420
حضرت مہدى (عج) كا اسلحہ
جلالى : سنا ہے كہ امام زمانہ تلوار كے ساتھ ظہور فرمائيں گے ليكن ميں اس بات كو تسليم نہيں كرتا ہوں كيونكہ بشر نے آج تك سيكڑوں قسم كے اسلحہ ايجاد كرليتے ہيں ، ايٹم بم ، ہا ڈرو جن بم بناليتے ہيں كہ ان ميں سے ہر ايك كئي كلوميٹر كى شعاع كو ويران كرنے كيلئے كافى ہے چنانچہ اسلحہ سازى كے ميدان ميں ترقى نے انسان كى نيند حرام كردى ہے _ ان تمام جنگى وسائل كے باوجود جو كہ انسان كے اختيار ميں ہيں ، اوراسلحہ سازى كے فن ميں آئندہ وہ اور ترقى كرلے گا اس كے باوجود يہ كيسے تصور كيا جا سكتا ہے كہ مہدى موعود اور ان كے سپاہى تلوار سے جنگ كريں گے اور كامياب ہوجائيں گے؟
ہوشيار: مہدى موعود كا تلوار كے ساتھ ظہور كرنا احاديث سے ثابت ہے مثلاً: امام محمد باقر نے فرمايا:
'' مہدى (ع) اپنے جد حضرت محمد (ص) سے اس ، نہج سے مشابہت ركھتے ہيں كہ وہ تلوار كے ساتھ قيام كريں گے اور ظالموں ، گمراہ كرنے والوں ، اور خدا و رسول كے دشمنوں كو تہ تيغ كريں گے تلوار كے ذريعہ كامياب ہوں گے اور ان كا كوئي پرچم (دار) بھى شكست كھاكر نہيں آئے گا _ '' (1)
-------------
1_ بحار الانوار ج 52 ص 358_
421
ليكن تلوار كے ساتھ خروج كرنا جنگ سے كنايہ ہے يعنى جنگ مہدى موعود كے سركارى پروگرام كا جزء ہے ، آپ (ع) دين اسلام كو دنيا بھى ميں پھيلانے اور ظلم و تعدى كا قلع كرنے پر مامور ہيں خواہ ا س سلسلہ ميں تلوار ہى كيوں نہ اٹھانى پڑے _ اس كے برخلاف ان كے آباء و اجداد كو اس اہم ذمہ دارى پر مامور نہيں كيا گيا تھا _لہذا وہ وعظ و نصيحت پر عمل كرتے تھے اس بناپر تلوار كے ساتھ خروج كرنے كے معنى يہ نہيں ہيں كہ آپ كا جنگى اسلحہ فقط تلوار ہى ہے اور دوسرے اسلحہ كو استعمال ہى نہيں كر سكتى بلكہ ممكن ہے كہ آپ بھى دور حاضر كے اسلحہ سے جنگ كريں يہ بھى ممكن ہے كہ نيا اسلحہ بنائيں كہ جو اس وقت كے تمام اسلحہ پر غالب آجائے _
حقيقت يہ ہے كہ ہم آئندہ حالات و حوادث سے بے خبرہيں اور انسان كى سرنوشت و صنعت كى ہم كو اطلاع نہيں ہے اس لئے بغير مدرك كے مستقبل كو ماضى پر قياس كرنا صحيح نہيں ہے ہم نہيں جانتے كہ مستقبل ميں صنعت و علوم اور تمدن ميں كونسى قوم فوقيت لے جائيگى ہوسكتا ہے آئندہ مختلف اسلامى قوميں خواب غفلت سے بيدار ہوجائيں ، جزئي اختلافات سے چشم پوشى كرليں ، اور سب پرچم توحيد كے نيچے جمع ہوجائيں _ قرآں كے علوم و دستورات كو اپنا لائحہ بناليں اور اسلام كے اصلاحى پروگرام اجراء كريں ، اپنى خداداد ثروت سے فائدہ اٹھائيں _ سستى اور گوشہ نشينى كى زندگى ترك كريں اور علوم و صنعت اور اخلاق ميں تمدن بشريت كے علم بردار ہوجائيں مشرق و مغرب كى سركش طاقت كو لگام چڑھائيں اور مصلح غيبى حضرت مہدى موعود كے قيام كيلئے زمين ہموار كريں _ پس امام ظہور فرمائيں گے اور اپنى اس طاقت كے ذريعہ جو آپ كے دست اختيار ميں ہے اور خدا كى تائيد و نصرت كے توسط سے سركش و ظالم حكومتوں كا تختہ الٹ ديں گے اور پورى دنيا ميں توحيد و عدل كى حكومت قائم كريں گے _ اس وقت دنيا كے سائنس داں اور موجد اپنى آنكھوں
422
سے ديكھيں گے كہ انكى كوشش و زحمتوں كے نتيجہ كو صلح و صفا اور لوگوں كى زندگى كو بہتر بنانے كے سلسلہ ميں صرف ہونا چاہئے جبكہ وہ استعمار اور لوگوں كو فريب دينے كيلئے استعمال ہوتا ہے ، اس سے انھيں
تكليف ہوگى _ ليكن كوئي چارہ كار نہ ہوگا _ بے شك وہ مہدى اسلام كى عدل خواہى كى آواز پر لبيك كہيں گے اور اس كے مقصد كى تكميل كيلئے كوشش كريں گے _
ہم كيا جانتے ہيں ، ممكن ہے انسان مستقبل ميں جہالت و عداوت ، عصبيت و خود پرستى سے دست كش ہوجائے اور اسلحہ سازى و ايٹم بم سازى كو ممنوع قرار ديديا جائے اور اسلحہ كى فراہمى پر خرچ ہونے والے بے پناہ پيسے كو ثقافتى ، عمرانى اور انسان كى رفاہ كيلئے خرچ كرے _
423
دنيا مہدى (عج) كے زمانہ ميں
انجينئر : ميرى خواہش ہے كہ آپ حضرت مہدى (عج) كے زمانہ حكومت ميں دنيا كے عام حالت بيان فرمائيں _
ہوشيار : احاديث سے واضح ہوتا ہے كہ جب مہدى موعود ظہور فرمائيں گے اور جنگ ميں كامياب ہوجائيں ، مشرق و مغرب پر تسلط پاليں گے تو اس وقت پورى دنيا ميں ايك ہى حكومت ہوگى _ تمام شہروں او رصوبوں ميں لائق حكام ضرورى احكام كے ساتھ منصوب كئے جائيں گے _ (1) ان كى كوشش سے تمام زمين آباد ہوجائے گى _ حضرت مہدى بھى پورى زمين كے ممالك كے حوادث و حالات پر نظر ركھيں گے ، زمين گا گوشہ گوشہ ان كيلئے ايسا ہى ہے جيسے ہاتھ كى ہتھيلى _ آپ كے اصحاب و انصار بھى دور سے آپ كو ديكھيں گے اور گفتگو كريں گے _
ہر جگہ عدل و انصاف كا بول بالا ہوگا _ لوگ آپس ميں مہربان ہوجائيں گے اور صدق و صداقت كے ساتھ زندگى بسر كريں گے _ ہر جگہ امن و امان ہوگا _ كوئي كسى كو آزار پہنچانے كى كوشش نہيں كرے گا _ لوگوں كے اقتصادى حالات بہت اچھے ہوجائيں گے يہاں تك كہ كوئي زكوة كا مستحق نہيں مليگا _ منافع كى مسلسل بارش ہوگى _ سارى زمين سر سبز ہوجائے گى _ زمين كى پيدا وار ميں اضافہ ہوگا _ كاشتكارى كے امور كي
----------------
1_ دلائل الامامہ مولفہ محمد بن جرير طبرى ص 249
424
ضرورى اصلاحات ہونگى _ لوگ خدا كى طرف زيادہ متوجہ ہوں گے ، گناہ چھوڑديں گے دين اسلام دنيا كا سركارى دين ہوگا _ ہرجگہ اللہ اكبر كى آواز بلندہوگى _ اصلى راستہ كو ساٹھ گزچوڑاكيا جائے گا ، راہ سازى پر اتنى توجہ دى جائے گى كہ راستوں ميں مساجد كى بھى رعايت نہ كى جائے گى ، پيدل چلنے والوں كيلئے راستہ بنائے جائيں گے اور انھيں ، اسى پر چلنے كى تاكيد كى جائے گى اور سوارى والوں كو روڈ كے درميان سے گزرنے كا حكم ہوگا _
راستوں ميں كھلنے والى كھڑكياں بندكردى جائيں گى _ گلى كو چوں ميں پرنالے لگانے سے منع كرديا جائے گا ، مناروں كو توڑديا جائے گا _
امام مہدى كے زمانہ ميں عقليں كامل ہوجائيں گى ، معلومات عامہ كى سطح بلند ہوجائے گى يہاں تك حجلہ نشين عورتيں بھى فيصلہ كرسكيں گى _
حضرت امام صادق (ع) كا ارشاد ہے :
''علم كو 27 حصوں ميں تقسيم كيا گيا ہے ليكن ابھى تك اس كے دو حصوں تك ہى انسان كى رسائي ہوئي ہے _ جب ہمارا قائم ظہور كرے گا اس كے پچيس حصوں كو بھى آشكار كريں گے '' _(1)
لوگوں كا ايمان كامل ہوجائے گا، كينہ سے دل پاك ہوجائيں گے _ آخر ميں اس بات كا ذكر كردينا ضرورى ہے كہ مذكورہ مطالب كو روايت سے ليا گيا ہے _ اگر چہ ان كا مدرك خبر واحد ہے _ تفصيل كيلئے بحار الانوار ج 51 و 52 ، اثبات الہداة ج 6 و 7 اور غيبت نعمانى كا مطالعہ فرمائيں _
---------------
1_ بحار الانوار ج 52 ص 326_
425
انبياء كى كاميابي
جلالي: روايات ميں مہدى موعود (عج) كى جو تعريف و توصيف وارد ہوئي ہيں ان كے اعتبار سے تو آپ(ع) تمام انبياء يہاں تك رسول اسلام (ع) سے بھى افضل و اكمل ہيں كيونكہ معاشرہ انسانى كى اصلاح كرنے ، توحيد كى عالمى حكومت كى تاسيس كرنے اور انسانوں كے درميان خدا كے احكام و قوانين كو جارى كرنے عدالت عمومى كے قائم كرنے اور ظلم و ستم كو مٹانے ميں ان ميں سے كوئي بھى كاميباب نہيں ہوا ہے _ اس سلسلہ ميں صرف مہدى موعود ہى كامياب ہوں گے بس_
ہوشيار: اصلاح بشر اور خدا كے قوانين كا مكمل اجراء تمام انبياء كا مقصد تھا ان خدائي نمائندوں ميں سے ہر ايك نے اپنے زمانہ كى فكرى استعداد كے مطابق اس مقصد كے حصول كيلئے كوشش كى اور انسان كو اس مقصد سے قريب كيا _ اگر ان كى فداكارى و كوشش نہ ہوتى تو حكومت توحيد كيلئے ہرگز زمين ہموار نہ ہوتى پس اس عظيم مقصد ميں سارے انبياء شريك ہيں ، مہدى موعود كى كاميابى كو تمام خدا پرستوں اور انبياء كى كاميابى تصور كرنا چاہئے _ آ پ كى كاميابى كوئي فردى كاميابى نہيں ہے بلكہ آپ كى محير العقول طاقت كے ذريعہ حق باطل پر كامياب ہوگا _ دين دارى بے دينى پر چھا جائے گى اور گزشتہ انبياء كے و عدول كو عملى جامہ پہنايا جائے گا اور ان كا مقصد پورا ہوگا _
426
مہدى موعود كى كاميابى در حقيقت آدم و شيث ، نوح و ابراہيم ، موسى و عيسى اور حضرت محمد (ص) اور تمام انبياء كى كاميابى ہے _ انہوں نے اپنى فداكارى سے راستہ ہموار كيا ہے اور انسان كے مزاج كو كسى حد تك آمادہ كيا ہے _ منصوبہ سازى اور مبارزہ كا آغاز انبياء ہى سے ہواہے اور اپنى نوبت ميں ان ميں سے ہر ايك نے بشر كے دينى افكار كى سطح كو بلند كيا ہے يہاں تك پيغمبر اسلام كى نوبت آئي تو آپ نے اس عالمى انقلاب كا مكمل نقشہ اور پروگرام مرتب كيا اور ائمہ اطہار كى تحويل ميں ديديا _ اس سلسلہ ميں آپ نے اور آپ كے جانشينوں نے بہت كوششيں كى ہيں اور بہت سى مشكليں برداشت كى ہيں _ سالہا سال گزرتے جائيں اور دنيا ميں بہت سے انقلابات رونما ہوجائيں تب جاكر انسان كے مزاج ميں توحيد كى حكومت قبول كرنے كى استعداد و لياقت پيدا ہوگى _ اور اس وقت كفر و بے دينى كا محاذ مہدى موعود كى سپاہ كے ذريعہ فتح ہوگا اور بشريت كى اميد برآئے گى _
اس بناپر مہدى موعود پيغمبر اسلام بلكہ تمام انبياء كے منصوبوں كو عملى جامہ پہنانے والے ہيں اور آپ كى كاميابى سارے آسمانى مذاہب كى كاميابى ہے _ خدا نے زبور ميں حضرت داؤد سے كاميابى عطا كرنے كا وعدہ كيا ہے اور حضرت مہدى كا شان ميں نازل ہونے والى آيتوٹ ميں سے ايك ميں فرماتا ہے _ ہم نے زبور ميں لكھديا ہے كہ ہم اپنے صالح وشائستہ بندوں كو زمين كا وارث بنائيں گے _ (1)
-----------------
1_ انبياء/205_
|