صحیفہ امام مھدی علیہ السلام
 

۸۔ حضرت صاحب العصر کی زیارت
السلام علیک یا صاحب الزمان السلام علیک یا خلیفة الرحمن السلام علیک یا شریک القرآن السلام علیک کا قاطع البرھان السلام علیک یا امام الانس والجانّ السلام علیک و علی آبائک الطیبین و اجدادک الطاھرین المعصومین ورحمة اللّٰہ و برکاتہ۔

۹۔ ائمہ کے حرام اور سرداب میں اذن دخول
علامہ مجلسی کہتے ہیں کہ ایک قدیم نسخہ میں ہمارے علماء میں سے ایک عالم نے اس طرح لکھا ہے سرداب مقدس اور ائمہ کے حرم میں اذن دخول کے وقت یہ پڑھیں

اَللّٰھُمَّ إنَّ ھذِہِ بُقْعَۃٌ طَھَّرْتَھا، وَعَقْوَۃٌ شَرَّفْتَھا، وَمَعالِمُ زَکَّیْتَھا حَیْثُ ٲَظْھَرْتَ فِیھا
اے معبود! یقیناً اس بارگاہ کو تو نے پاکیزہ کیا ہے اور اس آستانے کو عزت دی اور یہ مقام نصیحت ہے جسے تو نے چمکا یا تاکہ تو اس میں
ٲَدِلَّۃَ التَّوْحِیدِ وَٲَشْباحَ الْعَرْشِ الْمَجِیدِ الَّذِینَ اصْطَفَیْتَھُمْ مُلُوکاً لِحِفْظِ النِّظامِ
توحید کی دلیلیں اور عزت والے عرش کی مثالیں ظاہر فرمائے کہ جن لوگوں کو تو نے نظم و نظام کی حفاظت کیلیے حاکم بنایا
وَاخْتَرْتَھُمْ رُؤَسائَ لِجَمِیعِ الْاََنامِ، وَبَعَثْتَھُمْ لِقِیامِ الْقِسْطِ فِی ابْتِدائِ الْوُجُودِ إلی
انہیں ساری مخلوق کیلئے سردار مقرر کیا اور انہیں عدل و قسط قائم رکھنے کے لیے مامور فرمایا تاکہ آغاز کائنات سے قیامت تک یہ کام
یَوْمِ الْقِیَامَۃِ، ثُمَّ مَنَنْتَ عَلَیْھِمْ بِاسْتِنابَۃِ ٲَنْبِیائِکَ لِحِفْظِ شَرائِعِکَ وَٲَحْکَامِکَ
انجام دیں پھر تو نے ان پر یہ احسان کیا کہ انہیں اپنے نبیوںکا جانشین قرار دیا تاکہ تیری شریعتوں اور حکموں کی حفاظت ہو پس تو نے
فَٲَکْمَلْتَ بِاسْتِخْلافِھِمْ رِسالَۃَ الْمُنْذِرِینَ کَما ٲَوْجَبْتَ رِیَاسَتَھُمْ فِی فِطَرِ الْمُکَلَّفِین
ان کو خلافت دے کرنبیوں کی رسالت کو کامل کردیاجیسا کہ تو نے اہل دین پر ان کی حکمرانی واجب و لازم کردی ہے
فَسُبْحانَکَ مِنْ إلہٍ مَا ٲَرْٲَ فَکَ، وَلاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ مِنْ مَلِکٍ مَا ٲَعْدَلَکَ حَیْثُ طابَقَ
پس پاک تر ہے تو اے معبود! کہ بڑی محبت کرتا ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں کہ تو بڑا عدل کرنے والا بادشاہ ہے
صُنْعُکَ مَا فَطَرْتَ عَلَیْہِ الْعُقُولَ، وَوافَقَ حُکْمُکَ مَا قَرَّرْتَہُ فِی الْمَعْقُولِ
کیونکہ تیری بنائی ہوی چیزیں عقل و خرد سے مطابقت رکھتی ہیں اور تیرا حکم ان اصولوں سے موافقت رکھتا ہے جو تو نے معقولات و
وَالْمَنْقُولِ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی تَقْدِیرِکَ الْحَسَنِ الْجَمِیلِ وَلَکَ الشُّکْرُ عَلَی قَضائِکَ
منقولات میں مقرر فرمائے ہیں پس حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے ہر چیز کا بہترین اندازہ ٹھہرایا اور شکر تیرے لیے ہے کہ تو نے اپنے ہر
الْمُعَلَّلِ بِٲَکْمَلِ التَّعْلِیلِ، فَسُبْحانَ مَنْ لاَ یُسْٲَلُ عَنْ فِعْلِہِ، وَلاَ یُنازَعُ فِی ٲَمْرِہِ
فیصلے میں ایک قوی دلیل کوبنیاد بنایا ہے پس پاک ہے وہ کہ جس کے فعل پر باز پرس نہیں اور جس کے حکم میں اختلاف نہیں ہوتااور
وَسُبْحانَ مَنْ کَتَبَ عَلَی نَفْسِہِ الرَّحْمَۃَ قَبْلَ ابْتِدائِ خَلْقِہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی مَنَّ
پاک ہے وہ جس نے رحمت کرنا خود پر ضروری قرار دیا قبل اس کے کہ اپنی مخلوق کا آغاز کرتا اور حمد اس اﷲ کی ہے جس نے
عَلَیْنا بِحُکَّامٍ یَقُومُونَ مَقامَہُ لَوْ کانَ حاضِراً فِی الْمَکانِ، وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ الَّذِی
اپنے قائم مقام حکّام ﴿انبیائ﴾ کے تقرر سے ہم پر احسان کیا اگرچہ وہ کسی جگہ محدود نہیں ہے اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیںجس نے انبیائ
شَرَّفَنا بِٲَوْصِیائَ یَحْفَظُونَ الشَّرائِعَ فِی کُلِّ الْاََزْمانِ، وَاﷲُ ٲَکْبَرُ الَّذِی ٲَظْھَرَھُمْ
کے جانشینوں کے ذریعے ہمیںعزت دی جو ہر ہر زمانے میں شریعتوں کی حفاظت کرتے رہے اور بزرگتر ہے وہ اﷲ جس نے ان کو
لَنا بِمُعْجِزاتٍ یَعْجُزُ عَنْھَا الثَّقَلانِ، لا حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ الَّذِی
ہمارے لیے ظاہر کیا معجزے دے کر کہ جن کے مقابل جن وانس عاجز ہیں نہیں کوئی طاقت وقوت مگر وہ جو بلند و برتر خدا سے ملتی ہے
ٲَجْرانا عَلَی عَوائِدِہِ الْجَمِیلَۃِ فِی الْاَُمَمِ السَّالِفِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ فَلَکَ الْحَمْدُ وَالثَّنائُ الْعَلِیُّ
جس نے ہمیں سابقہ امتوں سے خوب تر نعمتوں سے نوازا اور سرفراز کیا ہے اے معبود! تیرے ہی لیے حمد ہے اور بہت تعریف اس پر
کَما وَجَبَ لِوَجْھِکَ الْبَقائُ السَّرْمَدِیُّ، وَکَما جَعَلْتَ نَبِیَّنا خَیْرَ النَّبِیِّینَ، وَمُلُوکَنا
کہ تونے اپنی ذات میں ہمیشہ ہمیشہ کا جلوہ رکھا اور تیری حمد اس پر کہ تو نے ہمارے نبی کو نبیوں میں افضل اور ہمارے ائمہ کو مخلوق میں
ٲَفْضَلَ الْمَخْلُوقِینَ وَاخْتَرْتَھُمْ عَلَی عِلْمٍ عَلَی الْعالَمِینَ وَفِّقْنا لِلسَّعْیِ إلی ٲَبْوابِھِمُ
بہتر بنایا نیزعلم ودانش سے ان کو پوری کائنات سے منتخب کیا ہے ہمیں قیامت تک ان کے آبادآستانوں پر حاضر ہونے کی توفیق دی
الْعامِرَۃِ إلی یَوْمِ الدِّینِ، وَاجْعَلْ ٲَرْواحَنا تَحِنُّ إلی مَوْطِیََ ٲَقْدامِھِمْ، وَنُفُوسَنا
ہماری روح کو ان کے قدموں میں جانے کا اشتیاق دے ہماری جانوں کو ان کے
تَھْوِی النَّظَرَ إلی مَجالِسِھِمْ وَعَرَصاتِھِمْ حَتَّی کَٲَنَّنا نُخاطِبُھُمْ فِی حُضُورِ ٲَشْخاصِھِمْ
درباروں اور صحنوں کے دیکھنے کی تمنا دے یہاں تک کہ ایسے معلوم ہوتا ہے کہ ہم ان کے روبرو ہو کر عرض گزارہیں
فَصَلَّی اﷲُ عَلَیْھِمْ مِنْ سادَۃٍ غایِبِینَ وَمِنْ سُلالَۃٍ طاھِرِینَ وَمِنْ ٲَئِمَّۃٍ مَعْصُومِینَ
اﷲ کی رحمت ہو ان پر جو سردار ،غائب پاکیزہ خاندان اور صاحب عصمت امام و پیشوا ہیں
اَللّٰھُمَّ فَٲْذَنْ لَنا بِدُخُولِ ھذِہِ الْعَرَصاتِ الَّتِی اسْتَعْبَدْتَ بِزِیارَتِھا ٲَھْلَ الْاََرَضِینَ
اے معبود! ہمیں ان بارگاہوں کے احاطہ میں داخل ہونے کی اجازت دے کہ جن کی زیارت کو تو نے زمین
وَالسَّمٰوَاتِ، وَٲَرْسِلْ دُمُوعَنا بِخُشُوعِ الْمَھابَۃِ، وَذَ لِّلْ جَوارِحَنا بِذُلِّ الْعُبُودِیَّۃِ
وآسمان والوں کیلئے ذریعہ عبادت قرار دیا اپنی ہیبت سے ہمارے آنسورواں کردے اور ہمارے اعضا کو بندگی اور اطاعت
وَفَرْضِ الطَّاعَۃِ، حَتَّی نُقِرَّ بِمَا یَجِبُ لَھُمْ مِنَ الْاََوْصَافِ، وَنَعْتَرِفَ بِٲَ نَّھُمْ شُفَعَائُ
کے لیے جھکا دے یہاں تک کہ ہم اقرار کریں ان ہستیوں کے اوصاف کا اور مانیں اس بات کو کہ اس وقت وہ مخلوق کی
الْخَلائِقِ إذَا نُصِبَتِ الْمَوَازِینُ فِی یَوْمِ الْاََعْرافِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسَلامٌ عَلَی عِبادِہِ
شفاعت کرنے والے ہونگے جب روز قیامت اعمال کے وزن سامنے آئیں گے اورحمد خدا کیلئے ہے اور سلام ہو اسکی برگزیدہ
الَّذِینَ اصْطَفی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ ۔
مخلوق محمد(ص) و آل محمد(ص) پر جو پاک و پاکیزہ ہیں۔

اس وقت ضریح کو بوسہ دیں خشوع کے ساتھ روتے ہوئے داخل ہوں چونکہ ان حضرات نے داخل کی اجازت دی ہے۔

۱۰۔ سرداب میں صاحب الزمان کی پہلی زیارت
جب بھی حضرت حجت کی زیارت سرداب مقدس میں کرنا چاہیں تو سب سے پہلے حضرت امام ھادی اور حضرت عسکری کی زیارت کریں جب ان دونوں بزرگواروں کی زیارت سے فارغ ہوجائیں تو سرداب مقدس کی طرف جائیں اور اس دروازے ے سامنے کھڑے ہوجائیں اور اذن دخول کی دعا پڑھ لیں
اس وقت بارہ رکعت نماز جس سورہ کے ساتھ پڑھنا چاہے پڑھ لے اور اس کا ہدیہ امام زمانہ کو بھیج دے نماز دو دو رکعت پڑھ لے اور ہر دوسری رکعت کے بعد جناب فاطمہ زھراء کی تسبیح پڑھ لے اور یہ دی پڑھ لے اللھم انت السلام و منک السلام و الیک یعود السلام حینا ربّنا منک بالسلام اللھم ان ھذہ الرکعات ھدیة منی الی ولیک و ابن ولیک و ابن اولیائک الامام بن الائمہ انخلف الصالح الحجة صاحب الزمان فصلّ علی محمد و آل محمد و بلغہ ایّاھا و اعطنی افضل املی و رجائی فیک و فی رسولک صلواتک علیہ و علی آلہ اجمعین و فیہ۔
سید بزرگوار علی بن طاوؤس کہتے ہیں کہ نماز کے بعد اس معروف دعا کو پڑھیں کہ جا امام زمانہ کے غیبت کے دوران پڑھی جاتی ہے۔

۱۱۔ امام زمانہ کی دوسری زیارت
حضرت حجت کی دوسری زیارت منقول ہے کہ جو زیارت ندبہ کے نام سے مصروف ہے یہ زیارت آخری حجت کی طرف سے محمد بن عبداللہ حمیری کی طرف صادر ہوئی ہے اور اسے سرداب مقدس میں پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے۔

۱۲۔ امام زمانہ کی تیسری زیارت
تیسری زیارت آخری حجت کی ہے جسکی مقدس مکان میں ان کی زیارت کی جاتی ہے اس طرح ہے کہ دو رکعت نماز پڑھ لے اس کے بعد کہے سَلامُ اﷲِ الْکامِلُ التَّامُّ الشَّامِلُ الْعامُّ، وَصَلَواتُہُ الدَّائِمَۃُ وَبَرَکاتُہُ الْقائِمَۃُ التَّامَّۃُ
خدا کا سلام کامل و مکمل بہت زیادہ اور اس کا دائمی سلام ہو اور اس کی ہمیشہ رہنے والی رحمت ساری برکتیں اس ذات پر ہوں جو خدا
عَلی حُجَّۃِ اﷲِ وَوَ لِیِّہِ فِی ٲَرْضِہِ وَبِلادِھِ، وَخَلِیفَتِہِ عَلی خَلْقِہِ وَعِبادِھِ، وَسُلالَۃِ
کی حجت اور اس کا دوست ہے زمین پر اور شہروں میں اس کا خلیفہ ہے مخلوق اور بندوں پر نبوت کی
النُّبُوَّۃِ وَبَقِیَّۃِ الْعِتْرَۃِ وَالصَّفْوَۃِ، صاحِبِ الزَّمانِ، وَمُظْھِرِ الْاِیمانِ، وَمُلَقِّنِ ٲَحْکامِ
نشانی اہل بیت(ع) کے آخری فرد اور منتخب ہستی، زمانہ حاضر کے امام(ع) ہیں جو ایمان کو ظاہر کرنے والے احکام قرآن
الْقُرْآنِ، وَمُطَہِّرِ الْاَرْضِ ، وَناشِرِ الْعَدْلِ فِی الطُّولِ وَالْعَرْضِ، وَالْحُجَّۃِ الْقائِمِ
کی تعلیم دینے والے زمین کو پاک کرنے والے اور اس کے طول وعرض میں عدل کوعا م کرنے والے ہیں وہ حجت قائم مہدی (ع) امام (ع)
الْمَھْدِیِّ الْاِمامِ الْمُنْتَظَرِ الْمَرْضِیِّ وَابْنِ الْاَ ئِمَّۃِ الطَّاھِرِینَ الْوَصِیِّ ابْنِ الْاَوْصِیائِ
منتظر خدا کے پسندیدہ ہیں وہ پاک اماموں کے فرزند اور خود بھی وصی ہیں اور ان اوصیائ کے فرزند ہیں جو پسندیدہ،
الْمَرْضِیِّینَ، الْہادِی الْمَعْصُومِ ابْنِ الْاَ ئِمَّۃِ الْھُداۃِ الْمَعْصُومِینَ ۔ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا
وہ ہادی(ع) اور معصوم ہیں جو ہدایت یافتہ معصوم اماموں کے فرزند ہیں سلام ہو آپ پر اے ناتواں
مُعِزَّ الْمُوَْمِنِینَ الْمُسْتَضْعَفِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُذِلَّ الْکافِرِینَ الْمُتَکَبِّرِینَ الظَّالِمِینَ
مومنوں کو عزت دینے والے سلام ہو آپ پر اے ظالم اور سرکش کافروں کو ذلیل کرنے والے
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَا صاحِبَ الزَّمانِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ،
سلام ہو آپ پر اے میرے آقا اے صاحب الزمان(ع) سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول(ص)
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ ٲَمِیرِ الْمُوَْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ سَیِّدَۃِ
سلام ہو آپ پر اے فرزند امیرالمومنین سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہرا(ع) کے نور نظر جو عالمین کی
نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ الْاَ ئِمَّۃِ الْحُجَجِ الْمَعْصُومِینَ وَالْاِمامِ عَلَی
عورتوں کی سردار ہیں سلام ہو آپ پر اے حجج خدا آئمہ معصومین کے جگر گوشہ اور ساری
الْخَلْقِ ٲَجْمَعِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ سَلامَ مُخْلِصٍ لَکَ فِی الْوِلایَۃِ، ٲَشْھَدُ
مخلوقات کے امام(ع) سلام ہو آپ پر اے میرے مولا اس کا سلام جو آپ کی محبت میں مخلص ہے میںگواہی دیتا ہوں کہ
ٲَنَّکَ الْاِمامُ الْمَھْدِیُّ قَوْلاً وَفِعْلاً، وَٲَ نْتَ الَّذِی تَمْلاََُ الْاَرْضَ قِسْطاً وَعَدْلاً بَعْدَ ما
بہ لحاظ قول و فعل آپ ہی امام مہدی(ع) ہیں جو زمین کو عدل و انصاف سے پر کریں گے جبکہ وہ
مُلِئتْ ظُلْماً وَجَوْراً، فَعَجَّلَ اﷲُ فَرَجَکَ، وَسَہَّلَ مَخْرَجَکَ، وَقَرَّبَ زَمانَکَ، وَکَثَّرَ
ظلم و ستم سے بھر چکی ہو گی پس خدا آپکو جلد آسودگی دے اور آپ کے ظہور کو آسان بنائے آپ کاعہد قریب تر کرے اور آپ کے
ٲَنْصارَکَ وَٲَعْوانَکَ، وَٲَ نْجَزَ لَکَ ما وَعَدَکَ فَھُوَ ٲَصْدَقُ الْقائِلِینَ وَنُرِیدُ ٲَنْ نَمُنَّ
مددگاروں میں اضافہ کر دے اورآپ سے کیے ہوئے وعدہ کو پورا فرمائے پس وہی کہنے والوں میں سب سے سچا ہے کہ فرمایا
عَلَی الَّذِینَ اسْتُضْعِفُوا فِی الْاَرْضِ وَنَجْعَلَھُمْ ٲَئِمَّۃً وَنَجْعَلَھُمُ الْوارِثِینَ، یَا
’’ہم یہ ارادہ رکھتے ہیں کہ ان لوگوں پر جن کو زمین میں کمزور کر دیا گیا احسان کریں اور ان کو امام (ع) بنائیں اور ہم انہیں وارث قرار
مَوْلایَ یَا صاحِبَ الزَّمانِ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، حاجَتِی کَذا وَکَذا
دیں‘‘ اے میرے مولا اے صاحب الزمان(ع) اے فرزند رسول(ص) میری یہ یہ۔
لفظ کذا کذا کی بجائے اپنی حاجت طلب کرے پھر کہے:
فَاشْفَعْ لِی فِی نَجاحِہا، فَقَدْ تَوَجَّھْتُ إلَیْکَ بِحاجَتِی لِعِلْمِی ٲَنَّ لَکَ عِنْدَ اﷲِ
پس ان حاجات کی برآری میں شفاعت کیجئے کہ اپنی حاجت لے کر آپ کی خدمت میں آیاہوں یہ جانتے ہوئے کہ خدا کے حضور
شَفاعَۃً مَقْبُولَۃً وَمَقاماً مَحْمُوداً فَبِحَقِّ مَنِ اخْتَصَّکُمْ بِٲَمْرِھِ، وَارْتَضاکُمْ
آپ کی شفاعت مقبول ہے اور آپ کا مقام قابل ستائش ہے پس اس ذات کے واسطے سے جس نے آپ کو اس امر کیلئے چنا ہے یا
لِسِرِّھِ، وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی لَکُمْ عِنْدَ اﷲِ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُ، سَلِ اﷲَ تَعالی فِی نُجْحِ
اپنے اسرار کے لیے پسند کیا اور اس شان کے واسطے سے جو خدا کے ہاں آپ کو حاصل ہے جو آپ کے اور اس کے درمیان ہے اﷲ
طَلِبَتِی وَ إجابَۃِ دَعْوَتِی وَکَشْفِ کُرْبَتِی ۔
سے سوال کیجئے کہ وہ میری حاجت پوری کریں دعا قبول فرمائے اور میری مشکل کو آسان کرے۔
پس جو دعا چاہے مانگے انشائ اﷲ وہ برآئے گی۔
مؤلف کہتے ہیں کہ بہتر ہے دو رکعت نماز جس کی پہلی رکعت میں الحمد کے بعد سورہ ﴿اِنَّا فَتَحْنَا﴾اور دوسری رکعت میں سورہ نصر ﴿اِذَا جَائَ ﴾پڑھے۔


۱۳۔ امام زمانہ کی چوتھی زیارت
سید جلیل القدر علی بن طاوؤس کہتے ہیں سابق زیارت میں زیارت اذن دخول صاحب الزمان کا ذکر کیا اول زیارت میں دوبارہ تکرار نہیں کیا ایک اور زیارت اسی مقدس مکان میں نقل کرتے ہیں۔
اذن دخول کے بعد اس مقدس مکان میں داخل ہوجاؤ اور کہو:


۱۴۔ صاحب الزمان کی پانچویں زیارت


۱۵۔ صاحب الزمان کی چھٹی زیارت
جب حضرت ھادی اور امام حسن عسکری کی زیارت کرلیں تو سرداب مقدس کی طرف جائیں دروازے کے سامنے اس طرح کھڑے رہیں جیسے داخل ہونے کی اجازت چاہتے ہیں۔ اور کہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم وقار و سکون کے ساتھ سرداب کے سیڑھیوں سے نیچے اترجائیں اور ضریح کے سامنے دو رکعت نماز پڑھیں اور کہیں

تک پڑھیں سید علی بن طاوؤس فرماتے ہیں کہ جب عسکرین کی زیارت کرلیں تو سرداب میں چلے جائیں جتنی نمازیں پڑھ سکتے ہیں پڑھ لیں اس کے بعد قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہوجائیں اور کہیں اللھم ادفع عن ولیک و خلیفتک آخر تک

۱6۔ امام زمانہ کے لئے سلام کا ایک اور طریقہ
امام باقر نے فرمایا کہ جب وھی تم میں سے ہمارے اہل بیت کے قائم کو درک کرلے جس وقت اس کو دیکھ لے اس کو چاہیے اس طرح عرض کرے
السلام علیکم یا اھل بیت النبوة و معدن العلم و موضوع الرسالہ

۱۷۔ صاحب الزمان کے لئے سلام کا ایک طریقہ
ایک اور روایت میں وارد ہے کہ اس طریقہ پر حضرت صاحب الزمان کو سلام کریں۔
السلام علیک یا بقیة اللہ فی ارضہ
حضرت صاحب الزمان کے نائبین کی زیارت اور دعائیں کہ صاحب الزمان کے اصحاب نے نقل کیا ہے
حضرت صاحب الزمان کے غیبت صغریٰ میں چار نائب ہوتے تھے کہ ان کے نام اس ترتیب سے ہیں۔ ابو عمرو عثمان بن سعید بن عمر و عمری اسدی اور ان کے فرزند ابوجعفر محمد بن عثمان بن سعید عمری اور ابوالقاسم حسین بن روح بن ابوبحر نو بختی اور ابوالھسن علی بن محمد سمری یہ وہ تھے کہ غیبت صغری کے زمانے میں امام زمانہ کے توقیعات ان کے ذریعہ شیعوں تک پہنچاتے تھے پس ان کی رحلت کے بعد نیابت خاصہ کا زمانہ ختم ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔