٤٣ ۔ عورت کا فضول خرچی کرن
ایسی عورت جو شوہر کی تو ان سے بڑھکر اس سے خرچ طلب کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ایما امرئة أدخلت علی زوجھا فی أمر النفقة و کلفتہ ما لا یطیق . لا یقبل اللہ منھا صرفاً و لا عدلاً الا أن تتوب و ترجع و تطلب منہ طاقتہ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : خداوند متعال ایسی عورت کی کوئی نیکی قبول نہیں فرماتا جو اپنے شوہر کی طاقت سے بڑھکر اس سے خرچ طلب کرے. ہاں البتہ ایسی صورت میں کہ وہ توبہ کرے اور اس سے اس کی طاقت کے مطابق طلب کرے .
--------------
( ١ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤١ ٤ .
٤٤ ۔ ہمسایوں کو اذیت پہنچان
ایسی عورت جو ہمسائیوں کو اذیت پہنچاتی ہو
قالوا لرسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
فلانة تصوم النھار و تقوم اللیل و تتصدق و تؤذی جارھا بلسانھا .
قال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم : لا خیر فیھا . ھی من اھٔل النار.
قالوا : و فلانة تصلی المکتوبة و تصوم شھر رمضان ولاتؤذی جارھا .
فقال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم : ھی من أھل الجنة . ( ١ )
لوگوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے ایک عورت کے بارے میں کہا : وہ دن روزے سے گزارتی ہے اور رات عبادت الٰھی میں، جب کہ اپنے ہمسائے کو اذیت بھی پہنچاتی ہے .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : اس عوت میں بھلائی نہیں ہے اور وہ جہنمی ہے .
عرض کرنے لگے : اور فلاں خاتون واجب نمازیں ادا کرتی ہے اور واجب روزے بجالاتی ہے اور اپنے ہمسائیوں کو تکلیف بھی نہیں پہنچاتی .
فرمایا : وہ اہل بہشت میں سے ہے .
--------------
( ١ ) مشکاة الأنوار ٢ : ٧١ .
٤٥ ۔ سوکن کو اذیت پہنچان
ایسی عورت جو اپنی سونکن کے بارے میں بد گمانی رکھتی ہو
سلیمان بن عبد اللہ کہتے ہیں : میں امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عورت کو لایا گیا جس کا منہ اس کی پشت کی طرف تھا .
امام علیہ السلام سے اس کی شفا کا تقاضا کیا گیا تو آپ ( ع ) نے اپنا دایاں ہاتھ اس کی پیشانی اور بایاں ہاتھ اس کے سر کے پیچھے رکھا اور تھوڑا دبایا پھر قرآن کی اس آیت کی تلاوت کی :
( اِنَّ اللہَ لا یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوْا مَا بِأنْفُسِھِمْ . خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ۔ نہ ہو جس کو خیال آپ اپنے بدلنے کا )
اچانک دیکھا کہ اس کا چہرہ اپنی اصلی حالت پر آچکا ہے . اس وقت امام علیہ السلام نے اس عورت سے فرمایا : دوبارہ اس برے عمل کا تکرار نہ کرنا .
مجلس میں موجود لوگوں نے پوچھا : مولا وہ کونسا برا عمل تھا ؟
آنحضرت نے جواب دینے سے انکار کردیا اور فرمایا : اگر یہ عورت خود بتانا چاہے تو بتا سکتی ہے .
لوگوں نے اس عورت سے پوچھا تو اس نے کہا :
میری ایک سوکن تھی آدھی رات کو جب میں نے کروٹ بدلی تو دیکھا کہ وہ اپنے بستر پر نہیں ہے میں نے گمان کیا کہ وہ میرے شوہر کے پاس سو رہی ہے . لیکن اچانک متوجہ ہوئی کہ وہ کمرے کے ایک گوشے میں بیٹھی ہے اور شوہر اس کے پاس نہیں ہے .
اسی بد گمانی کی وجہ سے مجھے یہ سزا ملی کہ میری صورت پشت کی طرف مڑ گئی.(١)
--------------
( ١ ) تفسیر عیاشی ٢ : ٣٨٢ . حدیث طولانی ہونے کی وجہ سے عربی عبارت نقل نہیں کی گئی (مؤلف ) .
٤٦ ۔ زنا میں واسطہ بنن
ایسی عورت جو زنا کے لئے واسطہ بنتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء رأیت نساء من امتی فی عذاب شدید . فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھنّ …
و رأیت امرئة تحرق و جھھا و یداھا . وھی تأکل أمعائھا .
و أما التی کانت تحرق وجھھا و بدنھا وھی تأکل أمعائھا فانھا کانت قوّادة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا جنھیں دیکھکر میں سخت پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی سختی پر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے ہاتھ اورچہرہ جلایا جارہا تھااور وہ اپنی آنتیں کھا رہی تھیں۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
یہ ایسی عورت تھی جو زنا میں واسطہ بنا کرتی تھی
--------------
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٤٧ ۔ سونکن پر جادو کرن
ایسی عورت جو اپنی سونکن پر جادو کرتی ہو
قال الامام الرضا علیہ السلام فی أصناف المسوخ و سبب مسخھم :
کان الخفاش امرئة سحرت ضرّة لھا . فمسخھا اللہ خفاشاً.(١ )
امام رضا علیہ السلام نے مسخ شدہ حیوانات کی اقسام بیان کرتے ہوئے ان کے مسخ ہونے کا سبب یوں بیان فرمایا :
… البتہ چمگاڈر ایک عورت تھی جو اپنی سونکن پر جادو کیا کرتی تو خداوند متعال نے اسے اس صورت میں تبدیل کردیا .
--------------
( ١ ) علل الشرائع ٢ : باب ٢٣٩ ، حدیث ٤ .
٤٨ ۔ چپٹی کرن
ایسی عورت جو دوسری عورت سے لذت لے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
انّ أخوف ما أخاف علی امتی عمل قوم لوط . فلیرتقب امتی العذاب . ( ١ )
( و قال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فی أشراط الساعة ) : و عندھا یکتفی الرجال بالرجال و یکتفی النساء بالنساء فعلیھنّ من امتی لعنة اللہ . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
مجھے اپنی امت کے بارے میں سب سے زیادہ خوف اس بات کا ہے کہ کہیں وہ عمل قوم لوط میں مبتلا نہ ہو جائیں .
مرد مردوں پر اکتفا کرنے لگیں اور عورتیں عورتوں پر . اگر وہ ایسا کریں تو انہیں چاہئے کہ عذاب کے منتظر رہیں .
نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آخری زمانہ کی علامات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
اس وقت مرد مردوں سے اور عورتیں عورتوں سے لذت لینے میں مشغول ہو جائیں گی … پس خدا کی لعنت ہو میری امت کی ایسی عورتوں پر۔
چڑھ ہے چپٹی سے پر تری خاطر
پڑ گیا ہے یہ خواہ نخواہ کا شوق
--------------
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٣٤٧ .
( ٢ ) تفسیر قمی ٢ : ٣١١ ۔ ٣١٢ .
|