رمی جمرات کے مستحاب
رمی جمرات میں چند چیزیں مستحب ہیں
۱۔ کنکر مارتے وقت باطہارت ہونا
۲۔جب کنکر ہاتھ میں پکڑے تو یہ دعا پڑھے۔
اللھم ہذہ حصیاتی فاحصھن الی وارفعھن فی عملی
۳۔ہر کنکر پھینکتے وقت یہ دعا پڑھے
اللہ اکبر اللھم ادحر عنی الشیطان اللھم تصدیقا بکتابک وعلی سنة نبیک ، اللھم اجعلہ حجا مبرور و عملا مقبولا وسیعا مشکورا و ذنبا مغفورا
۴۔کنکر مارنے والا جمرہ عقبہ سے داس یا پندرہ ہاتھ کے فاصلے پر کھڑا ہو
۵۔ جمرہ عقبہ کوسمانے اور پشت بقلبلہ کھڑے ہوکر کنکر مارنا جب کہ جمرہ اولی و وسطی کو قبلہ رخ ہوکر کنکر مارنا ۔
۶۔ کنکر کو انگوٹھے پر رکھ کر انگشت شہادت کے ناخن سے پھیکنا
۷۔ منی میں اپنے خیمہ میں واپس آکر یہ دعا پڑھنا ۔
اللھم بک و ثقت و علیک توکلت فنعم الرب و نعم المولی و نعم النصیر
قربانی کے آداب
قربانی میں چند چیزیں مستحب ہیں ۔
۱۔قربانی کے لیے اونٹ یا گائے ہو ورنہ دنبہ ہو
۲۔ جانور موٹا
۳۔ ذبح یا نحر کرتے وقت یہ دعاپڑھے
وجھت وجھی للذی فطر السماوات ولارض حنیفا و ما انا من المشرکین ، ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العالمیں لاشریک لہ و بذالک امرت و انا من المسلمیں ، اللھم منک ولک بسم اللہ واللہ اکبر ، اللھم تقبل منی
۴۔ذبح خود کرے اوراگر یہ ممکن نہ تو چھری پر ہاتھ رکھے اور ذبح کرنے والا اس کا ہاتھ پڑھ ر ذبح کرے ورنہ ذبح کرتے ہوئے دیکھے اور اگر اپنا ہاتھ ذبح کرنے والے کے ہاتھ پر رکھے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔
حلق سر مونڈوانے کے مستحبات
حلق میں درج ذیل مستحبات ہیں ۔
۱۔سر کو دائیں طرف سے منڈوانا شروع کرے اورحلق کے وقت یہ دعا پڑھے
اللھم اعطنی بکل شعرة نورا یوم القیامة
۲۔ منی میں اپنے خیمہ میں اپنے بال دفن کرے۔
۳۔حلق کے بعد داڑھی اور مونچھوں کی تراش خراش کرے اور اپنے ناخن کاٹے۔
حج کے طواف اور سعی کے آداب
عمرہ کے طواف ، نماز طواف اور سعی کے جوا آفداب بیانہوئے وہی آداب حج کے طواہ ، نماز طواف اورسعی کے بھی ہیں عید کے دن طواف کرنا مستحب ہے جب مسجد کے دروازے پر کھڑا ہو تو یہ دعا پڑھے
اللھم اعنی علینسکلک و سلمنی لہ او لسمہ لی اسئلک مسالة العلیل الذلیل المعترف نذنبہ ، ان تغفرلیذنوبنی و ان ترجعنی بحجتی اللھم انی عبدک والبلک بلدک ، والبیت بیتک ، جئت اطلب رحمتک واوم طاعتک متبعا لامرک راضیا بقدر ، اسئلک مسالة المضطر الیک ، المطیع لامر ک المشفق من عذابک ، الخائف لعقوبتک ، ان تبلغنی عفوک و تجیرنی من النار برحمتک
پھر حجر اسود کے پاس آئے اور اسے مس کر کے ہا تھ کو بوسا دے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو حجر اسود کے سامنے کھڑا ہو کر تکبیر کہے اوروہ دعا پڑھے جو مکہ آنے کے بعد طوا ف کے وقت پڑھی تھی جسکا بیان ,,مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام کے داخل ہو نے کے آداب ،، میں ہو چکا ہے ۔
ایام منیٰ کے آداب
ایام تشریق میں منیٰ میں قیام کرنا اور وہاں سے باہر نہ جانا مستحب ہے حتی کہ مستحب طواف کے لیے بھی باہر نہ جائا جائے منی میں پندرہ نمازوں کے بعد تکبیر کہنا مستحب ہے اور پندرہ نمازوں میں پہلی نماز عید کے دن ظہرکی نماز ہے ۔ باقی مہیوں میں دس نمازوں کے بعد تکبیر مستحب ہے ۔ بہتر ہے کہ تکبیر اس طرح سے کہی جائے اللہ اکبر اللہ اکبر لاالہ الا اللہ و اللہ اکبر وللہ الحمد اللہ اکبر علیی ماھدنا اللہ اکبر علی مارزقنا من بھیمۃ الانام والحمد للہ علی ماابلانا
مستحب ہے کہ فریضہ و نافلہ نمازوں کو مسجد خفیف میں پڑھے ابو حمزہ ثمالی نے پانچویں امام علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے کہ آپں ے فرمای کہجس نے منی سے بارہ جانے سے پہلے مسجد خفیف می سو رکعت ناز پڑھی اسے ستر سال کی عبادت کا وثواب ملے گا اور جو وہاں سو مرتبہ سبحان اللہ کہے گا تو اس کے لیے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھا جائے گا ۔ جو سومرتبہ لاالہ الا اللہ کہے گا تو اس کا ثواب ایسا ہے کہ جسیے کسی کو مووت سے نجات دینے کاثواب ہے اور جو سو مرتبہ الحمد اللہ کہے گا اس کو عراقین کے خراج جنتا مال راہ خدا میں صدقہ کرنے کے برابر ثواب ملے گا ۔
مکہ معظمہ کے آداب
مکہ میں درج ذیل چند چیزیں مستحب ہیں ۔
۱۔ کثرت سے ذکر خدا کرنا ووارقرآن پڑھنا
۲۔مکہ میں ایک قرآن ختم کرنا ۔
۳۔آب زم زم پی کر یہ کہنا چاہیے
اللھم اجعلہ علما نا فعا ورزقا واسعا وشفآء من کل داء سقم
پھر یہ دعا پڑھو
بسم اللہ و باللہ والشکر للہ
۴۔کثرت سے کعبہ کو سیکھنا
۵۔کعبہ کے دس طواف کرنا رین ابتدا شب میں تین آخر شب میں دو فجر کے بعد ار دو طواف ظہر کے بعد۔
۶۔مکہ میں قیام کے دوران ۳۶۰ طواف کرنا اور اگر یہ ممکن نہ تو ۵۲ طواف کرنا ور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو جتنے طواف ممکن ہو اتنے طواف کرے۔
پہلی مرتبہ حج کرنے والے کے لیے کعبہ میں داخل ہونا مستحب ہے کہ داخل ہونے سے پہلے غسل کرے اور داخل ہونتے وقت یہ دعا پڑھے ۔
اللھم انک قلت ومن دخلہ کاآنا فامنی من عذاب النار
اس کے بعد دنوں ستونوں کے درمیاں سرخ پھتر پر دو رکعت نماز پرھے پہلی رکعت میں فاتحہ کے بعد سورہ حم سجدہ اور دودسری رکعت میں سورہ حمد کے بع طپورے قرں سیکوئے بنھی ۵۵آیات پڑھے۔
۸۔کعبہ کے حاروں کونوں میں نماز پڑھے اور نماز کے بعد کہے ۔
اللھم من تہیا اوتعبا اواعد اوستعدا لوفادة الی ۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
مستحب ہے کہ کعبہ سے نکلتے ووقت تین مرتبہ تکبیر کے بعد کہے
اللھم لا تجھد بلا ئنا ربنا ولا تشمت بنا اعدآئنا فانک انت الضآر النافع
پھر باہر آئے ور کعبہ رخ ہوکر سیڑھیوں کو اپنے بائیں جانب قرار د ے کر سیڑھیوں کینزدیک دو رکعت نماز پڑھے۔
طواف وداع
جوشخص مکہ سے رخصت ہونا چاہے اس کیلے مستحب ہے کہ وہ طواف وداع بجالائے اور ہر چکر میں ممکن ہو تو حجر اسود اوررکن یمانی کو مس کرے اورجب مستجار تک پہنچے تو مستحبات صفحہ ۳۳۵ پر بیان ہو چکے ہیں ۔ وہ بجالائے اور خدا سے دعا کرے پھر حجر اسود کو مس کرے اور پانے شکم کوخانہ کعبہ سے ملا دے ور اپنا ایک ہاتھ حجر اسود پر اوردوسراہاتھ دروازے کی طرف رکھے پھر خدا پھر خدا کی حمد و ثنا بجالائے اور ار پیغمبر اور انکی آل پر درود بھیجے ارو پھر کہے اللھم صل علی محمد عبدک و رسولک و نبیک وامینک و حبیبک و نجیک و خیرتک من خلقک اللھم کما بلغ رسالاتک و جاہد فی سبیلک و صدع بامرک واوذی فی جبنک و عبدک حری اتاہ الیقین اللھم اقلبنی مفلحا منحا مستجابا لی فافضل مایرع بہ احد من و فدک من المغفرة البرکۃوالرحمۃ الرضوان العافیۃ
اور مستحب ہے کہ باب الحناطین سے نکلے جو رکن شامی کے سامنے ہے اور کدا سے دوبارہ کانے کی توفیق طلب کرے اور مستحب ہے کہ نکلتے وقت ایک درہم کی کھجور خرید کر فقراء کو صدقہ دے۔
|