نام كتاب: تاريخ اسلام (زندگى پيامبر(ص)) (2)
مؤلف: مركز تحقيقات اسلامي
مترجم: معارف اسلام پبلشرز
ناشر: نور مطاف
جلد: دوم
اشاعت: تیسری
تاريخ اشاعت: ذی القعده 1427 ھ_ق
تعداد: 2500
Web : www.maaref-foundation.com
E-mail: info@maaref-foundation.com
جملہ حقوق طبع بحق معارف اسلام پبلشرز محفوظ ہيں _
5
عرض ناشر:
ادارہ معارف اسلام پبلشرز اپنى اصلى ذمہ دارى كو انجام ديتے ہوئے مختلف اسلامى علوم و معارف جيسے تفسير، فقہ، عقائد، اخلاق اور سيرت معصومين(عليہم السلام) كے بارے ميں جانے پہچانے محققين كى قيمتى اور اہم تاليفات كے ترجمے اور طباعت كے كام كو انجام دے رہاہے_
يہ كتاب(عہد رسالت 2) جو قارئين كے سامنے ہے پيغمبر اكرم(صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم) اور آپ(ص) كے اہل بيت اطہار (عليہم السلام) كى سيرت اور تاريخ پر لكھى جانے والى كتابوں كے سلسلے كى ايك كڑى ہے جسے گذشتہ سالوں ميں ترجمہ كرواكر طبع كيا گيا تھا_ اس ترجمہ كے دستياب نہ ہونے اور معزز قارئين كے مسلسل اصرار كے باوجود اس پر نظر ثانى اور اسے دوبارہ چھپوانے كا موقع نہ مل سكا_
خداوند عالم كے لطف و كرم سے اس سال كہ جسے رہبر معظم (دام ظلہ) كى جانب سے رسول اعظم (ص) كا سال قرار ديا گيا ہے، اس نفيس سلسلے كى دوسرى جلد كو ، نظر ثانى اور تصحيح كے بعد دوبارہ زيور طبع سے آراستہ كيا جارہاہے_ ہم اميد كرتے ہيں كہ خداوند متعال كے فضل و كرم ، امام زمان (عجل اللہ تعالى فرجہ الشريف) كى خاص عنايت اور ادارے كے ساتھ تعاون كرنے والے محترم فضلاء كے مزيد اہتمام و توجہ سے اس سلسلے كى بعد والى جلدوں كو بھى جلد از جلدچھپوا كر مطالعہ كے شائقين كى خدمت ميں پيش كرسكيں گے_
ان شاء اللہ تعالى
معارف اسلام پبلشرز
7
مقدمہ
سيرت نگارى كى مختصر تاريخ
علم تاريخ، تمام اقوام ميں رائج فنون ميں سے ايك فن ہے_ مورخين ،تاريخ لكھنے كے لئے سفر كرتے اور دنيا بھر ميں گھومتے رہتے ہيںجبكہ عوام اس كى معرفت كے شوقين اور علماء و مفكرين اس كى شناخت كے سلسلے ميں اپنى دلچسپى كا اظہار كرتے ہيں_
مسلمان مورخين نے تاريخ اسلام اور ماضى ميں رونما ہونے والے واقعات كو اكٹھا كركے تاريخ كے صفحات پر قلمبند كيا ہے_
چونكہ تاريخى حقائق كو شروع ہى سے خفيہ طاقتوں نے اپنے پنجوں ميں جكڑ كر جھوٹ اور فريب كے ساتھ مخلوط كرديا ہے لہذا تاريخى كتب و اسناد كى انتہائي دقت كے ساتھ چھان بين ، معتبر اور غير معتبر كى شناخت اور تاريخى حقائق كو افسانوى و بے بنياد مطالب سے جدا كرنا ہر محقق و مصنف كا فريضہ ہے_
مورخين اسلام نے تاريخى واقعات كو محفوظ كئے جانے كى ضرورت محسوس كرتے ہوئے آغاز ہى سے تاريخ نگارى كا كام شروع كرديا تھا_ سب سے پہلے سيرت پيغمبر اكرم (ص) پر عروَة بن زُبير ( متولد 23ھ، متوفى 94ھ) نے كتاب تحرير كى _ اس كے بعد عاصم بن قتادہ ( متوفى
8
120ھ) محمد بن مسلم بن شہاب زہرى ( متولد 51 ھ، متوفى 124ھ) ،عبداللہ بن ابى بكر بن حزم انصارى (متوفى 135) اورپھر محمد بن اسحاق بن يسار ( متولد 85 ھ، متوفى 152ھ) كہ جن كى كتاب بعد ميں ابن ہشام كے كام كى بنياد قرار پائي_ پھر ان كے بعد كتاب ''المغازي'' كہ مصنف واقدى (متولد 151ھ ، متوفى 207ھ) اور ابن سعد ( متوفى 230) كا نام ليا جاسكتا ہے_ مذكورہ مورخين كى كتب ميں سے اب سيرت ابن اسحاق كا كچھ حصّہ ، جبكہ واقدى كى ''المغازي'' سيرت ابن ہشام اور طبقات ابن سعد ہمارى دسترس ميں ہيں_
دوسرے مشہور اسلامى مورخين ميں يعقوبى ( متوفى 292ھ) طبرى ( متولد 224، متوفى 310ھ) مسعودى (متولد 287، متوفى 346ھ) كا نام ليا جاسكتا ہے_ جن كى كتابيں تاريخ كى قديمى كتب شمار ہوتى ہيں انہى كتب كى جانب محققين رجوع كرتے ہيںاور انہيںبطور حوالہ پيش كرتے ہيں_
ہدف تاليف
تاريخ پيغمبر اكرم(ص) كے بارے ميں اب تك بہت سى كتابيں مختلف زبانوں ميں لكھى جاچكى ہيں اور ہر لكھنے والے نے ايك خاص زاويہ سے پيغمبر اكرم(ص) كى زندگى كا جائزہ ليا ہے_
پيغمبر اكرم(ص) كى سيرت پر قلم اٹھانے والوں كى كاوشيں لائق تحسين ہيں مگر يہ كہنا پڑتا ہے كہ ايك ايسى كتاب كى كمى محسوس ہوتى ہے جو مختصر ہونے كے ساتھ ساتھ آنحضرت(ص) كى زندگى كے اہم واقعات كا تجزيہ بھى كرے_
چونكہ موجودہ كتابيں درسى كتب كے عنوان سے قابل استفادہ نہيں ہيں لہذا اس كمى كو پورا كرنے كے ليے انتہائي سعى و كوشش كى گئي ، جس كا نتيجہ موجودہ كتاب ہے ، يہ كتاب دو حصوں پر مشتمل ہے_
9
پہلا حصّہ ''پيغمبر اسلام(ص) كى زندگى كے آغاز سے جنگ بدر تك ''اور دوسرا حصّہ ''احد سے رحلت رسول خدا(ص) تك'' كے حالات اپنے دامن ميں سميٹے ہوئے ہے_ اس كتاب كى خصوصيات مندرجہ ذيل ہيں_
1_ مطالب كو جمع كرتے وقت اس بات كا لحاظ ركھا گيا ہے كہ ايسے اصلى منابع اور قديم كتب سے استفادہ كيا جائے جو صدر اسلام سے قريب تر زمانہ ميں تاليف كى گئي ہوں_
2_ كتاب ميں بيان كئے گئے واقعات كى صحت كے بارے ميں مزيد اطمينان كے لئے متعدد مصادر سے رجوع كيا گيا ہے_
3_ كتاب ميں واقعات نقل كرنے كے علاوہ ، واقعات كا تجزيہ اور زمانہ پيغمبر اكرم(ص) كى جنگوں ميں شكست و فتح كے اسباب كا جائزہ ليا گيا ہے_ نيز يہود، منافقين اور مشركين كى اسلام دشمن كا روائيوں پر بھى روشنى ڈالى گئي ہے_
4_ تاريخى واقعات كے ضمن ميں شان نزول كى مناسبت سے قرآنى آيات ذكر كرنے كى كوشش كى گئي ہے_
5_ قمرى تاريخوں كے ساتھ ساتھ شمسى اور عيسوى تاريخوں كو بھى ذكر كيا گيا ہے تا كہ جنگوں اور صدر اسلام كے ديگر اہم واقعات كے دوران موسمى حالات واضح رہيں_
6_ فاصلہ اور دورى بعض جنگوں اور واقعات كا محل وقوع مدينہ سے دورى كيلومٹر ميں معين كى گئي ہے_
7_ افراد اور مختلف مقامات كے نام پر اعراب لگاديئےئے ہيں تا كہ پڑھنے والوں كے لئے ان الفاظ كى صحيح تلفظ كے ساتھ ادائيگى ممكن ہوجائے_
8_ كتاب كے مطالب كو اسباق كى شكل ميں بيان كيا گيا ہے جبكہ ہر سبق كے بعد كچھ سوالات بھى پيش كئے گئے ہيں_
9_ اس كتاب ميں بہت سے نئے مطالب پيش كئے گئے ہيں جسكى وجہ سے يہ كتاب منفرد، انتہائي مفيد اور دلچسپ ہوگئي ہے_
|