مقدمہ
تقیہ کے اسباب
پہلی فصل :
کلیات
تعريف
شيخ انصاري(رہ)اور تقیہ کی تعریف
شهيد اول (رہ) اورتقيہ کی تعريف
تقيہ کی جامع اور مانع تعريف
مصلحت کی قسمیں
روايات میں تقیہ کے نام:
تقيہ کے آثارا ور فوائد
• اسلام کی حفاظت اور تقویت
شرائط تقيہ
دوسری فصل:
تقیہ تاریخ کے آئنے میں
الف:ظهوراسلام سے پهلے
حضرت آدم(ع) اور تقيہ
حضرت ابراهيم(ع)او رتقيہ
حضرت يوسف(ع)ا ور تقيہ
حضرت موسي(ع)اورتقيہ
مؤمن آل فرعون اور تقيہ
آسيہ بنت مزاحم اور تقيہ
اصحاب كهف او رتقيہ
ب:ظهور اسلام کے بعد تقيہ
ابو طالب(ع) اور تقيہ
پيامبر اكرم(ص) ا ور تقيہ
علي(ع) اور تقيہ
حسنين و زين العابدين (ع) اور تقيہ
امام باقر(ع) او رتقيہ
امام صادق(ع) اور تقيہ
امام موسي كاظم(ع) اور تقيہ
اس دورمیں تقيہ امام(ع)کے بعض موارد
امام رضا(ع)اور تقيہ
امام هادي(ع) اور تقيہ
امام جواد(ع) اور تقيہ
امام حسن العسكري(ع) اور تقيہ
حضرت حجت(عج) اور تقيہ
۱. ابو عمرو عثمان ابن سعيد عمري
۲. ابو جعفر محمد بن عثمان
۳. ابو القاسم حسين بن روح
۴ـ علي ابن محمد السمري(رہ)
اسلامي فرقے اورتقيہ
تقيہ اور احاديث اهل سنت
تقیہ اور دیدگاہ صحابہ
عمر بن خطاب (ت ۲۳ھ) اور تقیہ
عبد اللہ ابن مسعود(ت ۳۲ھ)اور تقیہ
ابو الدرداء(ت۳۲ھ)اور تقیہ
ابو موسی اشعری(ت۴۴ھ)اور تقیہ
ثوبان (ت۵۴ھ) غلام پیامبر(ص) اور تقیہ
ابو ہریرہ (ت۵۹ھ) اور تقیہ
امام شافعی اور تقیہ
امام مالك او رتقيہ
ابو بكرا ور تقيہ
امام احمد بن حنبل اور تقيہ
حسن بصری (ت۱۱۰ھ)اور تقیہ
بخاری (ت۲۵۶ھ) اور تقیہ
وہابی مذہب کے علمائےرجال اور تقیہ
اسلامی فرقے اور ان کے فقہ میں تقیہ
فقہ مالکی اورتقیہ
فقہ حنفی اورتقیہ
فقہ شافعی اورتقیہ
فقہ حنبلی اورتقیہ
تیسری فصل:
تقيہ کےاقسام
نمودار اقسام تقيہ
مداراتي
خوفي
آيات ، روايات کی روشنی میں تقیہ کي چار قسميں:
اقسام تقيہ کی تشريح
تقيہ خوفيه اوراسکے اسناد
تقيہ كتمانيہ
تقيہ كتمانيہ کی دلیل
تقيہ مداراتي
تقيہ اور توريہ میں موازنہ
تقيہ ، اكراه اور اضطرارکے درمیان میں تقابل
چوتھی فصل:
دلائل مشروعيت تقيہ
مقدمہ
الف: قرآن
اگر تقيہ جائز نہیں تو ان ساري آیتوں کا کیا کروگے؟!
ب: سنت
۱.تقيہ، پیامبر(ص) کی تدبير
۲ .تقيہ،مقدس اهداف کے حصول کا ذریعہ
۳.نقش تقيہ اورجنگ موتہ
۴. فتح مكہ میں تقيہ کا کردار
۵ . تقيہ دشمنوں کے مقابلے میں دفاعی وسیلہ
۶ ـ تقيہ مؤمن کی روشن بيني
۷ .تقيہ مؤمن کا ڈھال ہے
۸ . تقيہ پيامبران مجاهدکی سنت
۹ .تقيہ ،مجاهدوں کا مقام 98
۱۰ . تقيہ ،مسلمانوں کےحقوق کی حفاظت 99
ج . عقل 99
۱.دفع ضرر 100
۲ـ مہم پر اہم کا مقدم کرنا 101
د : فطرت 102
ه : اجماع 103
پانچویں فصل 105
وجوب تقيہ کے موارد اوراس کا فلسفہ 105
۱. طاقت کی محافظت 106
۲. پروگرام کو چھپانے کے خاطر تقیہ 107
۳ ـ تقيہ دوسروں کی حفاظت کیلئے 108
وہ روایات جو وجوب تقيہ پردلالت کرتی ہیں : 110
کیابطورتقیہ انجام دئے گئے اعمال کی قضا ہے 112
کیا خلاف تقيہ عمل باطل ہے ؟ 114
وہ موارد جہاں تقيہ حرام ہے 115
۱. تقيہ کامفهوم 116
۲. تقيہ کاحكم 116
تحريم تقيہ کےموارد اور اس کا فلسفہ 117
۱. جہاں حق خطر ے میں پڑ جائے 117
۲.جہاں خون خرابہ کا باعث ہو 117
۳. وہ موارد جہاں واضح دليل موجود ہو 118
۴. شارع اور متشرعين کے نزدیک زیادہ اہميت والے موارد 119
چھٹی فصل 120
تقیہ کے بارے میں شکوک اورشبہات 120
شبہات کی تقسيم بندي 122
•وہ شبہات جو مربوط ہے تشريع تقيہ سے 122
•وہ شبہات جو امام معصوم(ع) کے تقيہ سے مربوط ہے 122
•وہ شبہات او ر تهمتيں جوشيعوں کے تقيہ سے مربوط هيں: 123
تشريع تقيہ سے مربوط شبہات کی تفصيل: 124
تقيہ اور جھوٹ : 124
شيخ طوسیS کا جواب 126
تقيہ يعني منافقت! 127
تقيہ، جهادکے متنافی 130
تقيہ اور آيات تبليغ کے درمیان تعارض 131
تقيہ اور ذ لّت مؤمن 133
تقيہ ،ما نع امر بہ معروف 133
تقيہ امام معصوم(ع)سےمربوط شبہات 134
تقيہ اور امام(ع) کا بیان شريعت 135
امام (ع) کتقيہ اور شيخ طوسي(رہ) 136
امام(ع)کیلئے تقیہ جائز ہونے کے شرائط 136
تقيہ، فرمان امام(ع) پر عدم اعتماد کاباعث 137
تقيہ اور علم امام (ع) 137
دوسرا نظریہ :
اس شبہہ کا جواب 141
تقيہ اور عصمت 141
بجائےتقيہ؛ خاموشی کیوں اختیار نهیں کرتے؟ 142
تقيہ کے بجائے توریه کیوں نهیں کرتے ؟! 143
اس شبہہ کا جواب: 143
تقيہ اور دین کا دفاع 144
تقيہ « سلوني قبل ان تفقدوني» کے منافی 145
تقيہ اور شجاعت 146
تقيہ اور تحليل حرام و تحريم حلال 148
تقيہ ا يك حكم اختصاصي هے يا عمومي؟ 148
کیوں کسی نے تقیه کیا اور کسی نے نهیں کیا ؟! 151
وہ شبہات ا ور تّهمتیں جو شیعوں کے تقیه سے مربوط هیں : 154
تقيہ شیعوں کی بدعت 154
تقيہ، مكتب تشيع کا اصول دين ؟! 155
تقيہ، زوال دين کا موجب ؟! 157
امام کی پيروي اور تقیه کے درميان تناقض 158
فتواي تقيہ امام (ع)کي تشخيص 159
تقيہ اورشیعوں کا اضطراب! 160
تقيہ كافروں سے کیا جاتا هے نه مسلمانوں سے 170
تتمہ 176
وہ لوگ خود قابل مذمت هیں 176
ان لوگوں کو کيا غم ؟! 181
كتاب نامہ 185
|