كتاب:تاریخ وھابیت مؤلف : فقیهى، علي اصغر مترجم / مصحح : اقبال حیدر حیدری ناشر : مجمع جهانی اهل بیت (ع) نشر کی جگہ : قم (ایران) نشر کا سال : 2006 جلدوں کی تعداد : 1 صفحات : 518 سائز : وزیری زبان : اردو مقدمہ مولف
14ذی الحجہ 133ھ مكہ معظمہ میں ”باب الصفا“ كے سامنے ایك ایرانی جوان ”ابو طالب یزدی“ كو بے بنیاد الزام كی بناپر قتل كردیا گیا، اور جب یہ خبر مبھم طریقہ سے ایران پهونچی، تو سب لوگ بھت حیران وپریشان هوگئے، اس زمانہ میں ایرانیوں كو اس فرقہ (وھابیت) كے بارے میں زیادہ معلومات نھیں تھی كہ اس فرقہ كے ماننے والے، ائمہعلیهم السلاماور بزرگان دین كی قبروں كو كیوں منہدم كرتے ھیں، اور كیوں ان كی زیارتوں سے روكتے ھیں؟ لیكن مذكورہ واقعہ نے ایرانیوں كو مجبور كردیا تاكہ یہ پتہ لگائیں كہ اس فرقہ كے عقائد اور نظریات كیا ھیں؟ اسی زمانہ میں حقیر ”حكیم نظامی كالج“ قم میں تدریس كے فرائض انجام دے رھا تھا، اور ھمارا موضوع بھی ”تاریخ“ تھا،اسی وجہ سے اس فرقہ خصوصاً اس كے عقائد كے بارے میں سوالات هوتے رھتے تھے، شروع میں تو ھم نے زبانی جوابات دئے، لیكن اس كے بعد ان كے عقائد كے بارے میں مقالات لكھنا شروع كئے جو اس وقت قم القدسہ كے مشهور ومعروف اخبار ”استوار“ میں نشر هوئے، جن میں ھم نے باقاعدہ مدارك ومنابع كے ساتھ ان كے عقائد كی تحقیق كی،چنانچہ ان مقالات كا سلسلہ چلتا رھا یھاں تك كہ تقریباً 50 مقالے قارئین كرام تك پهونچ گئے، وقت كی ضرورت كے تحت ایك بك ایجنسی نے ان اخباروں میں چھپے تمام مقالات كو جمع كركے ایك مختصر كتاب ”تاریخ وعقائد وھابیت“ كی شكل میں شائع كی، چنانچہ اس سلسلہ میں حقیر نے اسی وقت سے مزید تحقیق كی اور مدارك كو جمع كر كے ایك ضخیم كتاب بنام ”وھابیان“ برادران ایمانی كی خدمت میں پیش كی، جس كا پھلا ایڈیشن 1973 ء، میں اور دوسرا ایڈیشن 1983ء میں چھپ چكا ھے اور اس وقت یہ تیسرا ایڈیشن تصحیح اور اضافات كے ساتھ آپ حضرات كی خدمت میں حاضر ھے۔ 1
قارئین كرام اورصاحب نظر حضرات سے گذارش ھے كہ اگر كوئی غلطی یا نقص او ركمزوری دكھائی پڑے تو اس سے چشم پوشی نہ كرتے هوئے حقیر كو ھر ممكن طریقہ سے مطلع فرما كر شكریہ كا موقع عنایت فرمائیں۔ والسلام علیكم ورحمة اللہ وبركاتہ۔ علی اصغر فقیھی - قم 14 محرم الحرام 1407ھ / مطابق اگست 1985ء -------------------------------------------------------------------------------- 1. قارئین كرام !اس كتاب كا چوتھا ایڈیشن1998ء میں 5000 كی تعداد میں بھی چھپ چكا ھے۔ (مترجم) |