|
399
ظہوركى كيفيت
حسب سابق 8 بجے جلسہ كى كاروائي شروع ہوئي اور اولين سوال ڈاكٹر صاحب نے اٹھايا :
ڈاكٹر: اجمالى طور پر امام زمانہ كے ظہور كى كيفيت بيان كيجئے _
ہوشيار : اہل بيت كى احاديث سے يہ بات سمجھ ميں آتى ہے كہ جب دنيا كے حالات سازگار ہوجائيں گے اور حكومت حق كو قبول كرنے كيئے دنيا والوں كے قلب آمادہ ہوجائيں گے اس وقت خداوند عالم امام مہدى كوانقلاب كى اجازت دے گا چنانچہ آپ يكايك مكہ ميں ظاہر ہوں گے اور منادى حق دنيا والوں كے كانوں تك آپ (ع) كے ظہور كى بشارت پہنچائے گا _ دنيا كے برگزيدہ افراد ، كہ بعض روايات ميں جن كى تعداد تين سو نيرہ بيان ہوئي ہے _ ندائے حق پر سب سے پہلے لبيك كہيں گے اور لمحوں ميں ولى خدا كى طرف كھينچ آئيں گے _
امام صادق كا ارشاد ہے : جب صاحب الامر ظہور فرمائيں گے كچھ شيعہ جوان پہلے سے كسى وعدہ كے بغير شب ميں مكہ يہنچ جائيں گے _ (1)
-------------
1_ بحار الانوار ج 52 ص 370_
400
اس كے بعدآپ اپنى دعوت عام كا سلسلہ شروع كريں گے _ مظلوم و مايوس لوگ آپ كے پاس جمع ہوجائيں گے _ بيعت كريں گے اور ديكھتے ہى ديكھتے شجاع ، فداكار اور اصلاح طلب لوگوں فوج تيار ہوجائے گى _ امام زمانہ كے انصار كى توصيف ميں امام محمد باقر و امام جعفر صادق (ع) نے فرمايا ہے كہ وہ دنيا كے مشرق و مغرب پر قابض ہوجائيں گے دنيا كى ہر چيز كو مسخر كرليں گے، ان ميں سے ہر ايك ميں چاليس مردوں كى قوت ہوگى ، ان كے دل فولاد كے ہيں ، مقصد كے حصول ميں اگر پہاڑ بھى سامنے آئے گا تو اسے بھى ريزہ ريزہ كرديں گے ، اس وقت تك جنگ سے دست بردار نہ ہوں گے جب تك خدا راضى نہ ہوگا _ (1)
اس زمانہ ميں ظالم و خود سر حاكمان خطرہ محسوس كريں گے ، دفاع كيلئے اٹھيں گے اور اپنے ہم مسلكوں كو امام زمانہ كى مخالفت كى دعوت ديں گے ، ليكن عدل دوست و اصلاح پسند سپاہى جو كہ ظلم و جور سے عاجز آچكے ہيں ، متحد ہوكر ان پر حملہ كريں گے ، خدا كى مدد سے ان كا قلع قمع كريں گے اور تہ تيغ كريں گے ، ہر
جگہ خوف و ہراس طارى ہوگا اور سارى دنيا حكومت حق كے سامنے سراپا تسليم ہوجائے گى _
بہت سے كفار صدق و حقيقت كى علامتيں ديكھ كر اسلام كے حلقہ بگوش ہوجائيں گے اور جو اپنے كفر و ظلم پر اٹل رہيں گے انھيں امام زمانہ كے سپاہى قتل كريں گے ، پورى دنيا ميں اسلام كى مقتدر و طاقتور حكومت تشكيل پائے گى اور لوگ دل و جان سے اسكى حفاظت و نگہبانى كى كوشش كريں گے (2) اور ہر جگہ ، اسلام كا بول بالا ہوگا _ (3)
----------------
1_ بحار الانوار ج 52 ص 327
2_ بحار الانوار ج 52 ص 379 تا ص 380
3_ بحار الانوار ج 51 ص 55 ،اثبات الہداة ج 7 ص 50
401
كفار كى سرنوشت
ڈاكٹر : امام زمانہ كى حكومت كے دوران كفار و مشركين كى سرنوشت كيا ہوگى ؟
ہوشيار : آيات و روايات سے استفادہ ہوتا ہے كہ حضرت مہدى كے زمانہ حكومت ميں غير كتابى كفار اور ملحدين سے زمين كى طاقت و قدرت چھين لى جائے گى اور اس پر مسلمانوں كا تسلط ہوگا مثال كے طور پر چند آيات پيش كرتا ہوں _
خداوند عالم كا ارشاد ہے :
'' ہم نے توريت كے بعد زبور ميں لكھ ديا ہے كہ ہمارے صالح بندے زمين كے وارث ہوں گے '' ( 1)
دوسرى جگہ ارشاد ہے :
'' خدا وہ ہے جس نے دين حق كے ساتھ اپنے رسول (ص) كو مبعوث كيا تا كہ وہ تمام اديان پر غالب ہوجائے _ اگرچہ مشركوں كو يہ ناگوار ہى كيوں نہ ہو _ (2)
-----------------
1_ انبياء / 105
2_ صف / 90
402
نيز ارشاد ہے :
خدانے ايمان لانے والوں اور عمل صالح انجام دينے والوں سے وعدہ كيا ہے كہ انھيں زمين پر خليفہ بنائے گا جيسا كہ ان سے پہلے والوں كو خليفہ بنايا تھا اورانھيں يہ بشارت دى ہے كہ جو دين ان كيلئے پسند كيا ہے وہ اسے غلبہ عطا كرے گا اور ان كے خوف كو اطمينان و سكون سے بدل دے گا تا كہ و ہ ميرے عبادت كريں اور كسى كو شريك نہ قرار ديں _ (1)
دوسرى جگہ ارشاد ہے :
اور ہمارا ارادہ ہے كہ جن لوگوں كو روئے زمين پركمزور بناديا گيا ہے ان پر احسان كريں او رانھيں زمين كا وارث قرا رديں اور طاقت عطا كريں _ (2)
مذكورہ آيات سے يہ بات واضح ہوتى ہے كہ ايك دن ايسا آئے گا كہ جس ميں شائستہ و صالح مومنون اور مسلمانوں كى حكومت ہوگى اور نور اسلام كے سامنے تمام اديان ماند پڑجائيں گے اور اسلام ہى كا بول بالا ہوگا _ احاديث سے يہ بات سمجھ ميں آتى ہے كہ امام زمانہ كے زمانہ حكومت ميں روئے زمين سے كفر و
شرك كى طاقت كاخاتمہ ہوجائے گا اور موحد و كلمہ توحيد كے پڑھنے والوں كے علاہ كوئي باقى نہ رہے گا _ مثال كے طور پر ملاحظہ فرمائيں پيغمبر(ص) اسلام كا ارشادہے :
اگر دنيا كى عمر كا صرف ايك ہى دن باقى رہے گا تو بھى خدا اس شخص كو مبعوث
---------------
1_ نور / 54
2_ قصص/ 4
403
كرے گا جس كا نام ميرا نام ہے ، جس كا اخلاق ميرا اخلاق ہے اور جس كى كنيت ابو عبداللہ ہے اور ان كے ذريعہ دين كو عظمت رفتہ عطا كرے گا ، انھيں فتح عطا كرے گا اور روئے زمين پر كلمہ توحيد كے پڑھنے والوں كے علاوہ كسى كا وجود نہ ہوگا ، عرض كيا گيا : يہ شخص آپ (ص) كے كس بيٹے كى نسل سے ہوگا؟ پيغمبر اكرم (ص) نے اپنا دست مبارك حسين كے شانہ پر ركھا اور فرمايا : اس سے _ (1)
حضرت ابو جعفر نے فرمايا:
'' قائم اور ان كے اصحاب اس وقت تك جنگ كريں گے كہ جب تك مشركوں كا خاتمہ نہ ہوگا _ (2)
--------------
1_ اثبات الہداة ج 7 ص 215 و ص 247
2_ بحارالانوار ج 52 ص 345
|
|