ایک سو پچاس جعلی اصحاب(جلدسوم)
 

دوسرا حصہ
سیف بن عمر تمیمی کا تحفہ
rسیف کے جعلی اصحاب کا ایک اور گروہ۔
rرسول خدا ۖ کی خدمت میں پہنچنے والے نمائندے
rرسول خدا ۖ اور ابو بکر کے گماشتے اور کارندے
rپیغمبر خدا ۖ کے چند ایلچی
rہم نام اصحاب
rگروہ انصار سے چند اصحاب
سیف کے جعلی اصحاب کا ایک اور گروہ
ہم نے اس کتاب کی پہلی اور دوسری جلد کو سیف کے قبیلۂ تمیم سے جعل کئے گئے اصحاب اور ان کے بارے میں خیالی عظمت و افتخارات کیلئے مخصوص کیا ، اور اس کے افسانوں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ سیف کی نظر میں پوری دنیا قبیلۂ تمیم میں خلاصہ ہوتی ہے ۔ کیونکہ سیف کی باتوں سے ایسا لگتا ہے کہ صرف اسی خاندان کے افراد تھے جنہوں نے پیغمبر خدا ۖ کے گرد جمع ہو کر آپ ۖ کی مصاحبت اور اطاعت کا شرف حاصل کیا ہے۔ حد یہ ہے کہ سیف کے خیال میں رسول اﷲ ۖ کے پروردہ ، گماشتے اور کارندے ، نمائندے اور ایلچی بھی قبیلۂ تمیم سے تعلق رکھتے تھے !
پیغمبر خدا ۖ کی رحلت کے بعد بھی اسی قبیلہ کی معروف شخصیتیں تھیں جنہوں نے سقیفۂ بنی ساعدہ کی میٹینگ میں شریک ہوکر ، ابو بکر کی بیعت کی اور اس سلسلے میں اپنے نظریات پیش کئے !!
ارتداد کی جنگوں میں بھی ، تمیمیوں کی ایک جماعت دین سے منحرف ہوکر مرتد ہو گئی تھی۔ اورانہوں نے اپنے عقائدکے دفاع میں سخت جنگ کرکے اپنی پائیداری کا ثبوت دیا ہے ۔
اور اس خاندان کے ان لوگوں نے بھی اپنے ایمان و عقیدہ کے دفاع میں مجاہدانہ طور پر تلوار کھینچ کر شجاعت کے جوہر دکھائے ہیں ، جو اسلام پر باقی اور پائندہ رہے تھے۔
اسی قبیلۂ تمیم کے افراد تھے ، جنہوں نے جنگوں اور لشکر کشیوں میںسپہ سالاری کے عہدے سنبھال کر میدان کارزار میں شجاعت ، بہادری اور دلاوریوں کے جوہر دکھائے ہیں اور کافی رجز خوانیاں کی ہیں ۔
خلاصہ کے طور پر یہ تمیمی ہی تھے جنہوں نے رزم و بزم کے تمام میدانوں میں دوسروں پر سبقت حاصل کرکے پہلا مقام حاصل کیا ہے :
٭پہلا شخص جس نے راہ خدا میں مکہ میں شہادت پائی تمیمی تھا۔
٭پہلا شہسوار جس نے جنگ اور کشور گشائی کیلئے ایران کی سرزمین پر قدم رکھا اسی قبیلہ سے تھا ۔
٭پہلا شخص اور دلاور جس نے دمشق کے قلعہ کی سر بفلک دیوار پر کمند ڈالکر اوپر چڑھنے کے بعد اسے فتح کیا ، ایک تمیمی سردار تھا۔
٭پہلا شخص جس نے سرزمیں '' رہا '' پر قدم رکھا انہی میں سے تھا۔
٭پہلا بہادر جس نے گھوڑے پر سوار ہوکر دریائے دجلہ کو عبور کرکے اسلامی فوج کے حوصلے بلند کئے تا کہ اس کی اطاعت کریں ، تمیمی تھا ۔
٭پہلا سورما جو فاتح کی حیثیت سے مدائن میں داخل ہوا انہی میں سے تھا ۔
٭پہلا بہادر جو کسی خوف و وحشت کے بغیر جلولا کی جنگ میں دشمن کے مورچوں پر حملہ کرکے انھیں شکست دینے میں کامیاب ہوا، تمیمی تھا۔
''ارماث ، اغواث و عماس '' کے خونین دنوں کو خلق کرنے والے یہی ہیں ۔ یہی ہیں جنہوں نے اس وقت کے دنیا کے پادشاہوں ، جیسے کسریٰ ، ہرمز ، قباد ، فیروز، ہراکلیوس ، چین کے خاقان ، ہندوستان کے پادشاہ داہر ، بہرام ، سیاوش ،نعمان اور دیگر عرب پادشاہوں کے جنگی ساز و سامان کو غنیمت کے طور پر حاصل کیا ہے ۔
انہوں نے ہی علاقوں اور شہروں پر حکومت اور فوجی کیمپوں اور چھاؤنیوں کی کمانڈ سنبھالی ہے
عمر کے قاتل کو موت کی سزا دینے والے بھی یہی ہیں ۔
خلافتِ عثمان کے دوران کوفیوں کی بغاوت کو کچلنے والے بھی یہی ہیں ۔
یہی تھے جو عثمان کی مدد کیلئے دوڑپڑے۔
انہوں نے ہی جنگِ جمل میں امیر المؤمنین علی اور عائشہ ، طلحہ و زیبر کے درمیان صلح کرنے کی کوشش کی ۔
جنگِ جمل میں عام معافی کا اعلان کرکے جنگ کے شعلوں کو خاموش کرنے والا بھی انہی میں سے تھا ۔
جنگلی جانوروں نے جس سے فصیح زبان میں گفتگو کی ہے وہ ان ہی میں سے تھا ۔
جس کی زبان پر فرشتوں نے فارسی کے کلمات جاری کئے اور وہ ایک بڑی فتح کا سبب بنا ، ان ہی میں سے تھا۔
جی ہاں ! یہی خیالی خصوصیات سبب بنی ہیں کہ فرشتے اور جنات یک زبان ہوکر قبیلۂ تمیم کے فضائل اور افتخارات کے نغموں کو سیف کے خیالی راویوںکے کانوں تک پہنچائیں تا کہ وہ بھی اپنی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے ان افسانوں کو سیف کے کان میں گنگنائیں ۔
جو کچھ ہم نے یہاں تک بیان کیاہے اسے بلکہ اور بھی بہت سی چیزیں ہم نے سیف کے تئیس (٢٣) جعلی اصحاب کی زندگی کے حالات کا مطالعہ کرنے کے دوران حاصل کی ہیں ۔
اب ہم اس جلد میں بھی خاندان تمیم سے متعلق سیف کے چھ جعلی اصحاب کے علاوہ دیگر عرب قبائل سے خلق کئے گئے سیف کے انیس جعلی اصحاب کے سلسلہ میں حسب ذیل مطالعہ اور بحث وتحقیق کریں گے :

تیسرا حصہ: رسول خدا ۖ کی خدمت میں پہنچنے والے نمائندے :
٢٤ ۔ عبدة بن قرط تمیمی عنبری ۔
٢٥۔ عبدا ﷲ بن حکیم ضبی
٢٦۔ حارث بن حکیم ضبی
٢٧۔ حلیس بن زید ضبی
٢٨۔ حر ، یا حارث بن حکیم خضرامہ ضبی
٢٩۔ کبیس بن ہوذہ ، سدوسی ۔

چوتھا حصہ : رسول خدا ۖ اور ابو بکر کے گماشتے اور کارندے
٣٠۔ عبید بن صخر بن لوذان ، انصاری۔
٣١۔ صخر بن لوذان انصاری۔
٣٢ عکاشہ بن ثور ، الغوثی۔
٣٣۔ عبدا ﷲ بن ثور، الغوثی۔
٣٤۔ عبید اللہ بن ثور الغوثی

پانچواں حصہ : رسول خدا کے ایلچی اور کارندے
٣٥۔ وبرة بن یحنس خزاعی
٣٦۔ اقرع بن عبد اللہ ، حمیری۔
٣٧۔ جریر بن عبدا للہ حمیری ۔
٣٨۔ صلصل بن شرحبیل
٣٩۔ عمرو بن محجوب عامری
٤٠۔ عمرو بن خفاجی عامری
٤١۔ عمر بن خفاجی عامری
٤٢۔ عوف ورکانی
٤٣۔ عویف ، زرقانی۔
٤٤۔ قحیف بن سلیک ،ہالکی۔
٤٥۔ عمر وبن حکیم ، قضاعی ، قینی۔
٤٦۔ امرؤ القیس ، از بنی عبدا للہ۔

چھٹا حصہ : ہم نام اصحاب
٤٧۔ خزیمة بن ثابت انصاری ( غیو از ذی شہادتین )
٤٨۔ سماک بن خرشہ ، انصاری ( غیر از ابی دجانہ )

ساتواں حصہ : گروہ انصار سے چند اصحاب
٤٩۔ ابو بصیرہ
٥٠۔ حاجب بن زید۔
٥١۔ سہل بن مالک
٥٢۔ سہل بن یربوع
٥٣۔ ام زُمل ، سلمیٰ بنت حضیفہ