سبق نمبر ١٥
نماز گزار کی جگہ،اذان و اقامت
نماز گزار کی جگہ کے شرائط:
جس جگہ پر نماز گزار نماز پڑھتا ہے،اس کے درج ذیل شرائط ہونے چاہئے:
*مباح ہو(غصبی نہ ہو)
*بے حرکت ہو(گاڑی کی طرح حرکت کی حالت میں نہ ہو)
*تنگ اور اس کی چھت اتنی نیچی نہ ہو کہ نماز گزار آسانی کے ساتھ قیام،رکوع اور سجود کو صحیح طور پر نہ بجا لا سکے۔
*(سجدہ کی حالت میں)پیشانی رکھنے کی جگہ پاک ہو۔
*نماز گزار کی جگہ اگر نجس ہو تو اس قدر تر نہ ہو کہ نجاست بدن یا لباس میں سرایت کر جائے۔
*(سجدہ کی حالت میں)پیشانی رکھنے کی جگہ زانو سے اور احتیاط واجب کی بناء پر پائوں کی انگلیوں سے،ملی ہوئی چار انگلیوں سے پست تر یا بلند تر نہ ہو۔(١)*
..............
(١)توضیح المسائل مکان نماز گزار.
* تمام مراجع کے رسالوں میں چند اور شرائط کا بھی ذکر ہوا ہے۔
نماز گزار کی جگہ کے احکام:
١۔غصبی جگہ پر (مثلاً ایک ایسے گھر میں،جس میں مالک مکان کی اجازت کے بغیر داخل ہوا ہے) نماز پڑھنا باطل ہے۔(١)
٢۔مجبوری کی حالت میں متحرک چیز جیسے ہوا ئی جہاز اور ریل گاڑی میں،یااس جگہ پر جس کی چھت پست ہو یا خود جگہ تنگ ہو،جیسے خندق اور ناہموارجگہ پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔(٢)
٣۔انسان کو ادب واحترام کی رعایت کرتے ہوئے پیغمبرۖ اور امام کی قبر کے آگے نماز نہیں پڑھنی چاہئے۔(٣) *
٤۔مستحب ہے انسان نماز کو مسجد میں پڑھے اور اسلام میں اس مسئلہ کی بہت تاکید ہوئی ہے۔(٤)
٥۔آئندہ ذکر ہونے والے مسائل کے پیش نظر،مسجد میں جانے اور وہاں پر نماز پڑھنے کی اہمیت کو حسب ذیل بیان کرتے ہیں:
*مسجد میں زیادہ جانا مستحب ہے۔
*جس مسجد میں نماز گزار نہ ہوں،وہاں پر جانا مستحب ہے۔
*مسجد کا ہمسایہ اگر معذور نہ ہوتو اس کے لئے مسجد سے باہر نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
*مستحب ہے انسان مسجد میں نہ جانے والے شخص کے ساتھ:
کھانا نہ کھائے،اس سے صلاح و مشورہ نہ کرے،اس کا ہمسایہ نہ بنے،اس سے بیٹی نہ لے اور
..............
(١)توضیح المسائلم٨٦٦.
(٢)توضیح المسائلم٨٨٠.
(٣)توضیح المسائلم٨٨٤.
(٤)توضیح المسائلم٨٩٣.
*(گلپائیگانی )احتیاط واجب کی بناء پر پیغمبرۖ اور امام کی قبر کے برابر یا آگے نماز نہ پڑھے۔ (مسئلہ ٨٩٨)
اسے بیٹی نہ دے۔(١) *
نماز کے لئے تیاری:
نماز گزار وضو،غسل،تیمم، وقت نماز ، لباس اور مکان کے بارے میں مسائل بیان کرنے کے بعد اب ہم نماز شروع کرنے کے لئے آمادہ ہوتے ہیں۔
اذان و اقامت:
١۔نماز گزار پر مستحب ہے کہ یومیہ نماز سے پہلے،ابتداء میں اذان کہے،اس کے بعد اقامت اور پھر نماز کو شروع کرے۔(٢)
اذان:
اَللّٰہُ اَکْبَر ... ٤ مرتبہ
اَشْہَدُ اَنْ لَا اِلٰہٰ اِلَّا اللّٰہ ... ٢مرتبہ
اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَسُوْلُ اللّٰہ ... ٢مرتبہ
اَشْہَدُ اَنَّ عَلِیًّا وَلِیُ اللّٰہ ٭٭ ... ٢مرتبہ
حَیَّ عَلَی الصَّلوٰةِ ... ٢مرتبہ
حَیَّ عَلَی الْفَلاٰحِ ... ٢مرتبہ
حَیَّ عَلیٰ خَیْرِ الْعَمَلِ ... ٢مرتبہ
..............
(١)توضیح المسائلم٨٩٦و ٨٩٧.
(٢)توضیح المسائلم٩٢٦و ٩١٨.
*احکام مسجد،تفصیل سے سبق ٢٤میں آئیں گے۔
٭٭ جملۂ ''اشھد ان علیا ولی اﷲ'' اذان و اقامت کا جزو نہیں ہے۔ لیکن بہتر ہے ''اشھد ان محمدا رسول اﷲ'' کے بعد قصد قربت سے پڑھا جائے۔ (توضیح المسائل م٩١٩)
اَللّٰہُ اَکْبَر ... ٢مرتبہ
لَا اِلٰہٰ اِلَّا اللّٰہ ... ٢مرتبہ
اقامت:
اَللّٰہُ اَکْبَر ... ٢مرتبہ
اَشْہَدُ اَنْ لَا اِلٰہٰ اِلَّا اللّٰہ ... ٢مرتبہ
اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَسُوْلُ اللّٰہ ... ٢مرتبہ
اَشْہَدُ اَنَّ عَلِیًّا وَلِیُ اللّٰہ ... ٢مرتبہ
حَیَّ عَلَی الصَّلوٰةِ ... ٢مرتبہ
حَیَّ عَلَی الْفَلاٰحِ ... ٢مرتبہ
حَیَّ عَلیٰ خَیْرِ الْعَمَلِ ... ٢مرتبہ
قَدْ قَامَتِ الصَّلوٰة ... ٢مرتبہ
اَللّٰہُ اَکْبَر ... ٢مرتبہ
لَا اِلٰہٰ اِلَّا اللّٰہ ... ایک مرتبہ
اذان و اقامت کے احکام:
١۔اذان و اقامت، نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد کہنی چاہئیںاور اگر قبل از وقت کہی جائیں تو باطل ہے۔(١)
..............
(١)توضیح المسائلم٩٣٥.
اقامت،اذان کے بعد کہی جا نی چاہئے اگر اذان سے پہلے کہی جائے تو صحیح نہیں ہے۔(١)
٣۔اذان اور اقامت کے جملوں کے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں ہونا چاہئے، اگر ان کے درمیان معمول سے زیادہ فاصلہ ڈالا جائے تو وہ جملے پھر سے پڑھنے چاہئے۔(٢)
٤۔اگر نماز جماعت کے لئے اذان اور اقامت کہی گئی ہوتو اس جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے والے کو اپنی نماز کے لئے الگ اذان و اقامت کہنی نہیں چاہئے۔(٣)
٥۔مستحبی نماز وںکے لئے اذان و اقامت نہیں ہے۔(٤)
٦۔جب بچہ پیدا ہو،تو مستحب ہے پہلے دن اس کے دائیں کان میں اذان اوربائیں کان میں اقامت کہی جائے۔(٥)
جس شخص کو اذان کہنے کے لئے معین کیا جائے،مستحب ہے وہ عادل،وقت شناس اور بلند آواز ہو۔(٦)
..............
(١)توضیح المسائلم٩٣١.
(٢)توضیح المسائلم٩٢٠.
(٣)توضیح المسائلم٩٢٣.
(٤)العروة الوثقیٰج اص٦٠١.
(٥)توضیح المسائلم٩١٧.
(٦)توضیح المسائلم٩٤١.
سبق:١٥ کا خلاصہ
١۔نماز گزار کی جگہ کے لئے درج ذیل شرائط ضروری ہیں:
*مباح ہو۔
*بے حرکت ہو۔
*جگہ تنگ اور اس کی چھت نیچی نہ ہو۔
*(سجدہ میں)پیشانی رکھنے کی جگہ پاک ہو۔
*جگہ پست و بلند نہ ہو۔
*اگر نماز کی جگہ نجس ہو تو،نجاست نماز گزار کے بدن یالباس میں سرایت نہ کرے۔
٢۔غصبی جگہ پر نماز پڑھنا باطل ہے۔
٣۔مجبوری کی حالت میں متحرک،پست چھت والی اور پست و بلند جگہ پر نماز پڑھ سکتے ہیں۔
٤۔مستحب ہے انسان مسجد میں نماز پڑھے۔
٥۔مستحب ہے انسان،مسجد میں نہ جانے والے شخص کے ساتھ کھا نا نہ کھا ئے،اس کا ہمسایہ نہ بنے،کاموں میں اس سے صلاح و مشورہ نہ کرے،اسے بیٹی نہ دے اور اس سے بیٹی نہ لے۔
٦۔مستحب ہے نماز شروع کرنے سے پہلے اذان کہے پھر اقامت کہے اور اس کے بعدنماز شروع کرے۔
٧۔اقامت کو اذان کے بعد کہنا چاہئے۔
٨۔جو شخص نماز جماعت میں شرکت کرتاہے،اگر اس نماز کے لئے اذان و اقامت کہی گئی ہو تو اسے اپنی نماز کے لئے الگ سے اذان و اقامت کہنے کی ضرورت نہیں۔
٩۔مستحب ہے پیدائش کے دن بچے کے دائیں کان میںاذان اور بائیں کان میں اقامت کہی جائے۔
(؟) سوالات:
١۔نجس فرش پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
٢۔کیا اس جانماز پر نماز پڑھی جاسکتی ہے جسے کسی اور نے اپنے لئے کھول کے رکھا ہو؟ اور کیوں؟
٣۔اذان اور اقامت میں کیا فرق ہے؟
٤۔مسجد میں حاضری نہ دینے والے شخص کے ساتھ کس قسم کا برتائو کرنا مستحب ہے؟
٥۔ریل گاڑی اور ہوائی جہاز میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
٦۔دو ایسے مواقع بیان کیجئے جہاں پر اذان و اقامت پڑھنا نہیں چاہئے۔
|