استاد محترم سے چند سوال
﴿کتاب و سنّت کی روشن شاہراہ پر متلاشیان حق کاسفر﴾
 

حضرت عائشہ(رض) اور دیگر امہات المؤمنین(رض)
۔کیا ازواج پیغمبر(ص)دوگروہ میں بٹی ہوئی تھیں
سوال 58: کیا یہ صحیح ہے جیسا کہ امام ذہبی وغیرہ نے بیان فرمایا ہے کہ پیغمبر (ص) کی ازواج مطہّرات دو گروہ میں بٹی ہوئی تھیں ایک گروہ میں حضرت عائشہ (رض) وحفصہ (رض) تھیں اور دوسرے میں حضرت امّ سلمہ وبقیہ ازواج مطہرات .﴿۱﴾ اور حکومتیں حضرت عائشہ(رض) کی حمایت کیا کرتیں .جس کے مندرجہ ذیل نمونے ذکر کر رہے ہیں :
۱۔ خلیفہ دوم پیغمبر (ص) کی تمام ازواج کو بیت المال میں سے دس ہزار دینار﴿ درہم ﴾ دیا کرتے جبکہ حضرت عائشہ(رض) کو دو ہزار ،ان سے زیادہ دیا جاتا.
۲۔ حضرت معاویہ (رض) نے ایک لاکھ درہم ﴿دینار﴾ کا حوالہ حضرت عائشہ(رض) کی خدمت میں ارسال کیا ۔
۳۔ اسی طرح ایک لاکھ درہم کا ایک گردن بند بھی انہیں دیا۔
۴۔ حضرت عبداللہ بن زبیر نے ایک لاکھ درہم حضرت عائشہ (رض) کے سپرد کیا .﴿ ۲﴾
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔سیر اعلام النبلائ ۲: ۳۴۱و ۷۸۱؛صحیح بخاری ۲: ۹۸،کتاب الھبہ ؛المعجم الکبیر ۳۲: ۰۵،ح ۲۳۱؛ مقدمہ فتح الباری : ۲۸۲؛ تحفہ احوذی ۰۱: ۵۵۲
۲۔سیر اعلام النبلائ ۲: ۳۴۱و ۷۸ا


۔حضرت عائشہ(رض) پہلے سے شادی شدہ تھیں
سوال 59:کیا یہ صحیح ہے کہ حضرت عائشہ (رض) حضور علیہ الصلاۃ والسّلام سے پہلے کسی اور سے شادی کر چکیتھیں اور ان کے شوہر کا نام جبیر تھا پھر حضرت ابوبکر نے جبیر سے طلاق دلوا کر پیغمبر سے ان کا نکاح کروا دیا ؟
اور ان کا بار باریہ اصرار کرنا کہ جب رسول خدا سے میری شادی ہوئی تومیں کنواری تھی ،تویہ محض اس لئے تھا تاکہ کوئی ان کی پہلی شادی کے بارے میں شک نہ کر پائے .
﴿﴿ابن سعد:خطب رسول اللہ عائشۃ الی أبی بکر الصّدیق : فقال : یارسول اللہ انّی کنت أعطیتھا مطعما لابنہ جبیر فدعنی حتّی أسلّمھا منھم فطلقھا ، فتزوّجھا رسول اللہ ...﴿۱﴾
البتہ جہاں تک میرے علم میں ہے کوئی بھی شیعہ ایسا عقیدہ نہیں رکھتا اور نہ ہی ان کی کسی کتاب کے اندر کوئی ایسی بات ملتی ہے جبکہ افسوس یہ ہے کہ ہماری قدیمی ترین کتب میں یہ بات موجود ہے .
ّّ﴿﴿ لقد أعطیت تسعا ما أعطیتھا امرأۃ بعد مریم:لقد نزل جبرائیل بصورتی ...ولقد تزوّجنی بکرا وما تزوّج بکرا غیری ...وان کان الوحی لینزل علیہ وانّی لمعہ فی لحافہ ...﴾﴾﴿۲﴾

۔امام حسن (رض) کا جنازہ دفن نہ ہونے دینا
سوال 60:کیا یہ درست ہے کہ امّ المؤمنین حضرت عائشہ (رض)کے حکم پر جوانان جنّت کے سردار حضرت امام حسن مجتبٰی (رض)کاجنازہ پیغمبر (ص) کے روضہ مبارک کے پاس لانے سے روک دیا گیا؟ جبکہ خود حضرت عائشہ (رض) نے دستور دیا کہ سعد بن ابی وقاص کے جنازہ کو مسجد میں نبوی میں لا کر اس پر نماز جنازہ ادا کی جائے .﴿۳ ﴾تو کیا حضرت عائشہ (رض) امّ المؤمنین نہ تھیں یا امام حسن (رض)مومن نہ تھے کہ ان کے جنازہ کو روک دیا گیا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔لطبقات الکبرٰی ۸: ۹۵
۲۔ سیر اعلام النبلائ ۲: ۰۴۱و ۱۴۱ ۳۔سیر اعلام النبلائ ۲: ۵۰۶؛طبقات ابن سعد ۳: ۸۴۱


۔ابن زبیر کاحضرت عائشہ(رض) کو گمراہ کرنا
سوال 61:کیا یہ بھی درست ہے کہ عبداللہ ابن زبیر نے حضرت عائشہ (رض) کو فریب دیکر جنگ جمل کے لئے آمادہ کیا جس میں کتنے مسلمانوں کا ناحق خون بہا .جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عمر(رض) نے یہ تلخ حقیقت حضرت عائشہ(رض) کے گوش گزار فرمائی اور امام ذہبی نے اسے یوں نقل کیا :
﴿﴿ قالت عائشہ اذا مرّ ابن عمر ، یا عبدالرحمن مامنعک أن تنھانی عن سیری ؟ قال : رأیت رجلا قد غلب علیک یعنی ابن الزّبیر﴾﴾﴿۱﴾
ان تمام تر حقائق کے باوجود ہمارے علمائ کس لئے جنگ جمل کی غلط توجیھات کر تے اور عبداللہ بن زبیرکی حمایت کرتے ہیں جو کتنے صحابہ کرام(رض) کے قتل کا باعث بنا ؟

۔حضرت عائشہ (رض) کا حضور(ص) کی توہین کرن
سوال 62:کہا جاتا ہے کہ حضرت عائشہ (رض) ایسی ایسی روایات نقل کیا کرتیں جن میں پیغمبر کی توہین کی جاتی اور کوئی بھی غیرت مند مسلمان انہیں برداشت نہیں کر سکتا .﴿۲﴾یقینا ان میں سے بعض جھوٹی اور شریعت وسیرت پیغمبر کے کاملا مخالف ہیں :
۱۔ حضرت عائشہ(رض) فرماتی ہیں:﴿﴿ تزوّجنی بکرا﴾﴾ جب پیغمبر(ص)نے مجھ سے شادی کی تو باکرہ تھی .
۲۔ وہی فرماتی ہیں: ﴿﴿کان رسول اللہ یأتیہ الوحی ، وأنا وھو فی لحاف ﴾﴾
جب آپ (ص) پر وحی نازل ہوتی تو ہم ایک ہی لحاف میں ہوتے .﴿۳﴾
۳۔﴿﴿انّ عائشۃ تخبر النّاس أنّہ ۔صلّی اللہ علیہ وسلّم۔ کان یقبّل وھو صائم .﴾﴾﴿۴﴾
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔سیر اعلام النبلائ ۲: ۳۹۱
۲۔سیر اعلام النبلائ ۲: ۳۹۱،۱۹۱و ۲۷۱
۳۔ حوالہ سابق
۴۔صحیح بخاری ۲: ۲، کتاب العیدین ، باب الحرب والدرق یوم العید ،اور ۴: ۷۴، کتاب الجھاد ، باب الدرق ؛ صحیح مسلم ۲: ۹۰۶، کتاب الصّلاۃ.
حضرت عائشہ (رض) لوگوں کو یہ بتایا کرتیں کہ آںحضرت (ص) حالت روزہ میں ﴿اپنی بیوی کا﴾ بوسہ لیا کرتے ۔
۴۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں:ایک دن حضور (ص) تشریف لائے تو میرے پاس گانے والی دو کنیزیں گانے میں مشغول تھیں لیکن آپ(ص) توجہ کئے بغیر اپنے بستر پر جا کر لیٹ گئے .اتنے میں حضرت ابو بکر (رض) تشریف لائے تو ناراض ہوتے ہوئے فرمایا: گانا اور وہ بھی پیغمبر(ص) کے گھر میں !! آںحضرت (ص) نے فرمایا: انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو .﴿ تاکہ وہ گانے گا سکیں﴾جیسے ہی حضرت ابوبکر (رض) نے توجہ ہٹائی تو میں نے ان دونوں کنیزوں کو وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا۔ ﴿﴿دخل علیّ رسول اللہ وعندی جاریتان تغنّیان بغنائ بعاث فاضطجع علی الفراش وحوّل وجھہ ودخل أبو بکر فانتھزنی وقال مزمار الشیطان عند النبیّ فأقبل علیہ رسول اللہ وقال دعھا...﴾﴾﴿۱﴾
۵۔ عید کے د ن پیغمبر(ص) نے مجھے کٹھ پتلیوں کا کھیل دکھایا .﴿۲﴾
۶۔ ایک دن عید کے روز حبشہ سے کچھ رقص کرنے والی آئیں تو آنحضرت (ص) نے مجھے بلا کر میرا سر اپنے شانے پر رکھا اور ان کا رقص دیکھنا شروع کیا .﴿۳﴾

۔جوان کا رضاعی بھائی بن سکنا
سوال 63:کیا یہ صحیح ہے کہ حضرت عائشہ (رض) کا نظریہ یہ تھا کہ اگر کوئی مرد کسی عورت کا پانچ مرتبہ دودھ پی لے تو وہ اس کا رضائی بیٹا اور محرم بن جائے گا . یہی وجہ ہے کہ جب بھی حضرت عائشہ (رض) کسی مردکو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دینا چاہتیں تو وہ اس سے کہتیں کہ پہلے جاؤ میری بہن اسمائ کادودھ پیو تا کہ اس طرح آپ ان کی خالہ اور محرم بن جائیں. جبکہ دوسری طرف پیغمبر اکرم کی تمام ترا زواج مطہّرات اس نظریے کی شدید مخالف تھیں جیسا کہ ابودؤود سے نقل ہوا ہے :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔حوالہ سابق
۲۔ صحیح بخاری ۲: ۲۰۲
۳۔ صحیح مسلم ۲: ۹۰۶ ، کتاب صلاۃ العیدین .
﴿﴿ عن عائشۃ واُمّ سلمۃ أنّ أبا حذیفۃ کان تبنّیٰ سالما وأنکحہ، ابنۃأخیہ...فجائت امرأۃ أبی حذیفۃ فقالت : یا رسول اللہ ! انّاکنّا نریٰ سالما ولدا وکان یأوی معی ومع أبی حذیفۃ فی بیت واحد ویرانی فضلا .
وقد أنزل اللہ فیھم ماقد علمت فکیف ترٰی فیہ ؟
فقال لھا النبیّ : أرضعیہ ، فأرضعتہ خمس رضاعات فکان بمنزلۃ ولدھا من الرّضاعۃ .فبذٰلک کانت عائشۃ تأمر بنات أخواتھا وبنات اخوتھا أن یرضعن من أحبّت عائشۃ أن یراھا ویدخل علیھا وان کان کبیرا ، خمس رضاعات ثمّ یدخل علیھا وأبت اُمّ سلمۃ وسائرأزواج النّبی أن یدخلن علیھنّ بتلک الرّضاعۃأحدا حتّٰی یرضع فی المھد ﴾﴾ ﴿۱﴾
حضرت عائشہ اورحضرت امّ سلمہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ ابو حذیفہ نے سالم کو اپنا بیٹا بنا رکھا تھا اور اس کا نکاح اپنی بھتیجی سے کیا ... ایک دن اس کی بیوی آنحضرت کی خدمت میں حاضر ہوئی اورعرض کرنے لگی : ہم نے سالم کو اپنا بیٹا بنا رکھا ہے جبکہ وہ ہمارے ساتھ رہتا اور ہمیں گھر کے لباس میںبھی دیکھتا ہے جبکہ حکم پروردگار بھی اس بارے میں نازل ہو چکا ہے جیسا کہ آپ (ص) (ص) جانتے ہیں تو اس سلسلے میں کیا حکم ہے ؟
آنحضرت نے فرمایا : اسے پانچ مرتبہ دودھ پلا دو تو وہ تمہارا رضاعی بیٹا بن جائے گا .یہی وجہ ہے کہ حضرت عائشہ (رض) جب کسی کو اپنے پاس بلانا چاہتیں یا اسے دیکھنا چاہتیں تو اپنی بھتیجیوں اور بھانجیوں سے فرماتیں کہ اسے پانچ بار دودھ پلا دیں اگرچہ وہ شخص جوان ہی کیوں نہ ہوتا جبکہ پیغمبر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔سنن ابوداؤد ۲: ۲۲۲؛ صحیح مسلم ۷: ۴
کی باقی بیویاں اس کی مخالفت کیا کرتیں اور ایسے افراد کو گھر میں داخل نہ ہونے دیتیں.

۔مصحف حضرت عائشہ(رض)
سوال 64:کیا یہ صحیح ہے کہ حضرت عائشہ (رض) کے پاس ایک مصحف تھا جسے مصحف عائشہ کہا جاتا .﴿۱﴾اور اسی طرح بعض صحابہ کرام کے پاس بھی اپنے اپنے مصحف موجود تھے جیسے مصحف سالم مولٰی حذیفہ ، مصحف ابن مسعود ، مصحف ابی بن کعب ، مصحف مقداد ، مصحف معاذ بن جبل ، مصحف ابو موسٰی اشعری وغیرہ .﴿۲﴾
ان مصحف اور حضرت علی و حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھما کے مصحف میں کیا فرق ہے ؟ اگر ایک ہی چیز ہیں تو پھر ہم شیعوں پر کیوں اعتراض کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں حضرت فاطمہ (رض) کے پاس ایک مصحف تھا !

۔ صحابہ کرام(رض)کا حضرت عائشہ(رض) پر زناکی تہمت لگان
سوال 65: کیا یہ حقیقت ہے کہ رسالت مآب کے بعض صحابہ جیسے مسطح بن اثاثہ ، حسان بن ثابت اور حمنہ ﴿۳﴾ نے اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ (رض) پر زنا کی تہمت لگائی تھی اور رسول نے ان پر تہمت کی حد بھی جاری کی تھی ؟ ایسی بری بات شیعوں کی کتب میں موجود نہیں ہے جبکہ ہم اس تہمت کو ان کی طرف نسبت دیتے ہیں تاکہ کوئی ہمارے بارے میںایسا گمان ہی نہ کرنے پائے!

۔امّ المؤمنین کا بیس ہزار اولادکو قتل کروادین
سوال 66: کیا یہ صحیح ہے کہ حضرت عائشہ (رض) نے جنگ جمل میں مؤمنین اور اپنی اولاد کے بیس ہزار افراد مروا ڈالے اور اگر کوئی ان پر اس بارے میں اعتراض کرتا تو اسے دشمن خداقرار دے کر اس سے انتہائی سختی سے پیش آتیں .یہاں تک کہ امّ اوفٰی کو اسی بات کی وجہ سے اپنی محفل سے نکال دیا؟ جیسا کہ ابن عبد ربُہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔تفسیر نسائی ۲: ۰۷۳؛ تفسیر بغوی ۲: ۱۳۳
۲۔اسدالغابہ ۴: ۶۱۲
۳۔اسد الغابہ ۵: ۸۲۴.کانت ممّن قال فی الافک علی عائشۃ ...انّھاجلدت مع من جلد فیہ.اور ۴: ۵۵۳،شھد مسطح بدرا وکان ممّن خاض فی الافک علی عائشۃ فجلدہ، النبّی فیمن جلدہ اور ۲:۶، وکان حسان بن ثابت ممّن خاض فی الافک فجلد فیہ.
نے لکھا ہے:
﴿﴿دخلت اُمّ اوفٰی العبدیۃ بعد الجمل علی عائشۃ فقالت لھا:ما تقولین فی امرأۃ قتلت ابنا لھا صغیرا؟ فقالت: وجبت لھا النّار .قالت : فما تقولین فی امرأۃ قتلت من أولادھا الأکابرعشرین ألفا فی صعید واحد : فقالت خذوا بید عدّوۃ اللہ﴾﴾.﴿۱﴾
جنگ جمل کے بعدامّ اوفیٰ حضرت عائشہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا : ایسی عورت کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جس نے اپنے چھوٹے بچے کو قتل کر ڈالا ہو ؟ تو فرمایا: اس کی سزا جہنّم ہے .عرض کیا : اگر کوئی عورت اپنی بیس ہزار نوجوان اولاد مروا دے تو اس کا کیا حکم ہو گا ؟ تو اس پر حضرت عائشہ (رض)
﴿ ناراض ہو گئیں اور ﴾فرمایا: اس دشمن خداکو پکڑلو.

۔بعض امّہات المؤمنین کا مرتدہوجانا
سوال67:کیا یہ صحیح ہے کہ پیغمبر اکرم کی بعض بیویاں یعنی امّہات المؤمنین مرتد ہو گئی تھیں ؟ جیسے اشعث بن قیس کی بہن قتیلہ کہ جب اس نے پیغمبر کی وفات کی خبر سنی تو مرتد ہو گئی اور ابو جہل کے بیٹے عکرمہ سے جاکر شادی کر لی .یہی وجہ ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) چاہتے تھے کہ عکرمہ کو آگ میں جلا دیں اس لئے کہ اس نے پیغمبر کی تو ہین کی تھی.جیسا کہ ابن اثیر نے اس واقعہ کو نقل کیا ہے :
﴿﴿انّ النبّی توفّٰی وقد ملک امرأۃ من کندۃ، یقال لھا قتیلۃ فارتدّت مع قومھا فتزوّجھا بعد ذلک عکرمۃ بن أبی جھل بکرا ، فوجد أبوبکر من ذلک وجدا شدیدا.﴾﴾﴿۲﴾

۔حضرت عمر (رض) کا نبی (ص) کی بیوی کو طلاق دینا
سوال 68:کیا یہ درست ہے کہ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ کی بعض بیویوں کو طلاق دے کر انہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔لعقد الفرید ۴: ۵۰۳
۲۔اسد الغابہ ۷: ۰۴۲؛ السمتدرک علی الصحیحین ۴: ۰۴؛ کنزالعمال ۳۱: ۴۰۳؛ دلائل النبوّۃ ۷: ۸۸۲؛ الاصابۃ ۸:۲۹۲؛ عن ابن عباس : أنّ النّبیّ تزوّج قتیلۃ أخت الأشعث ومات قبل أن یخبرھا وھذا موصول قوی الاسناد .
ام المومنین ہونے سے خارج کر دیا تھا ؟جیسا کہ علاّمہ طحاوی نے لکھا ہے:
﴿﴿عن الشعبی : أن نبیّ اللہ تزوّج قتیلۃ بنت قیس ومات عنھا ثمّ تزوّج عکرمۃ فأراد أبو بکر أن یقتلہ، فقال لہ، عمر أنّ النّبی لم یحجبھا ولم یقسّم لھا ولم یدخل بھا وارتدّت مع أخیھا عن الاسلام وبرئت من اللہ تعالٰی ومن رسولہ ،فلم یزل بہ حتّی ترکہ ، ﴾﴾﴿۱﴾ففی ھذا الحدیث أنّ أبابکر أراد أن یقتل عکرمۃ لمّا تزوّج ھذہ المرئۃ لأنّھا کانت عندہ، من أزواج النبّی الّاتی کنّ حرمن علی النّاس بقول اللہ تعالٰی : وما کان لکم أن تؤذوا رسول اللہ ...وانّ عمر أخرجھا من أزواج النبّی بردتھا الّتی کانت منھا اذاکان لایصلح لھا معھا أن تکون للمسلمین ﴾﴾ ﴿۲﴾
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔مشکل الآثار ۲: ۹۱۱
۲۔مشکل الآثار ۲: ۳۲۱؛ دلائل النبوّۃ ۷:۸۸۲