عبد اللہ بن سبا اور دوسرے تاریخی افسانے
دوسری جلد
 
اس حصہ سے مربوط مطالب کے مآخذ

جنگِ ابرق کے مآخذ
۱۔ مرتدین کی جنگوں کا مقدمہ ، تاریخ طبری ۱/ ۱۸۷۱ ۔ ۱۸۷۲
۲۔ غطفان کے ارتدادکا سبب ، تاریخ طبری ۱/ ۱۸۱۱ ۔ ۱۸۹۴
سیف کی روایتوں کے مطابق جنگِ ابرق کی داستان:
۳۔ تاریخ طبری : ۱/ ۱۸۷۳ ۔ ۱۸۸۵
۴۔ تاریخ ابن اثیر ، ۲/ ۲۳۲ ۔ ۲۳۴۔
۵۔ تاریخ ابن کثیر : ۶/ ۵۱۱ ۔ ۵۱۶۔
۶۔ تاریخ ابن خلدون: ۲/ ۲۷۳ ۔ ۵۱۶
۷۔ زیاد بن حنظلہ کے حالات کتاب ” خمسون و ماٴة صحابی مختلق “
۸۔، ۹ ۔ قبائل حمزة بن حزم و لباب بن اثیر کے حالات کی تشریح
۱۰ ۔ ۱۱۔ ابرق ربذہ کی وضاحت : معجم البلدان و مراصد الاطلاع

داستان ذی القصہ کے مآخذ
۱لف۔ سیف کی روایت کے مطابق
۱ ۔ تاریخ طبری ۱/ ۱۸۸۰۔ ۱۸۸۵۔
۲۔ تاریخ ابن اثیر ، ۲/ ۲۳۲ ۔ ۲۳۴
۳۔تاریخ ابن اثیر : ۶/ ۵۱۱ ۔ ۵۱۶
۴۔تاریخ ابن خلدون : ۲/ ۲۷۳ ۔ ۲۷۴
۵۔ و ۶ ۔ حمقتین کی وضاحت : معجم البلدان ،مراصدالاطلاع
ب : داستان ذی القصہ ، سیف کے علاوہ دوسروں کی روایت میں :
۱۔ تاریخ طبری : ۱/ ۱۸۷۰
۲۔ تاریخ یعقوبی / طبع الغری /نجف/ ۱۳۸۵ ھء
۳۔ فتوح البلدان ، بلاذری / طبع مصر/ السعادہ ۱۹۵۹ ءء / ۱۰۴
۴۔ البدء وا لتاریخ : ۵/ ۱۵۷

ارتداد طی کے مآخذ
۱۔ داستان ارتداد طی سیف کی روایتوں میں:
۱۔ طلیحہ کے گرد طی کے لوگوں کا اجتماع کرنے کے بارے میںروایت : طبری ۱/ ۱۸۷۱
۲۔ طی کے لوگوں کی بغاوت : طبری ۱/ ۱۸۷۳
۳۔ قبیلہٴ طی کی تجویز : تاریخ طبری ۱/ ۱۸۹۱ ۔ ۱۸۹۲
۴۔ عدی قبیلہٴ طی کو لشکر طلیحہ سے واپس لایا: تاریخ طبری : ۱/ ۱۸۸۵ ۔۱۸۸۷
۵۔ مرتدوں اور قبیلہٴ طی سے خالد کا مسلمانوں کے قاتلوں کا مطالبہ : تاریخ طبری : ۱/ ۱۹۰۰
۶۔ طلیحہ کے فراری سپاہیوں کا ام زمل سے جاملنا : تاریخ طبری : ۱/ ۱۹۰۲
۷۔ قبیلہٴ طی کی جنگ کے خاتمہ کے بعد خالد کا واپس آنا: تاریخ طبری : ۱/ ۱۹۲۲
۸۔ قبیلہٴ طی کی جنگ کے خاتمہ کے بعد خالد کا واپس آنا: تاریخ ابن اثیر طبع منیریہ : ۲/ ۲۳۴
۹۔قبیلہٴ طی کی جنگ کے خاتمہ کے بعد خالد کا واپس آنا: تاریخ ابن کثیر : ۴/ ۳۱۷
۱۰۔ مادہ ” سخ ‘ اور ”قرودہ “ میں : معجم البلدان
۱۱۔ مادہ ” سخ “ اور ”قرودہ ‘ میں : مراصدالاطلاع
ب۔ داستان ارتداد طی سیف کے علاوہ دوسروں کی روایتوں میں:
۱۔ قبیلہٴ طی کا کیمپ کلبی کی روایت سے : تاریخ طبری : ۱/ ۱۹۰۰
۲۔ حبال ، عکاشہ و ثابت کا قتل ، فتوح البلدان : بلاذری ، طبع دارالنشر : ۱۳۳
۳۔ جنگ بزاخہ و جنگ طلیحہ و اسارت عینیہ : فتوح البلدان بلاذری : ۱۳۴
۴۔ جنگ بزاخہ و جنگ طلیحہ و اسارت عینیہ : تاریخ ابن الخیاط : ۱/ ۸۷
۵۔ جنگ بزاخہ و جنگ طلیحہ و اسارت عینیہ : فتوح اعثم : ۱۳ ۔ ۱۴
۶۔جنگ بزاخہ و جنگ طلیحہ و اسارت عینیہ : تاریخ طبری : ۱/ ۱۸۹
۷۔ الفاظ ، بزاخہ ، قطن ، فھر ، معجم البلدان انہی موارد کے ذیل میں ۔
۸۔ الفاظ ، بزاخہ ، قطن ، فھر ، تاریخ اسلام ، ذہبی ۱/ ۳۵۰
۹۔الفاظ ، بزاخہ ، قطن ، فھر ، تاریخ یعقوبی ۲/ ۱۰۸
۱۰۔ الفاظ ، بزاخہ ، قطن ، فھر ، البداء و التاریخ ۵/ ۱۵۹

عمان و مہرہ کے باشندوں کے ارتداد کی داستان کے مآخذ
۱۔ طبری : ۱/ ۱۹۷۶ ۔ ۱۹۸۳
۲۔ ابن اثیر : ۲/ ۱۴۲ ۔ ۱۴۳۔
۳۔ ابن کثیر : ۶/ ۳۲۹ ۔ ۳۳۱
۴۔ ابن خلدون : ۲/ ۲۹۴ ۔ ۲۹۵
۵۔ معجم البلدان : الفاظ جیروت ، خیثم ، ریاض اور روضہ کی تشریح میں ۔
۶۔ مراصدا لاطلاع : الفاظ ، صبرات ، لبان ، مر ، نضدون ، روضہ کی تشریح میں ۔
۷۔ فتح البلدان بلاذری : ۱/ ۹۳
۸۔ فتوح اعثم : ۱/ ۷۴ و تاریخ الردة خلاصہ از کتاب اکتفاء کلاعی : ص ۱۴۷ ۔ ۱۱۵۰ ذکر ردة اہل دبا
۹ ۔ اسد الغابہ تشریخ ” عکرمہ بن ابی جہل “
۱۰۔ تاریخ الاسلام ، ذہبی ، تشریح ” عکرمہ بن ابی جہل “

یمن کے باشندوں اور گروہ اخابث کی ارتداد کے مآخذ
۱۔ تاریخ طبری : ۱/ ۱۹۸۰ ۔ ۱۹۹۹
۲۔ تاریخ ابن اثیر: ۲/ ۱۴۲ ۔ ۱۴۳
۳۔ تاریخ ابن کثیر : ۶/ ۳۲۹ ۔ ۳۳۲
۴۔ فتوح البلدان : ۱۲۷
۵۔ اصابہ ، طاہر ، حمیضہ ، عثمان بن ربیعہ کے حالات کی تشریح
۶۔ معجم البلدان : الفاظ ، اعلاب ، اخابث کی تشریح میں ۔
۷۔ مراصد الاطلاع : الفاظ ، اعلاب ، و اخابث کی تشریح میں ۔

مرتدوں کی پانچویں جنگ کے مآخذ
۱۔ ابوبکر کیلئے فضیلتیں بیان کرنا ،تاریخ طبری: ۱/ ۱۸۷۱ ۔ ۱۸۷۲
۲۔ مرتدین کی تجویز کو ابوبکر مسترد کرتا ہے : تاریخ طبری : ۱/ ۱۸۷۳
۳۔ لوگ ابوبکر سے درخواست کرتے ہیں کہ خود کو خطرہ میں نہ ڈالیں طبری : ۱/ ۱۸۷۸

فتح ابلہ کے مآخذ
الف : فتح ابلہ سیف کی روایتوں کے مطابق
۱۔ تاریخ طبری : ۱/ ۲۰۲۰ ۔ ۲۰۲۶
۲۔ تاریخ ابن اثیر : ۲/ ۲۰۹۴ ۔ ۲۰۹۶
۳۔ تاریخ ذہبی : ۱/ ۳۷۴
۴۔ تاریخ ابن کثیر : ۶/ ۳۴۴
۵۔ تاریخ ابن خلدون : ۲/ ۲۹۶
۶۔ اصابہ ، لفظ ” زرّ“کی تشریح میں ۔

ب: فتح ابلہ سیف کے علاوہ دوسروں کی روایتوں کے مطابق
۱۔ تاریخ طبری : ۱/ ۲۰۱۶ ۔ ۲۰۱۹ و ۱/ ۲۳۷۷ ، و ۲۳۸۲ ، ۲۳۸۶ و فتوح البلدان ( ص ۴۱۸ ۔ ۴۲۰ ) باب فتح کو ردجلہ
۲۔ تاریخ ابن اثیر : ۳/ ۳۷۷۔ ۳۸۷
۳۔ خالد کی ہرمز سے مقابلہ ۔ سنن بیہقی باب النقل بعد الخمس ۶/ ۳۱۳

حیرہ میں خالد کی فتوحات کے مآخذ
۱۔ تاریخ طبری :
۲۔ تاریخ ابن اثیر ، ۲/ ۲۹۶ ۔ ۲۹۸
۳۔ تاریخ ابن کثیر / ۳۴۴ ۔ ۳۴۶
۴۔ تاریخ ابن خلدون : ۲۹۷ ۔ ۲۹۸
۵۔ فتوح البلدان ، بلاذری : ۲۹۶۔۲۹۷
۶۔ اصابہ : ” معقل بن اعشی “، ” سعید بن مرہ “ اور ” عاصم بن عمرو “ کی تشریح میں ۔
۷۔ معجم البلدان: ” قسیاثا“ اور ” ولجہ “ کی شرح میں ۔
۸۔ مراصد الاطلاع ” قسیاثا“ اور ” ولجہ “ کی شرح میں ۔

حیرہ کے بعد والی فتوحات کے مآخذ
۱۔ تاریخ طبری : ۱/ ۲۰۶۶ ۔ ۲۰۷۵
۲۔ تاریخ ابن اثیر : ۲/ ۳۰۱ ۔ ۲۰۶
۳۔ تاریخ ابن کثیر : ۲/ ۳۵۰ ۔ ۳۵۲
۴۔ تاریخ ابن خلدون : ۲/ ۲۹۹ ۔ ۳۰۲
۵۔ فتوح البلدان بلاذری : ۲۹۸ ، ۲۹۹ اور ۱۳۱
۶۔ اخبار الطوال دینوری: ۱۱۱
۷۔ اصابہ : ” عصمت بن عبد اللہ “ اور ” اعبدا بن فدکی “ کی تشریح میں
۸۔ معجم البلدان: الفاظ : ” مصیخ “ ، ” بنی برشاء “ ، ” ثنی “ اور ” زمیل “ کی وضاحت میں
۹۔ مراصد الاطلاع : الفاظ : ” مصیخ “ ، ” بنی برشاء “ ، ” ثنی “ اور ” زمیل “ کی وضاحت میں