بعض اوقات نماز (اور ہر وہ کام،جس کے لئے وضو لازمی ہے)کے لئے غسل کرنا چاہئے، یعنی حکم خدا کو بجالانے کے لئے تمام بدن کو دھونا، اب ہم غسل کے مواقع اور اس کے طریقے کو بیان کرتے ہیں:
واجب غسلوں کی قسمیں:
مردوںاور عورتوں کے درمیان مشترک
١۔جنابت
٢۔مس میت
٣۔میت
عورتوں سے مخصوص
١۔حیض
٢۔استحاضہ
٣۔نفاس
غسل کی تعریف وتقسیم کے بعد ذیل میں واجب غسل کے مسائل بیان کریں گے:
غسل جنابت:
١۔انسان کیسے مجنب ہوتا ہے؟
جنابت کے اسباب:
١۔منی کا نکلنا
کم ہو یا زیادہ
سوتے میں ہو یا جاگتے میں
٢۔جماع
حلال طریقہ سے ہو یا حرام
منی نکل آئے یا نہ نکلے(١)
٢۔اگر منی اپنی جگہ سے حرکت کرے لیکن باہر نہ آئے تو جنابت کا سبب نہیں ہوتا۔(٢)
٣۔جو شخص یہ جانتا ہو کہ منی اس سے نکلی ہے یا یہ جانتا ہو کہ جو چیز باہر آئی ہے وہ منی ہے، تو وہ مجنب سمجھا جائے گااور اسے ایسی صورت میں غسل کرنا چاہئے۔(٣)
٤۔جو شخص یہ نہیں جانتا کہ جو چیز اس سے نکلی ہے،وہ منی ہے یا نہیں، تومنی کی علامت ہونے کی صورت میں مجنب ہے ورنہ حکم جنابت نہیں ہے۔(٤)
٥۔منی کی علامتیں:(٥)
*شہوت کے ساتھ نکلے ۔
*دبائو اور اچھل کر نکلے۔
..............
(١)تحریر الوسیلہج١ص٣٦.
(٢)تحریر الوسیلہ ج١ص٣٦ ، م ١.
(٣)تحریر الوسیلہ ج١ص١٣٦۔العروة الوثقیٰ ج١ص٣٧٨.
(٤)تحریر الوسیلہ ج١ص١٣٦۔ العروة الوثقیٰ ج١ص٣٧٨.
(٥)تحریر الوسیلہ ج١ص١٣٦۔العروة الوثقیٰ ج١ص٣٧٨.
*باہر آنے کے بعد بدن سست پڑے۔ *
اس لحاظ سے اگر کسی سے کوئی رطوبت نکلے اور نہ جانتا ہو کہ یہ منی ہے یا نہ،تو مذکورہ تما م علامتوں کے موجود ہونے کی صورت میں وہ مجنب مانا جائے گا، ورنہ مجنب نہیں ہے، چنانچہ اگر ان علامتوںمیں سے کوئی ایک علامت نہ پائی جاتی ہو اور بقیہ تمام علامتیں موجود ہوں تب بھی وہ مجنب نہیں مانا جائے گا،غیر از عورت اور بیمار کے،ان کے لئے صرف شہوت کے ساتھ منی کا نکلنا کافی ہے۔ ٭٭
٦۔مستحب ہے انسان منی کے نکلنے کے بعد پیشاب کرے اگر پیشاب نہ کرے اور غسل کے بعد کوئی رطوبت اس سے نکلے،اور نہ جانتا ہو کہ منی ہے یا نہیں تو وہ منی کے حکم میں ہے۔(١)
وہ کام جو مجنب پر حرام ہیں:(٢)
*قرآن مجید کی لکھائی،خداوندعالم کے نام،احتیاط واجب کے طور پر پیغمبروں،ائمہ اطہار اور حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہم اجمعین کے اسمائے گرامی کو بدن کے کسی حصہ سے چھونا ۔ ٭٭٭
مسجد الحرام اور مسجد النبیۖ میں داخل ہونا،اگر چہ ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے سے نکل بھی جائے۔
*مسجد میں ٹھہرنا۔
*مسجد میں کسی چیز کو رکھنا اگر چہ باہر سے ہی ہو۔ ٭٭٭*
..............
(١)توضیح المسائل م٣٤٨.
(٢)تحریر الوسیلہ ج١ص٣٩٣٨.
*گلپائیگانی:اگر شہوت کے ساتھ اچھل کر باہر آئے یا اچھل کر باہر آنے کے بعد بدن سست پڑے،تو یہ رطوبت حکم منی میں ہے۔
٭٭خوئی اگر شہوت کے ساتھ باہر آئے اور بدن سست پڑے، تو منی کے حکم میں ہے(مسئلہ٣٥٢)
٭٭٭(خوئی)پیغمبروں اور ائمہ علیہم السلام کے نام کو چھونا بھی حرام ہے۔
٭٭٭*(اراکی)اگر توقف نہ ہو تو کوئی چیز مسجد میں رکھنے میں حرج نہیں ہے۔(خوئی)کسی چیز کو اٹھانے کے لئے داخل ہونا بھی حرام ہے۔(مسئلہ٣٥٢)۔
*قرآن مجید کے ان سوروں کا پڑھنا،جن میں واجب سجدہ ہے،حتی ایک کلمہ بھی پڑھنا حرام ہے۔ *
*ائمہ علیہم السلام کے حرم میں توقف کرنا۔(احتیاط واجب کی بنا پر)۔ ٭٭
قرآن مجید کے وہ سورے جن میں واجب سجدہ ہیں:
(١)٣٢واں سورہ۔سجدہ۔
(٢)٤١واں سورہ۔فصلت۔
(٣)٥٣واں سورہ۔نجم۔
(٤)٩٦واں سورہ۔ علق۔
چند مسائل:
*اگر شخص مجنب مسجد کے ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے سے خارج ہوجائے(عبور توقف کے بغیر)تو کوئی حرج نہیں ہے، البتہ مسجد الحرام اور مسجد النبیۖ کے علاوہ کیونکہ ان کے درمیان سے گزرنا بھی جائز نہیں (١)
اگر کسی کے گھر میں نماز کے لئے ایک کمرہ یا جگہ معین ہو(اسی طرح دفتروں اور اداروں میں)تو وہ جگہ حکم مسجد میں شمار نہیں ہوگی۔(٢)
..............
(١)تحریر الوسیلہ ج ١ص٣٩٣٨.
(٢)العروة الوثقیٰ ج١ص٢٨٨م٣.
*گلپائیگانی،خوئی)صرف آیات سجدہ کا پڑھنا حرام ہے (مسئلہ٣٦١).
٭٭(اراکی)اماموں کے حرم میں بھی جنابت کی حالت میں توقف کرنا حرام ہے. (مسئلہ ٣٥٢)
سبق ١٠ کا خلاصہ:
١۔ واجب غسل دو قسم کے ہیں:
الف:مر د اور عورتوں میں مشترک ۔
ب:عورتوں سے مخصوص
٢۔اگر انسان کی منی نکل آئے یا ہمبستری کرے تو مجنب ہوجاتا ہے۔
٣۔جو شخص جانتا ہوکہ مجنب ہوگیا ہے تو اس کو چاہئے کہ غسل بجالائے ،اور جو نہیں جانتا کہ مجنب ہوا ہے یا نہیں؟تواس پر غسل واجب نہیں ہے۔
٤۔منی کے علامتیں حسب ذیل ہیں:
*شہوت کے ساتھ نکلتی ہے۔
*دبائو اور اچھل کر نکلتی ہے۔
*اس کے بعد بدن سست پڑجاتا ہے ۔
٥۔مجنب پر حسب ذیل امور حرام ہیں:
*قرآن کی لکھائی،خدا، پیغمبروں،اور ائمہ اور حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہم اجمعین کے ناموں کو مس کرنا۔
*مسجد الحرام اور مسجد النبیۖ میں داخل ہونا نیز دیگر مساجد میں توقف۔
*کوئی چیز مسجد میں رکھنا۔
*قرآن مجید کے ان سوروں کا پڑھنا جن میں واجب سجدے ہیں ۔
٦۔مساجد سے عبور کرنا،اگر توقف نہ کریں بلکہ ایک دروازے سے داخل ہوکر دوسرے سے نکل آئیں تو کوئی حرج نہیں ،صرف مسجد الحرام اور مسجد النبیۖ میں عبور بھی جائز نہیں ہے۔
(؟)سوالات:
١۔ مرد اور عورتوں کے درمیان مشترک غسلوں کو بیان کیجئے؟
٢۔ایک شخص نیند سے بیدار ہونے کے بعد اپنے لباس میں ایک رطوبت مشاہدہ کرتا ہے لیکن جتنی بھی فکر کی، منی کی علامتیں نہیں پاتا ہے، تو اس کا فریضہ کیا ہے؟
٣۔شخص مجنب کا امام زادوں کے حرم میں داخل ہونے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
٤۔کیا شخص مجنب،فوجی چھاؤنیوں، دفتروں اور اداروں کے نماز خانوں میں توقف کرسکتا ہے؟
|