تاریخ تشیّع ابتدا سے غیبت صغری تک
 

(٢)شیعہ شعراء کا بنی امیہ اور بنی عباس کے شعراء سے مقابلہ
دوسرا موضوع کہ جس پر شیعہ شعرا ء نے اشعار کہے ہیں وہ بنی عباس اور بنی امیہ کے شعرا ء کے جواب میںہیں ٣٥ھکے بعد عثمان کا قتل ہوا،بنی امیہ نے اپنے برے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے اور امیر المو منین کے خلاف لو گوں کو بھڑکانے کے لئے بطور اسلحہ اشعار کا سے استفادہ کیا سب سے پہلے جس نے حضرت کے خلاف شعر کہا وہ عثمان
کاماموں ولید بن عقبہ ہے کہ جس کو قرآ ن نے فاسق کہاہے ،اس نے بنی ہاشم خصوصاً حضرت علی کو عثمان کا قاتل اور اموال کی غارت گری سے متہم کیا ہے اور کہا ہے:
بنی ھاشم ردواسلاح ابن اختکم
ولا تنھبوہ لا تحل نھائبہ
بنی ہاشم اپنے بھانجوں کے اسلحہ واپس کردو ان کے مال کو غارت نہ کرو کیونکہ ان کا مال تم پر حلال نہیں ہے۔

بنی ہاشم کیف الھوادة بیننا
وعند علی درعہ ونجائبہ
بنی ہاشم ہمارے اور تمہارے درمیان کیسے دوستی ہو سکتی ہے؟ جبکہ عثمان کا اونٹ اور زرہ علی کے پاس ہے۔

بنی ہاشم کیف التودد منکم
ابن اروی فیکم وحرائبہ(١)
ا یبنی ہاشم ہم کیسے تم سے دوستی کریں؟ جب کہ ابن اروی(عثمان ) کے نیزے تمہارے پاس ہیں ۔

اس موقع پر عبداللہ بن ابی سفیان بن حارث بن عبد المطلب نے اس کا جواب دیا اور اپنے اشعار میں اس طرح کہا :
فلا تسألون سیفکم ان سیفکم
اضیع والقا ہ لدی الروع صاحبہ
ہم سے اپنی تلواروں کو نہ مانگو کیونکہ جب اس کا مالک ڈرگیا تو اس کوپھینک کر بھاگ کھڑا ہوا۔

وشبھتہ کسریٰ وقد کان مثلہ
شبیھاً بکسریٰ ھدیہ وضرائبہ
تم نے ان کو کسری ٰسے تشبیہ دی ہے وہ واقعاًاس کے مثل تھے اور ان کی سواری اور مال کسریٰ سے مشابہ تھے۔

منا علیّ الخیرصاحب خیبر
وصاحب بدر یوم سالت کتائبہ
علی سراسر خیر ہیں اور ہم میں سے ہیں اور فاتح بدرو خیبر ہیںجب دشمن کے سپاہی ان کے مقابلہ میں آئیں۔

وکان ولی الامر بعد محمدۖ
علیّ وفی کل المواطن صاحبہ
محمدۖ کے بعد ولی امر علی ہیں جوتمام جنگوں میں پیغمبرۖ کے ہمراہ تھے۔

وصی النبی المصطفی وابن عمہ
واول من صلی ومن لان جانبہ(١)
وہ مصطفیٰۖ کے جانشین اور ان کے چچا کے بیٹے ہیںنیز وہ سب سے پہلے نماز گذار ہیں اور بہت خوش اخلاق ہیں۔
............
(١) سید علی خان شیرازی ، الدرجات الرفیعہ فی طقات الشیعہ ، ص ١٨٨
دوسری مرتبہ جب اس نے حضرت امیر المومنین کے خلاف شعر کہے اوراپنے بھائی عمارہ بن ولید کو کوفہ میں خط لکھا تو حضرت علی کے خلاف تحریک چلانے کے لئے اس طرح کہا : ............
ان یکٔ ظنی فی عمارہ صادقا
ینم ولا یطلب بذحل ولا وتر
اگر میرا گمان عمار ہ کے بارے میں سچ ہے تو وہ سورہا ہے اور(عثمان کی) خون خواہی کے بارے میں سعی نہیں کررہا ہے۔

یبیت واوتاد ابن عفان عندہ
مخیمةبین الخورنق والقصر
وہ آرام سے سو رہا ہے حالانکہ عثمان کے قاتل اس کے نزد یک خورنق اور قصر کے درمیان خیمہ لگائے ہیں۔

تمشی رخی البال متشزر القوی
کانکٔ لم تسمع بقتل ابی عمر
آسودہ خاطر اور جسمانی صحت و سلامتی کے ساتھ راستہ چل رہے ہو جیسا کہ تم نے قتل ابوعمرو(عثمان)کو سنا ہی نہیں۔

الا ان خیر الناس بعد ثلاثہ
قتبل التجیبی الذی جاء من مصر(٢)
آگاہ ہو جائوتین افراد کے بعد بہترین شخص وہی ہے کہ جس کو تجیبی نے مصر سے آکر قتل کیا ہے۔
............
(١) سید علی خان شیرازی الدرجات الرفیعہ فی طقات الشیعہ ،ص١٨٩
(٢)ابن ابی الحدید،شرح نہج البلاغہ، ج ٢،ص١١٤
ا س موقع پر ان اشعار کا جواب فضل بن عباس بن عبدالمطلب نے اس طرح دیا:
اتطلب ثاراًلست منہ ولا لہ
وما لابن ذکر ان الصفوری والوتر
کیا تم اس کے خوں خواہ ہو جس کے ساتھ تمہاری کوئی رشتہ داری نہیں ہے ابن ذکران صفوری کہاں؟ اور خوں خواہی عثمان کہاں؟!

کما افتخرت بنت الحمار بامّھا
وتنسی اباھا اذا تسامی اولو الفخر
تمہاری مثال اس خچر کی طرح ہے جو مقام فخر میں اپنے باپ گدھے کوتو بھول گیا ہے مگر اپنی ماں گھوڑی پر افتخار کرتا ہے۔

الا ان خیرالناس بعد نبیھم
وصی النبی المصطفی ٰعند ذی الذکر
آگاہ ہو جائو!پیغمبرۖ کے بعد خدا کے نزدیک نبی اکرم ۖکے جانشین سب سے افضل ہیں۔

واول من صلی وصفو نبیہ
واول من اردی ا لغواہ لدی بدر(١)
وہ پہلا نماز گزار اور نبی کا بھائی ہے اور اسی نے سب سے پہلے بدر میں ظالموں کو بھگایا۔
............
(١)ابن ابی الحدید،شرح نہج البلاغہ، ج ٢،ص١١٤
جنگ جمل میں بنی امیہ کے طرفدار اور عثمانی افراد اپنی تحریک کی تائید میں اور اپنے دوستوں کو جوش دلانے کے لئے رجز پڑھتے تھے اصحاب امیرالمومنین بھی ان کے مقابلہ میں جواب دیتے تھے جواب دینے والوں میں عمار یاسر اور مالک اشتر تھے ، مثلاً قبیلۂ بنی ضبہ کے چند افرادجو عائشہ کے اونٹ کو گھیرے میں لئے ہوئے اونٹ کی لگام پکڑے تھے اور قتل ہورہے تھے آخری آدمی نے جب اونٹ کی لگام پکڑی تو اس طرح کہا:
نحن بنو ضبہ اصحاب الجمل
ننعی ابن عفان باطراف الاسل
ہم بنی ضبہ یاران جمل ہیں اور اپنے نیزوں کے ذریعہ عثمان کے خون کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔

ردوّا علینا شیخنا ثم بجل (١)
ہمارے بزرگ کوہماری طرف صحیح و سالم پلٹادو۔

مالک اشتر اس کی طرف دوڑے اور اس طرح کہا:
کیف نردّ نعثلاً وقد قخل
سارت بہ ام المنایا ورحل(٢)
ہم کس طرح نعثل کو پلٹائیں جب کہ وہ سڑ گیاہے اور بدن پر تلواریں لگنے کی وجہ سے مرگیا ہے یہ کہہ کر اس کو ضربت لگائی اور اس کو قتل کر دیا۔
............
(١)کتاب الجمل ، شیخ مفید ، مکتب الاعلام الاسلامی مرکز نشر ، ص ١١٨،
(٢)کتاب الجمل ، شیخ مفید ، مکتب الاعلام الاسلامی مرکز نشر ، ص ١١٨
جنگ صفین میں جنگ کی مدت طولانی ہونے کی وجہ سے فوجی تصادم و پیکار کے علاوہ دونوں فوجوں میں شعری مقابلہ بر قرار تھا،نصر بن مزاحم نے مالک اشتر،خزیمہ بن ثابت، فضل بن عباس، قیس بن سعد ،عدی بن حاتم ،عمرو بن حمق خزاعی،حجر بن عدی کندی،نعمان بن عجلان انصاری،محمد بن ابی سبرہ قریشی،مغیرہ بن حارث بن عبد المطلب جندب بن زہیر ابو زبید طائی،احمر شاعر عراق،ابو حبة بن غزیہ انصاری وغیرہ جیسے بزرگوںکے اشعار کو نقل کیا ہے کہ جنہوں نے اہل شام کے شعرا ء کے مقابلہ میں شعرکہے:
خود امیر المومنین نے عمرو عاص جیسے افراد کے جواب میں شعر کہا ہے،ابن ابی الحدید کا کہنا ہے ،صفین میںاہل عراق کے منجملہ شاعروں میںسے ایک نجاشی تھا کہ جس کو حضرت علی نے حکم دیا تھا کہ اہل شام کے شعراء مثل کعب بن جعیل اور اسی کے مانند دوسروں کا مقابلہ کرے۔(١)
............
(١)ابی الحدید ،شرح نہج البلاغہ ،ج ٤،ص٨٧