|
٢۔شفاعت
شفاعت کیا ہے ؟
شفاعت کا حقیقی معنیٰ کسی ایسے شخص کے لیے بخشش کی دعا کرنا ہے جو سزا کامستحق ہو . البتہ مجازی طور پر اپنے منافع کو حاصل کرنے کی درخواست کرنے کے بارے میں بھی استعمال ہوا ہے .
اس کے حقیقی معنیٰ یعنی مجرم سے سزا کے بر طرف ہونیکی درخواست کے بارے میں علماء کے درمیان کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے .( ١) مثال کے طور پر شیخ طوسی فرماتے ہیں : ہمارے عقیدہ کے مطابق پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مؤمنین کی شفاعت کریں گے نیز خداوند متعال بھی ان کی شفاعت قبول کرے گا جس کے نتیجہ میں اہل نماز گنہگاروں سے عذاب برطرف کر دیا جائے گا .
ہمارے نزدیک خدا وند متعال نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، ان کے بہت زیادہ اصحاب ، آئمہ معصومین علیہم السلام اور کئی ایک نیک مؤمنین کو شفاعت کی نعمت سے نوازا ہے .(٢)
ابو حفص نسفی ( ت ٥٣٨ھ ) عالم اہل سنت نے بھی اس بارے میں لکھا ہے (٣): انبیاء اور صالحین کا گناہ کبیرہ کے مرتکب افراد کے لیے بخشش طلب کرنا بہت سی روایا ت سے ثابت ہے.
------------
١۔رسائل مرتضیٰ ١: ١٥٠؛ اور ٣: ١٧.
٢۔ تفسیر تبیان : ٢١٣
,٣۔ العقائد النسفیة : ١٤٨ .
مسلمان اور عقیدہ شفاعت
انجام شدہ تحقیقات کے مطابق تمام مسلمان مسئلہ شفاعت پر اعتقاد رکھتے ہیں .اس بارے ہم میں دو طرح کے نظریات بیان کر رہے ہیں.
١۔ قاضی عیاض کہتے ہیں :
اہل سنت شفاعت کو عقلی اعتبار سے جائز اور شرعی ا عتبار سے واجب قرار دیتے ہیں اور اس کے وجوب کی دلیل قرآن کریم کی یہ آیت شریفہ ہے :
((یومئذ لا تنفع الشّفاعة الّا من أذن لہ الرّ حمٰن ورضی لہ قول))ا .(١)
اس دن کسی کی شفاعت کا م نہ آئے گی . سوائے ان کے جنہیں خدا نے اجازت دے دی ہواور ان کی بات سے راضی ہو .
دوسری آیت میں ارشاد ہوا :(( ولا یشفعون الّا لمن ارتضیٰ )). (٢)
اور وہ کسی کی شفاعت بھی نہیں کر سکتے مگر یہ کہ خدا اسے پسند کرے .
البتہ اس کے علاوہ بھی کئی ایک آیات ہیں جو شفاعت کے واجب ہونے پر دلالت کر رہی ہیں اور پھر بہت سی متواتر روایات میں بھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل ہوا ہے کہ آنحضرت ۖ قیامت کے دن گنہگار مؤمنین کی شفاعت کریں گے . اور تمام اہل سنت علماء کا صدر اسلام سے لے کر آج تک اس کے صحیح ہونے پر اتفاق پایا جاتا ہے . (٣)
------------
١۔ سورہ طہ : ١٠٩.
٢۔ سورہ انبیاء : ٢٨.
٣۔ شرح صحیح مسلم نووی ٣: ٣٥، باب اثبات ا لشفاعةواخراج الموحّدین من النّار.
٢۔ ناصرالدین مالکی اس بارے میں لکھتے ہیں :
جو شخص شفاعت کا انکار کرے بہتر یہی ہے کہ شفاعت اس کے شامل حال نہ ہو . لیکن جو شخص اہل سنت کی طرح شفاعت پر ایمان رکھتا ہے اور اس کی تصدیق کرتا ہے وہ خدا کی رحمت کاامید وار ہے اور معتقد ہے کہ شفاعت گنہگار مؤمنین کے لیے ہے . .. جیسا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
میں نے شفاعت کو اپنی امت کے ان لوگوں کے لیے محفوظ رکھا ہوا ہے جو گنا ہ کبیرہ کے مرتکب ہوئے ہیں .(١)
------------
1۔ الا نتصاف فیما تضمّنہ من الکشّاف من الاعتزال یہ کتاب کشاف کے حاشیہ کے ساتھ چھپ چکی ہے ١: ٣١٤.
|
|