امام جعفر صادق (ع) سے منقول ہے کہ ادائے قرض کیلئے یہ دعا پڑھو:
اَللّٰھُمَّ لَحْظَةً مِنْ لَحَظاتِکَ تُیَسِّرُ عَلَی غُرَمائِی بِہَا الْقَضاءَ وَتُیَسِّرُ لِی بِہَا الاقْتِضاءَ إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ۔
اے معبود تیری نظروں میں سے ایک ہی نظر میرے قرضخواہوں کا قر ض ادا کر دے گی اور ان لوگوں کے تقاضے کو مجھ پرہلکا کر دے گی کیونکہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔
یہ دعا حضرت امام موسیٰ کاظم (ع) سے مروی ہے ۔
اَللّٰھُمَّ ارْدُدْ إِلی جَمِیعِ خَلْقِکَ مَظالِمَہُمُ الَّتِی قِبَلِی صَغِیرَہا وَکَبِیرَہا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَ َعافِیَةٍ وَمالَمْ تَبْلُغْہُ قُوَّتِی وَلَمْ تَسَعْہُ ذاتُ یَدِی وَلَمْ یَقْوَ عَلَیْہِ بَدَنِی وَیَقِینِی وَنَفْسِی فَأَدِّہِ عَنِّی مِنْ جَزِیلِ ما عِنْدَکَ مِنْ فَضْلِکَ ثُمَّ لاَ تُخَلِّفْ عَلَیَّ مِنْہُ شَیْئاً تَقْضِیہِ مِنْ حَسَناتِی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ وَأَنَّ الدِّینَ کَما شَرَعَ وَأَنَّ الْاِسْلامَ کَما وَصَفَ وَأَنَّ الْکِتَابَ کَمَا أَنْزَلَ وَأَنَّ الْقَوْلَ کَما حَدَّث وَأَنَّ اللهَ ہُوَ الْحَقُّ الْمُبِینُ، ذَکَرَ اللهُ مُحَمَّداً وَأَہْلَ بَیْتِہِ بِخَیْرٍ وَحَیَّا مُحَمَّداً وَأَہْلَ بَیْتِہِ بِالسَّلامِ۔
اے معبود لوٹا دیساری مخلوق کو ان کے ڈوبے ہوئے قرضے جو مجھ پر ہیں چھوٹے ہیں یا بڑیاپنی طرف سے آسانی و سہولت کے ساتھ کہ جن کی اداےئگی میری طاقت و وسعت سے باہر ہے جن کو ادا کرنا میرے بدن میری جان کے لئے دشوار ہے پس وہ میری طرف سے ادا کر دے اور اپنے فضل سے اتنا زیادہ دے کہ پھر مجھ پر کسی کاکچھ بھی باقی نہ رہے کہ جسے تو میری نیکیوں سے ادا کر ے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میں گواہ ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر اللہ ہے وہ یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور میں گواہ ہو محمد اس کے بندے اور رسول ہیں یہ کہ دین وہ ہے جو اس نے مقرر کیا اسلام وہی ہے جیسے اسنے بتا یا کتاب وہی ہے جیسے اس نے نازل کی اور قول وہی ہے جو اس نے فرمایا اور یہ کہ خدا وہی آشکار حق ہے جس نے محمد اور ان کی اہلبیت کو خوبی سے یاد کیا اوردرود بھیجتا ہے حضرت محمد اور انکی اہلبے(ع)ت پر سلام کے ساتھ۔