احکام کی تعلیم
 

سبق نمبر ١٢

تیمم
(وضو اور غسل کا بدل ہے)
درج ذیل مواقع پر وضو و غسل بجائے تیمم کرنا چاہئے:
١۔پانی مہیا نہ ہو یا پانی تک رسائی نہ ہو۔
٢۔پانی اس کے لئے مضر ہو(مثال کے طور پر،پانی کے استعمال سے کسی بیمار ی میں مبتلا ہو جائے)
٣۔اگر پانی کو وضو یا غسل کے لئے استعمال کرے تو،خود یااس کے بیوی بچے یا دوست یا اس سے مربوط افراد تشنگی کی وجہ سے مرجائیں یا بیمار ہوجائیں(حتی ایسا حیوان بھی جو اس کے پاس ہو)
٤۔بدن یا لباس نجس ہو اور پانی اتنا ہو کہ صرف ان کو پاک کرسکے اور دوسرا لباس بھی نہ ہو۔
٥۔وضو یا غسل کرنے کے لئے وقت نہ ہو۔(١)

تیمم کیسے کیا جائے؟
تیمم کے اعمال:
١۔دونوں ہاتھوں کی،ہتھیلیوں کو ایک ساتھ ایسی چیز پر مارنا،جس پر تیمم صحیح ہو۔
..............
(1) توضیح المسائل ، تیمم .
٢۔دونوں ہاتھوں کو سر کے بال اگنے کی جگہ سے بھوئو ں کے سمیت پیشانی کے دونوں طرف کھینچ کرناک کے اوپرتک لے آنا۔
٣۔بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو دائیں ہاتھ کی پشت پر کھینچنا۔
٤۔دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پشت پر کھینچنا۔
تیمم کے تمام اعمال کو تیمم کی نیت اور حکم الٰہی کی اطاعت کے قصد سے انجام دینا او راس امر کا بھی خیال رکھنا کہ تیمم وضو کے بدلے ہے یا غسل کے بدلے۔(١)

وہ چیزیں جن پر تیمم کرنا جائز ہے۔
*مٹی۔
* ریت۔
* پتھروں کی مختلف قسمیں جیسے:سنگ مر مر،سنگ گچ(چونے کا پتھر پختہ ہونے سے پہلے)
پختہ مٹی جیسے اینٹ،مٹی کا برتن(٢)*

کچھ مسائل:
١۔وضو کے بدلے کئے جانے والے تیمم اور غسل کے بدلے کئے جانے والے تیمم میں نیت کے علاوہ کسی چیز میں فرق نہیں ہے۔(٣)
٢۔جس شخص نے وضو کے بدلے تیمم کیا ہو،اگر وضو کو باطل کرنے والی چیزوں سے کوئی چیز اس سے سرزد ہوجائے تو اس کا تیمم باطل ہوگا۔(٤)
٣۔اگر کوئی شخص غسل کے بدلے تیمم کرے تو غسل کو باطل کرنے والے اسباب میں سے کسی کے
..............
(١)توضیح المسائلم٧٠٠.
(٢)توضیح المسائلم٦٨٤ و٦٨٥۔ العروةالوثقیٰ ج١ص٤٨٥
(٣)توضیح المسائلم٧٠١.
(٤)توضیح المسائلم٧٢٠.
* (اراکی۔گلپائیگانی)پختہ مٹی پر تیمم صحیح نہیں ہے۔(خوئی)احتیاط کے طور پر پختہ مٹی پر تیمم صحیح نہیں ہے۔(العروةالوثقیٰ ج١ص٤٨٥
سرزد ہونے پر اس کا تیمم باطل ہوگا۔(١)
٤۔تیمم اس صورت میں صحیح ہے کہ وضو یا غسل کرنا ممکن نہ ہو۔ اس لئے اگر کسی عذر کے بغیر تیمم کرے تو صحیح نہیں ہے اور اگر عذر بر طرف ہوجائے،مثلاًپانی نہ تھا اور اب پانی موجود ہے تو اس صورت میں تیمم باطل ہے۔(٢)
٥۔اگر غسل جنابت کے لئے تیمم کیا گیا ہو تو ضروری نہیں ز نماز کے لئے وضو کیا جائے لیکن اگر دوسرے غسلوں کے بدلے میں تیمم کیا گیا ہو تو اس تیمم سے نماز نہیں پڑھی جا سکتی ہے بلکہ نماز کے لئے الگ سے وضو کرنا چاہئے اور اگر وضو کرنا اس کے لئے مشکل ہو تو وضو کے بدلے ایک اور تیمم انجام دے۔(٣)

تیمم کے صحیح ہونے کے شرائط:
*اعضائے تیمم یعنی پیشانی اور ہاتھ پاک ہوں۔
*پیشانی اور ہاتھوں کی پشت پر اوپر سے نیچے کی طرف مسح کیا جائے۔
*وہ چیز ، جس پر تیمم کیا جارہا ہے وہ پاک اور مباح ہونا چاہئے۔
*ترتیب کی رعایت کریں۔
*موالات کی رعایت کریں۔
*مسح کرتے وقت ہاتھ اور پیشانی کے درمیان نیز اسی طرح ہاتھ اور ہاتھ کی پشت کے درمیان فاصلہ نہ ہو۔(٤)
..............
(١)توضیح المسائلم٧٢٠.
(٢)توضیح المسائلم٧٢٢.
(٣)توضیح المسائلم٧٢٣.
(٤)العروہ الوثقیٰج١ص٤٩٥۔توضیح المسائلم٦٩٢،٦٩٤،٧٠٤تا٧٠٦.
*(گلپائیگانی )وضو نہیں کرنا چاہئے(مسئلہ٧٣١)

سبق :١٢ کا خلاصہ
١۔اگر پانی نہ ہو یا پانی تک رسائی نہ ہو یا پانی استعمال کرنے میں کوئی رکاوٹ ہو تو وضو اور غسل کے بدلے میں تیمم کرنا چاہئے۔
٢۔تیمم میں پیشانی اور ہاتھوں کی پشت کو ہتھیلی سے مسح کرنا چاہئے۔
٣۔مٹی،ریت،پتھر اور پختہ مٹی پر مسح صحیح ہے۔
٤۔تیمم،بجائے غسل ہو یا بجائے وضو ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے(صرف نیت میں فرق ہے)
٥۔اگر بجائے وضو تیمم کیا گیا ہو تو مبطلات وضو تیمم کو بھی باطل کرتے ہیں، اور اگر بجائے غسل تیمم کیا گیا ہو تو غسل کو باطل کرنے والے اسباب تیمم کو بھی باطل کر دیتے ہیں۔
٦۔عذر کے بغیر تیمم کرنا صحیح نہیں ہے۔
٧۔تیمم میں ترتیب اور موالات کی رعایت کرنا ضروری ہے اور تیمم کے اعضاء اور وہ چیز جس پر تیمم کیا جاتا ہو،پاک ہونے چاہئے۔

(؟) سوالات:
١۔کن مواقع پر وضو اور غسل کے بدلے میں تیمم کیا جاسکتا ہے؟
٢۔کیا درندوں کے خوف سے وضو کے بدلے میں تیمم کیا جاسکتا ہے؟
٣۔اینٹ اورٹیلے پر تیمم کرنے کا کیا حکم ہے؟
٤۔لکڑی اور درختوں کے پتوں پر تیمم کا کیا حکم ہے؟
٥۔مجنب (ناپاک) شخص اگر غسل کرنے سے شرماتا ہو تو،کیا وہ غسل کے بدلے میں تیمم کرسکتاہے؟