اس میں چھ چیزیں مذکور ہیں ۔
(۱)روایت ہوئی ہے کہ ایک شخص نے امام جعفر صادق (ع) سے اپنی وحشت وتنہائی کی شکا یت کی تو آپ نے فرمایاآیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتاؤں کہ جسے تم پڑھو تو رات یادن میں کسی بھی وقت تمہیں ڈرنہ لگے پس وہ دعا یہ ہے۔
بِسْمِ اللهِ وَبِاللهِ وَتَوَکَّلْتُ عَلَی اللهِ إِنَّہُ مَنْ یَتَوَکَّلْ عَلَی اللهِ فَھُوَ حَسْبُہُ إِنَّ اللهَ بالِغُ أَمْرِہِ قَدْ جَعَلَ اللهُ لِکُل ِّشَیْءٍ قَدْراً اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ فِیْ کَنَفِکَ وَفِی جِوارِکَ وَاجْعَلْنِی فِی أَمانِکَ وَفِی مَنْعِکَ |
|
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے میرا بھروسہ خدا پر ہے یقینا جو بھی خدا پر بھروسہ رکھتا ہے تو وہ اس کے لئے کافی ہو رہتا ہے ضرور خدا اپنے کام پر حاوی ہے یقینا خدا نے قرار دیا ہے ہر چیزاندازہ اے معبود مجھے اپنے آستانے پر اور اپنے قریب رکھ اور مجھ کواپنی پناہ اور حفاظت میں قرار دے۔ |
روایت میں آیا ہے ایک شخص متواتر تیس برس تک یہ دعا پڑھتا رہا لیکن ایک رات اسے نہ پڑھا تو بچھو نے اسے ڈس لیا۔
(۲) جو شخص کسی مکان یا کمرے میں رات کو تنہا سوتا ہو تو ضروری ہے کہ وہ آیت الکرسی کے بعد یہ دعا پڑھا کرے:
اَللّٰھُمَّ آنِسْ وَحْشَتِی وَآمِنْ رَوْعَتِی وَأَعِنِّی عَلَی وَحْدَتِی۔
اے معبو د تو تنہا ئی میں میرا رفیق بن اورمیرا خو ف دور کر دے اور اس تنہائی میں میری مدد فر ما۔
(۳) روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے جناب حسنین(ع) کو ان کلمات پر مشتمل تعو یذ پہنا یا:
أُعِیذُکُما بِکَلِماتِ اللهِ التَّامَّةِ وَأَسْمَائِہِ الْحُسْنَیٰ کُلِّہا عامَّةً مِنْ شَرِّ السَّامَّةِ
وَالْہامَّةِ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ عَیْنٍ لامَّةٍ، وَمِنْ شَرِّ حاسِدٍ إِذا حَسَدَ۔
میں نے تم دو نوں کے کا مل کلمات کی پنا ہ میں اور اس کے سبھی بہترین نا موں کی پناہمیں دیا عمو ما ہر ڈ سنے وا لے
اور کاٹ کھانے وا لے سے بر ی نظر ڈ النے وا لی ہرآنکھ کے شر سے اور حسد کر نے وا لے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔
آنحضرت نے یہ بھی فر ما یا کہ حضرت ابرا ہیم(ع) نے اپنے فر زندان اسماعیل (ع)اور اسحاق (ع)کو اسی طرح سے خدا کی پنا ہ میں دیا تھا
(۴) روا یت ہوئی ہے کہ کسی غزوہ میں صحابہ کرام نے آنحضرت سے کھٹمل، پسو اور لال بیگ سے پہنچنے والی اذیت سے شکایت کی تو آپ نے فرما یا رات کو سوتے وقت یہ دعا پڑھا کرو ۔
أَیُّہَا الْاََسْوَدُ الْوَثَّابُ الَّذِی لاَ یُبالِی غَلَقاً وَلاَ باباً، عَزَمْتُ عَلَیْکَ بِأُمِّ الْکِتابِ أَنْ لاَ تُؤْذِیَنِی
وَأَصْحابِی إِلَی أَنْ یَذْہَبَ اللَّیْلُ وَیَجِیءَ الصُّبْحُ بِمَا جَاءَ۔
اے جھپٹنے وا لے سیا ہ کیڑ ے کہ جو نہ قفل سے اور نہ دروا زے سے ڈ رتا ہے میں تجھے ام الکتا ب کی قسم دیتا ہوں
کہ نہ مجھے اذیت دے اور نہ میرے اصحاب کواس وقت تک کہ رات چلی جائے اور صبح آ جائے کہ جس کے ساتھ صبح آ تی ہے۔
(۵) حضرت امیرلمو منین علی ابن ابی طا لب(ع) سے ر و ا یت ہے کہ فر ما یا جب کسی چیر نے پھا ڑ نے و ا لے جا نو ر مثلا شیر چیتے ا ور بھیڑئیے کو دیکھو تو یہ پڑھو:
أَعُوذُ بِرَبِّ دانْیالَ وَالْجُبِّ مِنْ کُلِّ أَسَدٍ مُسْتَأْسِد۔
پناہ لیتا ہوں دانیال کے رب اورکنویں کے رب کی ہر چیر نے پھاڑنے والے شیر سے ۔
امام جعفرصادق (ع) فرماتے ہیں کہ جب کسی درندے کو دیکھوتو اس کے منہ پر آیت الکرسی اوریہ دعا پڑھ کرپھونکو:
عَزَمْتُ عَلَیْکَ بِعَزِیمَةِ اللهِ وَعَزِیمَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَزِیمَةِ سُلَیْمانَ بْنِ داوُدَ
وَعَزِیمَةِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طالِبٍ عَلَیْہِ اَلسَّلَامُ، وَالْاَئِمَّةِ الطَّاہِرِینَ عَلَیْہِمُ اَلسَّلَامُ مِنْ بَعْدِہِ۔
میں نے تجھے باندھ دیاخدا کے ارادے سے محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے ارادے سیاورسیلمان بن داود
کے ارادے سے مومنوں کے امیر علی ابن ابی طالب (ع) اور ان کے بعد ہونے والے آئمہ طاہرین(ع) کے ارادے کے ساتھ ۔
پس وہ درندہ واپس چلا جائے گا۔
(۶) حضور ﷺ نے فرمایا یاعلی (ع)جب تم کسی مشکل یا مصیبت میں پھنس جا ؤ تو یہ دعا پڑھو:
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ وَلاَ حَوْلَ وَ لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔
خدا کے نام سے جو بڑا رحم و الا مہربان ہے اور نہیں کوئیطاقت و قوت مگر جو خداے بلند و بزرگ کی ہے ۔
تو خدا وند عالم تم سے جس مصیبت کو چاہیگا دور کردے گا ۔