نمازجنازہ
نیز سنت ہے کہ اگر میت مرد کی ہوتو پیش نماز اس کی کمر کے مقابل کھڑا ہو اور اگر عورت کی ہے تو اس کے سینے کے مقابل کھڑے ہوکر نماز پڑھے اور سنت ہے کہ جوتے اتار کر نماز پڑھے اور واجب ہے کہ نماز کی نیت کر کے پانچ تکبیریں پڑھی جائیں ۔ سنت ہے کہ ہر تکبیر پر ہاتھوں کو کانوں کے برابر لایا جائے اور مشہور یہی ہے کہ پہلی تکبیر کے بعد کہے:
أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ الله۔
میں گواہ ہوں کہ نہیں ہے کوئی معبود مگر الله اور میں گواہ ہوں کہ محمد الله کے رسول ہیں ۔
دوسری تکبیر کے بعد کہے
ِاَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ۔
اے معبود! رحمت فرما محمد و آل(ع) محمدپر ۔
تیسری تکبیر کے بعد کہے:
اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ۔
اے معبود! بخش دے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو۔
چوتھی تکبیر کے بعد کہے:
اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِہذَا الْمَیِّتِ۔
اے معبود! بخش دے اس میت کو۔
پھر پانچویں تکبیر کہہ کر نماز ختم کرے۔ یہ نماز کافی ہے۔ لیکن قول مشہور کی بنا پر بہتر ہے کہ
کہ نمازیوں ادا کی جائے اور نیت کرنے کے بعد پہلی تکبیر میں کہے:
اَللهُ أَکْبَرُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ
وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ أَرْسَلَہُ بِالْحَقِّ بَشِیراً وَنَذِیراً بَیْن یَدَیِ السَّاعَةِ
الله بزرگ تر ہے۔ میں گواہ ہوں کہ نہیں ہے معبود مگر الله جو یکتا ہے کوئی اسکا شریک نہیں
اور میں گواہ ہوں کہ محمد اس کے بندے اور رسولہیں، الله نے انہیں حق کے ساتھ بھیجا، وہ تا قیامت خوشخبری دینے اور ڈرانے والے ہیں ۔
پھر دوسری تکبیر کہے:
اللهُ أَکْبَرُ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
وَارْحَمْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ کَأَفْضَلِ مَاصَلَّیْتَ وَبارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلَی
إِبْراہِیمَ وَآلِ إِبْراہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ وَصَلِّ عَلَی جَمِیعِ الْاَنْبِیاءِ وَالْمُرْسَلِینَ۔
اللہ بزرگ تر ہے اے اللہ محمد و آل محمد پررحمت نازل فرما اور برکت نازل فرما محمد و آل(ع) محمد پر
اور رحم فرما محمد و آل(ع) محمد پر اس سے بیشتر جو رحمت کی تو نے اور برکت نازل کی تو نے اور رحم فرمایا
تو نے ابراہیم اور آل(ع) ابراہیم(ع) پر۔ بے شک تو خوبی والا، شان والا ہے اور رحمت فرما تمام نبیوں اور رسولوں پر۔
پھر تیسری تکبیر کہے:
اللهُ أَکْبَرُ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ وَالْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِماتِ
الْاَحْیاءِ مِنْہُمْ وَالْاَمْواتِ تابِعْ بَیْنَنا وَبَیْنَہُمْ بِالْخَیْراتِ إِنَّکَ مُجِیبُ الدَّعَواتِ
إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ۔
الله بزرگ تر ہے۔ اے معبود! بخش دے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو اور مسلمان مردوں اور مسلمہ عورتوں کو
ان میں جو زندہ ہیں اور جو مرگئے ہیں تو ہمیں اور ان کو نیکیوں میں باہم ملادے، بے شک تو دعائیں قبول کرنے والا ہے
یقینا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔
پھرچوتھی تکبیر کہے:
اللهُ أَکْبَرُ اَللّٰہُمَّ إِنَّ ہذَا عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ أَمَتِکَ
نَزَلَ بِکَ وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِہِ۔ اَللّٰہُمَّ إِنَّا لاَ نَعْلَمُ مِنْہُ إِلاَّ خَیْراً وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنَّا
اَللّٰہُمَّ إِنْ کانَ مُحْسِناً فَزِدْ فِی إِحْسانِہِ وَإِنْ کانَ مُسِیئاً فَتَجَاوَزْعَنْہُ وَاغْفِرْ لَہُ
اَللّٰہُمَّ اجْعَلْہُ عِنْدَکَ فِی أَعْلَی عِلِّیِّینَ وَاخْلُفْ عَلَی أَہْلِہِ فِی الْغابِرِینَ
وَارْحَمْہُ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
الله بزرگ تر ہے۔ اے معبود! بے شک یہ تیرا بندہ،تیرے بندے کا بیٹا اور تیری کنیز کا بیٹا
تیرا مہمان ہوا ہے اور تو سب سے بہتر مہمان نواز ہے۔ اے معبود! یقیناً ہم نہیں جانتے اس سے متعلق مگر نیکی اور تو اسے ہم سے زیادہ جانتا ہے
اے معبود! اگر یہ نیکو کار ہے تو اسکی نیکیوں میں اضافہ کر دے اور اگر یہ بدکار ہے تو اس سے درگذر فرما اور اسے بخش دے۔
اے معبود! تو اسے اپنے ہاں اعلیٰ علیین میں جگہ دے اور اس کے عیال میں اس کا جانشین ہو جا
اور اس پر رحم فرما اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
پھر پانچویں تکبیرکہے:اَللهُ أَکْبَراس پر نماز ختم کرے ۔ اگر میت عورت کی ہے تو یوں کہے:
اَللّٰہُمَّ إِنَّ ہذِہِ أَمَتُکَ وَابْنَةُ عَبْدِکَ وَابْنَةُ أَمَتِکَ نَزَلَتْ بِکَ وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِہاِ
اَللّٰہُمَّ إِنَّا لَا نَعْلَمُ مِنْہا إِلاَّ خَیْراً وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِہا مِنَّا اَللّٰہُمَّ إِنْ ْکانَتْ مُحْسِنَةً فَزِدْ فِی إِحْسانِہا
وَإِنْ کانَتْ مُسِیئَةً فَتَجاوَزْ عَنْہا وَاغْفِرْ لَہا اَللّٰہُمَّ اجْعَلْہا عِنْدَکَ فِی أَعْلَی عِلِّیِّینَ
وَاخْلُفْ عَلَی أَہْلِہا فِی الْغابِرِینَ وَارْحَمْہا بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
اے معبود! بے شک یہ تیری کنیز ۔ تیرے بندے کی بیٹی اور تیری کنیز کی بیٹی تیری مہمان ہوئی ہے اور تو بہترین مہمانواز ہے۔
اے معبود! یقیناً ہم اسکے متعلق نہیں جانتے مگر نیکی اور تو اسے ہم سے زیادہ جانتا ہے۔ اے معبود! اگر یہ نیکوکار رہی ہے تو اس کی نیکیوں میں اضافہ کردے
اور اگر یہ بدکار رہی ہے تو اس سے درگذر فرما اور اسے بخش دے۔ اے معبود! تو اپنے ہاں اسے اعلیٰ علیین میں جگہ دے
اور اس کے عیال میں اس کا جانشین بن جا، اس پر رحم فرما، اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
اگر بے کس کی میت ہوتو کہے:
اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلَّذِینَ تابُواوَاتَّبَعُوا سَبِیلَکَ وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیمِ۔
اے معبود! ان کو بخش دے، جنہوں نے توبہ کی اور تیرے راستے پر چلے تو ان کو جہنم کے عذاب سے بچا ۔
اگر نابالغ بچے کی میت ہوتو کہے
اَللّٰہُمَّ اجْعَلْہُ لاِبَوَیْہِ وَلَنَا سَلَفاً وَفَرَطاً وَأَجْراً۔
اے معبود! اسے قرار دے اس کے والدین کے لیے اور ہمارے لیے ہراول ذخیرہ اور اجر ۔
اور سنت ہے کہ جب تک وہاں سے جنازہ نہ اٹھایا جائے خاص کر پیش نماز اور دوسرے لوگ بھی اسی جگہ کھڑے رہیں ایک اور روایت میں ہے کہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد کہے:
رَبَّنا آتِنا فِی الدُّنْیاحَسَنَةً وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذابَ النَّارِ۔
اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں نیکی عطا کر اور آخرت میں بھی نیکی عطا کر اورہمیں جہنم کے عذاب سے بچا۔