احکام کی تعلیم
 

سبق نمبر ٤٣

نظر اور ازدواج کرن

نظر:
خدا کی نعمتوں میں سے ایک نعمت بینائی ہے، انسان کو چاہئے کہ اس عظیم نعمت سے اپنے اور اپنے ہم جنسوں کی ترقی وکمال کی راہ میں استفادہ کرے اور نامحرموں پر نظر ڈالنے سے پرہیز کرے۔ نظام قدرت اور اس کی خوبصورتی کو دیکھنے میں اگر دوسروں کی حق تلفی نہ ہوتو کوئی حرج نہیں ہے ۔ لیکن دوسروں پر نظر ڈالنے اور اپنے آپ کو نامحرموں کی نگاہ سے بچانے کے سلسلے میں کچھ خاص احکام ہیں کہ ان میں بعض کے بارے میں ہم اس سبق میں ذکر کریں گے۔

محرم ونامحرم:
محرم وہ ہے جس کے ساتھ ازدواج کرنا حرام ہے اور دوسروں پر نظر ڈالنے میں جوپابندیاںہیں وہ محرم کے بارے میں نہیں ہیں:

وہ افراد جو لڑکوں اور مردوں کے لئے محرم ہیں:
١۔ ماں، دادی اور نانی۔
٢۔بیٹی اور اولاد کی بیٹی۔
٣۔ بہن ۔
٤۔ بہن کی بیٹی۔
٥۔بھائی کی بیٹی۔
٦۔ پھوپھی( اپنی پھوپھی اور ماں اور باپ کی پھوپھیاں)
٧۔ خالہ (اپنی خالہ اور ماں اور باپ کی خالہ)۔(١)
مذکورہ افراد نسبی قرابت کی وجہ سے آپس میںمحرم ہیں اور ایک اور گروہ ازدواج کی وجہ سے لڑکوں اور مردوںپر محرم ہوتے ہیں جو حسب ذیل ہیں:
١۔ ساس اور اس کی ماں ۔
٢۔بیوی کی بیٹی، اگرچہ دوسرے شوہر سے ہو۔
٣۔ باپ کی بیوی (سوتیلی ماں)
٤۔ بہو(بیٹے کی بیوی)(٢)
مذکورہ عورتوں کے علاوہ تمام عورتیں نامحرم ہیں، حتی بھائی کی بیوی اور بیوی کی بہن بھی نامحرم ہیں، اگرچہ بیوی کی بہن کے ساتھ اس وقت تک ازدواج کرنا حرام ہے جب تک اس کی بہن عقد میں ہو، یعنی دوبہنوں کے ساتھ دونوں کی زندگی میں ازدواج کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر پہلی بہن مرجائے یا اسے طلاق دیدی جائے تو دوسری بہن کے ساتھ ازدواج کرسکتا ہے۔(٣)
..............
(١)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٦٣۔ ٢٦٤
(٢)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٧٧، م١
(٣)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٨٠، م١٥

دوسروں پر نظر ڈالنا:
١۔ میاں بیوی ایک دوسرے کے بدن کے تمام اعضاء کو دیکھ سکتے ہیں اگرچہ لذت کے لئے بھی ہو۔(١)
٢۔ میاں بیوی کے علاوہ ہر انسان کا دوسرے انسان پر لذت کی غرض سے نگاہ کرنا حرام ہے، خواہ یہ ہم جنس ہوں مرد کا مرد پر نگاہ یا غیر ہم جنس، جیسے مرد کا عورت پر نگاہ کرنا، اور خواہ محرم ہوں یا نامحرم۔ بدن کے ہر عضوپر اس طرح کی نگاہ کرنا حرام ہے۔(٢)
٣۔ عورت کے بدن پر مرد کی نظر *اگر لذت کی غرض سے نہ ہوتو اس کے حسب ذیل کچھ خاص احکام ہیں:


مرد کا عورت پر نگاہ کرنا
١۔محرم
١۔شرم گاہ ۔۔۔حرام
٢۔شرم گاہ کے علاوہ۔۔۔ جائز


٢۔نامحرم:
١۔ چہرہ اور ہاتھوں کوکلائی تک۔۔ جائز**
٢۔ بدن کے دیگر اعضائ۔۔ حرام۔(٣)
..............
(١)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٤٣، م ١٥۔١٩
(٢)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٤٣، م١٥۔١٩
(٣)تحریر الوسیلہ ج٢، ص ٢٤٣ م ١٥۔ ١٩۔۔ استفتائ۔ توضیح المسائل،م ٢٤٣٣
* جو احکام مردوں کے لئے بیان کئے جاتے ہیں ان میں لڑکے شامل ہیں اور جو احکام عورتوں کے لئے بیان کئے جاتے ہیں ان میں لڑکیاں بھی شامل ہیں۔
٭٭ (گلپائیگانی) چہرہ اور ہاتھوںپر نگاہ کرنا حرام ہے، (خوئی) احتیاط واجب ہے کہ چہرہ اور ہاتھوں پر بھی نگاہ نہ کی جائے۔(م٢٤٤٢)

ازدواج
جو بیوی کے نہ ہونے کی وجہ سے حرام کا مرتکب ہوجائے، مثلا ًنامحرم پر نگاہ کرے،تو اس پر از دواج کرنا واجب ہے۔(١)

شائستہ شریک حیات :
انسان کے لئے سزاوار ہے کہ شریک حیات کے انتخاب میں ا س کی صفات کا خیال رکھے اور صرف خوبصورتی اور مال پر اکتفانہ کرے۔ پیغمبر اسلام ۖکی نظر مبارک کے مطابق ایک شائستہ شریک حیات کی بعض خصوصیات حسب ذیل میں:
*محبت والی ہو۔
* پاک دامن اور پارسا ہو۔
*اپنے خاندان میں عزیز ہو۔
* اپنے شوہر کے تئیں متواضع ہو۔
*صرف اپنے شوہر کے لئے زینت اور سجاوٹ کرے۔
* اپنے شوہر کی اطاعت کرے۔(٢)

ناشائستہ شریک حیات:
پیغمبر اکرم ۖکی روایات میں ناشائستہ شریک حیات کی بعض صفات حسب ذیل بیان ہوئی ہیں:
* اپنے خاندان میں ذلیل ہو۔
..............
(١)توضیح المسائل،م ٢٤٤٣
(٢)تحریر الوسیلہ،ج ٢، ص ٢٣٧
* حاسد اور کینہ ورہو۔
*بے تقویٰ ہو۔
* دوسروں کے لئے سجاوٹ کرے۔
*اپنے شوہر کی فرماں بردار نہ ہو۔(١)

عقدازدواج:
١۔ ازدواج میں ایک خاص صیغہ پڑھنا ضروری ہے اور صرف لڑکی اور لڑکے کی رضا مندی کافی نہیں ہے. اس لحاظ سے صیغۂ ازدواج پڑھے جانے تک صرف منگنی محرم ہونے کا سبب نہیں بن سکتا اور صیغۂ ازدواج پڑھنے تک نامحرم ہونے میں تمام عورتوں کے ساتھ کوئی فرق نہیں ہے۔(٢)
٢۔ اگر عقدازدواج میں ایک حرف اس طرح غلط پڑھاجائے کہ اس کا معنی بدل جائے تو عقد باطل ہے۔(٣)
..............
(١)تحریر الوسیلہ، ج٢، ص ٢٣٧.
(٢)توضیح المسائل،م ٢٦٦٣
(٣)توضج المسائل، م٢٣٧١

سبق ٤٣ کا خلاصہ
١۔ مندرجہ ذیل افراد رشتے کی وجہ سے مرد کے لئے محرم ہیں:
ماں، بیٹی، بہن، بہن کی بیٹی ، بھائی کی بیٹی، پھوپھی اور خالہ۔
٢۔ مندرجہ ذیل افراد ازدواج کی وجہ سے مرد پر محرم ہوتے ہیں:
بیوی، ساس، بیوی کی بیٹی، باپ کی بیوی، بہو۔
٣۔ بیوی کی بہن نامحرم ہے، اگرچہ جب تک اس کی بہن عقد میں ہے اس وقت تک اس کے ساتھ ازدواج کرنا جائز نہیں ہے ۔
٤۔میاں بیوی کے علاوہ ہر انسان کاایک دوسرے انسان کے بدن کے کسی بھی عضوپر لذت کی غرض سے نگاہ کرناحرام ہے۔
٥۔ مرد، محرم عورتوں کی شرم گاہ کے علاوہ ان کے بدن کے کسی بھی عضوپر بدون قصد لذت نگاہ کرسکتاہے۔
٦۔ مرد، نامحر م عورتوں کے چہرہ اور ہاتھوں پر بدون لذت نگاہ کرسکتا ہے۔
٧۔نامحرم عورت کے تمام اعضاء پر نگاہ کرنا حرام ہے۔
٨۔اگر انسان ازدواج نہ کرنے کے سبب گناہ کا مرتکب ہورہا ہو تو اس پر ازدواج کرنا واجب ہے۔
٩۔ ازدواج میں ایک خاص صیغہ پڑھنا ضروری ہے صرف دوطرفہ رضا مندی کافی نہیںہے۔

(؟) سوالات:
١۔ ازدواج کے ذریعہ کون سے لوگ ایک دوسرے کے محرم ہوجاتے ہیں؟
٢۔ کون کو ن سی عورتیں مردوں کے لئے محرم ہیں؟
٣۔ پھوپھی اور خالہ کے بال دیکھنے کا کیا حکم ہے؟
٤۔ چچی ،ممانی کے بدن پر نگاہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
٥۔ کیا ازدواج کرنا واجب؟