|
٥٥ ۔ قطع رحمی
ایسی عورت جو رشتہ داروں سے رابطہ قطع کرے
عن محمد بن مسلم عن أحدھما : انہ سئل عن امرئة جعلت ما لھا ھدیاً . وکل مملوک لھا حرّا ، ان کلمت اختھا أبداً؟ قال علیہ السلام : تکلمھا ، و لیس ھذا بشیء . انّما ھذا و شبھہ من خطوات الشیطان . ( ١ )
محمد بن مسلم نے امام باقر علیہ السلام یا امام صادق علیہ السلام میں سے کسی ایک سے روایت کی ہے :
آنحضرت ( ع ) سے ایک عورت کے بارے میں سوال کیا گیا جس نے یہ قسم کھائی تھی کہ وہ اپنی بہن کے ساتھ تا آخر عمر کلام نہیں کرے گی اور اگر وہ ایسا کرتی
ہے تو اپنا سارا مال ہدیہ کرے گی اور اپنے تمام غلاموں اور کنیزوں کو آزاد کردے گی .
امام علیہ السلام نے فرمایا :
اسے چاہیے کہ وہ اپنی بہن کے ساتھ بات چیت کرے اور یہ قسم درست نہیں ہے . بلکہ یہ اور اس طرح کے دوسرے امور شیطان کی پیروی کرنا ہے .
--------------
( ١ ) من لا یحضرہ الفقیہ ٣ : ٢٢٨ ، تفسیر عیاشی ١ : ١٧٥ ؛ نوادر احمد بن عیسیٰ اشعری : ٢٦ .
٥٦ ۔ اولاد کا قتل
ایسی عورت جو ولادت کے وقت بچے کو قتل کر ڈالے
( قال الامام الصادق علیہ السلام ) :
کانت فی زمن أمیر المومنین علیہ السلام امرئة صدق یقال لھا : ام قیان . فأتا ھا رجل من أصحاب أمیر المومنین علیہ السلام فسلم علیھا .
قال : فرآھا مھتمّة ؟
فقال لھا : مالی أراک مھتمة ؟
فقالت : مولاة لی دفنتھا ، فنبذتھا الأرض مرتین .
فدخلت علی أمیر المؤمنین علیہ السلام فأخبرتہ .
فقال علیہ السلام : ان الأرض لتقبل الیھودی و النصرانی ، فما لھا ؟
الا أن تکون تعذب بعذاب اللہ عزّ و جلّ .
ثم قال علیہ السلام : أما انہ لو اخذت تربة من قبر رجل مسلم فألقی علی قبرھا فقرت .
قال : فأتیت ام قیان فأخبرتھا ، فأخذوا تربة من قبر رجل مسلم فألقی علی قبرھا فقرت .
فسألت عنھا : ما کانت حالھا ؟
فقالوا : کانت شدیدة الحبّ للرجال . لا تزال قد ولدت فألقت و لدھا فی التنّور . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
امیر المومنین علیہ السلام کے زمانہ میں ایک نیک خاتون تھی جسے ام قیان کہا جاتا تھا .
امیر المؤمنین علیہ السلام کے ایک صحابی اُس کے پاس آئے اور سلام کیا تو دیکھا کہ وہ مشغول ہے . سوال کیا تو بتایا کہ میری مالک کا انتقال ہوا تو اسے دفن کرنا چاہا تو زمین نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیاہے .
یہ صحابی کہتے ہیں میں علی علیہ السلام کی خدمت میں مشرف ہوا اور اس واقعہ کی خبر دی .
آپ ( ع ) نے فرمایا : زمین تو یہودی اور نصرانی کو بھی قبول کر لیتی ہے پس اسے کیا ہوا ؟
یقینا اس پر عذاب خدا نازل ہوا ہے .
اور پھر فرمایا : اگر کسی مسلمان کی قبر کی مٹی اٹھا کر اس عورت کی قبر میں ڈالی جائے تو وہ اسے قبول کرلے گی .
یہ صحابی کہتے ہیں : میں ام قیان کے پاس پہنچا اور اسے یہ خبر دی .
لوگوں نے ایسا ہی کیا تو قبر نے اسے قبول کر لیا .
میں نے اس عورت کے بارے میں پوچھا تو جواب دیا کہ اس نے بہت سے مردوں سے دوستی بنا رکھی تھی اور جب بھی اس کے ہاں کوئی بچہ پیدا ہوتا تو اسے تنور میں پھینک دیتی تھی .
--------------
( ١ ) اصول کافی ٧ : ٣٧٠ ، من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٧١ .
٥٧ ۔ طلاق
ایسی عورت جو لذت کی خاطر شوہر سے طلاق لے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ان اللہ عز وجل یبغض أو یلعن کل ذوّاق من الرجال و کل ذوّاقة من النساء . ( ١ )
و قال الامام الصادق علیہ السلام :
تزوجوا ولا تطلقوا ، فانّ الطلاق یھتز منہ العرش . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آ لہ و سلم نے فرمایا :
خداوند متعال تنوع طلب مردوں اور عورتوں پر غضبناک ہوتا ہے یا ان پر لعنت فرماتا ہے .
نیز امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
شادی کرو اور طلاق مت دو اس لئے کہ طلاق سے عرش الٰہی کانپ اٹھتا ہے .
--------------
( ١ ) اصول کافی ٦ : ٥٤ .
( ٢ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤٣٢ .
٥٨ ۔ طلاق
ایسی عورت جو بغیر کسی سبب کے شوہر سے طلاق طلب کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ایما امرئة سألت زوجھا الطلاق فی غیرھا بہ بأس فحرام علیھا رائحة الجنة . (١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت بغیر کسی سبب کے اپنے شوہر سے طلاق کا تقاضا کرے تو اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے .
--------------
( ١ ) روضة الواعظین ٢ : ٦٣٢ ، عوالی اللئالی ٣ : ٣٧٢ ، اور مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٣ پر رجوع فرمائیں .
٥٩ ۔ زن
ایسی عورت جو زنا سے اولاد پیدا کرے اور اسے شوہر کی طرف نسبت دے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء ، رأیت نساء من امتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھنّ …
رأیت امرئة صمّاء عمیاء ، خر ساء فی تابوت من نار ، یخرج دماغ رأسھا من منخرھا و بدنھا متقطع من الجذام و البرص.
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) :
أما الصمیاء ، العمیاء ، الخرساء فانھا کانت تلدمن الزنا . فتعلقہ فی عنق زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جب مجھے معراج پر لے جایا گیا تو میں نے وہاں پہ اپنی امت کی عورتوں کو
سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا . جس پر میں پریشان ہوا اور ان کے عذاب کی شدت پر گریہ کیا …
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اندھی ، گونگی اور بہری تھی اسے آگ کے تابوت میں ڈالا گیا تھا اس کا مغز پگھل کر اس کی ناک سے بہہ رہا تھا اور اس کا بدن پھوڑوں اور پھنسیوں سے بھرا ہوا تھا .
وہ ایسی عورت تھی جو زنا کا ارتکاب کرتی اور اس سے پیدا ہونے والی اولاد کو اپنے شوہر کی طرف نسبت دے دیتی تھی .
--------------
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٦٠ ۔ زن
ایسی عورت جو زنا جیسے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرے
قال الامام الباقر علیہ السلام :
انما لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آ لہ و سلم الواصلة و الموصولة التی تزنی فی شبابھا .
فلما کبرت قادت النساء الی الرجال . (١ )
امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں : بے شک رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے زنا کار اور زنا میں واسطہ بننے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے .
جو جوانی میں زنا سے مرتکب ہوتی رہی ہو اور جب بوڑھی ہوجائے تو عورتوں کو مردوں کے سامنے پیش کرنے لگے .
--------------
( ١ ) اصول کافی ٥ : ٥٢٠ ، تھذیب الأحکام ٦ : ٤١٢ .
|
|