متفرق آداب
مستحبات احرام
1 ۔احرام پہننے سے پہلے بدن کو پاک صاف کرنا جاخن کاٹنا مونچھوں کی تراش خراش کرنا زیر بغل اور زیر ناف بالوں کو صاف کرنا مستحب ہے ۔
۲۔ جو شخص حج کرنا چاہتا ہو وہ ابوتدا ذیعقدہ سے ارو جو عمرہ مفردہ کرنا چاہتا ہ وہ ایک مہینہ پہلے سے سر اور داڑھی کے بال بڑھائے ۔ بعض فقہاء اسکے واجب ہونے کے قائل ہی انکا قول اگرچہ ضعیف ہے مگر احوط ہے ۔
۳۔ احرام کے لیے میقات سے غسل کرنا اور اظہر یہ ہی خہ حائض و نفسا کے لیے بھی یہ غسل کرنا صحیح ہے ۔ اگر میقات پر پانی نہ ملنے کا خوف ہو اس سے پہلے غسل کرے پھر اگر میقات میں پانی مل جائے تو دوبارہ غسل کرے ۔اگر غسل کرنے کے بعد حدث اصغر صادر ہو یا ایسی چیز کھائے یا پہنے جو محرم پر حرام ہو تو دوبارہ غسل رکے جو غسل دن میں کرے گا وہ اگلی شب تک کافی ہو گا اور جو رات میں غسل کریگا وہ اگلے دن کے آکر تک کافی ہے ۔
۴۔ احرام کے دو کپڑے پہنے
۵۔ دونوں کپڑ ے سوتی ہوں ۔
۶۔ نماز ظہر کے بعد احرام باندھے اور اگر نماز ظہر کے بعد نہ باندھ سکتا ہو تو کسی اور واجب نماز کے بعد باندھے ورنہ دو رکعت نافلہ نماز پڑھنے ے بعد باندھے جب کہ چھ رکعت افضل ہے ۔ پہلی رکعت میں سورة الحمد اور سورة توحید اوردوسری رکعت میں سورة الحمد کے بعد سورة الکافرون پڑھے ۔ نماز سے فارغ ہوکر خدا کی حمد و ثنا ء بیان کرے اور رسول اکرم اور انکی پاک آل پر درود بھیجے۔
۷۔احرام کی نیت کو زبان سے تلفظ کرے اور بیت کی الفاظ تلبیہ کے ساتھ ملائے۔
۸۔مرد تلبیہ بلند آواز میں کہیں ۔
۹۔حالت احرام میں نیند سے بیدار ہو کر ہر نماز کے بعد سوار ہوتے وات سواری سے اترتے وقت ٹیلے کے اوپر چڑھتے ہوئے یا اترتے ہوئے سوار شخص سے ملاقات کے وقت اور سحر کے وقت تلبیہ کو کثرت سے پڑھنا مستحب ہے چاہے محرم مجنب یا حائض ہو ۔عمرہ تمتع کرنے والا تلبیہ کو اس وقت تک کہتا رہے جب تک اسے پرانے مکہ کے گھر نظر نہ ائیں اور حج تمتع میں عرفہ کے دن زوال تک تلبیہ کہتا رہے جیسا کہ مسئلہ186 میں بیان ہوچکا ہے ۔
مکروہا ت احرام
احرام میں چند چیزیں مکروہ ہیں ۔
۱۔ سیاہ کپڑے سے احرام باندھنا بلکہ احوط ہے ہ اسے ترک کریدیں چونکہ احرام میں سفید کپڑا افضل ہے ۔
۲۔ زردرنگ خے بستر اور تکیہ پ سونا
۳۔ میلے کپڑے سے احرام باندھنا تاہم اگرا حرام باندھنے کے بعد میلا ہوتو بہترہے کہ جب تک احرام کی حالت میں ہے اسے نہ دھوئے البتہ احرام بدلنے میں کوئی حرج نہیں ہی ۔
۴۔منقش یا اس جیسے کپڑے سے احرام باندھنا۔
۵۔احرام سے پہلے مندیی لگانا جب کہ اس کا اثر حرام کے وقت تک باقی رہے ۔
۶۔حمام میں جانا اولی بلکہ احوط یہ ہیہ محمرماپنے جسم کو من ملے اور نہگھے ۔
۷۔ کسی کے بکارنے کے جوابن میں لبیک کہنا بلکہ اسے ترک کرنا احوط ہے ۔
حرم میں داخل ہونے کے مستحبات
حرم میں داخل ہوتے وقت چند چیزیں مستحب ہیں۔
۱۔ حرم پہنچ کر سواری سے اترنا اورداخل ہونے کے لیے غسل کرنا ۔
۲۔ حرم میں داخل ہوتے وقت جوتے اتار کر انہیں خضوع و خشوع کی نیت سے ہاتھ میں پکڑنا۔
حرم میں داخلَ ہوتے وقت دعا کا پڑھنا
اللھم انک قلت فی کتابک المنزل
۴۔ حرم میں داخل ہوتے وقت اذخر (خوشبودار گھاس) میں سے کچھ مقدار کا چبانا۔
مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام میں داخل ہو نے کے آداب
جو شخص مکہ میں دخل ہونا چہاتا ہو اس کے لککی مستحب ہے ہ مکہ میں داخل ہونے سے پہلے غسل کرے اورسکون و وقار کے ساتھ داخل ہجو ۔ مدینے کیرستے سے آنے ولے کے لے مستحب ہے کہ وہ مکہ کی بالائی سمت سے داخل ہو اورجاتے وقت مکجہ کی زیریں سمت والے راستے سے باہر جائے ۔
مستحب ہے ہ مسجد الحرام میں ننگے پیر سکون و وقار اور خشوع کے ساتھ باب بنی شیبہ سے داخل ہو ۔ اگرچہ یہ دروازہ مسجد کی وسیع ہونے کی وجہ سے پتہ نہیں چلتا مگر بعض افرادکا کہنا ہے کہ یہ باب السلام کے مقابل ہے چنانچہ بہتر یہ ہی کہ باب السلام سے داخل ہو کر یہاں تک کہ ستونونں سے گزر جائے ۔
مستحب ہے کہ مسجد کے دروازہ پر کھڑے ہوکریہ کہے۔
السلام علیک ایھا النبی ورحمة اللہ وبرکاتہ بسم اللہ وبااللہ ومن اللہ و ما شائاللہ والالسم علی انبیاء اللہ و رسلہ والسلام علی رسول اللہ والسلام علی ابراہیم خلیل اللہ والحمد اللہ رب العالمیں۔
|