طب الائمہ میں نقل ہوا ہے کہ جابر جعفی نے امام محمد باقر (ع) سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا میں امام حسین(ع) کی خدمت میں حاضر تھا کہ ان کے پیرو کاروں میں سے بنی امیہ کا ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ اے فرزند رسول میں پاؤں کے درد کی وجہ سے آپ کے حضور حاضر نہیں ہو سکتا حضرت نے فرمایا کیوں تم امام حسن(ع) کے تعویذ سے غافل ہو اس نے کہا فرزند رسول وہ تعویذکیاہے آپ(ع) نے فرمایا اِنَّا فَتَحَّنَا لَکَ فَتْحاً مُبِیْنَا سے لے کر و کَانَ لله عَزِیْزَا حَکِیْمَا تک پڑھو جس طرح حضرت (ع) نے فرمایا تھا اس نے عمل کیا اور اس کا پاؤں کا درد جاتا رہا ۔
گھٹنے کے درد کے لئے وارد ہوا ہے کہ جب نماز پڑھ چکے تو کہے
یاأَجْوَدَ مَنْ أَعْطَیٰ، یَاخَیْرَ مَنْ سُئِلَ، وَیَاأَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ ارْحَمْ ضَعْفِی وَقِلَّةَ حِیلَتِی، وَأَعْفِنِ مِنْ وَجَعِی۔
اے ہر دینے والے سے زیادہ سخی اے بہترین ذات جس سے مانگا جاتا ہے اے بہت رحم والے جس سے رحم مانگا جاتا ہے رحم کر میری کمزوری اور بے بسی پر اور مجھے اس درد سے عافیت دے ۔
اس درد کے لئے وارد ہے کہ سات مرتبہ یہ آیت پڑھے :
وَاتْلُ مَا أُوحِیَ إِلَیْکَ مِنْ کِتَابِ رَبِّکَ لاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہِ وَلَنْ تَجِدَ مِنْ دُونِہِ مُلْتَحَداً۔
اور تلاوت کرو اس کی جو تمہارے رب کی کتاب سے تم پر وحی کی گئی اے اس کے کلمات کو بدلنے والا کوئینہ اسکے بغیر کسی کو اپنا پشت پناہ پاؤ گے ۔
بہت سی روایات میں ہے کہ آنکھ کا درد ختم کرنے کے لئے فجر اور مغرب کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:
اللَّھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ ُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآل مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ ا لنُّورَفِی بَصَرِی وَالْبَصِیرَةَ فِی دِینِی وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی وَالْاِخْلاصَ فِی عَمَلِی وَالسَّلامَةَ فِی نَفْسِی وَالسَّعَةَ فِی رِزْقِی وَالشُّکْرَ لَکَ أَبَداً مَا أَبْقَیْتَنِی۔
اے معبود میں سوال کرتا ہوں محمد وآل محمد کے اس حق کے واسطے سے جو تجھ پر ہے کہ تو رحمت فرما ئے محمد ِ اور آل(ع) محمد پر اور یہ کہ میری آنکھوں میں روشنی قرار دے میرے دین میں سمجھ عطا کر میرے دل میں یقین پیدا فرما عمل میں خلوص دے میرے دل کو مطمئن رکھ میرے رزق میں کشادگی دے اور جب تک زندہ ہوں مجھے اپنا شکر گزار بنائے رکھ۔
نیز بزنطی نے یونس بن ظبیان سے روایت کی ہے کہ ہم امام جعفر صادق (ع) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو دیکھا کہ آپ(ع) کی آنکھوں میں شدید درد تھا یہ حالت دیکھ کر ہم بہت افسردہ ہوئے مگر دوسرے روز جب ہم آپ(ع) کے پاس آئے تو دیکھا آنکھیں بالکل ٹھیک ہوچکی ہیں ہم نے عرض کی ہم آپ(ع) پر قربان ہوجائیں آپ(ع) نے کس چیز سے آنکھوں کا علاج کیا ہے فرمایا ہم نے معالجے کی چیزوں میں سے ایک چیز سے علاج کیا ہے ہم نے پو چھا کہ وہ کیا ہے فرمایا کہ وہ ایک تعویذ تھا جسے ہم نے لکھا اور وہ یہ ہے ۔
أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللهِ،وَأَعُوذ بِقُوَّةِ اللهِ وَأَعُوذُ بِقُدْرَةِ اللهِ، وَأَعُوذُ بِنُورِ اللهِ وَأَعُوذُ بِعَظَمَةِ الله وَأَعُوذُ بِجَلالِ اللهِ وَأَعُوذُ بِجَمالِ اللهِ وَأَعُوذُ بِبَہاءِ اللهِ وَأَعُوذُ بِجَمْعِ الله۔
پنا ہ لیتا ہوں خدا کی عزت کی پناہ لیتا ُہوں خدا کی قوت کی پناہ لیتا ہوں خدا کی قدرت کی پناہ لیتا ہوں خدا کے نور کی پناہ لیتا ہوں خدا کی بزرگی کی خدا کے دبدبے کی پناہ لیتا ہوں خدا کی زیبائی کی پناہ لیتا ہوں خدا کی تابانی کی اور پناہ لیتا ہوں خدا کے سب کچھ کی ۔
ہم نے پوچھا کہ خدا کا سب کچھ کیا ہے آپ(ع) نے فرمایا ،
بِکُلِّ اللهِ وَأَعُوذُ بِعَفْوِ اللهِ، وَأَعُوذُ بِغُفْرَانِ اللهِ، وَأَعُوذُ بِرَسُولِ اللهِ وَأَعُوذُ بِالْاَئِمَّةِ۔
اللہ کی ہرچیز کے ساتھ پناہ لیتا ہوں خدا کے در گزر کی پناہ لیتا ہوں خدا کی بخشش کی پناہ لیتا ہوں خدا رسول کی پناہ لیتا ہوں اور آئمہ کہ پناہ لیتا ہوں
یہاں پر ہر امام کا نام لیا اور پھر فرمایا۔
عَلَی مَا تَشَاءُ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ، اللَّھُمَّ رَبَّ الْمُطِیعِینَ
اس پر کہ جو تکلیف محسوس کرتا ہوں پناہ لیتا ہوں اے معبود اطاعت گزاروں کے رب کی
علاوہ ازیں آنکھ کے درد کیلئے یہ بھی وارد ہوا ہے کہ آنکھ پر آیت الکرسی پڑھے اور دل میں اس بات کا یقین رکھے کہ دور ہو جائیگا اگر آیت الکرسی پڑھنے سے پہلے آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھے تو بھی صحیح ہے ۔
أُعِیذُ نُورَ بَصَرِی بِنُورِ اللهِ الَّذِی لاَ یُطْفَأ
میں اپنی آنکھوں کے نور کو خدا کے نور کی پناہ میں دیتا ہوں جو بجھتا نہیں ۔
اور یہ نظر کی کمزوری کے لئے بھی فائدہ مند ہے نیز نظر کی کمزوری اور توندھے کو دور کرنے کے لئے آیت نور متعدد بار کسی برتن پر لکھ کر دھوئے اور اس پانی کو کسی شیشی میں ڈال کر پھر اس کو سلائی سے آنکھوں میں لگاتا رہے نیز روایت میں ہے کہ جو شخص قرآن دیکھ کر (ناظرہ) پڑھے تو اس کی آنکھوں کو اس سے فائدہ پہنچے گا اور نظر ٹھیک رہے گی اور جو شخص روزانہ ۔ فَجَعَلْنَاہُ سَمِیْعاً بَصِیْراً(پس ہم نے اسے سننے دیکھنے والا بنایا )کہے تو اس کی آنکھیں ہر آفت سے محفوظ رہیں گی شیخ کفعمی (علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں کہ اس بات کا تجربہ اور آزمائش کی جاچکی ہے کہ آنکھ کے درد اور جسم کے تمام اعضا کے دروں کیلئے امام موسیٰ کاظم (ع) سے توسل کیا جائے ۔
اگر کسی کے نکسیر پھوٹ پڑے اور رکنے میں نہ آئے تو اپنے سر اور پیشانی پر برف کا پانی ڈالے ۔