گنہگار عورتیں
 

١ ۔ بے حجاب عورت
ایسی عورت جو اپنے سر کے بال نامحرم سے نہ چھپاتی ہو .
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری ابی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
و رأیت امرئة معلّقة بشعرھا یغلی دماغ رأسھا .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : أمّا المعلقة بشعرھا . فانھا کانت لا تغطیّ شعرھا من الرجال . ( ١ )
رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا .
جنھیں دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان کے عذاب کی شدت کی وجہ سے گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بالوں سے لٹکی ہوئی تھی اور اس کا دماغ پگھل رہا تھا .
فرمایا : البتہ جو عورت اپنے سر کے بالوں سے لٹکی ہوئی تھی یہ ایسی خاتون تھی جو اپنے سر کے بالوں کو نامحرموں سے نہ چھپاتی تھی .
--------------
( ١ ) عیون الأخبار ، ج ٢ ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .

٢ ۔ گھوڑ سواری
ایسی عورت جو زین پر سوار ہوتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
و تشبہ الرجال بالنساء و النساء بالرجال و لترکبنّ ذوات الفروج السروج فعلیھنّ من امّتی لعنة اللہ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آخری زمانہ کی علامات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
مرد عورتوں کی شکل اختیار کرلیں گے اور عورتیں مردوں کی صورت اختیار کریں گی اور زین پر سوار ہوں گی .
میری امت کی ایسی عورتوں پر خداوند متعال کی لعنت ہے .
--------------
( ١ ) تفسیر قمی ٢ : ٣٣١ ۔ ٣١٢ .

٣ ۔ نا محرم سے آمنا سامن
ایسی عورت جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
و رأیت امرئة تقطع لحم جسدھا من مقدمھا و مؤخرھا بمقاریض من نار .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : أمّا الّتی کانت تقرض لحمھا بالمقاریض فانھا کانت تعرض نفسھا علی الرّجال . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
میں نے شب معراج اپنی امت کی عورتوں کو سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا جسے دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے بدن کا گوشت آگ کی قینچی سے کاٹا جا رہا تھا.
وہ ایسی عورت تھی جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کیاکرتی تھی .
--------------
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .

٤ ۔ شوہر کی آمدن پر قناعت نہ کرن
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی آمدن پر قناعت نہ کرتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
من کانت لہ امرئة لم توافقہ ، و لم تصبر علی ما رزقہ اللہ تعالیٰ . و شقت علیہ و حمّلتہ ما لم یقدر علیہ .
لم یقبل اللہ منھا حسنةً تتقی بھا حرّ النار و غضب اللہ علیھا ما دامت کذلک . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی معیشت سے موافق نہ ہو اور خداوند متعال نے جو رزق اسے عطا کیا ہے اس پر راضی نہ ہو اور اس پر صبر نہ کرے اور ( اپنے شوہر سے )
سخت برتاؤ کرو . اس کی توان سے بڑھکر اس سے مطالبہ کرے تو خداوند متعال ایسی عورت کی نیکیوں کو قبول نہیں فرماتا .
اور جب تک وہ یہ رویہ اپنائے رکھے اس پر اپنا غضب نازل کرتا رہتا ہے .
--------------
( ١ ) عقاب الأعمال : ٣٣٩ ؛ اعلام الدین : ٤١٩ .

٥ ۔ کفران نعمت
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے کہے کہ میں نے تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
رأیت اکثر أھل النّار ، النساء .
فقلت : یا حبیبی جبرئیل و لم ذلک ؟
فقال : بکفرھنّ .
فقلت : یکفرنّ باللہ عزّ و جلّ ؟!
فقال : لا ، و لکنّ یکفرن النعمة ؟
فقلت : کیف ذلک یا حبیبی جبرئیل ؟
فقال : لو أحسن الیھا زوجھا الدھر کلہ لم یبد الیھا سیّئةً .
قالت : ما رأیت منہ خیراً قطّ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
میں نے ( معراج میں ) دیکھا کہ اکثر اہل جہنم عورتیں ہیں . تو جبرائیل ( ع )
سے کہا : اے میرے حبیب اس کی کیا وجہ ہے ؟
جواب دیا : یہ ان کے کفر کا نتیجہ ہے .
میں نے کہا : کیا وہ خدا کا انکار کرتی ہیں ؟
کہا : نہیں ، لیکن کفران نعمت ( نعمتوں کا انکار ) کرتی ہیں .
میں نے کہا : اے میرے حبیب جبرائیل ( ع ) ! وہ کیسے ؟
کہا : اگر ان کے شوہر پوری زندگی ان سے اچھا سلوک کرتے رہیں اور کبھی ان سے برائی بھی نہ کریں پھر بھی کہتی ہیں :
ہم نے تو آج تک تم سے کوئی نیکی دیکھی ہی نہیں .
--------------
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤ .

٦ ۔ نیکی کا فراموش کر دین
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی نیکیوں کو فراموش کردے
قال الامام الصادق علیہ السلام :
أیّما امرئة قالت لزوجھا : ما رأیت منک خیراً قطّ ، فقد حبط عملھا . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے کہے : میں نے تجھ سے کبھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی تو ایسی عورت کے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں .
--------------
( ١ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٥ .