قبلہ
١۔خانہ کعبہ، جو شہر مکہ اور مسجد الحرام میں واقع ہے ،مسلمانوں کا قبلہ ہے اور نماز گزار کو اسی کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنی چاہئے۔
٢۔جو شہر مکہ سے باہر یا اس سے دور رہتے ہیں،اگر ایسے کھڑے ہوجائیں کہ کہا جائے یہ روبہ قبلہ نماز پڑھ رہے ہیں تو یہ کافی ہے۔(١)
..............
(١)توضیح المسائلم٧٧٦.
نماز میں بدن کو ڈھانپنا:
١۔ایک مسئلہ،جس کی طرف نماز شروع کرنے سے پہلے توجہ کرنا ضروری ہے،مسئلۂ لباس ہے، یہاں پر ہم نماز میں لباس اور اس کے شرائط کے بارے میں تھوڑی روشنی ڈالیں گے:
نماز گزار کے لباس کی مقدار: (چھپانے کی حد)
١۔مردوں کو اپنی شرمگاہ کو ڈھانپنا چاہئے اور بہتر ہے ناف سے زانو تک ڈھانپا جائے۔
٢۔عورتوں کو درج ذیل اعضاء کے علاوہ اپنا پورا بدن ڈھانپنا چاہئے:
*ہاتھوں کو کلائی تک۔
*پائوں کو ٹخنوں تک۔
*چہرے کو وضو میں دھوئی جانے والی مقدار تک۔(١)
٣۔عورتوں کے لئے ہاتھوں پائو ں اور چہرے کی مذکورہ مقدار کو نماز میں ڈھانپنا واجب نہیں ہے،لیکن ان کو ڈھانپنا ممنوع بھی نہیں ہے۔(٢)
٤۔نماز گزار کے لباس میں درج ذیل شرائط کا ہونا ضروری ہے:
*پاک ہو(نجس نہ ہو)
*مباح ہو(غصبی نہ ہو)
*مردار کے اجزاء کا بنا ہوا نہ ہو۔(٣) مثلاً ایسے حیوان کی کھال کا بنا ہوا نہ ہو،جسے اسلامی دستورات کے مطابق ذبح نہ کیا گیا ہو،حتی اگر کمر بند اور ٹوپی بھی اس کی بنی ہوئی نہ ہو۔
*مردوں کا لباس سونے یاخالص ابریشم کا بنا ہوا نہ ہو۔
مذکورہ شرائط میں سے جو ممکن ہے ہر ایک شخص کے لئے پیش آئے،پہلی شرط ہے،چونکہ بہت کم ایسے لوگ ہیں جو غصبی لباس یا مردار کے اجزاء سے بنے ہوئے لبا س میں نماز پڑھیں، لہٰذا پہلی شرط کے سلسلے میں وضاحت کرتے ہیں۔ قابل ذکر یہ ہے کہ لباس کے علاوہ نماز گزار کا بدن بھی پاک ہونا چاہئے۔
وہ مواقع،جن میں نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھنا باطل ہے:
*نجس بدن یا لباس کے ساتھ عمداً نماز پڑھے ،یعنی یہ جانتے ہوئے کہ اس کا بدن یا لباس نجس ہے پھر بھی اسی کے ساتھ نماز پڑھے۔(٤)
..............
(١)توضیح المسائلم٨٨٩٧٨٨.
(٢)توضیح المسائلم٧٨٩.
(٣)تیسرا سبق ملاحظہ ہو.
(٤)توضیح المسائلم٧٩٩.
*مسئلہ کو سیکھنے میں کوتاہی کی ہو*اور مسئلہ کو نہ جاننے کی وجہ سے نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھی ہو۔(١)
بدن یا لباس کے نجس ہونے کے بارے میں علم رکھتا ہو،لیکن نماز کے وقت فراموش کرکے اسی حالت میں نماز پڑھی ہو۔(٢)
وہ مواقع جن میں نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھنا باطل نہیں ہے:
*نہیں جانتا کہ بدن یا لباس نجس ہے اور نماز پڑھنے کے بعد متوجہ ہوجائے۔(٣)
*بدن میں موجودہ زخم کی وجہ سے بدن یا لباس نجس ہوا ہے اور دھونایا تبدیل کرنا دشوار ہو۔(٤)
*نماز گزار کا لباس یا بدن خون سے نجس ہوا ہو لیکن خون کی مقدار''ایک درہم'' * *سے کم ہو۔
*نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھنے کے لئے ناچار ہو،مثلاً تطہیر کے لئے پانی نہ ہو۔
چند مسائل:
١۔اگر نماز گزار کے چھوٹے لباس،جیسے:دستانہ اور موزہ نجس ہوں یا ایک چھوٹا نجس رومال جیب میں ہو،اگر یہ چیزیں حرام گوشت مردار کے اجزاء سے بنی ہوئی نہ ہوں تو کوئی حرج نہیں ۔(٥)
..............
(١)توضیح المسائلم٨٠٠.
(٢)توضیح المسائلم٨٠٣.
(٣)توضیح المسائلم٨٠٢.
(٤)توضیح المسائلم٨٤٨.
(٥)توضیح المسائلم٨٤٨.
*(گلپائیگانی)جو یہ نہیں جانتا ہوکہ نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھنا باطل ہے،اگر نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھے،احتیاط لازم کی بناء پر اس کی نماز باطل ہے (مسئلہ٨٠٨٩)(اراکی)جو یہ نہیں جانتا کہ نجس بدن یالباس کے ساتھ نماز باطل ہے،اور نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھے،نماز باطل ہے(مسئلہ٧٩٤)
٭٭ایک درہم تقریباً ١٧ملی میٹر قطر والے دائرہ کے برابر ہوتا ہے ''مترجم''.
٢۔نماز میں عبا،سفید اور پاکیزہ لباس پہننا،خوشبو کا استعمال کرنا اور عقیق کی انگوٹھی پہننا مستحب ہے۔(١)
٣۔کالے، گندے، تنگ اور نقش ونگار والے کپڑے پہننا اور نماز میں لباس کے بٹن کھلے رکھنا مکروہ ہے۔(٢)
..............
(١)توضیح المسائلم٨٤٨.
(٢)توضیح المسائلم٨٦٥.
سبق :١٤ کا خلاصہ
١۔خانہ کعبہ جو مسجد الحرام اور شہر مکہ میں واقع ہے،قبلہ ہے اور نماز گزار کو اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنی چاہئے۔
٢۔اگر نماز گزار اس طرح کھڑا ہوجائے کہ دیکھنے والے کہیں کہ قبلہ کی طرف نماز پڑھتا ہے تو کافی ہے۔
٣۔مردوں کو نماز میں اپنی شرمگاہ کو ڈھانپنا چاہئے اور بہتر ہے ناف سے زانو تک ڈھانپ لیں۔
٤۔عورتوں کو نماز میں تمام بدن کو ڈھانپنا چاہئے، سوائے ہاتھوںکو کلائی تک اور پائوں کو ٹخنو ں تک۔
٥۔نماز گزار کا بدن پاک ہونا چاہئے۔
٦۔نماز گزار کالباس مباح ہونا چاہئے نیز مردار اور حرام گوشت حیوان کے اجزاء کا بنا ہوا نہ ہو۔
٧۔اگر نماز گزار نماز سے پہلے نہ جانتا ہو کہ اس کا بدن یا لباس نجس ہے اور اسے نماز کے بعد اس کا پتہ چلے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
٨۔اگر نماز گزار کو پہلے سے علم تھا کہ اس کا بدن یا لباس نجس ہے اور نما زکے وقت بھول گیا اور نماز کے بعد یاد آئے تو اس کی نماز باطل ہے۔
(؟) سوالات:
١۔نماز گزار کے لباس کے شرائط کیا ہیں؟
٢۔اگر نماز پڑھنے کے بعد متوجہ ہوجائے کہ اس کا لباس نجس تھا تو اس کا کیا حکم ہے؟
٣۔کس حالت میں نماز گزار یہ جانتے ہوئے کہ اس کا لباس نجس ہے، نماز پڑھ سکتا ہے؟
٤۔اگرنماز کے دوران متوجہ ہوجائے کہ اس کا لباس نجس ہے تو تکلیف کیا ہے؟
٥۔ مجبوری کی صورت میں نجس بدن یا لباس کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں اس کی تین مثالیں بیان کیجئے؟
|