انتساب
میں اپنی اس ادنیٰ کو شش کو مُکمِل مقصد حسینی ، بطلۂ کربلا
ثانی زہرا، حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی پاک
بارگاہ میں پیش کر کے شرف قبولیت کامتمنی ہو ں۔
سید مبین حیدر رضوی
مقدمہ
بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم
وَبہِ نَستعین الحمدُ للّہِ رَبِّ العالمینَ و صلیٰ اللّہ علیٰ سیّدنا وآلہ الطیبین الطاھرین لا سیّما بقیة اللّہ فی الأرضین و لعنة اللّہ علیٰ أعدائھم و مخالفیھم أجمعین من الان الیٰ قیام یوم الدّین ۔
اصول عقائد دین اسلا م کی اساس اور بنیاد ہے ، ہرمسلمان کے عقیدہ کودلیل و برہان پر مبنی ہو نا چاہئے ۔ اسی لئے اسلام کی عظیم دانشمند ہستیوں نے صدیوں پہلے سے ہی عقیدتی مسائل کی تبیین و تشریح کی ہے اور آج بھی ان کے قیمتی آثار و خدمات ہمارے درمیان موجود ہیں ۔
تقریباً دس سال کا عرصہ گذر چکا ہے کہ حقیر ،مدیریت حوزہ علمیہ قم کے پروگراموں کے تحت اصول عقائد کے تدریسی فرائض کو انجام دے رہا ہے۔ اسی دوران ایک کتابچہ تیار کیا جو (توحید تا معاد )عقائد پر مشتمل تھا اور طلاب کی خدمت میں پیش کیا ، اس کتابچہ کی تیاری کے لئے میں نے عقائد کی متعدد جدید و قدیم کتب کا بغور مطالعہ کیا اور وہ مسائل جو جوان طلاب کے لئے مفید و موثر تھے ان کا انتخاب کیا۔
اس کتابچہ پہ میں نے بارہا تجدید نظر کی اور حد امکا ن اس کی خا میوں کو دور کیا، بات یہا ں تک آ پہنچی کہ بعض مسئولین و اساتید و طلاب نے اس بات کی رائے دی کہ یہ چھپ جا ئے تو بہتر ہو گا ، خدا کا شکر ہے کہ ان کے آرا ء نے عملی جا مہ پہنا اور یہ کتاب جو چالیس اسباق پر مشتمل ہے حسب ذیل خصوصیات کے ساتھ آپ کے ہا تھو ں میں ہے ،ہم اس بات کی امید کرتے ہیںکہ یہ خدمت حضرت بقیة اللہ الاعظم عجل اللہ فرجہ .. کی تائید سے شرفیاب ہوسکے ۔
١۔چونکہ اس کتاب کی تدوین کے لئے دسیوں جدید و قدیم عقائد ی کتب کا مطالعہ کیا گیا ہے اور ان سے خاطر خواہ استفادہ کیا گیا ہے نیزاس بات کی سعی پیہم کی گئی ہے کہ ہر کتاب کی خصوصیت کا خیال کرتے ہوئے اس کے پیچیدہ مسائل اور مشکل عبا رتوں سے پر ہیز کیا جائے ۔
٢۔باوجود یکہ اس کتاب کے اسباق نہا یت سادہ و سلیس اور عام فہم زبان میں عام لو گو ں کے لئے مرتب کئے ہیں ، اس میں عقلی و نقلی دلا ئل کا بھر پور سہا را لیا گیا ہے نیز وہ نوجوان و جو ان جو عقیدتی مسائل کو تقلید سے ہٹ کر تحقیق کی رو سے ماننا اور سمجھنا چاہتے ہیں ان کے لئے نہا یت تسلی بخش اسلو ب کو اپنایا گیا ہے اور ثقل و سنگینی سے قطعی پر ہیز کیا گیا ہے ۔
٣۔یہ کتاب جوان طلاب کے درمیان کئی برسوں کے تجربہ کے بعد وجو د میں آئی ہے لہٰذا ایّام تبلیغ میں مبلغین کے لئے کلا س داری نیز دیگر امور میں نفع بخش ثابت ہو گی ۔
٤۔اس کتاب میں اس بات کی کو شش کی گئی ہے کہ عقیدتی پنجگا نہ اصولوں سے متعلق جو سوال پیدا ہوتے ہیں ان کا مدلّل جواب دیا جا سکے ۔
٥۔ آخرمیں یہ با ت قابل ذکر ہے کہ اس کتاب میں متعدد کتب سے استفادہ کیا گیا ہے جن کا تذکرہ حسب ضرورت کیا گیا ہے ،بعض مواقع پر ان کتابوں کی عین عبارت کو بھی نقل کیا گیا ہے ہم ان مؤلفین کی زحمات و خدمات کے مرہو ن و مدیو ن ہیں۔
اساتید و علم دوست افراد سے اس بات کی توقع ہے کہ اپنے مفید مشوروں سے ہم کو ضرور آگا ہ فرمائیں گے تاکہ آئندہ طباعت میں اس کی اصلا ح ہو سکے ۔
وما توفیقی الّا باللّہ توکلت علیہ وألیہ أنیب
اصغر قائمی حوزہ علمیہ قم
کچھ اپنی بات
تمام تعریف اس خدا کے لئے جس نے ہادیوں کو خلق کیا تاکہ لوگ صراط مستقیم پر گامزن رہ سکیں ،درود پاک رسول وآل رسول پر جو امت وسطیٰ ،خیرالبریة، ائمہ ہدیٰ اور کا ئنا ت کے لئے مایۂ رحمت اور سبب ہدایت ہیں ، جن کی کرم فرمائیوں کے سبب آج دنیا میں خدا کادین باقی ہے دنیاکے کسی گوشہ وکنار کارہنے والاہو کسی طبقہ سے اس کا تعلق ہو ، ایک چیز جوبلا تفریق ہر انسان میں پائی جاتی ہے وہ ہے فطرت اور فطری تقاضے ،جس کا پہلا قدم ،ضرورت مذہب ہے ۔ اس کو کئی ناموں سے یاد کیا جاتاہے مذہب در حقیقت انسانی کامیاب زندگی کے لا ئحہ عمل کا نام ہے ۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ دین ،یا دھرم یا مذہب ،خدا ساختہ ہے یا خود ساختہ مسئلہ کی وضاحت لفظوں سے واضح ہے :
آج کی ترقی یافتہ دنیا میں ،نظریہ وعقیدہ کی جنگ ہے اب جنگ اسلحوں کی کم، نظریات وعقائد کی زیادہ ہے ،اس جنگ میں ہر شخص اپنے حریف پر اپنے عقائد کی تبیین نہیں تحمیل چاہتاہے ، لیکن عدل وانصاف کاتقاضایہ ہے کہ اگر آپ کے نظریات صحیح اورمعقول ہیں تو اس کو دلیل وبرہان کے ذریعہ پیش کریں نہ کہ سر تھوپیں...
اور یہ حقیقت ہے کہ حق کا جادو ہمیشہ سر چڑھ کر بولتاہے کہا جا تاہے کہ ''انسان کے عمل میں اس کاعقیدہ دخیل ہو تاہے ''۔اگر انسان کا عقیدہ اس کے جذبات او راحساسات وذہنی اپج کی بنا پر ہے تو اس کے اعمال کا رنگ ڈھنگ دوسرا ہوگا ،لیکن اگر اس کے عقائد آسمانی تائیدا ت کے تحت ہوںگے تواس کے اعمال ورفتار وکردار میں الٰہی رنگ جلوہ نما ہوگا ،اس دورمیں تو ہر شخص یہ کہہ کر اپنا قد اونچا کرنا چاہتاہے کہ '' صاحب !ہم تو کتاب ،حدیث اور مجتہد کچھ نہیں جانتے ہمارا عقیدہ یہ کہتا ہے!! '' ،''ایسا ہے جناب، میں روایت وتاریخ کی بات نہیں جانتا ،میری نظر میںاور میرے عقیدہ کے حساب سے تویوں ہے!! ''۔
ظاہر سی بات ہے جہاں الٰہی نظام میں ، میں ،ہم ،کا دخل ہوجائے گا وہاں للہیت کتنی باقی رہے گی اس کا فیصلہ تو صاحبان عقل ہی کر سکتے ہیں، ضروری ہے کہ دین میں ''میںاور ہم ''نہ آئے اور خالص رہے ،تو خالص دین کہا ں تلا ش کریں؟۔
خالص دین،انبیاء ومرسلین واوصیاء الٰہی سے لیں، خدا نے اپنے دین اسلام کو صاحبان کتاب وشریعت رسولوں کے ذریعہ ہم تک پہنچایا ہے اماموں نے اس کو بچایا ،اور اس کی مکمل تشریح وتفسیر کی ہے ، اور زمانہ غیبت میں ،علماء کرام نہایت ہی جانفشانی سے اس کو نسلاًبعد نسل ٍ منتقل کرتے رہے ہیں ،خدا ان کی ارواح طیبہ پر نزول رحمت فرمائے آمین۔
یہ کتاب جو آپ کے ہاتھوں میں ہے اس کو حجةالاسلام والمسلمین جناب اصغر قائمی استا د حو زہ علمیہ قم نے مرتب فرمایا ہے جس کانام (اصول عقائدہے) ہم نے بھی اس کا اردو ترجمہ ''اصول عقائد '' ہی کیاہے ۔
عقائدکے عنوان سے سر دست متعدد علماء کی کتابیں موجودومقبول ہیںلیکن جو بات اس کتاب کو دیگرکتب سے ممتاز کر دیتی ہے وہ اس کی سلاست وعام فہم دلیل اورطرز بیان ہے ،جس کو ہر طبقہ اور ہر فکر کاانسان پڑھ اورسمجھ سکتا ہے ۔
اس کتاب میں نہ ہی پیچیدہ فلسفی اصطلاحیں استعمال کی گئیں ہیں اور نہ ہی بے جاغرب اور غرب زدہ افراد کے نظریات کا کھوکھلاسہارا لے کر خود کو بہت ہی روشن فکر ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔عقیدئہ،معاد ،برزخ ،حقیقت روح ،جیسے پیچیدہ مسائل کو نہایت ہی خوش اسلوبی سے دلیلوں کے ساتھ پیش کیا ہے۔ نیز اختلافی عقائد کو بہت برملا بیان کیاہے اس کی افادیت کا علم تو اس کے مطالعہ کے بعد ہی ہوگا ۔
میں عزیزالقلب حجة الاسلام والمسلمین جنا ب مولانا سید مظہر علی رضوی کا تہہ دل سے شکر گذار ہو ں کہ جنہو ںنے میری عدیم الفرصتی کے سبب اس کتاب کے ترجمہ میںمددکی ،خداان کے قلم وزبان میںاستحکام اور اثرپیداکرے تاکہ دین آل محمدۖ کے مدافع ووکیل بن سکیں ،آمین ۔
صاحبان علم وادب سے مفید مشوروں کا متمنی
خاکپائے اولاد زہرا
سید مبین حیدر رضوی(پپروی )
|