زیارت حضرت امام حسین علیہ السلام |
||
اللهُ اکْبرُ و لا اِلٰہ اِلاّ اللهُ ۔ خدا بزرگتر ہے اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں۔ نیز خدائے تعالیٰ کی حمد و ثنا کرتا جائے رسول اللہ اور امام حسین- پر درود وسلام پڑھتا ہوا چلے امام حسین- کے قاتلوں پر لعنت بھیجے اور ان پر بیزاری ظاہر کرے جنہوں نے محمد و آل محمد پر ظلم کی ابتداء کی جب حرم شریف کے دروازے پر پہنچے تو یہ کلمات کہے: اللهُ أکْبرُ کبِیراً، والْحمْدُ لِلّٰہِ کثِیراً، وسُبْحان اللهِ بُکْرةً وأصِیلاً، الْحمْدُ لِلّٰہِ الّذِی ھدانا لِھذا خدا بزرگتر ہے خدا کے لیے بہت زیادہ حمد ثناء ہے اور خدا پاک ومنزہ ہے ہر صبح و شام حمد ہے خدا کے لیے جس نے وما کُنّا لِنھْتدِی لوْلا أنْ ھدانا اللهُ لقدْ جائتْ رُسُلُ ربِّنا بِالْحقِّ پھر کہے:السّلامُ علیْک یا رسُول ہمیں یہ راہ دکھائی اور ہم راہ نہ پاتے اگر خدا ہمیں راستہ نہ دکھاتابے شک خدا کے رسول حق کے ساتھ آئے اللهِ السّلامُ علیْک یا نبِیّ اللهِ السّلامُ علیْک یا خاتم النّبِیِّین السّلامُ علیْک یا سیِّد الْمُرْسلِین آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول سلام ہو آپ پر اے خدا کے نبی آپ پر سلام ہو اے نبیوں کے خاتم السّلامُ علیْک یا حبِیب اللهِ السّلامُ علیْک یا أمِیر الْمُومِنِین السّلامُ علیْک یا سیِّد الْوصِیِّین آپ پر سلام ہو اے رسولوں کے سردار آپ پر سلام ہو اے خدا کے حبیب سلام ہو آپ پر اے مومنوں کے امیر آپ پر سلام ہو اے اوصیاء کے سرکردہ السّلامُ علیْک یا قائِد الْغُرِّ الْمُحجّلِین السّلامُ علیْک یابْن فاطِمة سیِّدةِ نِساءِ الْعالمِین، آپ پر سلام ہو اے چمکتے ہوئے چہروں والوں کے پیشوا آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہراء کے فرزند جو تمام عورتوں کی سردار ہیں آپ پر سلام ہو السّلامُ علیْک وعلی الْائِمّةِ مِنْ وُلْدِک السّلامُ علیْک یا وصِیّ أمِیرِ الْمُومِنِین السّلامُ علیْک اور ان ائمہ پر جو آپ کی اولاد سے ہیں سلام ہو آپ پر اے امیر المومنین کے جانشین آپ پر سلام ہو أیُّھا الصِّدِّیقُ الشّھِیدُ السّلامُ علیْکُمْ یا ملائِکة اللهِ الْمُقِیمِین فِی ھذا الْمقامِ الشّرِیفِ، السّلامُ جو کہ صدیق و شہید ہیں آپ پر سلام ہو اے خدا کے فرشتو جو اس بابرکت مقام پر رہتے ہو آپ پر سلام ہو علیْکُمْ یا ملائِکة ربِّی الْمُحْدِقِین بِقبْرِ الْحُسیْنِ، السّلامُ علیْکُمْ مِنِّی أبداً ما بقِیتُ وبقِی اللّیْلُ اے خدا کے وہ فرشتو جو قبر حسین کے ارد گرد کھڑے ہو سلام ہو اس امام پر سلام ہو تم پر میری طرف سے جب تک زندہ ہوں اور جب تک دن رات والنّھارُپھر کہے: السّلامُ علیْک یا أبا عبْدِ اللهِ السّلامُ علیْک یابْن رسُولِ اللهِ السّلامُ علیْک باقی ہیں آپ پر سلام ہو اے ابو عبدالله آپ پر سلام ہو اے رسول خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو یابْن أمِیرِ الْمُومِنِین عبْدُک وابْنُ عبْدِک، وابْنُ أمتِک ، الْمُقِرُّ بِالرِّقِّ والتّارِکُ لِلْخِلافِ اے امیر المومنین کے فرزند آپ کا غلام آپ کے غلام کا بیٹا اور آپ کی کنیز کابیٹا غلامی کا اقرار کرتا ہے اور آپ کی مخالفت ترک کر رہا علیْکُمْ،والْمُوالِی لِو لِیِّکُمْ، والْمُعادِی لِعدُوِّکُمْ، قصد حرمک واسْتجار بِمشْھدِک، وتقرّب ہے یہ آپ کے دوستوں کا دوست اور آپ کے دشمنوں کادشمن ہے آپ کے آستان پر آیا اور آپ کے روضہ کی پناہ لیے ہوئے ہے آپ کے قریب ہوا إِلیْک بِقصْدِک، ء أدْخُلُ یا رسُول اللهِ ء أدْخُلُ یا نبِیّ اللهِ ء أدْخُلُ یا أمِیر الْمُؤْمِنِین ء أدْخُلُ ہے آپ کی تمنا کرتے ہوئے کیا اندرآجاؤں اے خدا کے رسول کیا میں اندر آجاؤں اے نبی کیا میں اندر آجاؤں اے مومنوں کے امیر کیا اندر آ جاؤں یا سیِّد الْوصِیِّین ء أدْخُلُ یا فاطِمةُ سیِّدة نِساءِ الْعالمِین ء أدْخُلُ یا موْلای یا أبا عبْدِ اللهِ اے اوصیاء کے سردار کیا اندر آ جاؤں اے فاطمہ دو جہانوں کی عورتوں کی سردار کیا اندر آ جاؤں اے میرے آقااے ابو عبدالله کیا اندر آ جاؤں ء أدْخُلُ یا موْلای یابْن رسُولِ اللهِ۔ اے میرے مولا اے رسول خداکے فرزند۔ اس مرحلے پر اگر زائر کے دل میں سوز اور آنکھوں میں آنسو آجائیں تو اسکو داخل ہونے کی اجازت تصور کرے اور حرم شریف کے اندر داخل ہو جائے ‘ داخل ہوتے ہوئے یہ کلمات کہے: الْحمْدُ لِلّٰہِ الْواحِدِ الْاحدِ الْفرْدِ الصّمدِ الّذِی ھدانِی لِوِلایتِک، وخصّنِی بِزِیارتِک وسھّل خدا کی حمد ہے جو یکتا ہے یگانہ ہے اکیلا ہے بے نیاز ہے جس نے مجھے آپ کی ولایت کا راستہ بتایا مجھ کو آپ کی زیارت کیلئے مخصوص کیا اور آپ کی طرف آنے لِی قصْدک۔پھر قبر پاک کے قریب جائے اور سرہانے کھڑے ہوکر کہے: السّلامُ علیْک یا وارِث آدم صفْوةِ میں سہولت دی آپ پر سلام ہو اے آدم کے وارث اللهِ السّلامُ علیْک یا وارِث نُوحٍ نبِیِّ اللهِ السّلامُ علیْک یا وارِث إِبْراھِیم خلِیلِ اللهِ السّلامُ جو خدا کے چنے ہوئے ہیں سلام ہو آپ پر اے نوح کے وارث جو خدا کے نبی ہیں آپ پر سلام ہو اے علیْک یا وارِث مُوسی کلِیمِ اللهِ، السّلامُ علیْک یا وارِث عِیسی رُوحِ اللهِ السّلامُ علیْک ابراہیم کے وارث جو خدا کے خلیل ہیں سلام ہو آپ پراے موسیٰ کے وارث جو خدا کے کلیم ہیں آپ پر سلام ہو یا وارِث مُحمّدٍ حبِیبِ اللهِ، السّلامُ علیْک یا وارِث أمِیرِ الْمُؤْمِنِین السّلامُ علیْک یابْن اے عیسیٰ کے وارث جو خدا کی روح ہیں سلام ہوآپ پر اے محمد کے وارث جو خدا کے حبیب ہیں آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین - کے وارث و جانشین مُحمّدٍ الْمُصْطفی السّلامُ علیْک یابْن علِیٍّ الْمُرْتضی، السّلامُ علیْک یابْن فاطِمة الزّھْراءِ، آپ پر سلام ہو اے محمدمصطفی کے فرزند آپ پر سلام ہو اے علی مرتضی کے فرزند آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہراء کے فرزند آپ پر سلام ہو السّلامُ علیْک یابْن خدِیجة الْکُبْری السّلامُ علیْک یا ثار اللهِ وابْن ثارِہِ والْوِتْر الْموْتُور، أشْھدُ اے خدیجہ الکبریٰ فرزند آپ پر سلام ہو اے خدا کے نام پر قربان ہونے والے اور قربان ہونے والے کے فرزند اے ناحق بہائے گئے خون میں گواہی أنّک قدْ أقمْت الصّلاة، وآتیْت الزّکاة، وأمرْت بِالْمعْرُوفِ ونھیْت عنِ الْمُنْکرِ وأطعْت دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰة دی آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اوربرے کاموں سے منع فرمایا آپ خدا و ر الله ورسُولہُ حتّی أتاک الْیقِینُ، فلعن اللهُ أُمّةً قتلتْک، ولعن اللهُ أُمّةً ظلمتْک، ولعن اللهُ أُمّةً سول کی اطاعت میں رہے یہاں تک کہ شہید ہو گئے پس خدا کی لعنت اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم سمِعتْ بِذلِک فرضِیتْ بِہِ، یا موْلای یا أبا عبْدِ اللهِ أشْھدُ أنّک کُنْت نُوراً فِی الْاصْلابِ ڈھایا اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا تو وہ اس پر خوش ہوا اے میرے آقا اے ابو عبدالله میں گواہی دیتا ہوں بے شک آپ وہ نور ہیں الشّامِخةِ والْارْحامِ الْمُطھّرةِ، لمْ تُنجِّسْک الْجاھِلِیّةُ بِأنْجاسِھا ولمْ تُلْبِسْک مِنْ مُدْلھِمّاتِ جو بلند مرتبہ صلبوں اور پاک و پاکیزہ رحموں میں منتقل ہوتا آیا آپ زمانہ جاہلیت کی ناپاکیوں سے آلودہ نہ ہوئے اور اس زمانے کے ناپاک لباسوں میں ثِیابِھا وأشْھدُ أنّک مِنْ دعائِمِ الدِّینِ وأرْکانِ الْمُؤْمِنِین وأشْھدُ أنّک الْاِمامُ الْبرُّ التّقِیُّ الرّضِیُّ ملبوس نہ ہوئے میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ دین کے نگہبان اور مومنوں کے رکن ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ وہ امام ہیں جو نیک کردار پرہیز گار پسندیدہ الزّکِیُّ الْھادِی الْمھْدِیُّ، وأشْھدُ أنّ الْائِمّة مِنْ وُلْدِک کلِمةُ التّقْوی وأعْلامُ الْھُدی والْعُرْوةُ پاکیزہ ہدایت دینے والے اور ہدایت پائے ہوئے ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ جو امام آپ کی اولاد سے ہوئے ہیں وہ پرہیز گاری کے مظہر ہدایت کے نشان الْوُثْقی والْحُجّةُ علی أھْلِ الدُّنْیا وأُشْھِدُ الله وملائِکتہُ وأنْبِیائہُ ورُسُلہ أنِّی بِکُمْ مُؤْمِنٌ وبِإِیابِکُمْ مضبوط و محکم رسی اور دنیا والوں پر خدا کی دلیل و حجت ہیں میں گواہ بناتا ہوں اس کے فرشتوں کو اور اس کے نبیوں اور رسولوں کو کہ میں آپ پر اور آپ مُوقِنٌ، بِشرائِعِ دِینِی، وخواتِیمِ عملِی، وقلْبِی لِقلْبِکُمْ سِلْمٌ، وأمْرِی لاِمْرِکُمْ مُتّبِعٌ، صلواتُ اللهِ کے باپ دادا پرایمان رکھتا ہوں اپنے دین کے احکام اور اپنے عمل کے انجام پر میرا دل آپ کے دل کے ساتھ ہے اور میرا کام آپ کی پیروی ہے علیْکُمْ، وعلی أرْواحِکُمْ، وعلی أجْسادِکُمْ، وعلی أجْسامِکُمْ، وعلی شاھِدِکُمْ، وعلی غائِبکُمْ خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کی روحوں پر آپ کے پاک وجودوں پراور ر حمت ہو آپ میں سے حاضر پر اور غائب پر رحمت ہو وعلی ظاھِرِکُمْ وعلی باطِنِکُمْ ۔اس کے بعد اپنے آپ کو قبر سے لپٹائے اس پر بوسہ دے اور کہے: آپ کے ظاہر و عیاں اور آپ کے باطن پر۔ بِأبِی أنْت وأُمِّی یابْن رسُولِ اللهِ، بِأبِی أنْت وأُمِّی یا أبا عبْدِ اللهِ، لقدْ عظُمتِ الرّزِیّةُ، وجلّتِ میرے ماں باپ آپ پر قربان اے رسولخدا کے فرزند میرے ماں باپ آپ پر قربان اے ابو عبداللہ بے شک ہمارے لیے آپ کا سوگ بہت زیادہ اور آپ کی الْمُصِیبةُ بِک علیْنا وعلی جمِیعِ أھْلِ السّمٰواتِ والْارْضِ، فلعن اللهُ أُمّةً أسْرجتْ وألْجمتْ مصیبت ہمارے لیے بہت بڑی اور بھاری ہے سب آسمانوں میں رہنے والوں اور زمین والوں پر پس خدا کی لعنت اس گروہ پر جس نے گھوڑے کو لگام لگائی، وتھیّأتْ لِقِتالِک، یا موْلای یا أبا عبْدِ اللهِ، قصدْتُ حرمک، وأ تیْتُ إِلی مشْھدِک، أسْألُ زین کسی اور آپ سے لڑنے کو تیار ہوئے اے میرے مولا اے ابو عبدالله میں آپ کی بارگاہ میں چل کر آیا ہوں اور آپ کے روضے کے قریب پہنچا ہوں الله بِالشّأْنِ الّذِی لک عِنْدہُ وبِالْمحلِّ الّذِی لک لدیْہِ أنْ یُصلِّی علی مُحمّدٍ وآلِ مُحمّدٍ، سوال کرتا ہوں خدا سے آپ کی شان کے واسطے جو اس کے ہاں ہے اور آپ کے مقام کے واسطے جو اس کے حضور میں ہے کہ وہ محمد و آل محمد پر رحمت کرے وأنْ یجْعلنِی معکُمْ فِی الدُّنْیا والْاخِرةِ ۔ نیز یہ کہ وہ مجھ کو دنیا اور آخرت میں آپ کے ساتھ رکھے۔ قبر کے سرہانے دو رکعت نماز زیارت ادا کرے اسمیں حمد کیساتھ جو سورہ چاہے پڑھے اور نماز کیبعد یہ دعا پڑھے: اللّٰھُمّ إِنِّی صلّیْتُ ورکعْتُ وسجدْتُ لک وحْدک لا شرِیک لک لاِنّ الصّلاة والرُّکُوع اے معبود! بے شک میں نے تیرے لیے نماز پڑھی رکوع کیا اور سجدہ کیا ہے کہ تو یگانہ ہے تیرا کوئی شریک نہیں یہی وجہ ہے کہ نماز رکوع والسُّجُود لا تکُونُ إِلاّ لک، لاِنّک أنْت اللهُ لا إِلہ إِلاّ أنْت۔ اللّٰھُمّ صلِّ علی مُحمّدٍ وآلِ اور سجدہ نہیں ہوتا مگر صرف تیرے ہی لیے کہ بے شک تو وہ اللہ ہے کہ تیرے سواء کوئی معبود نہیں اے معبود محمد و آل محمد پر مُحمّدٍ وأبْلِغْھُمْ عنِّی أفْضل السّلامِ والتّحِیّةِ وارْدُدْ علیّ مِنْھُمُ السّلام اللّٰھُمّ وھاتانِ الرّکْعتانِ درود بھیج اور ان کو میری طرف سے بہترین سلام اور دعا پہنچا اور لوٹا مجھ پر ان کی طرف سے دعا سلامتی اے معبود! ھدِیّةٌ مِنِّی إِلی موْلای الْحُسیْنِ بْنِ علِیٍّ علیْھِما السّلامُ۔اللّٰھُمّ صلِّ علی مُحمّدٍ وعلیْہِ وتقبّلْ یہ دو رکعت نماز ہدیہ ہے میری طرف سے میرے مولا حسین ابن علی + کی خدمت میں اے معبود!محمد پر اور حسین پر رحمت فرما اور میرا یہ عمل قبول فرما مِنِّی وأْجِرْنِی علی ذلِک بِأ فْضلِ أملِی ورجائِی فِیک وفِی ولِیِّک یا ولِیّ الْمُؤْمِنِین اور مجھ کو اس پر وہ بہترین اجر دے جسکی میں تجھ سے امید کرتا ہوں جب تیرے اس ولی اور مومنوں کے مولا کے دربار میں ہوں۔ اسکے بعد قبرِامام حسین کی پائنتی کی طرف جائے اور جناب علی اکبرکی قبرکے نزدیک کھڑے ہو کر اسطرح زیارت پڑھے: السّلامُ علیْک یابْن رسُولِ اللهِ، السّلامُ علیْک یابْن نبِیِّ اللهِ، السّلامُ علیْک یابْن أمِیرِ آپ پر سلام ہو اے رسول خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے نبی خدا کے فرزند سلام ہو آپ پر اے امیر المومنین الْمُؤْمِنِین، السّلامُ علیْک یابْن الْحُسیْنِ الشّھِیدِ، السّلامُ علیْک أیُّھا الشّھِیدُ السّلامُ علیْک کے فرزند آپ پر سلام ہو اے حسین شہید کے فرزند سلام ہو آپ پر کہ آپ شہید ہیں شہید کے فرزند ہیں أ یُّھا الْمظْلُومُ وابْنُ الْمظْلُومِ، لعن اللهُ أُمّةً قتلتْک، ولعن اللهُ أُمّةً ظلمتْک، ولعن اللهُ أُمّةً آپ پر سلام ہو کہ آپ مظلوم اور مظلوم کے فرزند ہیں خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے آپکو قتل کیا خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے سمِعتْ بِذلِک فرضِیتْ بِہِ۔پھر اپنے آپ کو قبر سے لپٹائے بوسہ دے اور کہے: السّلامُ علیْک یا و لِی آپ پر ظلم کیا خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے یہ واقعہ سنا تو اس پر خوش ہوئے سلام ہو آپ پر اے ولی اللهِ وابْن و لِیِّہِ، لقدْ عظُمتِ الْمُصِیبةُ وجلّتِ الرّزِیّةُ بِک علیْنا وعلی جمِیعِ الْمُسْلِمِین، خدا کے فرزند یقیناً آپ کے دکھ اور آپ کا سوگہمارے لیے اورتمام مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے فلعن اللهُ أُمّةً قتلتْک، وأبْرأُ إِلی اللهِ و إِلیْک مِنْھُمْ ۔ پس خدا کی لعنت ہو آپ کو قتل کرنے والوں پر اور میں آپکے اور خداکے سامنے ان سے بیزار ہوں۔ اب حضرت علی اکبر کے قریب گنج شہیداں کی طرف رخ کرے کہ جہاں کربلا کے دیگر شہداء دفن ہیں پس ان سب کی زیارت اس طرح پڑھے: السّلامُ علیْکُمْ یا أوْلِیاء اللهِ وأحِبّائہُ، السّلامُ علیْکُمْ یا أصْفِیاء اللهِ وأوِدّائہُ السّلامُ علیْکُمْ اے! اولیا اللہ آپ پر سلام ہو اور اے الله کے پیارو آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ اور منتخب لوگو یا أنْصار دِینِ اللهِ، السّلامُ علیْکُمْ یا أنْصار رسُولِ اللهِ، السّلامُ علیْکُمْ یا أ نْصار أمِیرِ الْمُؤْمِنِین، آپ پر سلام ہو اے دین خدا کی مدد کرنے والو آپ پر سلام ہو اے رسول خدا کی نصرت کرنے والو آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین السّلامُ علیْکُمْ یا أ نْصار فاطِمة سیِّدةِ نِساءِ الْعالمِین، السّلامُ علیْکُمْ یا أ نْصار أبِی مُحمّدٍ کی امداد کرنے والو آپ پر سلام ہو اے فاطمہ کی حمایت کرنے والو جو تمام عورتوں کی سردار ہیں آپ پر سلام ہو اے ابو محمد حسن بن علی کے مددگارو الْحسنِ بْنِ علِیٍّ الْو لِیِّ النّاصِحِ السّلامُ علیْکُمْ یا أنْصار أبِی عبْدِ اللهِ، بِأبِی أ نْتُمْ وأُمِّی طِبْتُمْ کہ جو خدا کے ولی اور نصیحت کرنے والے ہیں سلام ہوآپ پر اے ابو عبدا للہ حسین کی نصرت کرنے والومیرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں تم پاکیزہ ہو وطابتِ الْارْضُ الّتِی فِیھا دُفِنْتُمْ وفُزْتُمْ فوْزاً عظِیماً، فیالیْتنِی کُنْتُ معکُمْ فأ فُوز معکُمْ ۔ اور وہ زمین بھی پاک ہے جس میں آپ مدفون ہیں آپ نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی اے کاش کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہوتا تو یہ کامیابی حاصل کرتا۔
|
||