كتاب:قیامت
مؤلف:علی موسیٰ الکعبی

مقدمہ ناشر
بسم الله الرحمن الرحیم
قیامت ،اصول دین کی پانچویں اصل ھے جوہر مسلمان کی زندگی کا بنیادی ضابطہ اور قانون ھے، کیونکہ ہر مسلمان کو یہ بات معلوم ھے کہ وہ جو کچھ بھی اس دنیا میں انجام دیتا ھے اس کی جزا یا سزا روز قیامت ضرور ملے گی۔
چنانچہ جب ھم قرآن کریم کی تلاوت کرتے ھیں تو دیکھتے ھیں کہ خداوندعالم نے تقریباً دوہزار آیتوںکے ضمن میں بالواسطہ یابلاواسطہقیامت کا ذکر کیا ھے، لہٰذا خداوندمتعال کا ان تمام آیات کے ذکر کرنے کا مقصد کیا ھوسکتا ھے؟ جبکہ اس کا قول و فعل حکمت سے خالی نھیں ھوتا! تو فوراً ھی اس کا جواب آئے گا کہ چونکہ خداوندعالم ”ارحم الراحمین“ ھے، اور وہ اس دن اور اس میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں خبررکھتا ھے، اسی وجہ سے اس دن کا نام”کلیجہ منھ کو آنے والا دن“ اور ”آنکھیں چکاچوند کرنے والادن“ رکھا ھے، پس خداوندعالم اس کے ذریعہ انسان سے چاہتا یہ ھے کہ اس روز (قیامت) پر ایمان رکھے اور خود کو اس دن کے لئے آمادہ کرے۔کیونکہ ”جاویدانی زندگی “اسی دن سے شروع ھوتی ھے، لہٰذا خوش نصیب ھے وہ انسان جس نے اس دن کے لئے آمادگی کررکھی ھے، کیونکہ جس شخص نے اس دن کے لئے آمادگی کی ھوگی وہ اس دن میں کامیاب ھوگا، اور جس نے اس دن کے لئے آمادگی نھیں کی اس کے بارے میں نہ پوچھئے (العیاذ باللہ) وہ تو بڑے گھاٹے میں رھے گا۔
بالتحقیق قرآن کریم نے قیامت کو ثابت کرنے کے لئے (متعدد مقامات پر) عقلی اور منطقی دلائل و براھین پیش کئے ھیں، جیسا کہ ارشاد ھوتا ھے:
< وَتَرَی الْاٴَرْضَ ہَامِدَةً فَإِذَا اٴَنزَلْنَا عَلَیْہَا الْمَاءَ اہْتَزَّتْ وَرَبَتْ وَاٴَنْبَتَتْ مِنْ کُلِّ زَوْجٍ بَہِیجٍ . ذَلِکَ بِاٴَنَّ اللهَ ہُوَ الْحَقُّ وَاٴَنَّہُ یُحْیِ الْمَوْتَی وَاٴَنَّہُ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ > [1]
”اور جب تم زمین کو مردہ دیکھتے ھو پھر جب ھم پانی برسادیں گے تو وہ لہلہانے لگتی ھے اور ابھرنے لگتی ھے اور ہر طرح کی خوبصورت چیز اگانے لگتی ھے۔یہ اس لئے ھے کہ وہ اللہ خدائے برحق ھے، اور وھی مردوں کو زندہ کرتا ھے اور وھی ہر شئے پر قدرت رکھنے والا ھے“۔
یہ مردہ زمین زندہ ھوگی لیکن خداوندعالم خاص سبب یا خاص قانون کے تحت اس کو زندہ کرے گا اور وہ ھے پانی کا برسنا ،جس سے زمین میں دوبارہ جان آجائے گی اور اس کی حیات واپس مل جائے گی، واضح رھے کہ مردہ زمین اور مردہ انسان میں کوئی فرق نھیں ھے، پس جس طرح زمین پانی برسنے سے زندہ ھوجائے گی اسی طرح انسان بھی ایک صور پھونکنے سے زندہ ھوجائیں گے:
<فَإِذَا ہُمْ قَیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ> [2]
پس قیامت کے سلسلہ میں قرآن مجید میں بہت سی آیات بیان ھوئی ھیں جن سے خداوندعالم کا مقصد یہ ھے کہ انسان اس روز پر ایمان لے آئے اور اس عظیم (اور سخت) دن کے لئے ھمہ وقت تیاررھے۔
قارئین کرام! کتاب ہذامیں ضرورت قیامت اور اس کے اثبات پر بہت سے دلائل اور براھین بیان کئے گئے ھیں، موٴسسہ امام علی علیہ السلام اس کتاب کا ترجمہ اس لئے پیش کرتا ھے کہ دینی برادران کی کچھ خدمت ھوسکے اور اس کے ذریعہ مومنین کرام میں بیداری پیدا ھوجائے اور روزقیامت پر مستحکم ایمان رکھیں، اور اس عظیم (اور سخت) دن کے لئے ھمیشہ تیار رھیں، آخر میں خداوندعالم کی بارگاہ میں دعا ھے کہ خداوندعالم ھم کو مزید توفیق سے نوازتے ھوئے اس ناچیز خدمت کو قبول فرمائے اور ھمیں سیدھے راستے پر قائم رکھے۔(آمین یا رب العالمین، بحق محمد و آلہ الطاہرین )

شیخ ضیاء جواہری
مدیر موٴسسہ امام علی علیہ السلام
۱۱ ذی قعدة الحرام ۱۴۲۵ھ

----------------------------------------
[1] سورہ حج آیت ۵،۶۔
[2] سورہ زمر آیت ۶۸۔