۷۔ظہور حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے بارے میں اجماع مسلمین
”آخر ی دور میں ایک مصلح عالم کا ظہور ہوگا“ اس سلسلہ میں اصحاب، تابعین اور تابعین کے پیروٴںسے لے کر آج تک کوئی اختلاف نہیں ہے۔ حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے ظہور کا مسئلہ اجماعی اور متفق علیہ تھا اور ہےاگر کوئی اس قسم کی روایات کی صحت یاپیغمبر اکرم سے منقول بشارتوں کے بار ے میں ذرا بھی تردد کا اظہار کرتا تو اس کو سفاہت وجہالت پر محمول کیا جاتا تھا،یہی وجہ ہے کہ آج تک کسی نے بھی مہدویت کا دعویٰ کرنے والے کی یہ کہہ کر تکذیب نہیں کی کہ ”مہدویت اور ظہور حضرت مہدی “ کا عقیدہ ہی بے بنیاد ہے بلکہ ایسے جھوٹے مدعی کی بات کو یہ کہہ کر رد کیا جاتا رہا کہ یہ شخص ان علائم واوصاف کا مالک نہیں ہے جو آپ کے لئے احادیث میں بیان کئے گئے ہیں۔سویدی تحریر کرتے ہیں:
”الذی اتفق علیہ العلماء انّ المہدي ھو القائم في آخر الوقت واٴنّہ یملاٴ الاٴرض عدلاً، والاحادیث فیہ وفی ظہورہٖ کثیرة“(۱)
”اس امر پر علماء کا اتفاق ہے کہ حضرت مہدی ہی آخری زمانہ میں قیام فرمائیں گے اور زمین کو عدل وانصاف سے بھر دیں گے اور (حضرت)مہدی اور آپ کے ظہور سے متعلق روایات بہت زیادہ ہیں۔“
ابن ابی الحدید نے بھی اس متفق علیہ امر کو صراحت کے ساتھ ذکر کیا ہے۔
ابن خلدون مقدمہٴ تاریخ میں رقم طراز ہیں:
”واعلم انّ المشہور بین الکافة من اہل الاسلام علی ممر الاعصارانہ لابّد في آخرالزمان من ظہور رجل من اہل البیت یوٴید الدین ویظہر العدل ویتبعہ المسلمون ویستولٰي علی الممالک الاسلامیة ویسمیٰ بالمہدي“
-----------
(۱)سوائک الذہب، ص۷۸۔
”ہر عہد کے تمام مسلمانوں کے درمیان یہ بات شہرت کی حامل رہی ہے کہ آخری زمانہ میں یقینی طورپر اہل بیت (پیغمبر ) میں سے ایک شخص کا ظہور ہوگا جو دین کی تائید ونصرت اور عدل وانصاف کو ظاہر کرے گا، مسلمان اس کی پیروی کریں گے اور وہ تمام اسلامی ممالک کا حکمراں ہوگا اس کا نام ”مہدی“ ہوگا۔ (۱)
شیخ علی ناصف تحریر کرتے ہیں:
” فائدة : اتضح مما سبق ان المہدي المنتظر من ھٰذہ الامة الی ان قال وعلیٰ ھذا اہل السنة سلفا وخلفا“(۲)
”گذشتہ بیان سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ”مہدی منتظر“ اسی امت سے ہوں گے اہل سنت گزشتہ اور موجودہ سب اسی عقیدہ کے قائل تھے اور ہیں۔“
علامہ ابو الطیب اپنی کتاب ”الاذاعة لما کان ویکون بین یدی الساعة“ میں تحریر فرماتے ہیں ”آخری زمانہ میں مہدی کا ظہور ہوگا اور آپ کا انکار بہت بڑی گستاخی اور عظیم خطا ولغزش ہے۔“
اس قسم کے اعترافات اہل سنت کے جلیل القدر علماء ومحققین کی کتب میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔
۸۔ کتب اہل سنت میں حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے بعض اوصاف و علائم
۱۔مہدیٴ موعود ذریت پیغمبر اور اولاد فاطمہ میں سے ہیں۔
۲۔ مہدیٴ موعود نسل حسین سے ہیں۔ (اولاد حسین میں سے ہیں)
۳۔ حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ ظلم وجور سے بھری دنیا کو عدل وانصاف سے پُر
--------
(۱) مقدمہ ابن خلدون، ص۳۶۷۔
(۲) غایة المامول ج۵ ص۳۶۲ ، ۳۸۱۔
کردیں گے۔
۴۔ حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ دو غیبت اختیار کریں گے جن میں سے ایک غیبت طولانی ہوگی۔
۵۔ مہدی اُس سلسلہٴ امامت ورہبریت وخلافت کی بارہویں کڑی ہیں جس کی بشارت پیغمبر اکرم نے دی ہے اور مسند احمد، صحیح بخاری، صحیح مسلم، سنن ابوداؤد اور اہل سنت کی دیگر معتبر کتب کی کثیر روایات کے مطابق جن بارہ اماموں کی امامت حجت ہے۔
۶۔ حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہکی حکومت تمام ممالک اور شہروں پر ہوگی اور آپ لشکر کفر کو شکست دیں گے۔
۷۔ دین اسلام اور کلمہٴ توحید آپ کے ذریعہ عالم گیر سطح پر رائج ہوگا اور روئے زمین پر کوئی خدا کی وحدانیت کا منکر نہ ہوگا۔
۸۔ آپ کے دور حکومت میں لوگ اس قدر آرام وآسائش سے ہوں گے جس کی نظیر کسی دور میں نہیں ملتی۔
۹۔ حضرت مہدی ،پیغمبر کے ہم نام ہیں اور آپ کی کنیت پیغمبر کی کنیت ہے۔
۱۰۔ حضرت مہدی صورت وسیرت میں تمام لوگوں کی بہ نسبت پیغمبر سے سب سے زیادہ مشابہ ہوں گے۔
۱۱۔ لوگوں کو سنت وشریعت وسیرت پیغمبر کی طرف پلٹا دیں گے اور کتاب وسنت کا احیاء کریں گے۔
۱۲۔ آپ کی غذا اور لباس نہایت سادہ ہوں گے۔
۱۳۔ آپ کے عہد میں زمین وآسمان کی برکتیں فراواں ہوں گی۔
۱۴۔ حلال وحرام خدا کے بارے میں آپ سے بڑا کوئی عالم نہ ہوگا۔
۱۵۔ آپ فقرا ومساکین پر مہربان اور حکومتی کارندوں پر سخت گیرہوں گے تاکہ کوئی عوام پر ظلم نہ کرسکے۔
۱۶۔ عیسیٰ بن مریم زمین پر نازل ہوں گے اور حضرت مہدی کی اقتدا میں نماز ادا کریں گے۔
۱۷۔حضرت کے ظہور سے پہلے عظیم حوادث اور فتنے اٹھیں گے، عالمی جنگ ہوگی جس میں دنیا کی دو تہائی آبادی تباہ ہوجائے گی۔
۱۸۔ آپ کے ظہور سے پہلے گناہ وعصیان کا رواج ہوگا، کھلم کھلا شراب اور جوئے کا دور دورہ ہوگا،عورتوں میں حیا وعفت کم ہوجائے گی، لہوولعب اور غنا کے آلات ظاہر ہوں گے، سود معاملات کا حصہ ہوجائے گا، عورتیں نیم برہنہ وعریاں گھر سے باہر آئیں گی اور مردوں کے امور ومشاغل میں شریک ہوں گی، مرد، عورتوں کے تابع ومطیع ہوجائیں گے، احکام خدا اور حدود الٰہیہ معطل ہوجائیں گے اور ان کا نفاذ نہ ہوگاامربالمعروف اور نہی عن المنکر متروک ہوجائے گا بلکہ منکرات کا حکم دیا جائے گا اور معروف سے اس حد تک روکا جائے گا کہ لوگ معروف کو منکر اور منکر کو معروف سمجھنے لگیں گے، عورتیں فاسد اور جوان بدکردار ہوں گے اور امور نااہلوں کے سپرد کردئے جائیں گے،اس کے علاوہ بھی بہت سے علائم ہیں، جو حضرات ان اوصاف وعلائم جیسے ” زمین کا دھنس جانا“، ”خروج سفیانی“، ”دجال“، ”یمانی“ ، ”قتل نفس زکیہ“حضرت کے ظہور کی کیفیت یا آپ کے اعلان وغیرہ کے بارے میں تفصیلات جاننا چاہتے ہیں وہ تفصیلی کتب کا مطالعہ فرمائیں۔(۱)
------------
(۱) اسی کتاب میں آئندہ صفحات پر اوصاف وعلائم حضرت مہدی کا شیعہ وسنی کتب سے تفصیلی تذکرہ کیا جائے گا، سردست یہاں ،بطور اختصار کتب اہل سنت سے آپ کے چند اوصاف وعلائم بیان کردئے گئے ہیں۔
۹۔ حضرت مہدی کی ولادت و حیات کے معترف علما ء اہلسنت
اپنی کتاب ”منتخب الاثر“کے باب اول، فصل سوم میں ہم نے اہل سنت کے ان علماء کے نام ذکر کئے ہیں جوحضرت کی ولادت اور آپ کی حیات مبارکہ کے قائل ہیں۔ مذکورہ کتاب اور بعد کی تلاش وتحقیق کے مطابق ایسے علماء کی تعداد ستر سے زیادہ ہے۔
|