آفتاب عدالت
  24
بسم اللہ الرحمن الرحيم
ميں نے ايك انٹر كالج ميں منعقد ہونے والى محفل ميں شركت كى _ يہ باشكوہ محفل 15 / شعبان كو امام زمانہ كى ولادت كے سلسلے ميں منعقد ہوئي تھى _ بڑى ہى آراستہ و پيراستہ محفل تھى ، اس ميں ہر طبقے كے لوگ شريك تھے جبكہ اكثريت تعليم يافتہ اور جوانوں كى تھى ، اس كا نظم و نسق اس كالج كى انجمن اسلامى كے ہاتھ ميں تھا_
پروگرام كا آغاز ايك كمسن بچے نے كلام پاك كى تلاوت سے كيا _ اس كے بعد دوسرا طالب علم نے امام زمانہ كے بارے ميں اشعار پڑھے، پھر ايك طالب علم كالكھا ہوا بہت ہى دلچسپ مقالہ پڑھاگيا _ پروگرام كے اختتام پر مذكورہ كالج كے پرنسپل جناب ہوشيار صاحب نے امام زمانہ (ع) كے سلسلے ميں بصيرت افروز تقرير كى _ اور بعد از آں شيرينى و غيرہ سے ضيافت كى گئي _ مذكورہ پروگرام سے سب ہى متاثر تھے ليكن ميں اں سب سے زيادہ متاثر تھا _ ميں آرائشے اور مہمان نوازى كے وسائل سے متاثر نہيں ہواتھا_ بلكہ ميں ان جوانوں كى پاكيزہ روح سے متاثر ہوا تھا جو كہ دين و دانش كے جمع كرنے كے ساتھ حقائق و معارف كى اشاعت ، اور عمومى اذہان و افكار كوروشن كرنے ميں بے پناہ كوشش كررہے تھے _ ملّت كے نونہالوں كى روح پاكيزگى ، بلند ہمتى اور صفائے قلب محفل كے دروديوارسے عياں تھى وہ ذوق و شوق اور گرم جوشى سے شركت كرنے والوں كا استقبال و مدارات كررہے تھے_
ان روشن فكر اور حوصلہ مند جوانوں نے مجھے مسلمانوں كے تابناك مستقبل كے بارے ميں مطمئن كرديا _ ميں نے ان كے دوش پر قوم كى تہذيب و ترقى كا پرچم ديكھا تو ميرى آنكھوں ميں

25
خوشى كے آنسو ڈبڈبانے لگے اور اس كالج كى انجمن اسلامى اور طلبہ كى كميٹى اور ان كى بلند ہمتى كو ميں نے دل كى گہرائي سے سراہا اور خداوند عالم سے ان كى كاميابى كيلئے دعا كى _
اسى اثناء ميں انجينئر مدنى صاحب نے _ جو كہ جناب ہوشيار صاحب كے پاس بيٹھے تھے _ كہا:'' كيا آپ لوگ واقعاً امام غائب پر عقيدہ ركھتے ہيں؟ كيا آپ كے عقيدہ كى بنياد تحقيق پر استوار ہيں يا تعصب كى بناپر اس سے دفاع كرتے ہيں؟
ہوشيار: ميرا ايمان اندھى تقليد كى بناپر نہيں ہے _ ميں نے تحقيق و مطالعہ كے بعد يہ عقيدہ قبول كيا ہے ، پھر بھى اس عقيدہ پر نظر ثانى اور تحقيق كيلئے تيارہوں _
انجينئر: چونكہ امام زمانہ (عج) كا موضوع ميرے لئے بخوبى واضح نہيں ہے اور ابھى تك اس سلسلے ميں ، ميں خود كو مطمئن نہيں كر سكا ہوں، اس لئے آپ سے بحث و تبادلہ خيال كے ذريعہ آپ كے مطالعہ سے مستفيد ہونا چاہتاہوں _
ڈاكٹر امامى اور فہيمى : اگر ايسى كوئي نشست كا اہتمام ہوا تو ہم بھى اس ميں شركت كريں گے _
ہوشيار: جو وقت بھى آپ لوگ مقرر كريں ميں حاضر ہوں _
آخر كار مناظرہ كے لئے ہفتہ كى شب كا تعين ہوااور اسى پر جشن ختم ہوگيا ، ہفتہ كى شب ميں انجينئر صاحب كے گھر پر مجلس مناظرہ منعفد ہوئي رسمى چائے و غيرہ كے بعد 8 بجے مناظرہ كى كاروائي شروع كرنے كا اعلان ہوا _

26
عقيدہ مہدويت كا آغاز
ڈاكٹر: اسلامى معاشرہ ميں عقيدہ مہدى كب داخل ہوا؟ كيا پيغمبراسلام كے زمانہ ميں بھى اس كا تذكرہ ملتا ہے يا اس عقيدہ نے آپكى رحلت كے بعد مسلمانوں كے درميان شہرت پائي ہے ؟ بعض صاحبان قلم نے لكھا ہے كہ : صدر اسلام ميں اس عقيدہ كا كہيں نام و نشان نہيں تھا _
ايك جماعت محمد بن حنفيہ كو مہدى كہتى ہے اور ان كے ذريعہ اسلام كے ارتقاء كى خوش خبرى سنائي اور جب ان كاانتقال ہوگيا تو كہا: وہ مرے نہيں ہيں بلكہ رضوى نامى پہاڑ ميں چلے گئے اور ايك دن ظہور كريں گے _
ہوشيار: عقيدہ مہدى صدر اسلام ہى سے مسلمانوں كے درميان مشہور تھا اور پيغمبر اسلام (ص) نے ايك بار نہيں بلكہ بار بار مہدى كے وجود كى خبر دى اور كبھى تو امام مہدى كى حكومت اور ان كے اسم و كنيت كو بھى بيان كرتے تھے _
اس سلسلے ميں آپ (ص) نے جو احاديث بيان فرمائي ہيں وہ شيعہ و سنى طريقوں سے ہم تك پہنچى ہيں ، اور توا تر كى حد كو پہنچى ہوئي ہيں ، ان ميں سے چند نمونے كے طور پر آپ كے سامنے پيش كرتا ہوں :
عبداللہ بن مسعود نے پيغمبر اكرم (ص) سے روايت كى ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا: '' اس وقت تك دنيا كا خاتمہ نہ ہوگا جب تك ميرے اہل بيت سے مہدى نام كا ايك شخص لوگوں

27
پر حكومت نہيں كرے گا ''_ (1)
ابوالجحاف نے بيان كيا ہے كہ رسول خدا نے تين مرتبہ فرمايا: '' ميں تمہيں مہدى كى بشارت ديتا ہوں _ جب لوگوں ميں شديد اختلاف ہوگا اور سخت مشكلوں ميں گھرے ہوں گے اور زمين ظلم و جور سے بھر چكى ہوگى اس وقت ظہور كريں گے اور زمين كو عدل و انصاف سے پر كريں گے اور اپنے پيروكاروں كے دلوں كو عبادت اور عدل گسترى كے جذبہ سے بھرديں گے '' ( 2)_
آپ (ص) ہى كا ارشاد ہے :'' اس وقت تك قيامت بر پا نہ ہوگى جب تك ہمارا برحق قائم قيام نہ كرے گا _ جب خدا حكم دے گا تو ظہور كرے گا _ جو شخص ان كى پيروى كرے گا ، نجات پائے گا اور جوروگردانى كرے گا ، وہ ہلاك ہوجائے گا _ خدا كے بندو خدا پر نظر ركھوجب بھى مہدى (عج) كا ظہور ہو تو فوراً ان كى طرف دوڑو اگر تمہيں برف كے اوپر ہى سے چل كرجانا پڑے كيونكہ وہ خليفة اللہ ہيں '' (3)
آپ (ص) ہى نے فرماياہے :'' جو ميرے بيٹے قائم كا انكار كرے گويا اس نے ميرا انكار كيا ہے '' (4) نيز فرمايا :'' دنيا اس وقت تك ختم نہيں ہوگى جب تك حسين (ع) كى اولاد ميں سے ايك شخص ميرى امت كا حاكم نہ ہوگا جو كہ دنيا كو اس طرح عدل و انصاف سے پركرے گا جيسے وہ ظلم و جور سے بھرچكى ہوگي'' (5)
--------------------------
1_ بحار الانوار طبع اسلاميہ سنہ 1384 ھ ج 51 ص 75 _ اثبات الہداة ط 1 ج 7 ص 9 _
2_ بحار الانوار ج 51 ص 74_
3_ بحار الانوار ج 51 ص 65 و اثبات الہداة ج 6 ص 282_
4_ بحارالانوار ج 51 ص 73_
5_ بحارالانوار ج 51 ص 66_
28
مہدى (ص) عترت نبى (ص) سے ہيں
ايسى احاديث بہت زيادہ ہيں بلكہ ان ميں سے اكثر سے يہ بات سمجھ ميں آتى ہے كہ حضرت امام مہدى اور قائم كا موضوع زمانہ رسول (ص) ميں ايك مسلم عقيدہ تھا اور آپ (ص) مسلمانوں كے سامنے كسى نئي خبر كے عنوان سے پيش نہيں كرتے تھے بلكہ ان كے آثار و علامتيںبيان كرتے تھے اور فرماتے تھے:'' مہدى اور قائم ميرى عترت سے ہوگا '' _
حضرت على بن ابى طالب فرماتے ہيں :'' ميں نے رسول (ص) خدا كى خدمت ميں عرض كى : كيا مہدى موعود ہم ميں سے ہوگا يا ہمارے غيرميں سے ؟ فرمايا : ہم ميں سے ہوگا _ ان ہى كے ذريعہ خدا دين كو تمام كرے گا جيسا كہ اس كى ابتداء ميرے ہاتھ سے ہوئي ہے ، اور ہمارے ذريعہ لوگ فتنوں سے نجات پائيں گے جيسا كہ ہمارے ہى وسيلہ سے شرك سے نجات پائي ہے ہمارے طفيل ميں خدا انكے دلوں سے پرانى كدور تين ختم كرے گا جيسا كہ اس نے شرك و بت پرستى كے زمانہ كى دشمنى كے بعد دين ميں انھيں باہم مہربان بناديا ہے اور وہ ايك دوسرے كے بھائي بن گئي ہيں '' _(1)
ابو سعيد خدرى كہتے ہيں :'' ميں نے سنا كہ رسول(ص) نے بالائے منبر سے فرمايا : مہدى موعود ميرے اہل بيت سے ہوگا ، آخرى زمانہ ميں ظہور كرے گا ، آسمان ان كے لئے بارش برسائے گا اور زمين سبزہ اگائے گى ، وہ زمين كو ايسے ہى عدل و انصاف سے پركريں گے جيسا كہ وہ ظلم و جور سے بھر چكى ہوگي''_ (2)
ام سلمہ كہتى ہيں كہ ميں نے رسول (ص) خدا سے سنا كہ آپ (ص) نے فرمايا: '' مہدى ميرى عترت اور
----------------
1_ بحارالانوار ج 51 ص 84و اثبات الہداة ج 7 ص 191 و مجمع الزوائد تأليف على بن ابى بكر ہيثمى ط قاہرہ ج 7 ص 1317_
2_ بحارالانوار ج 51 ص 74و اثبات الہداة ج 7 ص 9_
29
اولاد فاطمہ (ع) سے ہوگا ''_(1)
رسول خدا (ص) نے فرمايا :'' قائم ميرى ذريت سے ہوگا، اس كا نام ميرا نام ، اس كى كنيت ميرى كنيت اور اس كى عادت ميرى عادت ہے _ وہ لوگوں كو ميرے دين و مذہب اور كتاب خدا كى طرف بلائے گا_ جس نے اس كى اطاعت كى اس نے ميرى اطاعت كى اور جس نے اس كى نافرمانى كى اس نے ميرى نافرمانى كي_ جس نے س كى غيبت كے زمانہ ميں اس كا انكار كيا اس نے ميرا انكار كيا جس نے اس كى تكذيت كى اس نے ميرے تكذيب كى ، جس نے اس كى تصديق كى اس نے ميرى تصديق كى _ او رميں اسكى تكذيب كرنے والے اور اس كے بارے ميں اپنى حديث كے انكار كرنے والے اور امت كو گمراہ كرنے والے كى خدا سے شكايت كروں گا _ ظالم عنقريب اپنے لئے كا نتيجہ ديكھ ليں گے '' (2)
ابو ايوب انصارى كہتے ہيں كہ ميں نے رسول (ص) خدا كو فرماتے ہوئے سنا كہ آپ (ع) نے فرمايا : '' ميں پيغمبروں كا سردار ہوں اور على (ع) اوصياء كے سردار ہيں اور ميرے دو بيٹے بہترين بيٹے ہيں _ ہمارے معصوم ائمہ حسين (ع) كى اولاد سے ہوں گے اور اس امت كا مہدى ہم ميں سے ہوگا'' يہ سن كر ايك صحرا نشين شخص اٹھا اور عرض كى :'' اے اللہ كے رسول (ص) آپ (ع) كے بعد كتنے امام ہوں گے ؟ فرمايا: ''جتنے عيسى كے حوارى ، بنى اسرائيل كے نقباء اور اسباط تھے'' (3)
حذيفہ نے روايت كى ہے كہ رسول (ص) خدا نے فرمايا :'' ميرے بعد اتنے ہى امام ہوں گے جتنے بنى اسرائيل كے نقباء تھے_ ان ميں سے نو حسين كى نسل سے ہوں گے او راس امت كا مہدى ہم ميں سے ہوگا _ آگاہ ہوجاؤ وہ حق كے ساتھ ہيں اور حق ان كے ساتھ ہے _ ديكھو
-------------------
1_ بحار ج 51 ص 75_
2_ بحار ج 51 ص 73_
3_ اثبات الہداة ج 2 ص 351_
30
ميرے بعد ان كے ساتھ كيسا سلوك كروگے ''_ (1)
سعيد بن مسيب نے عمر اور عثمان بن عفان سے روايت كى ہے كہ انہوں نے كہا:'' ہم نے رسول (ص) خدا سے سنا ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا: ميرے بعد بارہ امام ہوں گے _ ان ميں سے نو حسين (ع) كى اولاد ميں سے ہوں گے اور اس امت كا مہدى ہم ميں سے ہوگا _ ميرے بعد جو بھى ان سے تمسك كرے وہ يقينا خدا كى مضبوط رسى كو تھام لے گا او رجو انھيں چھوڑ دے گا وہ خدا كو چھوڑ دے گا ''_ (2)
---------------------
1_ اثبات الہداة ج 2 ص 533_
2_ اثبات الہداة ج 2 ص 526_