آفتاب عدالت
  83
مہدى تمام مذاہب ميں
انجينئر مہدى موعود كا عقيدہ مسلمانوں سے مخصوص ہے يا يہ عقيدہ تمام مذاہب ميں پايا جاتا ہے ؟
ہوشيار: مذكورہ عقيدہ مسلمانوں سے مخصوص نہيں ہے بلكہ تمام آسمانى مذاہب ميں يہ عقيدہ موجود ہے _ تمام مذاہب كے ماننے والوں كا عقيدہ ہے كہ تاريك و بحرانى زمانہ ميں، جب ہرجگہ فساد و ظلم اور بے دينى پھيل جائے گى ، ايك دنيا كو نجات دلانے والا ظہور كرے گا اور بے پناہ غيبى طاقت كے ذريعہ دنيا كے آشفتہ حالات كى اصلاح كرے گا اور بے دينى و مادى رجحان كو ختم كركے خداپرستى كو فروغ دے گا اور يہ بشارت ان تمام كتابوں ميں موجود ہے جو كہ آسمانى كتاب كے عنوان سے باقى ہيں جيسے زردشتيوں كى مقدس كتاب '' زندوپازند'' ''جاماسنامہ'' يہوديوں كى مقدس كتاب توريت اور اس كے ملحقات ميں عيسائيوں كى مقدس كتاب انجيل ميں بھى اس كو تلاش كيا جا سكتا ہے نيز برہمنوں اور بودھ مذہب كى كتاب ميں بھى كم و بيش اس كا تذكرہ ہے _
يہ عقيدہ سارے مذاہب و ملتوں ميں موجود ہے اور وہ ايسے طاقتور غيبى موعود كے انتظار ميں زندگى بسر كرتے ہيں _ ہر مذہب والے اسے مخصوص نام سے پہچانتے ہيں زردشتى سوشيانس _ دنيا كو نجات دلانے والا _ يہودى سرور ميكائيلى _ عيسائي

84
مسيح موعود اور مسلمان مہدى موعود كے نام سے پہچانتے ہيں ليكن ہر قوم يہ كہتى ہے كہ وہ غيبى مصلح ہم ميں سے ہوگا _ زردشتى كہتے ہيں وہ ايرانى اور مذہب زردشت كا پيروكار ہوگا يہودى كہتے ہيں وہ بنى اسرائيل سے ہوگا اور موسى كا پيروہوگا ، عيسائي اپنے ميں شمار كرتے ہيں اور مسلمان بنى ہاشم اور رسول (ص) كے اہل بيت ميں شمار كرتے ہيں _ اسلام ميں اس كى بھر پور طريقہ سے شناخت موجود ہے جبكہ ديگر مذاہب نے اس كى كامل معرفت نہيں كرائي ہے _
قابل توجہ بات يہ ہے كہ اس دنيا كو نجات دينے والے كى جو علامتيں اور مشخصات ديگرمذاہب ميں بيان ہوئے ہيں وہ اسلام كے مہدى موعود يعنى امام حسن عسكرى كے فرزند پر بھى منطبق ہوتے ہيں ، انھيں ايرانى ناد بھى كہہ سكتے ہيں كيونكہ آپ كے جد امام زين العابدين كى والدہ شہر بانو ساسانى بادشاہ يزدجركى بيٹى تھيں اور بنى اسرائيل جناب اسحق (ع) كى اولاد ہيں _ اس لحاظ سے بنى ہاشم و بنى اسرائيل كو ايك خاندان كہا جاتا ہے _ عيسائيوں سے بھى ايك نسبت ہے كيونكہ بعض روايات سے يہ ثابت ہوتا ہے كہ روم كى شہزادى جناب نرجس كے بطن سے ہوں گے _
اصولى طور پر يہ بات صحيح نہيں ہے كہ ہم دنيا كے نجات دلانے والے كو كسى ايك قوم سے مخصوص كرديںكہ جس سے قومى اختلاف پيدا ہو ، اس قوم سے ہيں اس سے نہيں ، اس ملك كا باشندہ ہے اس كا نہيں ہے، اس مذہب سے تعلق ركھتا ہے دوسروں سے نہيں _ اس بناپر مہدى موعود كو عالمى كہنا چاہئے _ وہ سارى دنيا كے خداپرستوں كو نجات دلائيں گے _ ان كى كاميابى ، تمام انبياء اور صالح انسانوں كي

85
كاميابى ہے _ ترقى يافتہ دين ، دين اسلام ، ابراہيم ، موسى ، عيسى اور تمام آسمانى مذاہب كى حمايت كرتا ہے اور موسى و عيسى كے حقيقى دين و مذہب ، كہ جنہوں نے محمد (ص) كى آمد كى بشارت دى ہے كا حامى ہے _
واضح رہے مہدى موعود كى بشارتوں كے ثابت كرنے كے لئے ہم قديم كتابوں سے استدلال نہيں كرتے ہيں _ اس كى ضرورت بھى نہيں ہے _ ہم تو يہ كہنا چاہتے ہيں كہ ايك غير معمولى عالمى نجات دہندہ كے ظہور كا عقيدہ تمام اديان و مذاہب كا مشترك عقيدہ ہے جس كا سرچشمہ وحى ہے اور تمام انبياء نے اس كى بشارت دى ہے سارى قوميں اس كى انتظار ميں ہيں ليكن اس كى مطابقت ميں اختلاف ہے _

86
قرآن اور مہدويت
فھيمى : اگر مہدويت كا عقيدہ صحيح ہوتا تو قرآن ميں بھى اس كا ذكر ہوتا جبكہ اس آسمانى كتاب ميں لفظ مہدى بھى كہيں نظر نہيں آتا _
ھوشيار : اول تويہ ضرورى نہيں ہے كہ ہر صحيح موضوع اپنى تمام خصوصيات كے ساتھ قرآن ميں بيان ہو _ ايسى بہت سى صحيح چيزيں ہيں كہ جن كا آسمانى كتاب ميں نام و نشان بھى نہيں ملتا _ دوسرے اس مقدس كتاب ميں چند آيتيں ہيں جو اجمالى طور پر ايك ايسے دن كى بشارت ديتى ہيں كہ جس ميں حق پرست ، اللہ والے ، دين كے حامى اور نيك و شائستہ افراد زمين كے وارث ہوں گے اور دين اسلام تمام مذاہب پر غالب ہوگا _ مثال كے طور پر ملاحظہ فرمائيں :
سورہ انبياء ميں ارشاد ہے :
ہم نے توريت كے بعد زبور ميں بھى لكھد يا ہے كہ ہمار ے شائستہ اور شريف بند ے زمين كے وارث ہوں گے 1_
سورہ ء نور ميں ارشاد ہے :
خدانے ايمان لانے والوں اور عمل صالح انجام دينے والوں سے
----------
1 _ انبياء / 105

87
وعدہ كيا ہے كہ انھيں زمين ميں سى طرح خليفہ بنائے گا جيسا كہ ان سے پہلے كے لوگوں كو بنا يا تھا ، تا كہ اپنے پسنديدہ دين كو استوار كردے اور خوف كے بعد انھيں مطمئن بنادے تا كہ وہ ميرى عبادت كريں اور كسى كو ميرا شريك قرار نہ ديں _1_
سورہ ء قصص ميں ارشاد ہے :
ہمارا ارادہ ہے كہ ان گوں پر احسان كريں ، جنھيں روئے زمين پر كمزور بناد يا گيا ہے اور ، انھين زمين كا وارث قرار ديں _2_
سورہ ء صف ميں ارشاد ہے :
خداوہى ہے جس نے اپنے رسول(ع) كو ہدايت اور دين حق كے ساتھ مبعوث كيا تا كہ دين حق تمام اديان و مذاہب ، پر غالت ہو جائے اگر چہ مشر كوں كو يہ نا گوار ہى كيوں نہ ہو _3
ان آيتوں سے اجمالى طور پر يہ بات سمجھ ميں آتى ہے كہ دنيا پر ايك دن ايسا آئے گا جس ميں زمين كى حكومت كى زمام مومنوں اور صالح لوگوں كے ہا تھوں ميں ہوگى اور وہى تمدن بشريت كے مير كارواں ہوں گے _ دين اسلام تمام اديان پر غالب ہوجائے گا اور شرك كى جگہ خدا پرستى ہوگى _ يہى درخشاں زمانہ مصلح غيبى منجى بشريت مہدى موعود كے انقلاب كادن ہے اور يہ عالمى انقلاب صالح مسلمانوں كے ذريعہ آئے گا _
----------------
1_ نور / 550
2_ قصص / 4
3 _صف / 9