زیارت امین اللہ

 
     
 
PDF MP3   Video  
 
     
 

          یہ زیارت امین اللہ کے نام سے معروف ہے اور انتہائی معتبر زیارت ہے جو زیارات کی تمام کتب اور مصابیح میں منقول ہے علامہ مجلسی فرماتے ہیں یہ متن اور سند کے لحاظ سے بہترین زیارت ہے اور اسے تمام مبارک روضوں میں پڑھنا چاہیے اسکی کیفیت یہ ہے کہ معتبر اسناد کے ساتھ جابر نے امام محمد باقر - کے ذریعے امام زین العابدین- سے روایت کی ہے کہ آنجناب نے قبر امیرالمومنین- کے قریب کھڑے ہو کر روتے ہوئے ان کلمات کے ساتھ آپ کی زیارت کی

السّلامُ علیک یا أمِین اللهِ فِی أرضِہِ، وحُجّتہُ علی عِبادِہِ، السّلامُ علیک یا أمِیر المُومِنِین

آپ پر سلام ہو اے خدا کی زمین میں اس کے امین اور اس کے بندوں پر اس کی حجت سلام ہو آپ پر اے مومنوں کے

أشھدُ أنّک جاھدت فِی اللهِ حقّ جِھادِہِ وعمِلت بِکِتابِہِ واتّبعت سُنن نبِیِّہِ صلّی اللهُ علیہِ

سردار میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کا حق ادا کیااس کی کتاب پر عمل کیا اور اس کے نبی کی سنتوں کی پیروی کی

وآلِہِ حتّی دعاک اللهُ إِلی جِوارِہِ فقبضک إِلیہِ بِاختِیارِہِ وألزم أعدائک الحُجّة مع ما لک

خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل پر پھر خدا نے آپ کو اپنے پاس بلا لیا اپنے اختیار سے آپ کی جان قبض کر لی اور آپ کے

مِن الحُججِ البالِغةِ علی جمِیعِ خلقِہِ۔اللّٰھُمّ فاجعل نفسِی مُطمئِنّةً بِقدرِک،راضِیةً بِقضائِک،

دشمنوں پر حجت قائم کی جبکہ تمام مخلوق کے لئے آپ کے وجود میں بہت سی کامل حجتیں ہیں اے اللہ میرے نفس کو ایسا بنا کہ تیری تقدیر پر مطمئن ہو تیرے فیصلے

مُولعةً بِذِکرِک ودُعائِک، مُحِبّةً لِصفوةِ أولِیائِک، محبُوبةً فِی أرضِک وسمائِک، صابِرةً

پر راضی و خوش رہے تیرے ذکر کا مشتاق اور دعا میں حریص ہو تیرے برگزیدہ دوستوں سے محبت کرنے والا تیرے زمین و آسمان میں محبوب و منظور ہو تیری

علی نُزُولِ بلائِک شاکِرةً لِفواضِلِ نعمائِک، ذاکِرةً لِسوابِغِ آلائِک، مُشتاقةً إِلی فرحةِ

 طرف سے مصائب کی آمد پر صبر کرنے والا ہو تیری بہترین نعمتوں پر شکر کرنے والا تیری کثیر مہربانیوں کو یاد کرنے والا ہو تیری ملاقات کی خوشی کا خواہاں

لِقائِک، مُتزوِّدةً التّقویٰ لِیومِ جزائِک، مُستنّةً بِسُننِ أولِیائِک، مُفارِقةً لاِخلاقِ أعدائِک،

 یوم جزا کے لئے تقوی کو زاد راہ بنانے والا ہو تیرے دوستوں کے نقش قدم پر چلنے والا تیرے دشمنوں کے طور طریقوں سے متنفر و دور اور دنیا سے بچ بچا کر

مشغُولةً عنِ الدُّنیا بِحمدِک وثنائِک۔پھر اپنا رخسار قبر مبارک پر رکھا اور فرمایا:اللّٰھُمّ إِنّ قُلُوب المُخبِتِین

تیری حمد و ثناء میں مشغول رہنے والا ہو۔ اے معبود!بے شک ڈرنے والوں

إِلیک والِھةٌ وسُبُل الرّاغِبِین إِلیک شارِعةٌ، وأعلام القاصِدِین إِلیک واضِحةٌ، وأفئِدة

کے قلوب تیرے لئے بے تاب ہیں شوق رکھنے والوں کے لئے راستے کھلے ہوئے ہیں تیرا قصد کرنے والوں کی نشانیاں واضح ہیں

العارِفِین مِنک فازِعةٌ، وأصوات الدّاعِین إِلیک صاعِدةٌ وأبواب الاِجابةِ لھُم مُفتّحةٌ ودعوة

 معرفت رکھنے والوں کے دل تجھ سے کانپتے ہیں تیری بارگاہ میں دعا کرنے والوں کی آوازیں بلند ہیں اور ان کے لئے دعا کی

من ناجاک مُستجابةٌ وتوبة من أناب إِلیک مقبُولةٌ، وعبرة من بکیٰ مِن خوفِک مرحُومةٌ،

قبولیت کے دروازے کھلے ہیں تجھ سے راز و نیاز کرنے والوں کی دعا قبول ہے جو تیری طرف پلٹ آئے اس کی توبہ منظور و مقبول ہے تیرے

والاِغاثة لِمنِ استغاث بِک موجُودةٌ، والاِعانة لِمنِ استعان بِک مبذُولةٌ، وعِدٰاتِک

خوف میں رونے والے کے آنسوؤں پر رحمت ہوتی ہے جو تجھ سے فریاد کرے اس کے لئے داد رسی موجود ہے جو تجھ

لِعِبادِک مُنجزةٌ، وزلل منِ استقالک مُقالةٌ وأعمال العامِلِین لدیک محفُوظةٌ وأرزاقک

سے مدد طلب کرے اس کو مدد ملتی ہے اپنے بندوں سے کیے گئے تیرے وعدے پورے ہوتے ہیں تیرے ہاں عذر خواہوں کی خطائیں معاف اور عمل کرنے

إِلی الخلائِقِ مِن لدُنک نازِلةٌ، وعوائِد المزِیدِ إِلیھِم واصِلةٌ، وذُنُوب المُستغفِرِین مغفُورةٌ،

 والوں کے اعمال محفوظ ہوتے ہیں مخلوقات کے لئے رزق و روزی تیری جانب سے ہی آتی ہے اور ان کو مزید عطائیں حاصل ہوتی ہیں طالبان بخشش

وحوائِج خلقِک عِندک مقضِیّةٌ، وجوائِز السّائِلِین عِندک مُوفّرةٌ، وعوائِد المزِیدِ مُتواتِرةٌ

کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں ساری مخلوق کی حاجتیں تیرے ہاں سے پوری ہوتی ہیں تجھ سے سوال کرنے والوں کو بہت زیادہ ملتا ہے اور پے در پے عطائیں

وموائِد المُستطعِمِین مُعدّةٌ، ومناھِل الظِّماءِ مُترعةٌ ۔ اللّٰھُمّ فاستجِب دُعائِی واقبل ثنائِی،

ہوتی ہیں کھانے والوں کیلئے دستر خوان تیار ہے اور پیاسوں کی خاطر چشمے بھرے ہوئے ہیں اے معبود ! میری دعائیں قبول کر لے

واجمع بینِی وبین أو لِیائِی، بِحقِّ مُحمّدٍ وعلِیٍّ وفاطِمة والحسنِ والحُسینِ إِنّک و لِیُّ نعمائِی،

اس ثناء کو پسند فرما مجھے میرے اولیاء کے ساتھ جمع کر دے کہ واسطہ دیتا ہوں محمد و علی و فاطمہ(س) و حسن و حسین کا

ومُنتھیٰ مُنای، وغایةُ رجائِی فِی مُنقلبِی ومثوای۔کامل الزیارة میں اس زیارت کے بعد ان جملوں کا اضافہ ہے :

 بے شک تو مجھے نعمتیں دینے والادنیاو آخرت میں میری آرزوؤں کی انتہاء میری امیدوں کا مرکز۔

أنت إِلھِی وسیِّدِی ومولای اغفِر لاِو لِیائِنا، وکُفّ عنّا أعدائنا، واشغلھُم عن أذانا وأظھِر کلِمة

 تو میرا معبود میرا آقا اور میرا مالک ہے ہمارے دوستوں کو معاف فرما دشمنوں کو ہم سے دور کر ان کو ہمیں ایذا دینے سے باز رکھ

الحقِّ واجعلھا العُلیا، وأدحِض کلِمة الباطِلِ واجعلھا السُّفلی إِنّک علی کُلِّ شیءٍ قدِیرٌ

کلمہ حق کا ظہور فرما اور اسے بلند قرار دے کلمہ باطل کو دبا دے اور اس کو پست قرار دے کہ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔

          اس کے بعد امام محمد باقر - نے فرمایاہمارے شیعوں میں سے جو بھی اس زیارت اور دعا کو ضریح امیر المومنین- کے نزدیک یا ان کے جانشین ائمہ ٪ میں سے کسی مزار کے پاس پڑھے گا تو حق تعالی اس کی پڑھی ہوئی اس زیارت و دعا کو ایک نورانی نوشتہ میں عالم بالا تک پہنچا کراس پر حضرت رسول ﷺ کی مہر ثبت کرائے گا ۔وہ نوشتہ اسی صورت میں محفوظ رہے گا اور ظہور قائم آل محمد - کے وقت ان کے حوالے کر دیا جائے گا آنجناب- جنت کی بشارت سلام خاص اور عزت کے ساتھ اس کا استقبال فرمائیں گے انشاء اللہ۔مؤلف کہتے ہیں کہ یہ باشرف زیارت زیارت مطلقہ میں بھی شمار ہوتی ہے اور روز غدیر کی زیارات مخصوصہ میں بھی شمار ہوتی ہے ۔نیز یہ زیارت جامعہ کے طور پر بھی معروف ہے کہ جو سبھی ائمہ ٪ کے مزارات پر پڑھی جاتی ہے ۔