١٩ ۔ موسیقی
ایسی عورت جو گانا گاتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
رأیت امرئة علی صورة الکلب و النار تدخل فی دبرھا و تخرج من فیھا ، و الملائکة یضربون رأسھا و بدنھا مقامع من نار.
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) :
امّا التی کانت علی صورة الکلب ، و النار تدخل فی دبرھا و تخرج من فیھا . فانھا کانت قینة نوّاحة حاسدة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو دیکھا جو سخت ترین عذاب میں مبتلا تھیں . میں ان کی اس حالت کو دیکھکر پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو کتے کی صورت میں تھی اور اس کے منہ سے آگ نکل رہی تھی . ملائکہ آگ کے گرز لئے اس کے سر و بدن پر ما ر رہے تھے .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
وہ گانے بجانے والی حاسد عورت تھی .
--------------
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٢٠ ۔ صفائی کا خیال نہ رکھن
ایسی عورت جو گھر کو گندا رکھتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
رأیت امرئةقد شدّ رجلا ھا الی یدیھا . و قد سلّط علیھا الحیّات و العقارب .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : اما التی شدّ یداھا الی رجلیھا و سلط علیھا الحیات و العقارب .
فانھا کانت قذرت الوضوء قزرة الثیاب . و کانت لا تغتسل من الجنابة و الحیض ولا تتنظف .
و کانت تستھین بالصلاة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا جسے
دیکھ کر میں سخت پریشان ہوا اور ان کے عذاب کی شدت کی وجہ سے گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے ہاتھوں کو اس کے پاؤں سے باندھا ہوا تھا اور سانپ او ربچھوؤں کو اس پر مسلط کیا گیا تھا .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
وہ عورت جس کے ہاتھوں کو اس کے پاؤں سے باندھ کر اس پر سانپ و بچّھو چھوڑے گئے تھے وہ ایسی عورت تھی جو اپنے گھر کی صفائی کا خیال نہ رکھتی اور کپڑے بھی گندے رکھتی ، اسی طرح غسل حیض و جنابت نہ بجالاتی اور نہ ہی پاکیزگی کا ٰخیال رکھتی . اور نماز ادا کرنے میں سستی سے کام لیتی تھی .
--------------
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٢١ ۔ طہارت کا خیال نہ رکھن
ایسی عورت جو غسل حیض کا خیال نہ رکھتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فی أصناف المسوخ و سبب مسخھم :
… أما الأرنب فکانت امرئة لا تتطھرّ من حیض ولا غیرہ.(١)
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مسخ شدہ حیوانات کی اقسام اور ان کے مسخ ہونے کے اسباب کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
البتہ خرگوش ایسی عورت تھی جو غسل حیض وغیرہ کا خیال نہیں رکھتی تھی .
--------------
( ١ ) خصال : ٤٩٤ ؛ علل الشرائع ٢ : ، باب ٢٣٩ ، حدیث ٥ .
٢٢ ۔ نا محرم مرد کو گھر پہ لان
ایسی عورت جو شوہر کی اجازت کے بغیر کسی نا محرم کو گھر لے آئے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لا یحل لأمرئة أن تدخل بیتھا من قد بلغ الحلم . ولا تملأ عینھا منہ ولا عینہ منھا . ولا تأکل معہ ولا تشرب الا أن تکون محرماً علیھا ، و ذلک بحضرة زوجھا .
فان فعلت فقد سخط اللہ علیھا و من مقتھا و لعنتھا الملائکة.( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
کسی عورت کے لئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کسی نا محرم کو گھر میں لائے …
اور اگر وہ ایسا کرے تو خدا کے غضب کی مستحق قرار پائے گی اور ملائکہ اس پر لعنت بھیجیں گے .
--------------
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٨٦ .
٢٣ ۔ شوہر کے سامنے منہ چڑھان
ایسی عورت جو اپنے شوہر کے سامنے چہرہ بگاڑے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة عبست فی وجہ زوجھا الا غضب اللہ علیھا و زبانیة العذاب . ( ١ )
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر کے سامنے چہرہ بگاڑے تو خداوند متعال اس پر غضبناک ہوتا ہے اور وہ عذاب الٰھی کی مستحق قرار پاتی ہے .
--------------
( ١ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدرکاتھا ١ : ٥٢٥ .
٢٤ ۔ شوہر سے بد اخلاقی
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے بد اخلاقی کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
من صبر علی سوء خلق امرأتہ و احتسبہ ، أعطاہ اللہ تعالیٰ بکل یوم و لیلة یصبر علیھا من الثواب ما أعطی أیوب علیہ السلام علی بلائہ و کان علیہ من الوزر فی کل یوم و لیلة مثل رمل عالج .
فان ماتت قبل أن تعینہ و قبل أن یرضی عنھا ، حشرت یوم القیامة منکوسة مع المنافقین فی الدرک الأسفل من النار . (١)
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو شخص خداوند متعال کی خوشنودی کی خاطر اپنی بیوی کی بد اخلاقی کو تحمل کرے
تو خداوند متعال اسے ہر روز و شب کے بدلے میں حضرت ایوب علیہ السلام کے مصیبتوں پر صبر کرنے کے اجر کے برابر اجر و ثواب عطا کرے گا . اور اس عورت پر ہر روز و شب کے بدلے میں ریت کے ذروں کے برابر گناہ لکھا جائے گا .
چنانچہ اگر وہ عورت اپنے شوہر سے معافی مانگے بغیر اور اسے راضی کئے بغیر مر جائے تو روز قیامت اسے منافقین کے ہمراہ جہنم کے پست ترین طبقے میں محشور کیا جائے گا .
--------------
( ١ ) عقاب الاعمال : ٣٣٩ .
|