فہرست
حرف اول.....١٩
مقدمۂ مؤلف.....٢٣
حدیث قدسی.....٢٥
پہلی فصل
ہویٰ ''خواہش''قرآن و حدیث کی روشنی میں.....٣١
بنیادی محرکات.....٣٢
ہویٰ کے خصوصیات.....٣٤
١چاہت میں شدت.....٣٤
٢خواہشات میں تحرک کی قوت .....٣٧
٣خواہشات اورلالچ کی بیماری.....٣٨
خواہشات پر عقل کی حکومت.....٤٠
انسان عقل اور خواہش کا مجموعہ.....٤٢
خواہشات کی شدت اورکمزوری.....٤٣
انسانی زندگی میں خواہشات کا مثبت کردار.....٤٧
١انسانی زندگی کا سب سے طاقتور محرک.....٤٨
٢خواہشات ترقی کا زینہ.....٤٩
عمل اور رد عمل کا سلسلہ.....٥٦
خواہشات کا تخریبی کردار.....٦٠
خواہشات اور طاغوت .....٦٠
عقل اور دین.....٦٢
خواہشات کی تباہ کاریاں.....٦٣
تباہ کاری کے مراحل.....٦٤
خواہشات کی تخریبی کا ر روائی کا پہلا مرحلہ.....٦٦
١خواہشات قلب پر ہدایت کے دروازے بند کردیتے ہیں .....٦٦
٢خواہش گمراہی کا ذریعہ..... .....٦٨
٣خواہشات ایک مہلک زہر.....٦٩
٤خواہشات آفت اور بیماری.....٦٩
٥خواہشات آزمائشوں کی بنیاد.....٧٠
٦خواہشات فتنوں کی چراگاہ.....٧٠
٧خواہشات ایک پستی.....٧١
٨خواہشات موجب ہلاکت.....٧٢
٩خواہشات انسان کی دشمن.....٧٢
١٠ عقل کی بربادی.....٧٢
خواہشات کی تباہ کاری کادوسرا مرحلہ..... ٧٣
خواہشات کا قیدی .....٧٤
خواہشات کی قید قرآن و حدیث کی روشنی میں .....٧٦
انسان اور خواہشات کی غلامی.....٧٨
اللہ نے بھی اسے نظر انداز کردیا.....٧٩
خواہشات کی تباہیاں قرآن مجید کی روشنی میں .....٨٠
١زمین کی جانب رغبت.....٨٣
٢آیات خداسے محرومی.....٨٣
٣شیطان کا تسلط.....٨٥
٤ضلالت اور گمراہی.....٨٦
٥لالچ.....٨٦
خواہشات کا علاج.....٨٧
ہوس کی تخریبی طاقت.....٨٧
خواہشات کی پیروی پر روک اور ان کی آزادی کے درمیان.....٨٨
خواہشات کو قابو میں رکھنے کے لئے عقل کا کردار.....٩١
عقل اور دین.....٩٤
عقل کے تین مراحل.....٩٥
١معرفت اورحجت آوری.....٩٦
٢اطاعت خدا.....٩٩
٣خواہشات کے مقابلہ کے لئے صبر وتحمل (خواہشات کا دفاع) .....١٠٢
عقل اور خواہشات کی کشمکش اور انسان کی آخری منزل کی نشاندہی.....١٠٥
ضعف عقل وقوت ہوس.....١٠٧
عقل کے لشکر.....١٠٨
لشکرعقل سے متعلق روایات ..... ١١١
پہلی روایت..... ١١١
دوسری روایت .....١١٧
روایت کی مختصروضاحت.....١٢١
عقل کامل کے فوائد اور اثرات.....١٣٥
عصمتیں.....١٣٦
عصمتوں کے بارے میں مزید گفتگو.....١٤٠
عصمتوں کی قسمیں.....١٤٦
خوف الٰہی.....١٤٧
خوف ایک پناہ گاہ.....١٥٠
چند واقعات.....١٥٢
حیائ.....١٥٦
اللہ تعالیٰ سے حیائ.....١٥٧
بارگاہ خدا میں قلت حیاء کی شکایت.....١٦١
دوسری فصل
جو شخص اپنی ہویٰ وہوس کو خداوند عالم کی مرضی پر ترجیح دیتا ہے .....١٦٣
١اسکے معاملات کو درہم برہم کردونگا.....١٦٦
ٹھوس شخصیت.....١٦٧
عمار بن یاسر.....١٧٠
کھوکھلااور بے ہنگم انسان (شخصیت).....١٧٣
ہوس کے عذاب.....١٧٧
دنیااپنے خواہش مند کے لئے ایک وبال جان .....١٧٨
خواہشات کی پیروی کے بعد انسان کی دوسری مصیبت.....١٨٣
دنیا انسان کا ایک سایہ.....١٨٤
روایت کی روشنی میں عذاب دنیا کے چند نمونے.....١٨٥
آخرت میں انسان کی سرگردانی وپریشاں حالی.....١٨٧
٢اسکی دنیا کو اسکے لئے مزین کر دوں گا.....١٨٨
دنیا کا ظاہر اور باطن.....١٨٨
الف دنیا کا باطنی چہرہ(اصل حقیقت).....١٩٠
دنیا اور آخرت کا تقابلی جائزہ.....١٩٣
کلام امیر المومنین میں دنیا کا تذکرہ.....١٩٤
ب دنیا کا ظاہری رخ(روپ).....٢٠٧
دنیا وی زندگی کے ظاہر و باطن کا موازنہ.....٢٠٩
َََ دنیا کے بارے میںنگاہوں کے مختلف زاوئے.....٢١١
طرز نگاہ کا صحیح طریقۂ کار.....٢١٧
نفس کے اوپر طرز نگاہ کے اثرات و نقوش.....٢١٩
محبت یازہد دنیا.....٢١٩
حب دنیا.....٢٢٠
حب دنیا ہر برائی کا سرچشمہ.....٢٢٠
حب دنیا کا نتیجہ کفر؟.....٢٢١
حب دنیا کے نفسیاتی اور عملی آثار.....٢٢٢
١طولانی آرزو.....٢٢٢
٢دنیا پر اعتماد اور اطمینان.....٢٢٣
٣دنیاوی زندگی کو آخرت پر مقدم کرنا.....٢٢٥
٤آخرت کی نعمتوں کے لئے دنیا ہی میںعجلت پسندی.....٢٢٨
زود گذر.....٢٢٩
روایات.....٢٣٢
روایات کا تجزیہ.....٢٣٧
با طن بیں نگاہ.....٢٤٦
زہد.....٢٤٩
زہد تمام نیکیوں کا سرچشمہ.....٢٥٣
زہد کے آثار.....٢٥٥
١آرزووں میں کمی.....٢٥٥
٢دنیاوی تاثرات سے نجات وآزادی.....٢٥٧
٣دنیا پر عدم اعتماد.....٢٥٩
دنیا ایک پل.....٢٦٣
اسباب ونتائج کا رابطہ.....٢٦٥
زہد وبصیرت.....٢٦٥
زہد وبصیرت کا رابطہ.....٢٦٦
مذموم دنیا اور ممدوح دنیا .....٢٦٩
الف مذموم دنیا.....٢٦٩
دنیا سے بچاؤ.....٢٧٢
ب مدوح دنیا.....٢٧٢
١دنیا آخرت تک پہنچانے والی .....٢٧٣
٢دنیا مومن کی سواری.....٢٧٨
٣دنیا صداقت اور اعتبار کا گھر ہے .....٢٧٩
٤دنیا دار عافیت.....٢٧٩
٥دنیا استغنااور زاد راہ حاصل کرنے کی جگہ ہے.....٢٧٩
٦دنیا موعظہ کا مقام ہے .....٢٧٩
٧دنیا محبان خدا کی مسجد ہے .....٢٧٩
٨دنیا اولیاء الٰہی کے لئے محل تجارت ہے .....٢٧٩
٩دنیا بازارہے.....٢٨١
١٠دنیا آخرت کے لئے مدد گار ہے .....٢٨١
١١دنیا ذخیرہ ہے (خزانہ ہے ).....٢٨١
١٢دنیا دار المتقین ہے .....٢٨١
١٣دنیا کا ماحصل آخرت.....٢٨٢
ج(واشغلت قلبہ بھا)''اسکے دل کو اسی کا دلدادہ بنادوں گا'.....٢٨٣
جرم اور سزا کے درمیان تبادلہ.....٢٨٣
دنیاداری کے دو رخ یہ بھی.....٢٨٤
دل کے اوپر خدائی راستوں کی بندش کے بعض نمونے.....٢٨٦
١غبار اور زنگ .....٢٨٦
٢الٹ پلٹ.....٢٨٦
٣زنگ یا مہر .....٢٨٦
٤مہر.....٢٨٧
٥قفل .....٢٨٧
٦غلاف .....٢٨٧
٧پردہ .....٢٨٨
٨سختی .....٢٨٨
٩قساوت.....٢٨٩
دنیا قید خانہ کیسے بنتی ہے ؟.....٢٨٩
اہل دنیا.....٢٩١
دنیا کابہروپ.....٢٩٣
تیسری فصل
مرضی خدا کو اپنی خواہش پر ترجیح دینا.....٣٠١
(جعلت غناہ فی نفسہ)''اسکے نفس کے اندر استغنا پیدا کردوںگا'.....'٣٠٢
افکار کی تبدیلی میں اسلامی اصطلاحات کا کردار.....٣٠٢
فقرواستغنا اور اقدار کے اسلامی اصول.....٣٠٣
دور جاہلیت کا نظام قدروقیمت.....٣٠٤
قدروقیمت کا اسلامی نظام.....٣٠٦
اسلامی روایات میں استغنا کا مفہوم .....٣٠٧
اقدار کے نظام میںانقلاب.....٣١١
نفس کی بے نیازی.....٣١٤
بے نیازی (استغنا)کے ذرائع.....٣١٦
١یقین .....٣١٦
٢تقویٰ.....٣١٧
٣شعور.....٣١٨
حیات انسانی میں بے نیازی کے آثار .....٣٢٠
زمین وآسمان اسکے رزق کے ضامن ہیں .....٣٢١
توفیق.....٣٢٢
عالم غیب اور عالم شہود(ظاہر)کے درمیان رابطہ.....٣٢٧
حرکت تاریخ کے سلسلہ میں غیبی عامل کا کردار.....٣٢٩
پہلا مرحلہ.....٣٣٤
دوسر امرحلہ.....٣٣٥
تیسرا مرحلہ.....٣٣٥
غیبی عامل مادی عوامل کامنکر نہیں .....٣٣٦
تقویٰ اور رزق کا تعلق.....٣٣٦
تقویٰ کی بنا پر نجات پانے والے تین لوگوں کا قصہ.....٣٤٠
٣وکففت علیہ ضیعتہ.....٣٤٢
ہدایت کے معنی.....٣٤٤
اﷲ بندہ کو بربادی اورضائع ہونے سے کیسے بچاتا ہے ؟.....٣٤٥
بصیرت اورعمل.....٣٤٧
بصیرت وعمل کا رابطہ.....٣٤٨
١ عمل صالح کا سرچشمہ بصیرت .....٣٤٨
٢بصیرت کی بنیادعمل صالح.....٣٥١
دوسرارخ.....٣٥٣
بے عملی سے خاتمۂ بصیرت.....٣٥٣
فقدان بصیرت برے اعمال کا سبب.....٣٥٨
خلاصۂ کلام.....٣٦٠