اسلامی مذاهب کی نظر میں فقهی منابع استنباط

ترجمه از کتاب “منابع استنباط فقهی از نظر مذاهب اسلامی ”
مؤلف آیۀ الله مکارم شیرازی


استادراهنما
مولانا اخلاق حسین پکھناروی

دانش پژوه
سید نسیم رضا
زمستان 1388


اهد
اس ناچیز کوشش کو رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور ان کے بھائی ، داماد ، وصی اور حقیقی جانشین امیر المومنین علیہ السلام ، حضرت زہرا علیہا السلام اور ان کی گیارہ اولاد پاک جنہوں نے اپنے لہو سے اسلام کو سینچا اور علمائے اسلام ، شہداء ، صلحا ، ذوی الحقوق کو ہدیہ کرتا ہوں اور خدا سے دعا کرتا ہوں کہ روز قیامت ائمہ ہدیٰ کو میرا ، میرے والدین کا شفیع قرار دے اور اس اسلامی ملک کی ہر طرح سے حفاظت فرما ۔

اظہار تشکر
اس خالق کائنات کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے ہمیں لامتناہی نعمتوں سے نوازا اور ہماری ہدایت کے لئے انبیاء و رسل بھیجے اور ان کی راہ کو باقی رکھنے کے لئے ائمہ کو منتخب کیا ۔
اس کریمۂ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کا شکریہ جنہوں نے مجھے اس قابل سمجھا کہ اپنے دستر خوان علم پر مدعو کیا اور مجھے خوشہ چینی کا موقع دیا ، استاد محترم مولانا اخلاق حسین پکھناروی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی راہنمائی سے کتاب کو مزید مفید بنا دیا ۔ نیز ہمسر محترمہ سکینہ خاتون صاحبہ نے بھی اس کتاب کی تکمیل میں کافی تعاون کیا ۔
آخر میں ان تمام اہل علم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ جنہوں نے ہر طرح سے میری مدد کی خصوصاً جامعۃ العلوم کے مسؤلین اور اساتید خصوصاً آقای مرادی جنہوں نے واقعاً ہر طرح سے بندۂ ناچیز کی مدد کی اورمیرے علمی مقام کو یہاں تک پہونچایا کہ میں اس قابل بن سکوں ایک فارسی کتاب کو اپنی مادری زبا ن میں منتقل کر کے طلباء و مومنین کے حوالے کرسکوں جو میرے لئے روز آخرت کام آئے ۔
" گر قبول افتدزہ عز و شرف "

عرض مترجم
خدا کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے منابع استنباط فقہی از نظر مذاہب اسلامی مولف آیۃ اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی دام ظلہ العالی کی کتاب کے ترجمہ کی توفیق دی یقیناً اردو سماج میں ان موضوعات جيسي کتابوں کے ترجمہ کی ضرورت ہے جہاں اہل سنت کے فرقہ اپنے پورے وجود سے اسلام کے صحیح اور حقیقی چہروں کو مخدوش کر رهے ہيں اور ائمہ علیہم السلام کی ان صحیح السند احادیث کو چاہے وہ احکام یا اصول و عقائد کے بارے میں ہو یا کسی او رموضوع کے تحت ہوں ۔ مخدوش کر کے لوگوں کے سامنے پیش کررہےہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کا جواب دینے کے لئے بہترین طریقہ اور راستہ ان جیسی کتابوں کی نشر و اشاعت ہے ۔
آخر میں خداوند متعال سے ہم دعا گو ہيں کہ ہمیں ان جیسی کتابوں کے ترجمہ کی توفیق عنایت فرمائے تاکہ زیادہ سے زیادہ مذہب حقہ کی خدمت کرسکيں ۔

سید نسیم رضا زیدی


چكيده :
اس رساله ميں سب سے پهلے مقدمه پيش كيا گيا هے جس ميں استنباط اصطلاحي اور لغوي تعريف مقدمات استنباط ، تاثير زمان و مكان استنباط خطرات استنباط ، افراط و تفريط استنباط كو پيش كيا گيا هے اسي طرح اس رساله ميں مورد اتفاق منابع اور مورد اختلافي استنباط سے بحث كي گئي هے مورد اتفاق منابع استنباط ۔

1ـ قرآن :
عدم تحريف قرآن كي بحث نيز نصوص اور ظواهر كي حجيت اسي طرح حجيت ظواهر پر قائم هونے والي دليليں اس مبحث ميں بيان كي گئي هيں ۔

2ـ سنت :
سنت رسول(ص)كي حجيت اور سنت معصوميں عليهم السلام كي حجيت اور حجيت پر هونے والے اعترضات و شبهات اور اس كے جوابات پيش كئے گئے هيں ۔ اسي طرح سے سنت صحابه اور اقسام سنت كو بيان كيا گياهے۔

3ـ اجماع :
تعريف اجماع ، اجماع كي حجيت اهل سنت كي نظر ميں حجيت اجماع اماميه كي نظر ميں اجماع پر هونے والي قرآني دليليں حجيت اجماع پر قائم هونے والي روائي دليليں نيز اقسام اجماع كو بيان كيا گيا هے مزيد مخالفيں اجماع كا جواب بھي مطرح كيا گياهے۔

4ـ عقل :
عقل كے سلسلے ميں تقريبا ً اكثر فقهي مباحث جس ميں دو گروه هيں اصحاب حديث اور اصحاب راي نيز تشيع كا مسلك عقل كے سلسلے ميں بيان كياگيا هے عقل كي حجيت اور اس پر هونے والے اعتراضات كا جواب ديا گيا هے۔

منابع مورد اختلاف :


قياس :
قياس كي تعريف اس كي حجيت كے سلسلے ميں بحث كي گئي هے مزيد اس كي جو بھي قسم كے دلايل پر نقد و اعتراض كيا گيا هے اور قياس كے اقسام كي تحليل كي گئي هے جيسے قياس منصوص العلة قياس اولويت ، قياس تنقيح المناط ۔

استحسان :
تعريف استحسان اس كے اقسام مزيد اس كي حجيت پر هونے والي بحث مطرح كي گئي هے اسي طرح استحسان كے اقسام كا جزئي جايزه ليا گيا جيسے مصالح معتبر ،مصالح ملغي اور مصالح مرسله كے سلسلے ميں مكمل بحث كي گئي هے۔

سد و فتح ذرايع:
تعريف سد و فتح ذرايع اور اس كے اقسام و حجيت كے سلسلے ميں بحث كي گئي هے۔

عرف :
عرف كي تعريف اس كے اقسام اور اس كے متعلق هونے والي بحث كو بيان كيا گياهے۔