استاد محترم سے چند سوال
﴿کتاب و سنّت کی روشن شاہراہ پر متلاشیان حق کاسفر﴾
 

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ
۔پست ترین بچہ
سوال 116: کیا یہ صحیح کہا جاتا ہے کہ امام ابوحنیفہ سے پست تر کوئی بچہ اسلام میں پیدا نہیں ہوا ،وہ اسلام لانے کے بعد دوبارہ کافر ہوگئے تھے اور پھر توبہ کرلی تھی؟
امام بخاری نے لکھا ہے : ﴿﴿أستتیب ابوحنیفہ من الکفر مرّتین﴾﴾.
اور سفیان بن عیینہ نے جب امام ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا : ﴿﴿ کان یھدم الاسلام عروۃ عروۃ ، وما ولد فی الاسلام مولود أشأم منہ ﴾﴾.
پس کیسے ممکن ہے کہ ہم اسے اپنے مذہب کا امام مان لیں ؟

۔امام ابوحنیفہ(رح) نصرانی پیدا ہوئے
سوال 117: کیا یہ درست ہے کہ امام اعظم ابوحنیفہ نصرانی تھے یعنی جب پیدا ہوئے تو ان کے والد نصرانی اور پھر بعد میں اسلام اختیار کیا جیسا کہ خطیب بغدادی نے ابن اسباط سے نقل کیا ہے : ﴿﴿ولدأبوحنیفہ وابوہ نصرانیّ﴾﴾﴿۱﴾

۔امام اعظم (رح) کی رائے مردود ہے
سوال 118:کیا یہ درست ہے کہ علمائے اسلام کی نظر میں امام ابو اعظم (رح)کا کوئی مقام نہیں ہے اور ان کے فتوٰی پر عمل کرنا جائز نہیں ہے ؟ جیسا کہ امام ابن حبان کا کہنا ہے:
﴿﴿لا یجوز احتجاج بہ لأنّہ، کان داعیا الی الارجائ والدّاعیۃ الی البدع لایجوز أن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔تاریخ بغداد ۳۱: ۴۲۳

یحتج بہ عندآئمّتنا قاطبۃ ، لاأعلم بینھم فیہ خلافا علی أنّ آئمّۃ المسلمین وأھل الورع فی الدین فی جمیع الأمصار وسائر الاقطارجرحوہ، وأطلقوا علیہ القدح الّا الواحد بعد الواحد ﴾﴾﴿۱﴾

۔امام اعظم(رح) علم حدیث سے ناآشنا تھے
سوال 119: کیا یہ بھی صحیح ہے کہ حضرت امام ابوحنیفہ (رح) پیغمبر کی ہزاروں احادیث میں سے فقط ایک سو تیس حدیث جانتے تھے اور ان میں سے بھی ایک سو بیس میں غلطیاں پائی جاتی تھی یعنی فقط دس احادیث جانتے تھے اور علم حدیث میں بھی ذرہ بھر مہارت نہیں رکھتے تھے ؟ جیسا کہ امام ابن حبان نے تحریرفرمایاہے:
﴿﴿کان رجلا ظاھر الورع لم یکن الحدیث صناعۃ ، حدّث بمأۃ وثلاثین حدیثا مسانید مالہ، حدیث فی الدّنیا غیرھا .أخطأ فی مأۃ وعشرین حدیثا : امّا أن یکون أقلب اسنادہ، أو غیّر متنہ، من حدیث لایعلم فلمّا غلب خطؤہ، علی صوابہ استحق ترک الاحتجاج بہ فی الأخبار﴾﴾﴿۲﴾
تو کیا ایسے شخص کو اپنے مذہب کاامام وپیشوا بنایا جاسکتا ہے جو دس سے زیادہ حدیثیںنہ جانتا ہو؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔المجروحین ۳: ۴۲۳.خطیب بغدادی نے کئی ایک علمائ کے نام ذکر کئے ہیں جو امام ابوحنیفہ (رح) کو مردود شمار کرتے ہیں .وہ کہتے ہیں: ذکر القوم الّذین ردّوا علی أبو حنیفہ: ۱۔أیوب سختیانی ۲۔جریر بن حازم ۳۔ ہمام بن یحییٰ ۴۔حمادبن زید۵۔ حماد بن سلمۃ ۶۔ ابو عوانہ ۷۔ عبدالوارث ۸۔ سوّار العنبری القاضی ۹۔ یزید بن ربیع ۰۱۔ علی بن عاصم ۱۱۔ مالک بن انس ۲۱۔ جعفر بن محمد ۳۱۔ عمرو بن قیس ۴۱۔ ابو عبدالرّحمن المفزی ۵۱۔ سعید بن عبدالعزیز ۶۱۔ اوزاعی ۷۱۔ عبداللہ بن مبارک ۸۱۔ ابو اسحاق الفزاری ۹۱۔ یوسف بن اسباط ۰۲۔ محمد بن جابر ۱۲۔ سفیان ثوری ۲۲۔سفیان بن عیینہ۳۲۔ حماد بن ابی سلیمان ۴۲۔ ابن ابی لیلٰی ۵۲۔ حفص بن غیاث ۶۲۔ ابوبکر بن عیاش ۷۲۔ شریک بن عبداللہ ۸۲۔ وکیع بن جراح ۹۲۔ رقبۃ بن مصقلہ ۰۳۔ فضل بن موسٰی ۱۳۔ عیسٰی بن یونس ۲۳۔ حجاج بن ارطاۃ ۳۳۔ مالک بن مقول ۴۳۔ قاسم بن حبیب ۵۳۔ ابن شبرمہ.تاریخ بغداد ۳۱: ۰۷۳.
۲۔المجروحین ۳: ۳۶