خدا چاہے نہیں کوئی قوت مگر جو خدائے بلند بزرگ تر سے ہے
روایت میں آیا ہے کہ جب کوئی اپنے آپ کو بنا سنوار کر باہر نکلے تو سورہ فلق وسورہ والناس پڑھ لے انشا ء اللہ کوئی چیز اسے نقصان نہیں پہنچائے گی نیز نظر بد سے بچنے کیلئے دونوں ہاتھ چہرے کے سامنے بلند کر کے سورہ حمد، سورہ توحید، سورہ فلق، سورہ والناس کو پڑھ کر ہاتھوں کو سر کے اگلے حصے پر پھیرے
اَللّٰھُمَّ رَبَّ مَطَرٍ حابِسٍ وَ حَجَرَ یَابِسِ وَ لَیْلِ دَامِسِِِ وَرَطْبٍ وَیابِسٍ رُدَّ عَیْنَ الْعایِنِ
اے معبود اے رکی ہوئی بارش خشک پتھر تاریک رات اور ہر خشک و تر چیزکے پروردگار نظر لگانے والے کی
عَلَیْہِ فِی کَبِدِہِ وَنَحْرِہِ وَمالِہِ فَارْجِعِ الْبَصَرَ ہَلْ تَری مِنْفطُور ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَکَرَّتَیْنِ
نظر کو اس کے جگر اس کی گردن اوراس کے مال پر لوٹا دے پس نظر اٹھاکے دیکھ بھلا تجھے شگاف نظر آتا ہے پھر دوبارہ آنکھ اٹھا کے دیکھ ہر بار
یَنْقَلِبْ إِلَیْکالْبَصَرُخاسِئا وَہوحَسِیرٌ۔
تیری نظر تھک ہار کر تیری طرف پلٹ آئے گی۔
نظر بد سے بچنے کیلئے یہ پڑھے:
اللَّھُمَّ ذَا السُّلْطانِ الْعَظِیمِ وَالْمَنِّ الْقَدِیمِ وَالْوَجْہِ الْکَرِیمِ ذَا
اے معبود اے بڑی سلطنت کے مالک قدیم احسان والے اے عطا کرنے والی ذات اے کامل و مکمل
الْکَلِماتِ التَّامَّاتِ والدَّعَواتِ الْمُسْتَجَابَاتِ عافِ فُلانَ مِنْ أَنْفُسِ الْجِنِّ وَأَعْیُنِ الْاِنْسِ
کلمات اور قبول شدہ دعاؤں کے صاحب و مالک فلاں شخص کو جنات کی پھونکوں اور انسانوں کی نظروں سے بچا ۔
یہ وہ تعویذ ہے جو سرکار رسالت مآب نے حسنین (ع) کے لئے پڑھا تھا نیز اپنے اصحاب سے فرمایا تم بھی اپنی اولاد کو اسی تعویذ کے ساتھ حتمی طور پر محفوظ رکھو ۔
جانوروں کو نظر بد سے بچانے کا یہ تعویذ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب (ع) سے مروی ہے۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ بِسْمِ الله العظیم عَبَسَ عَابِسٍ وَشَہَابَ قَابِسٍ وَحَجَرَ یَابِسٍ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہر بان ہے خدا بزرگ کے نام سے تند رو کی تندروئی جلتے ہوئے انگارے اور خشک پتھر پر دے ماری ہے میں
رَدَدْتُ عَیْنَ الْعَایِنِ عَلَیْہِ مِنْ رَأسِہِ إِلٰی قَدَمَیْہِ، أَخْذَ عَیْناہُ قَابِضٌ بِکِلاَہُ وَعَلٰی جَارِہ وأَقَار
نظر لگانے والے کی آنکھ اس کے سر سے اس کے پاؤ ں تک پکڑ لیں اس کی دونوں آنکھیں جس نے ان کو پکڑ لیا ان کو پلٹا دیا اس کے ہمساے
بِہ جَلْدُہُ دَقِیْقٌ، وَدَمُہُ رَقِیِقٌ وَبَابُ الْمَکْرُوْہِ تَلِیْقٌ فَارْجِعِ الْبَصَرَ ہَلْ تَریٰ مِنْ فُطُورٍ، ثُمَّ
اور عزیزوں پر اس کی کمزورجلد اور پتلے خون پر اور بدی کے دروازے پر جو اس کے لئے ہے پس نظر اٹھا کے دیکھ کیا تجھے کوئی شگاف نظر آتا ہے پھر
ارْجِعِ الْبَصَرَ کَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ إِلَیْکَ الْبَصَرُ خاسِئاً وَہُوحَسِیر
باربار نظر اٹھا کر اوپر کو دیکھتا رہ لیکن تیری نگاہیں بری طرح سے تھکی ہاری ہوئی تیری طرف پلٹ آئیں گی ۔
روایت ہے کہ اس بارے میں خدا سے پناہ مانگے اور کہے:
آمَنْتُ بِاللهِ وَبِرَسُولِہ مُخْلِصاً لَہُ الدِّینَ۔ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔
ایمان لایا ہوں خدا اور اس کے ِرسول پر اور اسی کے لئے دین کو خالص رکھتا ہوں ۔ نہیں ہے ہے کوئی طاقت و قوت مگرجو خدائے بلند و بر تر سے ملتی ہے۔
شیخ مفید (علیہ الرحمہ) نے حضرت رسول خدا سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا شیطان دو قسم کے ہیں پہلا جناتی شیطان وہ ہے جو
کہنے سے دور ہوجاتا ہے دوسرا انسانی شیطان ہے جو محمد و آل(ع) محمد پر درود بھیجنے سے بھاگ اٹھتا ہے ۔ مؤلف کہتے ہیں نماز میں وسوسوں کو دور کرنے لئے نماز حدیث نفس اور بعض دیگر دعائیں نقل ہو چکی ہیں ان کی طرف رجوع کریں ۔
دروازے کے تالے اور زنجیرکڑیوں پر یہ پڑھے:
قُلِ ادعُوا اللهَ أَوادْعُوا الرَّحْمنَتاآخر سورہ بنی اسرائیل
کہہ دو کہ اللہ کو پکارو یا رحمن کو پکارو۔
روایت ہوئی ہے کہ ستارہ ”سہیٰ “ جو نبات النعش کے درمیانی ستارے کے ساتھ ہوتا ہے اس کی طرف خوب غور سے دیکھے اور تین مرتبہ یہ دعا پڑھے:
اللَّھُمَّ رَبَّ أَسْلَمَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَہُمْ وَسَلِّمْنا مِنْ شَرِّ کُلِّ ذِی شَرٍّ۔
اے معبود اے بہت سلامتی والے رب رحمت فرما سرکار محمد اور آل(ع) محمد پر ان کی کشائش میں جلدی کر اور ہمیں ہر تکلیف دینے والے کے شر سے بچا۔
نیز روایت ہوئی ہے کہ مذکورہ ستارے پر نظر ڈالے اور تین مرتبہ کہے:
اللَّھُمَّ رَبَّ ہُودِ بْنِ أُسَیَّةَ آمِنِّی شَرَّ کُلِّ عَقْرَبٍ وَحَیَّةٍ۔
اے معبود اے ہود(ع) بن آسیہ کے پر وردگار مجھے امان میں رکھ ہر بچھو اور سانپ کے شر سے۔
پس جس رات بھی یہ عمل کرے گا اس میں سانپ بچھو کو ڈسنے سے محفوظ رہے گا ۔
امام جعفر صادق (ع) سے مروی ہے کہ رات کے شروع ہونے کے وقت یہ پڑھے :
بِسْمِ اللهِ وَبِاللهِ َصَلَّی اللهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ أَخَذْتُ الْعَقارِبَ وَالْحَیَّاتِ کُلَّہا بِإِذْنِ اللهِ
خدا کے نام سے اور اس کی ذات سے اور خدا رحمت فرماے محمد اور ان کی آل(ع) پرپکڑ لیا میں نے تمام بچھوؤں اور سانپوں کوخدا کے اذن سے جو بابرکت
تَبَارَکَ وَتَعَالَی بِأَفْوَاہِہا وَأَذْنَابِہاوأَسْمَاعِہا وَأَبْصَارِہا وَقُوَاہا عَنِّی وَعَمَّنْ أَحْبَبْتُ
اور بلندی والا ہے ان کے مو ہنوں سے ان کی دمو ں سے ان کے کانوں سے ان کی آنکھوں سے اور ان کی قوتوں کو خود سے اور ان سے جن کو
إِلَی ضَحْوَةِ النَّہارِ إِنْ شاءَ اللهُ تَعَالَی۔
پیارا سمجھتا کے طلوع کرنے تک اگر اللہ تعالیٰ یہ چا ہے ۔
بچھو کے شر سے بچنے کے لئے پڑھے:
سَلامٌ عَلَی نُوحٍ فِی الْعالَمِینَ إِنَّا کَذلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِینَ إِنَّہُ مِنْ عِبادِنَا الْمُؤمِنِینَ۔ سَلامٌ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَلَی نُوحٍ فِی الْعالَمِینَ۔
سلام ہو نوح(ع) پر اور تمام جہانوں میں بے شک ہم نیکو کاروں کو اسی طرح جزا دیتے ہیں یقینا وہ ہمارے صاحب ایمان بندوں میں تھا۔ سلام ہو حضرت محمد مصطفی پر اور ان کی آل(ع) پر اور حضرت نوح(ع) پر تمام دنیا ؤں جہانوں میں“ کہے اسے کبھی نہ ڈسوں گا
روایت ہوئی ہے کہ جب حضرت نوح(ع) کشتی میں سوار ہوئے تو انہوں نے بچھو کو کشتی میں سوار ہونے سے روک دیا تب بچھو نے کہا میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جوشخص
نیز بعض حدیثو ں میں وارد ہوا ہے کہ بچھو یا کسی زہریلے جانور کے ڈسنے کی جگہ پر نمک ملنے سے زہر کا اثر دور ہوجاتا ہے۔