چو بیسواں جلسہ
حکومت کی عظیم منصوبہ بندی (1)
1۔ حکومت کی ضرورت
2۔قوہ مجریہ کے اھداف کے سلسلہ میں مختلف نظریات
3۔ انبیاء (ع) کی حکومت کے اغراض ومقاصد
4۔ لیبرل "Liberal"(آزادی خواہ)نظام میں اجتماعی مشکلات کا اثر
5۔ لیبرل نظام سے لوگوں کی انسیت کی دلیل
6۔ اسلامی حکومت کے ڈھانچہ کے سلسلہ میں ایک طریقہ
1۔قانون کی شناخت:
2۔قوانین کو نافذ کرنے کی طاقت:
7۔ عوام الناس میں حکومت کی مقبولیت ضروری ھے۔
پچیسواں جلسہ
حکومت کی عظیم منصوبہ بندی(2)
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ حکومت، انسانی معاشرہ کی دائمی اور ھمیشگی ضرورت ھے۔
3۔ حکومت کی ضرورت پر اسلام اور قرآن کا نظریہ
4طاقت و قدرت کی ضرورت
5۔ مدیروں میں تقویٰ اور اخلاقی صلاحیت ھونا ضروری ھے
6۔ فلسفہ سیاست میں حکومت کی مشروعیت
7۔ حکومت کی مشروعیت کے سلسلہ میں اسلامی نظریہ کا لیبرل معاشرہ سے فرق
وضاحت :
چھبّیسواں جلسہ
حکومت کے مخصوص کام اور عوام الناس کے ھاتھ بٹانے پر اسلام کا زور
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ حکو مت کے عظیم اور مخصوص کام
3۔ حکومت کے دو طرفہ وظائف
4۔ کم در آمد لوگوں کو مدد پھنچانے والی کمیٹیوں کی ضرورت
5۔ عوام الناس کی شرکت پر اسلام کی توجہ
6۔ عوام ا لناس کی شرکت کو کم کرنے والے اسباب
7۔اسلام میں جامعہ مدنی کی اھمیت
8۔ اسلامی انتخاب کے معیار سے مخالفت کے نئے حیلے
9۔ اسلامی اصول اور اقدار کی حفاظت اور دشمن زمینہ سازی سے مقابلہ کی ضرورت
ستّائیسواں جلسہ
اسلامی حکومت کی خاص پھچان
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ نظام اسلامی اور لائیک نظام میں حکو مت کے سلسلہ میں بنیادی فرق
3۔ مغربی کلچر کے عاشق افراد کی طرف سے سیکولر حکومت کی پیش کش
4۔ اسلامی شعار کا حفظ اور رائج کرنا ، حکومت کی ایک ذمہ داری
5۔ حکومت اور اس کے کردار ی پھلو
6۔ ”ٹوٹالیٹر“(1) (Totalitair ) اور ”لیبرل“حکومت کا مڈل
7۔ اسلامی نظریہ کے تحت حکومت کیسی ھونا چاھئے
8۔ متحد حکومتوں کے نقائص
پھلا اشکال
دوسرا اشکال
تیسرا اشکال
اٹھائیسواں جلسہ
اسلامی حکومت اور جائز آزادی اوراقدار کی رعایت کرنا
1۔ حکومت کی ضرورت پر ایک اشارہ
2۔ انسانی کردار میں اصل اوّلی
3۔ سزا دینے کے سلسلہ میں اسلام کا تربیتی پھلو
4۔ حکومت کے مخصوص ثابت او رمتغیر کام
5۔ قوانین جاری کرنے کے طریقہ کار میں اسلامی اور غیر اسلامی حکومتوں میں فرق
انتیسواں جلسہ
اسلامی حکومت کی ذمہ داری کے بارے میں نظریات
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ اسلامی حکومت کے عھدہ داروں کے شرائط
الف۔ قانون کی پھچان
ب۔ اخلاقی صلاحیت
ج۔ مدیریتی مھارت اور تجربہ
3۔ عھدہ داری کے شرائط کا نصاب معین کرنے کی ضرورت
4۔ اخلاقی صفات کے بارے میں ”کانٹ“ کے نظریہ کی ردّ
5۔اقدار اور وظائف کے بارے میں اسلامی درجہ بندی نظریہ
6۔عبادت کے بھی مختلف درجات ھیں
7۔ اسلامی حکومت کے درجہ بندی شدہ نمونے
8۔ ولایت فقیہ کی حکومت پر عقلی دلیل
تیسواں جلسہ
اسلامی حکومت سے ولایت مطلقہ فقیہ کی نسبت
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ اسلامی حکومت کے وظائف اور اختیارات کا برابر کا توسعہ
3۔ حکومتی اختیارات سے ولایت مطلقہ فقیہ کی نسبت
4۔ مخالفین کی طرف سے ولایت مطلقہ کے بارے میں شک وشبھات
5۔ اسلامی حکومت کا ڈھانچہ
الف۔ اسلامی قوانین کی وسعت اوران کا نسخ نہ ھونا
ب۔اسلام کی طرف سے حکومت کے درجہ وار نمونے
6۔ اسلامی نقطہ نظر سے ”حکومت میں حکومت“ کے نقشہ کی تاریخ
7۔ حضرت امام خمینی (رہ)کی طرف سے ”ولایت مطلقہ فقیہ“ کا نقشہ
8۔ مقبولہ(روایت) عمر بن حنظلہ سے ولایت فقیہ
9۔ اسلام کی نظر میں تفکیک قوا ( قدرت کا جدا جدا ھونا) کا جائزہ
10۔ طاقت کے ایک ساتھ ھونے کا سبب
1۔پارلیمنٹی نظام
2۔ ریاستی نظام
اکتیسواں جلسہ
تفکیک قوا (قدرتوں کی جدائی) کے نظریہ کی تحقیق اور اس پر نقد وتنقید
1۔ گذشہ مطالب پر ایک نظر
2۔ تفکیک قوا (قدرتوں کی جدائی) کے نظریہ کی تاریخی حیثیت
3۔ تفکیک قوا نظریہ کے دلائل پر ایک نظر
4۔ تفکیک قوا کو بالکل محدود کرنا نا ممکن
5۔ تینوں طاقتوں پر ایک ناظر اور ھم آھنگ کرنے والی طاقت کی ضرورت
6۔ ولایت فقیہ معاشرہ کے اتحاد کا مرکز
بتّیسواں جلسہ
اسلامی نظام کے اعتقادی عظمت بیان ھونے کی ضرورت
1۔ اسلامی حکومت کی تھیسز"The'sis" کی پھچان کے مختلف طریقے
الف۔ مختصر شناخت:
ب۔ مخصوص اور علمی شناخت:
ج۔ متوسط شناخت:
۔ قانون کی ضرورت اور اس کے خصوصیات پر ایک نظر
3۔ قوانین جاری کرنے والے کے صفات پر دوبارہ ایک نظر
4۔اعتقادی اصول سے اسلامی حکومت کی تھیوری کا تعلق
5۔ حکومت کے طولی(تحت) مراتب کی منطقی اور عقلی دلیل
6۔ اسلامی حکومت کے سلسلہ میں چند سوالات
تینتیسواں جلسہ
اسلام اور حکومت کے مختلف نقشے
1۔ اسلام کی طرف سے حکومتی سلسلہ میں کوئی طریقہ بیان نھیں کیا گیا (ایک اعتراض)
2۔ مذکورہ اعتراض کا جواب، اور حکومت کی شکل کے سلسلہ میں اسلامی نظریہ
3۔ حکومتی ثابت اور مسلم ڈھانچہ پیش کیا جانا ممکن نھیں
4۔ حکومت کا عرفی اور دنیاوی ھونا اور قوانین اسلام کا ھم عصری ھونا (ایک اعتراض)
5۔ مذکورہ اعتراض کا جواب، اور اسلام کے متغیر اور ثابت احکام کی نسبت
6۔ انسانی، تمام مسائل میں احکام الٰھی کی وسعت
چونتیسواں جلسہ
اسلامی احکام کی عظمت اوراس کی دوسرے نظام پر برتری
1۔حکومت اورمتغیر احکام سے اسلامی ثابت احکام کی نسبت
2۔ احکام اولیہ اور احکام ثانویہ۔ احکام ثانویہ اسلام سے ٹکراتے ھیں (ایک اعتراض)
3۔ ڈیموکریٹک حکومتوں کے نقائص
4۔ قدرتوں میں ھم آھنگ کرنے کے اسباب کا ھونا ضروری ھے
5۔ ولایت فقیہ حکومت کو ھم آھنگ کرنے والی طاقت
6۔ دوسری حکومتوں پر ولایت فقیہ نظام کے امتیازات
الف۔ اندورنی انسجام و یگا نگت
ب۔ روحی اور اندرونی نفاذ کی ضمانت
ج۔ مقام رھبری میں شائستگی اور تقویٰ کے عالی ترین درجات کا ھونا
د۔ انسانی معنوی اور واقعی مصالح کی رعایت
پینتیسواں جلسہ
قوانین اور حکومت سے آزادی کی نسبت
1۔ حاکم کا نصب کرنا آزادی اور ڈیموکریسی سے مطابقت نھیں رکھتا۔ 2۔ تکوینی آزادی اور نظریہ جبر کی تحقیق اور ردّ (ایک اعتراض)
2۔ تکوینی آزادی اور نظریہ جبر کی تحقیق اور ردّ
3۔ معنوی اور اندورنی اقدار کا آزادی سے کوئی ٹکراؤ نھیں
4۔ آزادی اور دینی وظائف کی نسبت
5۔ حدود اور سزاؤں میں آزادی کی نسبت
6۔ حکومت اور قوانین کے زیر سایہ مطلق طور پر آزادی نھیں ھوسکتی
جواب:
7۔ حاکمیت کا خدا سے متصل ھونا
چھتّیسواں جلسہ
اسلامی قوانین قطعی طور پر جاری ھونے چاھئیں
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ حکومت کی ضرورت اور انسان کی اجتماعی زندگی کا عکس العمل
3۔ حکومت کی مشروعیت کے منشاء کی طرف ایک اشارہاور ڈیموکریسی پر اشکالات
پھلا اشکال:
دوسرا اشکال:
تیسرا اشکال:
4۔ اسلام میں حکومت کی مشروعیت اور اس کا قانونی ھونا
5۔ انبیاء علیھم السلام اور عوام الناس کی ھدایت کا طریقه
6۔ عوام الناس کی ھدایت میں پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت
7۔ الٰھی اقدار کی حفاظت اور مغربی کلچر سے روک تھام ضروری ھے
8۔ قوانین کو جاری کرنے اور دشمن نظام سے بھر پور مقابله
9۔ سازش کرنے والوںاور زر خرید غلاموں کے مقابلہ میں عوام الناس کی ھوشیاری
سیتیسواں جلسہ
تشدد کے سلسلہ میں ایک تحقیق
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ دشمنوں کی طرف اسلام کے خلاف پروپیگنڈا اور کارکردگی
3۔ مغربی ممالک میں حقوق بشر کا جھوٹا دعویٰ
4۔ اسلامی نظام پر تشدد طلب ھونے کا الزام اور اس کے خلاف سازشیں
5۔ لوگوں میں انتخابات سے بائیکاٹ کا راستہ ھموار کرنا
6۔ اسلامی مقدسات کی توھین کرنے والوں اور ثقافتی سازشوں سے مقابلہ کی ضرورت
7۔ خداوندعالم کی رحمت اور غضب کے بارے میں اسلامی تصویر کشی
8۔ ھدایت کے موانع کو بر طرف کرنے ،دشمنوں اور منافقین سے مقابلہ کی ضرورت
9۔ اسلامی سزا کے احکام کی مخالفت
10۔ تشدد ، اسلامی سزائی قوانین میں محدود نھیں ھے
11۔ ھر موقع پر علمی شبھات اور اعتراضات کا جواب دیا جائے (اسلامی نظر یہ)
12۔ دشمن کی سازشوں سے مقابلہ کی ضرورت
13۔ دشمنان اسلام سے مقابلہ اور اعلان برائت ضروری ھے (قرآن کریم)
اڑتیسواں جلسہ
اسلامی قوانین کے ساتھ مغربی نظریات کا ٹکراؤ
1۔ تحریک مشروطیت اور مغربی کلچر کا رواج
2۔ اسلام میں مطلوب اور مقصود آزادی کے نقشہ پر بعض موٴلفین کی نا رضا مندی
3۔ مفسد فی الارض کے بارے میں اسلامی حکم
4۔ سخت رویہ نہ اپنانے کا نتیجہ
5۔ تشدد کی بحث کے مقابلہ میں غیر ذمہ دارانہ رویہ
6۔ قرآن مجید میں لفظ ” تشدد“ کے ھم معنی لفظ کی تحقیق
7۔مغربی اور اسلامی نظر میں تحمل اور ٹولرانس کے معنی
انتالیسواں جلسہ
دینی عقائد و اقدار کے نسبی ھونے کے نظریہ کی تحقیق و بررسی
1۔ دینی مسائل کو مطلق یا نسبی قرار دینا
2۔ معرفت کے نسبی ھونے کے سلسلہ میں تین نظریات
الف: معرفت کے نسبی ھونے پر پھلا نظریہ
ب۔معرفت کے نسبی ھونے پر دوسرا نظریہ
3۔ بعض اقدار کا مطلق اور ثابت ھونا
بعض اقدار کے مطلق ھونے کا معیار
4۔ مغربی تمدن میں تمام دینی عقائد نسبی ھیں
ج۔ معرفت کے نسبی ھونے پر تیسرا نظریہ(معرفت دینی میں نسبیت کا وجود)
5۔ قرائت نسبی اور قرائت مطلق دونوں جدا جدا ھیں
چالیسواں جلسہ
دینی معارف افسانہ ھیں یا حقیقت نما آئینہ
1۔ گذشتہ مطالب پر ایک نظر
2۔ واقع نما اور غیر واقع نما زبانوں کی اھمیت
3۔ دین کی زبان کو غیر واقع نما قرار دینے کا سبب
4۔مغربی نسبی گرائی نظریہ کی ترویج (وتبلیغ)کرنے والے
مغرب پرست روشن خیال
5۔ ھابیل اور قابیل کے واقعہ سے انحرافی نتیجہ
6۔ دین کی زبان واقع نما نہ ھونا یا دین کی ایک مبھم تصویر
7۔ قرآن مجید کا شعراء کی زبان سے مقابلہ کرنا؛ بھت سے
نتائج ھونے پر دلیل ھے!!
8۔ ھر منو ٹک فلسفہ میں قرائت کی کثرت اور معرفت کا سیلاب
9۔ الفاظ کے ذریعہ مختلف حقائق کو سمجھا جاسکتا ھے
10۔ قرآن کریم سے مطلق اور واقعی معرفت کا حاصل کرنا ممکن ھے
11۔ قرآن کی زبان کو واقع نما نہ ھونے پر نسبی نظریہ رکھنے والوں کی بے بنیاد دلیل
12۔ تحریف دین کے سلسلہ میں حضرت علی علیہ السلام کا اظھار افسوس
13۔ دینی سلسلہ میں ذاتی سلیقہ کو ردّ کیا جائے
|