احکام کی تعلیم
 

سبق نمبر ١٦

واحبات نماز:
١۔''اﷲ اکبر''،کہنے سے نماز شروع ہوتی ہے اور سلام پھیرنے سے اختتام کو پہنچتی ہے۔
٢۔جو کچھ نماز میں انجام پاتا ہے واجب ہے،یا مستحب ہے۔
٣۔واجبات نماز گیارہ ہیں،ان میں سے بعض رکن و بعض غیر رکن ہیں۔


واجبات نماز (١)

رکن:
١۔نیت۔
٢۔قیام۔
٣۔تکبیرة الاحرام۔
٤۔رکوع۔
٥۔سجود۔


غیر رکن:
١۔قرأت۔
٢۔ذکر۔
٣۔تشہد۔
٤۔سلام۔
٥۔ترتیب
٦۔موالات۔
..............
(١)توضیح المسائل،واجبات نماز.
رکن وغیر رکن میں فرق:
ارکان نماز،نماز کے بنیادی اجزاء میں شمار ہوتے ہیں، چنانچہ ان میں سے کسی ایک کو اگر نہ بجالایا گیا یا اس میں اضافہ کیا گیا،اگر چہ فراموشی کی وجہ سے ایسا ہوا ہو،تو نماز باطل ہے۔
دوسرے واجبات کو اگرچہ انجام دینالازم اور ضروری ہے لیکن اگر فراموشی سے ان میں کم یا زیادہ ہو جائے تو نماز باطل نہیں ہے۔(١)

واجبات نماز کے احکام:

نیت:
١۔نماز گزار کو نماز کی ابتداء سے انتہا تک یہ جاننا چاہئے کہ کونسی نماز پڑھ رہا ہے اور اسے خدائے تعالیٰ کے حکم کو بجالانے کے لئے پڑھنا چاہئے۔(٢)
٢۔نیت کو زبان پر لانے کی ضرورت نہیں،لیکن اگر زبان پر لائی بھی جائے تو کوئی مشکل نہیں۔(٣)
٣۔نماز،ہر قسم کی ریا کاری اور ظاہرداری سے دور ہونی چاہئے،یعنی نماز کو صرف خد ا کے حکم کو بجالانے کی نیت سے پڑھنا چاہئے۔ اگر پوری نماز یا اس کا ایک حصہ غیر خدا کے لئے ہو تو باطل ہے۔(٤) *
..............
(١)توضیح المسائلم٩٤٢.
(٢)توضیح المسائلم٩٤٢.
(٣)توضیح المسائلم٩٤٣.
(٤)توضیح المسائلم٩٤٦و ٩٤٧.
*(گلپائیگانی )اگر نماز کاری کے مستحبات میںریا کریں،احتیاط لازم یہ ہے کہ نماز کو تمام کر کے دوبارہ پڑھے.(مسئلہ ٩٥٦)

تکبیرة الاحرام:جیسا کہ بیان ہواہے''اللہ اکبر''کہنے سے نمازشروع ہوتی ہے اور اسے ''تکبیرة الاحرام''کہتے ہیں، کیونکہ اسی تکبیر کے کہنے سے بہت سے وہ کام جو نماز سے پہلے جائز تھے،نماز گزار پر حرام ہوجاتے ہیں:
جیسے :کھانا،پینا،ہنسنا اور رونا۔


تکبیرة الاحرام کے واجبات:
١۔صحیح عربی تلفظ میں کہی جائے۔
٢۔''اﷲ اکبر'' کہتے وقت بدن سکون میں ہو۔
٣۔تکبیرة الاحرام کو ایسے کہنا چاہئے کہ اگر کوئی رکاوٹ نہ ہو تو خودسن سکے،یعنی بہت آہستہ نہیںکہنا چاہئے۔
٤۔احتیاط واجب کی بناء پر اسے ایسی چیز سے وصل نہ کریں جو اس سے پہلے پڑھی جاتی ہو۔(١)
مستحب ہے تکبیرة الاحرام یا نماز کے درمیان پڑھی جانے والی دوسری تکبیروں کو کہتے وقت دونوں ہاتھوں کو اپنے کانوں کے برابر بلندکریں۔(٢)
قیام:قیام یعنی کھڑا رہنا،بعض مواقع پر قیام ارکان نماز میںسے ہے اور اس کا ترک نماز کو باطل کرتا ہے،لیکن جو افراد کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے معذور ہوں ان کا حکم جدا ہے، اسکے مسائل آئندہ بیان کئے جائیں گے۔
..............
(١)توضیح المسائل م٩٤٨، ٩٤٩، ٩٥١، ٩٥٢.
(٢)توضیح المسائل م٩٥٥.
(٣)توضیح المسائل م٩٥٨.

احکام قیام:
١۔واجب ہے نماز گزار تکبیرة الاحرام کہنے سے پہلے اور اس کے بعد قدرے کھڑا رہے تا کہ
اطمینان پیدا ہوجائے کہ تکبیرة الاحرام قیام کی حالت میں کہی ہے۔(١)
٢۔قیام،قبل ا* رکوع کا مفہوم یہ ہے کہ کھڑے رہنے کی حالت کے بعد رکوع میں جائے،اس بناء پر اگر قرأت کے بعد رکوع کو فراموش کرکے سیدھے سجدہ میں جائے اور سجدہ کرنے سے پہلے یاد آئے،تو پھر سے مکمل طور پر کھڑے ہو کر چند لمحے رکنے کے بعد رکوع کو بجالائے اور اس کے بعد سجدہ میں جائے۔(٢)
٣۔وہ امور جن سے قیام کی حالت میں پرہیز کرنا چاہئے:
*بدن کو حرکت دینا ۔
*کسی طرف جھکنا۔
*کسی جگہ یا چیز سے ٹیک لگانا۔
*پائوں کو زیادہ کھول کے رکھنا۔
*پائوں کو زمین سے بلندکرنا۔(٣)
٤۔نماز گزار کو چاہئے کہ کھڑے رہنے کی حالت میں دونوں پائوں کو زمین پر رکھے۔ *
لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ بدن کاوزن دونوں پائوں پر برابر پڑے بلکہ اگر بدن کا وزن ایک پیر پر ہو تو کوئی حرج نہیں ۔(٤)
٥۔جوشخص کسی بھی صورت میں کھڑے ہوکر نماز نہیںپڑھ سکتا ،تو اسے چاہئے بیٹھ کر قبلہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھے،اور اگر بیٹھ کر بھی نماز نہ پڑھ سکے تو لیٹ کرنماز پڑھے۔(٥)
..............
(١)توضیح المسائلم٩٥٩.
(٢)توضیح المسائلم٩٦٠.
(٣)توضیح المسائلم٩٦١،٩٦٣ و ٩٦٤.
(٤)توضیح المسائل، م ٩٦٣. (
٥)توضیح المسائلم٩٧١٩٧٠.
*(خوئی)احتیاط مستحب ہے کہ دونوں دوپائو ںکو زمین پر رکھاجائے۔(مسئلہ ٩٧٢)
٦۔واجب ہے رکوع کے بعد مکمل طور پر کھڑے ہوکر رکے (قیام) اور پھر سجدہ میں جائے،اگر اس قیام کو عمداً ترک کرے تو نماز باطل ہے۔(١)
..............
(١)تحریر الوسیلہج١ص١٦٢م١العروة الوثقیٰ، ج ١، ص ٦٦٥، الرابع.


درس:١٦ کا خلاصہ
١۔واجبات نماز ،گیارہ چیزیں ہیں اور ان میںپانچ رکن اور باقی غیر رکن ہیں۔
٢۔رکن اور غیر رکن میں فرق یہ ہے کہ اگر ارکان نماز میں سے کوئی ایک چیز،حتی بھولے سے بھی کم یا زیادہ ہوجائے،نماز باطل ہے، لیکن اگر غیر رکن بھولے سے کم یا زیادہ ہوجائے تونماز باطل نہیں ہوتی۔
٣۔نماز کی نیت ہر قسم کی ریا کاری اور ظاہرداری سے مبرا ہونی چاہئے۔
٤۔تکبیرة الاحرام کو صحیح عربی زبان میں کہنا چاہئے۔
٥۔تکبیرة الاحرام کے وقت قیام اور رکوع سے متصل قیام،رکن ہیں، لیکن قرأت اور رکوع کے بعد والے قیام رکن نہیں ہیں ۔البتہ واجب ہیں اور اگر عمداًترک ہوجائے تو نماز باطل ہے۔

(؟) سوالات:
١۔ارکان نماز کو بیان کیجئے اور رکن وغیر رکن میں کیا فرق ہے؟
٢۔نماز کے پہلے''اﷲ اکبر'' کو کیوں تکبیرة الاحرام کہتے ہیں؟
٣۔نیت کی وضاحت کیجئے؟
٤۔قیام کی وضاحت کرکے اس کی قسمیں بیان کیجئے؟
٥۔رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد والے قیام کی وضاحت کر کے ان کے فرق کو بیان کیجئے؟